خبریں

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سرکاری افسر کی آنکھیں نکالنے والے جنونی شخص سے تفتیش۔۔ ملزم نے چہل قدمی کیلئے آنے والے شہری پر حملہ کرکے اس کی آنکھیں نکالنے کی وجہ بتادی ہے۔ تفصیلات کے مطابق افسوسناک واقعہ اسلام آباد کے تھانہ مارگلہ کی حدود میں ایف نائن پارک میں 9 دسمبر کو پیش آیا تھا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا ، ملزم سے تفتیش کی گئی تو اس نے اعتراف جرم کرلیا اور دوران تفتیش اپنے جرم کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ " میں نے شیطان کو مارا ہے"۔ تھانہ مارگلہ کے ایس ایچ او عبدالغفور نے واقعے سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ افغانستان کا رہائشی ملزم روزانہ رات کو ڈنڈا لے کر پارک میں گھوما کرتا تھا، واقعے کے اگلے روز جب پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی تو ملزم کو ڈنڈا پکڑے پارک میں گھومتے اور لڑکیوں کو تنگ کرتے پایا جس پر پولیس نے فوری طور پرحراست میں لے لیا۔ عبدالغفور نے بتایا کہ ملزم سید محمد نے دوران تفتیش اپنےجرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ جب میں نے متاثرہ شخص کو دیکھا تو میرا دل کہہ رہا تھا یہ شخص شیطان ہے مجھے اسے مارنا چاہیے اسی لیے میں نے پہلے اس کی آنکھیں نکالیں اور بعد میں ڈنڈوں سے وار کیے۔ یادرہے کہ نودسمبر کی رات 11 بجے کے قریب ایف نائن پارک میں چہل قدمی کیلئے آنے والے سہیل حسن پر ایک شخص نے اچانک حملہ کردیا اور ان کی دونوں آنکھیں نکال دیں تھی اور ڈنڈے مار کر انہیں شدید زخمی کردیا تھا، واقعہ کے فوری بعد ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔ سہیل حسن نے واقعہ کا مقدمہ تھانہ مارگلہ میں درج کروایا تھا جس پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے اگلے روز ہی ملزم کو گرفتار کرلیا، واقعہ میں سہیل حسن کی ایک آنکھ ایف نائن پارک سے ملی جبکہ دوسری آنکھ کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے خلاف قتل کے ایک اور مقدمے کا فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ،عدالت نے رینجرز اہل کاروں کے قتل کے مقدمے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نے سینٹرل جیل میں کیس کی سماعت کے دوران لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ اور شیر محمد عرف شیرو کے خلاف قتل کے مقدمے کا فیصلہ محفوظ کر لیا، عدالت نے وکلا کے حتمی دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا جو رواں ماہ سنایا جائے گا۔ سماعت کے دوران عدالتی عملے کی جانب سے عزیر بلوچ کو اسٹاف کے کمرے میں بٹھایا گیا تھا۔ ملزم شیر محمد کا وکیل عدالت کے سامنے پیش ہو اور کہا کہ شیر محمد کا تعلق ایم کیو ایم سے ہےجو لیاری گینگ وار سے شدید اختلاف ہے، وکیل نے مزید کہا کہ ایک بیمار اور بوڑھا انسان کس طرح تربیت یافتہ رینجرز اہلکاروں کو قتل کر سکتا ہے، شیر محمد کو مقدمے میں سیاسی مخالفت کی وجہ سے شامل کیا گیا ہے- واضح رہے کہ عذیربلوچ کے خلاف انسداد دہشت گردی اور سیشن عدالتوں میں 5 درجن سے زائد مقدمات چل رہے ہیں جن میں قتل کے مقدمات بھی شامل ہیں، ناقص تفتیش کے باعث اب تک 11 مقدمات میں بری ہو چکے ہیں، لیاری گینگ وار کے سرغنہ پر مجموعی طور پر 61 مقدمات درج ہیں ۔
خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کو بڑی شکست کا سامنا، معروف صحافی اور سینئر تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے پی ٹی آئی کی شکست کی وجوہات بتادیں۔ تفصیلات کے مطابق نجی نیوز چینل کے پروگرام 'خبر ہے' میں بات کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ اپنے صوبے میں اس لئے ہاری ہےکیونکہ پارٹی کے ایم این اے اور ایم پی اے بک چکے ہیں۔ سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ وہ یہ بات پہلے ہی بتا چکے تھے کہ تحریک انصاف کو نہ مسلم لیگ ن سے خطرہ ہے اور نہ ہی پیپلز پارٹی سے بلکہ پی ٹی آئی کو خود اپنے پارٹی رہنماؤں سے نقصان اٹھائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہی الزام اگر ن لیگ لگائے یا پھر پیپلز پارٹی لگائے تو سمجھ بھی آتا ہے لیکن آج خود تحریک انصاف یہ کہہ رہی ہے کہ ہم الیکشن میں اس لئے ہارے کہ ہمارے ایم پی اے اور ایم این اے چند ٹکڑوں کے لئے بک گئے ہیں۔ سینئر صحافی نے مزید تبصرہ کیا کہ جب ایک پارٹی کے لوگ چند ٹکڑوں کے لئے بک جائیں وہ کیا تبدیلی لے کر آئے گی، پی ٹی آئی کو خطرہ اپوزیشن سے نہیں بلکہ اپنی مہنگائی ، خراب گورننس اور لوٹ مار سے ہے، وہی نتائج ہوئے کہ پارٹی تقسیم در تقسیم ہوتی گئی، جب لیڈر شپ کا فقدان ہو اور آپ نے ڈمی لوگوں کو لیڈر شپ میں آگے لگایا ہو جیسا کہ پنجاب میں ہے ، جب آپ ایسے لوگوں کو آگے کریں گے جن کی گرفت کزور ہو اور جن کی فیملی پر مبینہ الزامات ہوں تو ایسا ہی ہوتا ہے۔ عارف حمید بھٹی نے مزید انکشاف کیا کہ ان کے مطابق اب وزیراعظم عمران خان صاحب پنجاب میں الیکشن نہیں کروائیں گے، اگر سپریم کورٹ نے دباؤ ڈالا تو وہ الگ بات ہے لیکن اس کے علاوہ پنجاب میں الیکشن نہیں ہو گے، کیونکہ انہوں نے اجلاس بلا لیا ہے کہ کے پی انتخابات کا یہ نتیجہ نکلا ہے، اس کا مطلب کہ انہیں اپوزیشن نے نہیں ان کے نعرے نے ہرایا ہے کہ ہم آکر بہتری اور اصلاحات لائیں گے، کیونکہ نہ تو یہ بہتری لا سکے نہ اصلاحات، نہ آپ کرپشن کا خاتمہ کر سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آپ نے مالم جبہ اور بی آر ٹی کیسز تو بند کروا دیئے لیکن عوام نے ایک پرچی کے ذریعے آپ کو بتا دیا کہ ہم بڑے بڑے برج ایک پرچی کے ذریعے زمین بوس کر سکتے ہیں۔
اسلام آباد میں ہونے والے پولیس مقابلے میں بدنام زمانہ بلال گینگ کے ڈاکوؤں سے ضبط شدہ اسلحہ خاتون ن لیگی سینیٹر نزہت صادق کے گھر کا نکلا ۔ تفصیلات کے مطابق دو روز قبل اسلام آباد کے سہالا علاقے میں پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کے تبادلہ ہوا تھ جس کی تحقیقات میں اہم انکشافات سامنے آگئے ہیں، مقابلے کے دوران ڈاکوؤں نے جو اسلحہ استعمال کیا تھا اس کی شناخت کر لی گئی، جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکؤوں کے پاس سے ضبط کیا گیا اسلحہ پاکستان مسلم لیگ ن کی سینیٹر نزہت صادق کا لائسنس یافتہ اسلحہ ہے جو ان کے گھر میں ڈکیتی کے دوران چھینا گیا تھا ۔ پولیس کے مطابق سینیٹر نزہت صادق کے گھر ڈکیتی کے دوران چھینے گئے اسلحے سے ڈاکوؤں نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی تھی، جس سے اے ٹی ایس کے 3 اہلکار زخمی ہو گئے تھے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں پشاور کے 2 ڈاکو واجد اور ارشد عرف خٹکے ہلاک ہوگئے۔ حکام کے مطابق بدنام زمانہ بلال گینگ کے سرغنہ بلال ثابت کی گرفتاری کے لیے اسلام آباد پولیس کی ٹیمیں مسلسل مصروف عمل ہیں اور پولیس کا کہنا ہے کہ ان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے او آئی سی اجلاس کو افغانستان کے لیے اہم قرار دے دیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ او آئی سی اجلاس افغانستان کے لیے اہم ثابت ہو گا۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سعودی عرب کے وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے ملاقات کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل قمرجاوید باجوہ نے شہزادہ فیصل بن فرحان کے ساتھ افغانستان کی صورتحال اور باہمی دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ آرمی چیف نے او آئی سی اجلاس میں شرکت پر سعودی قیادت سے اظہار تشکر کی اور کہا کہ اجلاس کا مقصد افغانستان کے لیے عالمی کوششیں مربوط بنانا ہے۔ جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو خاص مانتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی ایشیا میں استحکام کے لیے تنازع کشمیر کا پرامن حل ضروری ہے۔ دوسری جانب اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ او آئی سی وزراء خارجہ کونسل کا اجلاس ایک فیصلہ کن مرحلے پر منعقد ہو رہا ہے۔ دنیا نے افغانستان کے اندر بڑھتے انسانی بحران سے نمٹنے کے لئےجلد ہی اقدام نہ اٹھایا تو یہ موجودہ دور کا سب سے بڑا انسانی المیہ ہوگا۔ او آئی سی افغانوں کی مدد میں قائدانہ کردار ادا کرے اور ایک مثال قائم کرے
کراچی میں ڈی آئی جی ٹریفک پولیس کو "جاؤ اپنا کام کرو ہمیں مت سکھاؤ" کا جواب دینے والے 5 اہلکار معطل کردیئے گئے۔ تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک پولیس بغیر یونیفارم کے بھیس بدل کر دورے پر نکلے تو شارع فیصل کے اسٹار گیٹ سگنل پر انہیں آن ڈیوٹی پانچ ٹریفک اہلکار گپیں مارتے دکھائی دیئے جس پر ڈی آئی جی ان کے قریب کھڑے ہوکر ان کی گفتگو سننے لگے۔ ڈی آئی جی جب گفتگو سنتے تھک گئے تو انہوں نے بطور شہری ٹریفک اہلکاروں سے کہا کہ آپ یہاں گپیں ماررہے ہیں ٹریفک کو کنٹرول کریں جس پر اہلکاروں نے ڈی آئی جی کو طنزیہ انداز میں جواب دیا اور ایک اہلکار نے کہا "جاؤ میاں اپنا کام کرو ہمیں مت سکھاؤ"۔ واقعے کے بعد ڈی آئی جی ٹریفک پولیس نے ان پانچ اہلکاروں اوران کے 2 افسران کو معطل کرکے انہیں لائن حاضر کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔ واضح رہے کہ کراچی میں پولیس اہلکاروں کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے چوری ، ڈکیٹی کی وارداتوں میں اضافہ ہورہا ہے، پولیس والے خود بھی محفوظ نہیں ہیں، کچھ روز قبل ڈی آئی جی آفس سے چور موٹرسائیکل چوری کرکے لے گئے تھے ۔ اس سے کچھ روز قبل ڈاکو ایک پولیس اہلکار پر تشدد کرکے اس سے اسلحہ اور گولیاں چھین کر فرار ہوگئے تھے جبکہ ایک ڈی ایس پی بھی پولیس کے ہاتھوں لٹ گیا تھا۔
خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 5 افراد جان کی بازی ہار گئے، کرک میں پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی کے چچازاد بھائی اور گارڈ جاں بحق۔ خیبر پختونخوا کے ضلع کرک میں بلدیاتی انتخابات کے دوران نامعلوم افراد کی فائرنگ سے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی کے چچا زاد بھائی گارڈ سمیت جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ واقعہ میں 3 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی ہیں۔ خبررساں ادارے کی رپورٹس کے مطابق خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع میں آج لوکل باڈیز الیکشن کیلئے پولنگ ہوئی جس کے دوران متعدد مقامات پر پرتشدد واقعات بھی رونما ہوئے جس میں 2 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے ہیں۔ ایک واقعہ ضلع کرک میں پیش آیا جہاں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شاہد خٹک کے چچا زاد بھائی اور گن مین جاں بحق ہوگئے ۔ واقعہ کے بعد ملزمان فرار ہوگئے جبکہ علاقے میں پولنگ کا عمل روک دیا گیا تھا، زخمی ہونے والے تینوں افراد کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ ضلع خیبر کے علاقےذخہ خیل اور لنڈی کوتل میں بھی مسلح افراد نے پولنگ اسٹیشنز پر حملہ کیا اور پولنگ کے سامان کو نقصان پہنچایا ، اس نتیجے میں بیلٹ باکس ٹوٹ گئے اور الیکشن مواد ضائع ہوگیا اور حملہ آوروں نے عملے کو بھی یرغمال بنالیا تھا۔ علاقے میں خوف و ہراس پیدا ہونے کے بعد 20 سے زائد پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔
وفاقی وزیر شبلی فراز پر درہ آدم خیل حملے میں معجزاتی طور پر محفوظ رہے، ان کا کہنا تھا کہ درہ آدم خیل میں مجھ پر حملہ آور ہونے والے لوگوں نے کالے جھنڈے اٹھا رکھے تھے جو بظاہر سیاسی لوگ نہیں تھے۔ تفصیلات کے مطابق نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ میں اپنا ووٹ کاسٹ کرنے کوہاٹ گیا تھا، پشاور واپسی کے دوران جیسے ہی درہ آدم خیل کے حدود میں داخل ہوا تو 40 سے 50 افراد کی ایک گروپ نے سیکیورٹی گاڑی پر پھتراو شروع کردیا۔ پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی گاڑی پر حملہ کے بعد حملہ آوروں نے میرے گاڑی کو بھی نشانہ بنایا اور فائرنگ کی۔انہوں نے حملے کے بارے میں بتاتے ہوئے ، "یقین نہیں آرہا کہ ہم کیسے حملے سے بچ نکل کر پشاور پہنچے ہیں"۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ نہیں معلوم کہ مذکورہ مقام پر غلط وقت پر پہنچا یا یہ کوئی منصوبہ بندی تھی تاہم حملہ آور نوجوان تھے اور جھنڈوں پر کچھ لکھا ہوا تھا جو میں نہیں پڑھ سکا۔ واضح رہے کہ آج وفاقی وزیر شبلی فراز پر درہ آدم خیل کے مقام پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، شبلی فراز حملے میں معجزاتی طور پر محفوظ رہے۔وفاقی وزیرشبلی فراز کے گارڈ اور ڈرائیور زخمی ہوگئے ہیں ، مقامی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ فائرنگ سے گاڑی کے شیشے ٹوٹے اور ڈرائیور زخمی ہے، وفاقی وزیر شبلی فراز آبائی علاقے کوہاٹ سے پشاور آرہے تھے۔ وفاقی وزیر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ الحمداللہ محفوظ ہوں،مگر ڈرائیور زخمی ہے جسکو علاج کے لئے پشاور منتقل کررہے ہیں۔
ایف آئی اے کے مطابق لاہور میں وفاقی تحقیقات ادارے کی بھرتی کے سلسلے میں ہونے والے مقابلے کے امتحانات میں ایک جعلی امیدوار کو گرفتار کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کے متعین کردہ امتحانی سنٹر میں اے ایس آئی، کانسٹیبل اور سب انسپکٹر کی بھرتی کیلئے مقابلے کے امتحانات جاری ہیں جہاں ایک جعلی امیدوار پکڑا گیا ہے۔ گرفتار ملزم کی شناخت منیب طارق کے نام سے ہوئی ہے جو کہ پیشے کے اعتبار سے وکیل ہے۔ ملزم ندیم نامی امیدوار کی جگہ پیپر دینے آیا تھا۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق منیب طارق نامی جعلی امیدوار نے اصل امیدوار ندیم کی جگہ پیپر اس سے پیسے لئے تھے، تاہم ایف آئی اے کی ٹیم نے بروقت کارروائی کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا۔ ملزم منیب طارق کے خلاف ایف آئی اے کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی اور ان کے شوہر عصر ملک کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آئی ہے جس میں دونوں ایک دلچسپ کھیل کھیلتے نظر آرہے ہیں۔ دونوں باری باری مستقبل کے کسی پلان سے متعلق سوال پوچھ کرایک گلاس کی جانب پین اچھال دیتے ہیں۔ پین گلاس کے اندر گرنے کا مطلب ہاں اور باہر گرنے کا مطلب نہ ہے۔ پہلا سوال ملالہ نے پوچھا "کیا مجھے جم جانا شروع کردینا چاہیے" اس سوال کا جواب جاننے کیلئے انہوں نے پین پھینکا تو وہ گلاس میں نہیں گیا۔ اس کے بعد انہوں نے سوال پوچھا " کیا عصر کو اپنی داڑھی منڈوا دینی چاہیے" اس سوال پر ملالہ نے پین گلاس کی طرف پھینکنے کی بجائے دوسری طرف پھینک دیا۔ اس کے بعد ملالہ نے اپنے شوہر سے کہا "وہ یہ نہیں کرسکتے، انہیں اس بات کی اجازت نہیں دی جاسکتی، اگر انہوں نے داڑھی منڈوائی توبہتر ہو گا کہ وہ گھر چھوڑ کر چلے جائیں، انہوں نے واضح کیا کہ وہ اپنے شوہر کو اس طرح نہیں دیکھنا چاہیں گی۔ "ملالہ یوسفزئی اور عصر ملک کی اس دلچسپ ویڈیو کو سوشل میڈیا پر خوب پسند کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ ان کے شوہر عصر ملک کہتے ہیں کہ کیا ہمیں پلے اسٹیشن خریدنا چاہیے؟ اس پر ان کا بھی نشانہ چوک جاتا۔ عصر ملک ملالہ کی جنوری میں شاپنگ کرنے سے متعلق پلان پوچھتے ہیں اور یہ نشانہ بھی چوک جاتا ہے۔ آخر میں ملالہ کہتی ہیں ۔ یہ بہت اہم ہے، جو لوگ یہ ویڈیو دیکھ رہے ہیں کیا انہیں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے ملالہ فنڈ میں حصہ ڈالنا چاہیے، یہ کہہ کر ملالہ نشانہ لگانے کی بجائے اٹھ کر پین گلاس میں ڈال دیتی ہیں۔
کراچی کے علاقے شیرشاہ میں گزشتہ روز ہونے والے دھماکے میں سترہ افراد جان سے گئے، دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں،تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ شیرشاہ نالے پر تجاوزات سائٹ انڈسٹریل ٹریڈنگ اسٹیٹ لمیٹڈ، جسے سائٹ لمیٹڈ بھی کہتے ہیں، نے کروائی ہے۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ ساؤتھ زون کے انچارج غلام مصطفیٰ آرائیں کی رپورٹ کے مطابق دھماکا نالے میں گیس بھرجانے کے باعث ہوا اور اس حادثے میں تخریب کاری کا کوئی ثبوت نہیں ملا،شیرشاہ نالہ شہر کے 38 برساتی نالوں میں شامل ایک چھوٹا نالہ ہے۔ نالے کی کل لمبائی 2.01 کلو میٹر ہے، شیرشاہ نالہ شاہین اسٹاپ سے شروع ہوتا ہے اور اردو بازار سے ہوتا ہوا لیاری ندی میں گرتا ہے۔ انتظامی طور پر اس نالے کا آدھا حصہ سائٹ لمیٹڈ کے پاس ہے اور آدھا حصہ کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے پاس ہے۔ شیرشاہ نالے کے دونوں حصوں پر، جو سائٹ لمیٹڈ اور کے ایم سی کی حدود میں آتا ہے، پر تجاوزات قائم ہیں، شیرشاہ نالے کا وہ حصہ جہاں ہفتے کے روز دھماکا ہوا وہ پراچہ چوک کا مقام ہے جہاں ایک عمارت قائم کی گئی ہے اور دھماکا اسی مقام پر ہوا۔ سائٹ لمیٹڈ حکومت سندھ کے زیر انتظام چلنے والا ادارہ ہے، جس کو ایک بورڈ کے تحت چلایا جارہا ہے، اس کے 15 ممبرز ہیں جن میں سے 8 ممبران کا انتخاب حکومت سندھ کرتی ہے۔ 15 رکنی بورڈ کی سربراہی سیکریٹری انڈسٹریز کرتے ہیں۔ سیکریٹری پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ، سیکریٹری ایکسائز ایند ٹیکسیشن، ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ، سی ای او کے الیکٹرک اور چیئرمین ایریا الیکٹرک بورڈ، حیدرآباد اس کے ممبرز ہیں۔ سائٹ لمیٹڈ کو منیجنگ ڈائریکٹر چلاتے ہیں جس کا انتخاب بھی سندھ حکومت کرتی ہے۔ ضلع کیماڑی کے ڈپٹی کمشنر مختار ابڑو نے سماء ڈیجیٹل سے گفتگو میں بتایا کہ تقریباً ایک ماہ قبل دھماکے کے مقام سے کچھ فاصلے پر ایک اور دھماکا ہوا تھا اور وہ دھماکا بھی نالے میں گیس بھر جانے کی وجہ سے ہواتھا۔ ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ جن دکان مالکان کو ںوٹس جاری کئے گئے، وہ ان کے دفتر آئے اور ان کو بتایا کہ یہ جگہ سائٹ لمیٹڈ کی ہے اور وہ سائٹ لمیٹڈ کو کرایہ دیتے ہیں۔ ان کے مطابق دکانداروں نے انہیں کرایہ ادا کرنے کی رسیدیں بھی دکھائیں، جس پر سائٹ لمیٹڈ کو خط لکھا گیا تاکہ تصدیق ہوسکے کہ یہ تکاوازات کس نے قائم کی ہیں لیکن ایک ماہ گزر جانے کے بعد بھی سائٹ لمیٹڈ سے تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق شیرشاہ نالے پر ایک دو نہیں بلکہ کئی دکانیں قائم کر کے مارکیٹ بنادی گئی ہے، جس سے سائٹ لمیٹڈ کرایہ وصول کررہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہاں 50 کے قریب دکانیں، ایک مسجد اور متعدد گھر بھی واقع ہیں۔ دوسری طرف سائٹ لمیٹڈ کے ترجمان کامران عثمان نے بھی سما ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ نالے کا وہ مقام جہاں دھماکا ہوا،وہ سائٹ لمیٹڈ کے زیرانتظام ہے لیکن نالے پر تجاوزات سائٹ لمیٹڈ نے نہیں کروائیں۔ ترجمان سائٹ لمیٹڈ نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ سائٹ لمیٹڈ نالے پر قائم تجاوازات سے کمائی بھی کررہا ہے،اگر تجاوزات سائٹ لمیٹڈ کی حدود میں ہوئی ہیں تو کرایہ بھی سائٹ لمیٹڈ ہی وصول کریگا۔ شیرشاہ دھماکے کا مقدمہ سائٹ بی تھانے میں ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے،دھماکے سے نجی بینک کی عمارت سمیت دیگر عمارتیں ملبے کا ڈھیر اور متعدد گاڑیاں تباہ ہوئیں،پی ٹی آئی رہنما عالمگیر خان کے والد بھی حادثے میں جاں بحق ہوئے۔
لاہور ہائیکورٹ نے حکومت کو نکاح نامے میں حق مہر کے حوالے سے ترمیم کا حکم دے دیا،لاہور ہائی کورٹ کی راولپنڈی بینچ نے صوبائی اور وفاقی حکومت کو حکم دیا کہ شادی کے بعد میاں بیوی کے درمیان کسی مشکل کو ختم کرنے کے لیے نکاح نامے کے کالم 13 میں ترمیم کریں جوکہ حق مہر سے متعلق ہے۔ جسٹس مرزا وقاص رؤف اور جسٹس راحیل کامران پر مشتمل ڈیویژن بینج کو جیف جسٹس کی جانب سے احکامات دیے کہ ان سوالات کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے کہ نکاح نامے کے حق مہر سے متعلق کالم 13 سے 16کو علیحدہ علیحدہ پڑھا جائے یا ملا کر اور کیا ان میں کیے گئے اندراجات کا کوئی ایسا شخص ذمہ دار ہوسکتا ہے جو اس سے واقف نہ ہو۔ مقدمے کے مطابق ایک شخص کے زیر ملکیت گھر اس کے بیٹے کے نکاح نامے میں بطور حق مہر درج ہے،نہ ہی اس شخص کے نکاح نامے پر دستخط ہیں اور نہ ہی اس نے اپنی بہو کو گھر دینے پر رضامندی ظاہر کی ، اس وجہ سے بہو کو مذکورہ مکان پر دعویٰ کرنے سے روک دیا گیا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ نکاح نامے کا کالم 13 براہ راست حق مہر کی مالیت سے متعلق ہے اور کالم 14، 15 اور 16 اس کی تفصیلات کے حوالے سے ہیں،عدالت کے مطابق اگر نکاح نامے میں درج کوئی جائیداد دلہا کے بجائے اس کے والد، ماں یا بھائی کے نام ہو اور نکاح نامے پر ان کے دستخط موجود نہ ہوں اور وہ اس جائیداد کو دلہن کے نام کرنے پر راضی بھی نہ ہوں تو ایسی صورت میں وہ جائیداد کی منتقلی کے پابند نہیں۔ عدالت نے مزید کہا کہ اگر ان کے دستخط نکاح نامے پر موجود ہوں تو ایسی صورت میں وہ اس پر عمل بھی کرنے کے پابند ہیں،بینچ کے مطابق اکثر بے ضابطگیاں نکاح رجسٹرار کی نااہلی یا جان بوجھ کر غلطی کی وجہ سے ہوتی ہیں،جو عام طور پر قواعد کی پابندی سے انکاری ہوتے ہیں، مستقبل میں اس طرح کے مسائل سے بچنے کے لیے بینچ نے تمام نکاح رجسٹراروں کو ہدایت جاری کیں کہ وہ نکاح نامے میں اندراج کرتے وقت قواعد کی تعمیل کو یقینی بنائیں۔ بینچ نے مزید کہا کہ نکاح رجسٹرار کو کسی ایسی چیز کا اندراج نہیں کرنا چاہیے جس کی نکاح نامے میں اجازت نہ ہو اور انہیں کالم 13 سے 16 میں اندراج کرتے ہوئے خصوصی احتیاط کرنی چاہیے،نکاح نامے کے کالم 13 میں ترمیم کی جائے اور حق مہر کی نقد رقم، منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کے طور پر تفصیل سے درجہ بندی کی جائے،حکومت 1961 کے قوانین کے مطابق نکاح رجسٹرار کے لائسنس کے اجرا کے لیے کم از کم تعلیمی قابلیت متعین کرنے اور ان کی مناسب تربیت بھی کرے۔
کراچی میں نسلہ ٹاور کو گرائے جانے کے معاملے کے بعد سندھ حکومت نے تجاوزات اور غیرقانونی تعمیرات کو ریگولرائزڈ کرانے کیلئے تیار، سندھ حکومت نے اس حوالے سے قانون سازی تجویز دے دی ہے،سندھ حکومت کی اس تجویز کے بعد شہرقائد میں غیر قانونی تعمیرات تیزی سے جاری ہے،جبکہ گڈاپ ٹاؤن میں خالی اراضی پر بھی گوٹھ کے بورڈ لگا دئیے جس پر ایک مکان بھی تعمیر نہیں ہے۔ دوسری جانب گڈاپ کے علاقے میں خالی نا کلاس اراضی پر بھی گوٹھ کے بورڈ لگ گئے،اور تیزی سے چار دیواری کی جارہی ہے،گڈاپ کے دورے کے دوران نمائندہ جنگ نے تیزی سے نا کلاس اراضی پر چار دیواری کی تعمیر کا مقامی لوگوں سے سبب معلوم کیا تو ان لوگوں کا کہنا تھا کہ عدالتی احکامات پر نسلہ ٹاور گرانے کے بعد سندھ حکومت نے غیر قانونی اور ناجائز تعمیرات کو مستقل کرنے کیلئے قانون بنانے کی جو تجویز دی ،اسکے بعد یہاں نا کلاس اراضی کی تعمیر یا قبضہ کرنے میں تیزی آئی ہے،بااثر افراد قبضہ کی گئی اراضی پر چار دیواری بنا رہے ہیں تاکہ آنے والے نئے قانوں سے فائدہ اٹھا کر اراضی کو ریگولرائزڈ کرالیں۔ اتنا ہی نہیں لوگوں نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ویران خالی اراضی پر بھی گوٹھ کا بورڈ لگا کر چار دیواری کی تعمیر شروع کردی گئی ہے،غیر قانونی تعمیرات کیلئے قانون سازی کی تجویز کے بعد اوپن مارکیٹ میں گوٹھوں کے پلاٹوں کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ بورڈ آف ریونیو میں 2012 سے پہلے کے جعلی کاغذات بنانے کے عمل بھی تیزی آئی،پراپرٹی بروکرز کے مطابق بورڈ آف ریونیو کو مکمل کمپیوٹرائزڈ نہیں کیا گیا،جب تک محکمہ مکمل طور پر کمپیوٹرائزڈ نہیں ہوتا جعلی کاغذات بنتے رہیں گے،بورڈ آف ریونیو اب بھی 2020 میں گوٹھ بنانے کی اجازت دے رہا ہے۔ غیر سرکاری سروے کے مطابق سہراب گوٹھ سے ٹول پلازہ تک صرف ایک دہائی کے دوران 12 سوسے زائد نئے گوٹھ بنا کر اربوں کی سرکاری اراضی فروخت کردی گئی، جبکہ بورڈ آف ریونیو کے ذمہ دار افسرنے محکمہ کا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ 2012 سے پہلے وزیر اعلیٰ نے جو زمینیں الاٹ کی تھی۔ سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد نسلہ ٹاور کے گرائے جانے کا عمل جاری ہے، گزشتہ روز جبری بدخلی کے بعد ڈپریشن کا شکار ہونے والی خاتون انتقال کرگئیں۔
سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کی ہلاکت، پولیس تاخیر سے کیوں پہنچی؟ ڈی پی او سیالکوٹ نے وجہ بتادی سانحہ سيالکوٹ ایسا سانحہ جس نے دل دہلا کر رکھ دیئے، مشتعل ہجوم نے توہین مذہب کا الزام لگا کر سری لنکن شہری کو بے دردی سے قتل کیا اور پھر لاش کو بھی جلادیا، اس سانحے میں ملوث تمام پچیاسی ملزمان پولیس حراست میں ہیں، ڈسٹرکٹ پولیس افسر کے مطابق اب تفتيش ميں کوئی ايسا نکتہ نہیں چھوڑا جائے گا جس سے ملزمان کو کوئی فائدہ پہنچے اور وہ رہا ہوجائیں۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر سیالکوٹ عمر نجی ٹی وی سما کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ پولیس کی پوری کوشش ہوگی کہ تفتیش ہر زاویے سے کی جائے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے ملزمان کو قرار واقعی سزا مل سکے۔ ڈسٹرکٹ پولیس افسر نے اعتراف کيا کہ سانحہ کے موقع پر پوليس تاخير سے پہنچی لیکن اس کی وجہ یہ تھی کہ اسے اطلاع ہی دير سے ملی، انہوں نے امکان ظاہر کيا کہ فيکٹری ميں لگے سی سی ٹی وی کيمروں کی مانيٹرنگ نہيں ہورہي تھی ورنہ بروقت اطلاع مل جاتی۔ انہوں نے بتایا کہ فیکٹری میں سری لنکا کے شہری پر تشدد کا واقعہ 10 بج کر ایک یا 2 منٹ پر ہوا تھا جس کی اطلاع پوليس کو 11 بج کر 26 منٹ پر ملی لیکن اس سے پہلے ہی یعنی 11 بج کر 5 منٹ پر اس کی موت واقع ہو چکی تھی،پولیس کو اطلاع دیے جانے میں تاخیر کی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ مشينوں کے شور کی وجہ سےنچلی منزل پرملازمين کوپتہ نہ چلا ہو۔ عمر سعید کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑی تو فيکٹری مالکان سميت ديگر ملازمين کو بھی شامل تفتيش کيا جائے گا تاہم انہوں نے کہا کہ گواہی دينے کا معاملہ رضاکارانہ ہوتا ہے اور اس کے لیے ملک عدنان سميت کوئی بھی گواہ بننا چاہے تو بن سکتا ہے۔ تین دسمبر کو سیالکوٹ میں ایک مشتعل ہجوم نے اسپورٹس ویئر فیکٹری کے سری لنکن منیجر پریانتھا کمار کو توہین مذہب کے الزام پر تشدد کرکے ہلاک کرکے لاش کو نذر آتش کردیا تھا۔
پاکستان میں جبری مذہب تبدیلی اور شادیوں کے واقعات میں نمایاں کمی۔۔انٹرفیتھ ہارمنی کونسل کو رواں سال جبری مذہب تبدیلی کی صرف 3 شکایات موصول ہوئیں، وہ بھی حل ہو چکیں ایکسپریس نیوز کے مطابق انٹرفیتھ ہارمنی کونسل کو جبری مذہب تبدیلی اور شادی سے متعلق اس سال صرف تین شکایات موصول ہوئیں جن کوحل کیا جا چکا ہے۔ جب کہ گزشتہ سال 113 شکایات تھیں۔ دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں کا الزام ہے کہ پاکستان میں ہرسال ایک ہزار غیرمسلم لڑکیوں کا جبری مذہب تبدیل کرکے ان کی شادیاں کی جاتی ہیں۔ دوسری جانب سماجی انصاف کے ادارے کا کہنا ہے کہ رواں سال جبری مذہب تبدیلی اورشادیوں کے 42 واقعات ہوئے ہیں۔ ادارہ سماجی انصاف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پیٹر جیکب کا کہنا ہے کہ 42 ہندو اورمسیحی لڑکیوں کا مذہب تبدیل کرکے جبری شادیاں کی گئی ہیں۔ ان میں 21 ہندواور21 مسیحی تھیں۔ جبری مذہب تبدیلی اور جبری شادیوں کے 18 واقعات پنجاب، 23 سندھ جبکہ ایک خیبرپختونخواہ میں رپورٹ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جبری مذہب تبدیلی اور شادیوں کے سب سے زیادہ واقعات سندھ کے علاقوں تھرپاکر، عمرکوٹ اور میرپورخاص میں پیش آئے جبکہ پنجاب کے ضلع رحیم یارخان میں بھی چند واقعات رپورٹ ہوئے۔ دوسری جانب وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی حافظ طاہر اشرفی کا کہنا ہے پاکستان میں جبری مذہب تبدیلی اورشادیوں سے متعلق غیرملکی اداروں کی رپورٹ محض ایک پراپیگنڈا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال میں 113 شکایات سامنے آئی تھیں جن کو مختلف مذاہب کے نمائندوں اور فریقین کاموقف سن کرنمٹایا گیا جبکہ اس سال صرف 3 شکایات سامنے آئی تھیں ان کوبھی حل کیا جا چکا ہے۔ حافظ طاہر محموداشرفی نے واضح کیا کہ اسلام جبری مذہب تبدیلی اور جبری شادی کی قطعاً اجازت نہیں دیتا، کسی کے انفرادی فعل کومذہب سے جوڑنا درست نہیں ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی دعوت دی کہ وہ ایسے واقعات بارے غیرملکی سفارتخانوں اوراداروں کورپورٹ کرنے سے پہلے ان کے پاس آئیں تاکہ ان واقعات کی تحقیقات کرکے ان کا مستقل حل تلاش کیا جا سکے۔ یاد رہے کہ جبری مذہب تبدیلی اور شادیوں کی روک تھام کے لئے رواں سال اکتوبر میں اقلیتی بل پارلیمنٹ میں پیش کیاگیا تھا جسے اسلامی نظریاتی کونسل اور دینی جماعتوں کی مخالفت کے باعث مسترد کر دیا گیا تھا۔ اس بل کے مسودے میں یہ تجویز کیا گیا تھا کہ جو شخص اپنا مذہب تبدیل کرنا چاہتا ہے اس کی کم از کم عمر کی حد 18 سال ہونی چاہیے اور اس شخص کو سیشن کورٹ کے جج کے سامنے یہ بیان دینا ہو گا کہ وہ کسی زور زبردستی کے بغیر اپنی خوشی سے مذہب تبدیل کر رہا ہے یا کر رہی ہے۔ بل میں یہ بھی تجویز کیا گیا تھا کہ مذہب تبدیل کرنے والے شخص کو مذہب کا مطالعہ کرنے کا وقت دیا جائے۔ مذہبی جماعتوں نے اس بل کی شروع سے ہی مخالفت کی ہے اور وہ اس کو غیر اسلامی قرار دیتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس بل کو مسترد کر دیا گیا تھا۔
کراچی کی عدالت نے موٹرسائیکل سوار کی جانب سے رکشہ میں سوار لڑکی کو ہراساں کرنے پر 2ماہ قید اور 20ہزار جرمانے کی سزاسنادی ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مقامی عدالت نے شاہراہ فیصل پر رکشہ میں سوار لڑکی کو راستے میں موٹرسائیکل سوار نوجوان کی جانب سے ہراساں کرنے کا الزام ثابت ہونے کے بعد فیصلہ سنایا۔ 18 جولائی کو پیش آنے والے اس واقعے کے بعد متاثرہ خاتون نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے سارے منظر کی ویڈیو شیئر کی تھی اور کہا تھا کہ مجھے آپ سب کی جانب سے صرف ایک شیئر کی ضرورت ہے کیونکہ میں ابھی تک اس واقعہ کو سوچ سوچ کر کانپ رہی ہوں۔ خاتون کی جانب سے شیئر کردہ ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ چند موٹرسائیکلوں پر سوار نوجوان رکشہ میں سوار خاتون کو چھیڑنے اور ہراساں کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور وہ یہ بھی دیکھ رہے ہیں کہ خاتون ان کی ویڈیو بنارہی ہے مگر وہ اس پر بھی ڈھیٹ بن کر ہنستے ہوئے سیٹیاں بجاتے اور جملے کستے رہے۔ ویڈیو بنتی دیکھ کر ایک نوجوان رکشے کے قریب آتا ہے اور کہتا ہے "اپنے گھر والوں کو دکھاؤ گی کیا ویڈیو"، یہ کہتے ہوئے وہ رکشے کو ٹھوکر مارتا اور اسے روکنے کی کوشش کرتا ہے مگر نہ خاتون ویڈیو بنانا بند کرتی ہے اور نہ ہی رکشہ ڈرائیور رکشے کو روکتا ہے۔ واقعے کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد انتظامیہ ایکشن میں آئی ، پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کیا اور ملزم حمزہ کو دو ماہ قید اور 20ہزار جرمانے کی سزا سناتے ہوئے حمزہ کو جیل منتقل کردیا ہے۔
کراچی میں وفاقی حکومت کے پلان کے تحت ایک اور بڑا پراجیکٹ مکمل ہوگیا ہے۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے اپنے بیان میں اس پیش رفت کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ کراچی پلان کے تحت ایک اور وفاقی منصوبہ مکمل ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ محمود آباد نالے میں میلوں پھیلے کچرے کے ڈھیر کی صفائی کا تھا جسے ساڑھے تین ارب روپے کی لاگت سے پختہ ڈرین کی تعمیر سے مکمل کیا گیا ۔ اسد عمر نے کہا کہ اس منصوبے میں سیوریج کے نظام کی بہتری اور نالے کے دونوں اطراف 7 اعشاریہ 2 کلومیٹر 15 فٹ چوڑی سڑکوں کی تعمیر مکمل ہوگئی ہے۔ انہوں نےکہا کہ ہماری حکومت نے جو کہا تھا وہ کرکے دکھارہے ہیں کراچی سے اچھی خبروں کا سلسلہ جاری رہے گا، انشااللہ۔ یادرہے کہ اس سے قبل کراچی میں وفاقی حکومت نے گرین لائن منصوبہ مکمل کرکے گزشتہ ہفتے ہی اس کا افتتاح کیا تھا۔
