وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سرکاری افسر کی آنکھیں نکالنے والے جنونی شخص سے تفتیش۔۔ ملزم نے چہل قدمی کیلئے آنے والے شہری پر حملہ کرکے اس کی آنکھیں نکالنے کی وجہ بتادی ہے۔
تفصیلات کے مطابق افسوسناک واقعہ اسلام آباد کے تھانہ مارگلہ کی حدود میں ایف نائن پارک میں 9 دسمبر کو پیش آیا تھا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا ، ملزم سے تفتیش کی گئی تو اس نے اعتراف جرم کرلیا اور دوران تفتیش اپنے جرم کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ " میں نے شیطان کو مارا ہے"۔
تھانہ مارگلہ کے ایس ایچ او عبدالغفور نے واقعے سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ افغانستان کا رہائشی ملزم روزانہ رات کو ڈنڈا لے کر پارک میں گھوما کرتا تھا، واقعے کے اگلے روز جب پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی تو ملزم کو ڈنڈا پکڑے پارک میں گھومتے اور لڑکیوں کو تنگ کرتے پایا جس پر پولیس نے فوری طور پرحراست میں لے لیا۔
عبدالغفور نے بتایا کہ ملزم سید محمد نے دوران تفتیش اپنےجرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ جب میں نے متاثرہ شخص کو دیکھا تو میرا دل کہہ رہا تھا یہ شخص شیطان ہے مجھے اسے مارنا چاہیے اسی لیے میں نے پہلے اس کی آنکھیں نکالیں اور بعد میں ڈنڈوں سے وار کیے۔
یادرہے کہ نودسمبر کی رات 11 بجے کے قریب ایف نائن پارک میں چہل قدمی کیلئے آنے والے سہیل حسن پر ایک شخص نے اچانک حملہ کردیا اور ان کی دونوں آنکھیں نکال دیں تھی اور ڈنڈے مار کر انہیں شدید زخمی کردیا تھا، واقعہ کے فوری بعد ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔
سہیل حسن نے واقعہ کا مقدمہ تھانہ مارگلہ میں درج کروایا تھا جس پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے اگلے روز ہی ملزم کو گرفتار کرلیا، واقعہ میں سہیل حسن کی ایک آنکھ ایف نائن پارک سے ملی جبکہ دوسری آنکھ کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