عمر کوٹ میں خاتون پر تشدد کو مذہبی رنگ دینے والے بھارت کو منہ کی کھانا پڑگئی
سندھ کے علاقے عمر کوٹ میں ایک خاتون پر تشدد کی وائرل ویڈیو پر بھارت کو مذہبی رنگ دینا مہنگا پڑگیا، متاثرہ خاتون نے سامنے آکر بھارتی میڈیا اور سیاستدانوں کی اصلیت دنیا کے سامنے عیاں کردی۔
نجی چینل اے آروائی نیوز کے مطابق گزشتہ دنوں سندھ کے ضلع میر پور خاص کے علاقے عمر کوٹ میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جس کی ویڈیو بھی منظر عام پر آئی، ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا گیا کہ ایک مسلح شخص ایک خاتون کو زبردستی گاڑی میں بٹھانے کی کوشش کررہا ہے۔
ویڈیو کے سامنے آتے ہی یہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تاہم اس سے متعلق کچھ مقامی لوگوں نے یہ تفصیلات شیئر کیں کہ خاتون کو اغوا کرنے کی کوشش کی جارہی تھی اور مزاحمت پر اسے بالوں سے پکڑ کر تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔
تاہم صورتحال اس وقت دلچسپ ہوگئی جب بھارتی سوشل میڈیا نے اس ویڈیو کو سوشل میڈیا سے اٹھاکر بنا تصدیق کہ ایک متنازعہ معاملہ بنانے کی کوشش کی اور اسے مذہبی رنگ دیتے ہوئے یہ پراپیگنڈہ شروع کردیا کہ متاثرہ خاتون کا تعلق ہندو مذہب سے ہے اور اسے زبردستی مذہب کی تبدیلی کیلئے تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
معاملے پر نہ صرف بھارتی میڈیا نے پراپیگنڈہ کیا بلکہ بھارتی سیاستدانوں نے بھی بڑھ چڑھ کر اس معاملے کو ہوا دینے کی کوشش کی مگر کسی نے بھی اس معاملے کی تحقیق کرنا ضروری نہ سمجھا۔
تاہم متاثرہ خاتون نے سامنے آکر بھارتی میڈیا اور بھارتی سیاستدانوں کے گھناؤنے چہروں کو دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا اور واقعے کی تمام تر حقیقت کھول کر سامنے رکھ دی۔
متاثرہ خاتون نے بتایا کہ وہ ہندو مذہب سے تعلق رکھتی ہیں اور شوہر کے ظلم و زیادتیوں کے خلاف عدالت سے انصاف مانگنے آئی تھی، عدالت میں ان کی درخواست پر سماعت کے بعد جب خاتون واپس جانے لگیں تو ان کے شوہر نے اپنےساتھیوں کےساتھ مل کر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور اغوا کرنے کی کوشش کی۔
پولیس نے واقعے کی اطلاع ملتے ہی فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے متاثرہ خاتون کو اغوا کاروں کے چنگل سے بازیاب کرکے ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کردیا ہے۔