کراچی میں نسلہ ٹاور کو گرائے جانے کے معاملے پر مکینوں نے احتجاج کیا اور متبادل جگہ کا مطالبہ بھی کیا، جبری طور پر بے دخلی نے مکینوں کو مایوس کردیا اپنا پیسہ ڈوب جانے پر شدید پریشان بھی ہوئے، اسی طرح کی ایک خاتون شمیم عثمان بھی ہیں جنہیں جبری طور پر ٹاور سے نکالا گیا تھا۔ نسلہ ٹاور سے جبری طور پر نکالی جانے والی خاتون شمیم عثمان انتقال کر گئیں،نسلہ ٹاور کے فلیٹ نمبر 104 کی رہاشی خاتونِ شمیم عثمان سپریم کورٹ کا فیصلہ آ نے کے بعد سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھیں۔ مرحومہ پی آئی اے کی سابقہ ملازمہ تھیں اور مرحومہ نے سخت محنت اور جدوجہد کے بعد اپنی زندگی کی تمام جمع پونجی لگا کر مذکورہ فلیٹ خریدہ تھا،مرحومہ کی عمر 65 سال تھی اور مرحومہ نے سپریم کورٹ، کمشنر کراچی، وزیر اعلی سندھ، گورنر سندھ اور تمام ارباب اختیار لوگوں سے اپیل کی تھی کہ ہمارا گھر، ہم سے نا چھینا جائے لیکن مرحومہ کی کوئی شنوائی نہ ہوئی اور عدالتی حکم پر مرحومہ کو نسلہ ٹاور خالی کرنا پڑا۔ کراچی میں سپریم کورٹ کے حکم پر رہائشی عمارت نسلہ ٹاور کو گرانے کا کام دن رات 3 شفٹوں میں جاری ہے،نسلہ ٹاور کے اطراف دفعہ 144 کے تحت 4 سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی بھی عائد ہے۔ نسلہ ٹاور کے باہر بلڈرز اور متاثرین کے احتجاج کے بعد پیدا ہونے والی صورتِ حال پر ڈی سی ایسٹ نے کمشنر کراچی سے دفعہ 144 لگانے کی درخواست کی تھی،پابندی کا اطلاق نسلہ ٹاور مکمل مسمار ہونے کے تک برقرار رہے گا۔ سپریم کورٹ نے اکتوبر میں ایک ہفتے میں نسلہ ٹاورکی عمارت کنٹرولڈ ایمونیشن بلاسٹ سے گرانے کا حکم دیا تھا،کراچی میں ضلع شرقی کی انتظامیہ نے نسلہ ٹاور کے رہائشیوں کو عمارت 27 اکتوبر تک خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا۔
لاہور کے گریٹرا قبال پارک میں ٹک ٹاکر عائشہ اکرام بدتمیزی کیس میں ریمبو کو مرکزی ملزم قرار دیدیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشن کورٹ میں عائشہ اکرام بدتمیزی کیس میں ملزم ریمبو کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی جس پر پولیس نے اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔ پولیس کے مطابق ملزم ریمبو کا اس کیس میں مرکزی کردار ہے، ملزم ریمبو نے ہی یوم آزادی کے موقع پر لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں ٹک ٹاکر عائشہ اکرام سے بدتمیزی کروانے میں اہم کردار ادا کیا۔ پولیس نے اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کی جائے۔ یادرہے کہ ملزم ٹک ٹاکر عائشہ اکرام کے قریبی دوست ریمبو نے گرفتاری کے بعد ضمانت کیلئے لاہور کی سیشن کورٹ میں درخواست جمع کروائی تھی۔ واضح رہے کہ رواں برس 14 اگست کو یوم آزادی کے موقع پر لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں مینار پاکستان کے مقام پر ٹک ٹاک عائشہ اکرام سے ملنے کیلئے آنے والے لوگوں نے ان کے ساتھ بدتمیزی کی اور انہیں جنسی تشدد کا نشانہ بنایا تھا، پولیس نے واقعہ کا مقدمہ 400 لوگوں کے خلاف درج کرلیا ہے۔
کراچی سے گرفتار ہونےو الے تعلیم یافتہ سرکاری ملازمین پر مشتمل اغواکار گروپ کے اراکین کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں رینجرز کے قلندر ونگ اور اے وی وی سی کی جانب سے گرفتار اغوا کار گروہ کے اراکین سے تفتیش جاری ہے، تفتیش میں گروپ کے طریقہ واردات اور دیگر تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ گروہ کا ماسٹر مائنڈ عدنان اختر عدالتوں میں بطور کلرک نوکری کرتا ہے جبکہ کسٹمز ڈیپارٹمنٹ کے سپاہی عماد اور عمیر بھی گروپ کا حصہ تھے۔ پولیس ٹریننگ سینٹر میں زیر تربیت اے آئی ایس آئی ذیشان اور اجمیر نگری تھانے کا اہلکار مسعود خواجہ بھی اس اغوا کار گروپ کے اراکین میں شامل تھے جبکہ دیگر ملزمان میں ایل ایل بی سیکنڈ ایئر کا طالب علم حسان عدنان اور اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی میں مینجر کے عہدے پر کام کرنے والا حارث بھی شامل ہے۔ ملزمان نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا کہ گلشن معمار سے حمزہ کو اغوا کرنے کی منصوبہ بندی اس کے اپنے رشتہ دار کی تھی، کیونکہ کچھ عرصہ پہلے ہم نے حمزہ کی والدہ کو اغوا کیا تھا اور اس کے اہلخانہ سے بھاری تاوان کا مطالبہ کیا تھا ، حمزہ کے اہلخانہ نے والدہ کا تاوان ادا کیا اور چپ سادھ لی۔ ماسٹر مائنڈ عدنان نے بتایا کہ اسی واردات کو نظر میں رکھتے ہوئے حمزہ کو اغوا کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی، 26 نومبر کو اس پلان پر عمل درآمد کیا گیا اور سپر ہائی وے سے حمزہ کو اغوا کرکےکئی گھنٹے تک اسے گاڑی میں بٹھا کر شہر میں گھمایا گیا۔ حمزہ کے اغوا میں اس کے اہلخانہ سے 35 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا گیا جو ایدھی سرد خانے کے پاس وصول کیا گیا۔

Back
Top