خبریں

پاکستانی نژاد امریکی شہری وجیہہ سواتی کے قتل کے کیس کی تحقیقات میں نئے انکشافات سامنے آگئے، مقتولہ کے سابق شوہر رضوان حبیب نے کہا کہ وجہیہ کو تیز دھار آلے سے قتل کیا، ملک سے فرار ہونے کا منصوبہ بنایا تھا۔ تفصیلات کے مطابق رضوان حبیب نے پولیس تفتیش کے دوران انکشاف کیا کہ والد نے قتل میں مدد فراہم کی، انہوں نے کہا تھا کہ وجیہہ کو قتل کرنے میں صرف 50 ہزار لگیں گے۔ پولیس کے مطابق رضوان حبیب نے بتایا کہ سابقہ اہلیہ وجہیہ کو تیز دھار آلے سے قتل کر کے لاش کو گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر ہنگو منتقل کیا جہاں لاش دفن کی گئی۔ ملزم رضوان حبیب نے قتل کے بعد پولینڈ جاکر پناہ اور شہریت لینےکا منصوبہ بنا رکھا تھا، ملزم نے پاسپورٹ بھی حاصل کر لیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مزید تحقیقات کے لئے عدالت سے ملزم رضوان حبیب کا مزید جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔ اس سے قبل رضوان نےاعتراف جرم کرتے ہوئے کہا تھا کہ جائیداد پر تنازع تھا جس کی وجہ سے یہ قدم اٹھایا۔ اعترافی بیان میں ملزم کا کہنا تھا کہ ڈی ایچ اے راولپنڈی میں گھر ہے جسے وجیہہ اپنے نام کرانا چاہتی تھی ، اس نے میرا فون نمبر بلاک کر رکھا تھا ، جبکہ اس کی بہنوں کے ذریعے رابطہ کرکےاس کو امریکا سے واپس بلایا تھا۔ ملزم نے مزید کہا کہ وجیہہ کو 16 اکتوبر کوہی قتل کردیا تھا جبکہ اس کی لاش ہنگو میں دفن کی تھی، ملزم رضوان کے والد کو بھی قتل میں مدد کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستانی نژاد امریکی شہری 47 سالہ وجہیہ فاروق سواتی کو رواں سال اکتوبر میں امریکہ سے پاکستان پہنچتے ہی راولپنڈی سے اغوا کر لیا گیا تھا، جس کا مقدمہ ان کے امریکہ میں مقیم بیٹے نے مورگاہ تھانے میں ایک خاتون وکیل کے ذریعے درج کروایا تھا۔ پولیس کے مطابق 29 سالہ رضوان حبیب کے ساتھ وجیہہ سواتی کی دوسری شادی تھی، جبکہ ان کے پہلے شوہر ایک مشہور کارڈیالوجسٹ تھے، جن کا کچھ عرصہ قبل قتل ہو گیا تھا۔
تجزیہ کار عمار مسعود نے کہا کہ سابق وزیراعظم کے پاکستان واپس آنے سے ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ مزید مضبوط ہو گا، ان سے کئی بار معافی مانگ کر انہیں واپس بلایا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق نجی نیوز چینل میں پروگرام "احتساب عمران خان کے ساتھ" میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی پاکستان واپسی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی جو موجودہ صورتحال ہے اس کے پیش نظر اب نواز شریف کو واپس لایا جائے گا، ان سے بہت بار معافی مانگی جائے گی، کیونکہ اب بھی اداروں میں کچھ لوگ ایسے موجود ہیں جن کے پاس ان کا ضمیر ہے اور وہ ملک کے صورتحال پر پریشان ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان صاحب کو لے کر آئے ہیں لیکن اب احساس ہو رہا کہ غلطی کر لی ہے، تو اب اسٹیبلسمننٹ کو قدم پیچھےکر کے نواز شریف صاحب کو آگے لانا پڑے گا۔ تجزیہ کار نے مزید کہا کہ یہ تاثر دیا گیا ہے کہ نواز شریف کو کرپشن کی بنیاد پر ناہل کیا گیا جبکہ یہ سب صرف ایک اقامے کی بنیاد پر کیا گیا، اس کے لئے نواز شریف سے معافی مانگی جائے گی کیونکہ موجودہ حکومت سے نا تو ملکی حالات ٹھیک ہوئے نا معیشت، آئی ایم ایف کو قرض کی واپسی پیمنٹ بھی نہیں کی جا سکی تو انہوں نے عوام سے وعدہ کیا ہو کہ وہ عوام کے حالات بہتر کریں گے۔ انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ اب تو عوا م بھی پچھتا رہی ہے، اسٹیبلشمنٹ پہلی حکومتوں کو بھی لائی تھی اور اب بھی لائی ہے لیکن اس بار دھاندھلی کی پیداوار سے آگے نکلنے والے کو حکومت سونپ دی گئی۔ تجزیہ کار نے مزید کہا کہ اب عمران خان کو پیچھے ہٹا کر نواز شریف کو لانے کے لئے انتظامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے ہٹائے جانئے پر جب قانونی طور پر بنے حکمران ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکے تو دھاندلی سے اقتدار میں آئے عمران خان بھی ان کے خلاف کچھ نہیں کر سکیں گے۔ دوسری جانب ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم کا یہ کہنا تھا کہ حکومت نہ تو پریشان ہے نہ ہی بوکھلائی ہوئی ہے بلکہ حکومت اپنے تمام کام سرانجام دے رہی ہے، عمران خان صاحب کہیں نہیں جارہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی صرف چینلز میں زندہ ہی، ابھی تک جتنے بھی الیکشن ہوئے ہیں ان کے نتیجے اٹھا کر دیکھ لیں پورے ملک پی ٹی آئی ہمیشہ پہلے یا دوسری نمبر پر ہی رہی ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے 4 سینئر افسران 12 کروڑ روپے کے جعلی ٹیکس ریفنڈ میں ملوث پائے گئے ہیں۔ وفاقی ٹیکس محتسب نے ان افسران کو فوری طور پر موجودہ عہدوں سے ہٹانے اور ان کیخلاف فوجداری اور محکمانہ کارروائی کی سفارش کردی ہے۔ سماء نیوز کے مطابق وفاقی ٹیکس محتسب کے سوموٹو نوٹس کے ذریعے کی گئی تحقیقات کے مطابق ایف بی آر کے چار سینئر افسران چوہدری طارق، سید ندیم حسین رضوی، ڈاکٹر سرمد قریشی اور اشفاق احمد 12 کروڑ روپے سے زائد کے جعلی ٹیکس ریفنڈ اسکینڈل میں ملوث ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرپشن کے وقت ایف بی آر کے ان لینڈ ریونیو کے گریڈ 21 کے افسر اور چیف کمشنر کارپوریٹ ٹیکس آفس لاہور چوہدری طارق ایڈیشنل کمشنر آئی آر تعینات تھے، گریڈ 21 کے ممبر بے نامی ایڈجیوکیٹنگ اتھارٹی سید ندیم حسین رضوی چیف کمشنر سی آر ٹی او لاہور تعینات تھے۔ جب کہ کمشنر سی آر ٹی او لاہور گریڈ 21 کے افسر ڈاکٹر سرمد قریشی اور ڈپٹی کمشنر آئی آر اشفاق احمد مجموعی طور پر 12 کروڑ 33 لاکھ 64 ہزار روپے کے جعلی ٹیکس ریفنڈز میں ملوث پائے گئے ہیں۔ میسرز چائنا نیشنل الیکٹرک وائر اینڈ کیبل امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ کارپوریشن نے 2012 میں دو کروڑ 61 لاکھ 19 ہزار روپے کے انکم ٹیکس ریفنڈ کا کیس دائر کیا۔ پوسٹ آڈٹ رپورٹ سے معلوم ہوا کہ مذکورہ کمپنی نے ٹیکس سال 2007، 2008، 2009 اور 2011 میں ٹیکس ریفنڈز کلیمز دائر کئے جو کہ بالترتیب دو کروڑ 67 لاکھ 78 ہزار روپے، 2 کروڑ 52 لاکھ 64 ہزار روپے، 7 کروڑ 11 لاکھ 51 ہزار روپے اور ایک لاکھ 70 ہزار روپے کے ریفنڈز کے کیس ہیں، پر ڈائریکٹر آئی اینڈ آئی لاہور چیف کمشنر آئی آر، آر ٹی او لاہور کو تحقیقاتی رپورٹ جاری کی کیونکہ ایف بی آر کا محکمہ پہلے ہی مجموعی طور پر 12 کروڑ 33 لاکھ 64 ہزار روپے کے ٹیکس ریفنڈز مذکورہ کمپنی کو جاری کرچکا تھا۔ ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس و انویسٹی گیشن نے ٹیکس سال 2007سے 2011 کے دوران جاری ہونیوالے ٹیکس ریفنڈز سے ریونیو نقصان پر کارروائی کی سفارش کی لیکن اس پر کوئی خاص کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ وفاقی ٹیکس محتسب کی تحقیقات کے مطابق ایف بی آر کے ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس و انویسٹی گیشن نے ریفنڈز کے ایسے کیسوں کیخلاف ریڈ الرٹ جاری کیا تھا، لیکن ایف بی آر کی جانب سے کوئی ایکشن نہیں لیا گیا اور نہ ہی متعلقہ بینک برانچوں کی مینجمنٹ کیخلاف کوئی کارروائی عمل میں لائی گئی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آئندہ پیپلزپارٹی کی حکومت بننے کی پیشگوئی کر دی، انہوں نے دعویٰ کیا کہ آئندہ حکومت پیپلزپارٹی کی بنے گی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کہ الیکشن کمیشن سے فروری / مارچ میں بلدیاتی انتخابات کرانے کی درخواست کی ہے، آصف زرداری نے عوام کی طاقت سے حکومت گرانے کی بات کی، آئندہ حکومت بھی پیپلزپارٹی کی ہوگی۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عوام موجودہ حکومت سے تنگ آچکے ہیں، لوگوں کو دو وقت کا کھانا نہیں مل رہا ہے، اس حکومت کو آنا ہی نہیں چاہیے تھا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ملک کو دیوالیہ کردیا ہے ، جنوری کے پہلے ہفتے میں سی ای سی کا اجلاس ہو گا۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ہر سال کی طرح پیپلزپارٹی نے امسال بھی کل جلسہ عام کا اہتمام کیا ہے لیکن طبیعت ناساز ہونےکے باعث آصف زرداری جلسے میں شرکت نہیں کریں گے۔
صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا کے پرسنل اسسٹنٹ (پی اے) کے خلاف قومی احتساب بیورو ( نیب) کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات کا آغاز کر دیاگیا۔ تفصیلات کے مطابق نیب نے صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا کے پرسنل اسسٹنٹ ارسلان انجم کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی مد میں تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ اس ضمن میں نیب کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ تحقیقات کے لیے سیکرٹری فنانس سے ارسلان انجم کو دوران ملازمت دی گئی دیگر مراعات سمیت تمام ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ دوسری جانب نیب نے ارسلان انجم کے پی اے کے محکمے میں جمع کرائےگئےگوشوارے کی تفصیلات بھی مانگ لی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو پاکستان واپس آنے کے لئَے اپنی جیب سے ٹکٹ خرید کر دینے کی پیشکس کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف پاکستان آنا چاہیں تو انہیں 24 گھنٹوں میں ویزا جاری ہو گا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا سابق وزیراعظم نواز شریف پاکستان آنا چاہیں تو انہیں 24 گھنٹوں میں ویزا جاری ہو گا اور ٹکٹ کے پیسے میں اپنی جیب سے دوں گا۔ شہباز شریف سے متعلق سوال پر وزیر داخلہ کا کہنا تھا شہباز شریف نے کہا ہمارا ہاتھ اور ان کا گریبان ہو گا، آپ اپنی شکل دیکھیں، آپ جیسی کرپشن کسی کی نہیں ہے، آپ جیسے چور ہمارے گریبانوں میں ہاتھ نہیں ڈال سکتے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے شریف اور زرداری خاندان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں خاندان کرپٹ ہیں اور عمران خان آخری سانس تک کرپشن زدہ سیاست کے خلاف لڑائی لڑتا رہے گا۔ وفاقی وزیر نےموجودہ حکومت کے مستحکم ہونے کے حوالے سے کہا کہ عمران خان کہیں نہیں جا رہے، حکومت کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات اچھے ہیں۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما اور ممبر قومی اسمبلی رانا ثناء اللہ نے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف آئیں گے تو عمران نیازی، شیدا ٹلی اور کرائے کے ترجمانوں کو چھپنے کی جگہ بھی نہیں ملے گی۔ ن لیگی رہنما نےوفاقی وزیر داخلہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ قوم اپنے قائد نواز شریف کا استقبال کرنے کیلئے تیار ہے جن کا اپنا ٹکٹ عوام کاٹ چکے ہیں وہ اپنے ٹکٹ کی فکر کریں، نواز شریف ابھی آئے نہیں اور حکومت کی ٹلی بج گئی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کے خلاف بس الزامات ہی ہیں ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے۔ عمران خان کو تو نواز شریف کے واپس آنے کا خوف انہیں سونے نہیں دے رہا۔
معروف تجزیہ کار و اینکرپرسن فہد حسین نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرا ان فوکس میں کہا کہ گزشتہ کچھ دنوں میں ہوا کا رخ تبدیل ہوا ہے، انہوں نے یہ بات مسلم لیگ ن کی جانب سے پاکستانی سیاست میں حالیہ ہلچل کے تناظر میں کہی۔ میزبان وقاص علی نے ان سے فواد چودھری کی ٹوئٹ سے متعلق سوال کیا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ مسلم لیگ ن بوٹ پالش کرنے کیلئے تیار کھڑی ہے بس کوئی بوٹ آگے نہیں کر رہا۔ انہوں نےکہا کہ مسلم لیگ ن ڈیل کرنا چاہ رہی ہے اور اس طرح ڈیل کے ذریعے آنے والے بونے ہیں ۔ فواد چودھری کے اس بیان کو فہد حسین نے محض سیاسی بیان قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی باتیں سیاستدان کرتے رہتے ہیں مگر انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہوا کا رخ واقعی میں تبدیل ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اب اِن ہاؤس تبدیلی کی طرف جا رہی ہے۔ تجزیہ کار نے مزید کہا کہ ایک وقت تھا جب نواز شریف کہتے تھے کہ قبل از وقت انتخابات کرائے جائیں اس سے کم پر بات نہیں ہو سکتی مگر اب نواز شریف بھی اِن ہاؤس تبدیلی کے حق میں ہیں اور اسی پر بات چیت کی جا رہی ہے اور مذاکرات چل رہے ہیں۔ فہد حسین نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ کون مذاکرات میں شریک ہے ابھی بتا نہیں سکتے مگر یہ ضرور کہا جا سکتا ہے کہ جس طرح مسلم لیگ ن باتیں کر رہی ہے جو ایاز صادق نے کہا ہے اس سے ثابت ہوا ہے کہ ان میں کانفیڈنس آ رہا ہے کہ جو معاملات الجھے تھے وہ اب سلجھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب مسلم لیگ ن اِن ہاؤس تبدیلی کیلئے اپنی نمبر گیم کو پورا کرنے میں لگی ہے اور مذاکرات میں یہی باتیں کی جا رہی ہیں کہ کسی طرح قبل از وقت انتخابات پر رضامند کر کے واپسی کا راستہ نکالا جا سکے۔
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں تیرہ سالہ لڑکی کو گلا دبا کر قتل کردیا گیا، والد کا کہنا ہے وہ ناشتہ لینے باہر گئے، واپس آئے تو انوشہ کی لاش ملی، کم سن بچوں نے بتایا محلے کا لڑکا گھر آیا تھا، اس نے زمین پر لٹا کر گلا دبا دیا،پولیس نے مقتولہ بچی کے بھائیوں کا خصوصی بیان حاصل کرلیا۔ ڈاکٹر کی رپورٹ کےمطابق انوشہ کی گردن کی ہڈی ٹوٹی ہوئی پائی گئی،ایس ایس پی سہائی عزیز کے مطابق کمسن بھائیوں نے بتایا کہ ایک لڑکا گھر پر آٰیا تھا،بہن کو زمین پر لٹا کر گلا دبا رہا تھا،وہ انکل ہمیں بھی مار رہے تھے انہوں نے کہا کہ تمہیں بھی ماردوں گا۔ سہائی عزیز نے بتایا کہ بچوں کا بیان اہمیت کا حامل ہے،معاملے کی ہر زایئے سے تحقیقات کررہے ہیں، فیملی انتہائی غریب ہے گھر میں برتن تک نہیں ہیں، ڈی ایس پی جعفر بلوچ کی سربراہی میں ٹیم بنادی ہے۔ پولیس کے مطابق لڑکی کے گلے پر دوپٹا کسا ہوا تھا جس سے یہ ظاہرہوتا ہے کہ لڑکی کو قتل کرنے کے بعد خود کشی کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی۔ پولیس کا کہنا تھا کہ لڑکی کی و الدہ کچھ عرصہ پہلے انتقال کرچکی ہیں جبکہ والد پیشے سےکارپینٹر ہیں جو واقعے کے وقت گھر پر موجود نہیں تھا بچی کا موت کا شبہ والد پر بھی کیا جارہا تھا لیکن والد کا دعویٰ ہے کہ جس وقت قتل ہوا وہ ناشتہ لینے گھر سے باہر گیا تھا جبکہ بچوں کا بھی یہی بیان ہے۔ پولیس کے لئے معمہ بن گیا ہے کہ قتل کرنیوالا شخص کون تھا؟ کوئی قریبی رشتے دار تھا ؟جس کی بچوں کی مدد سے شناخت کی جارہی ہے۔ گزشتہ روز گھر سے بچی کی پھندا لگی لاش برآمد ہوئی تھی،بچی کے گلے میں رسی بندھی ہوئی تھی،پولیس نے واقعے کی اطلاع ملتے ہی جائے وقوع پر پہنچی اور لاش کو قبضے میں لے کر مزید کارروائی کیلئے عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا تھا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ انوشہ کے اہل خانہ کیس میں تعاون نہیں کررہے ہیں، قتل کی وجوہات جاننے کے لئے پیتھالوجی کے مزید کرانے سے اہل خانہ نے انکار کردیا ہے۔ دوسری جانب پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز نامعلوم شخص کے ہاتھوں قتل ہونے والی انوشہ کی میڈیکل رپورٹ سامنے آگئی ہے، میڈیکل رپورٹ کے مطابق بچی کی موت گلا دبانے سے ہوئی، گردن کی ایک ہڈی ٹوٹی ہوئی پائی گئی تاہم بچی کے ساتھ زیادتی کے شواہد نہیں ملے۔
مقتول ناظم جوکھیو کی موت کے بعد دعوے کیے جا رہے تھے کہ اس کے سر پر گہری چوٹ تھی جس سے اس کی جان گئی اور ابتدائی میڈیکل میں بھی یہی کہا گیا تھا مگر اب باقاعدہ میڈیکل ایگزامنر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقتول کی موت پیٹ اور نازک اعضا پر بدترین تشدد کے باعث ہوئی تھی۔ تفصیلات کے مطابق ناظم جوکھیو قتل سے متعلق بننے والی میڈیکل ایگزامنر کی کیمیکل اور ہسٹوپیتھالوجی رپورٹ کو تحقیقات کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقتول کی موت کسی زہریلی چیز یا منشیات سے نہیں ہوئی، جس وقت موت ہوئی تب دل اور گردے ٹھیک کام کر رہے تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موت لوہے کی راڈ اور ڈنڈو اور لاتوں سے تشدد کے باعث ہوئی۔ اس تشدد کے دوران متوفی کے اعضائے مخصوصہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے اور یہی تشدد اس کی موت کا باعث بنا ہے۔ یاد رہے کہ ناظم جوکھیو کو 3 نومبرکو ٹھٹھہ کے آچار سالار گوٹھ میں تلور کے شکار کیخلاف آواز اٹھانے پر قتل کیا گیا تھا۔ مبینہ طور پر رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم، رکن سندھ اسمبلی جام اویس، ملازمین اور گارڈز نے ان کے عرب مہمانوں کو تلور کے شکار سے روکنے پر تشدد کرکے قتل کیا۔ ناظم جوکھیو کی موت پر سوشل میڈیا پر ایک بحث کا اس وقت آغاز ہوا جب ایک ویڈیو منظر عام پر آئی جس میں انہیں رکن صوبائی اسمبلی کے عرب مہمانوں اور ملازمین سے الجھتے ہوئے دیکھا گیا۔ بعدازاں ان کی لاش جام ہاؤس کے مرکزی دروازے کے قریب سے ملی تھی۔ مرنے کے بعد ان کے وکیل دوست نے آڈیو پیغامات بھی شیئر کیے تھے جن میں ناظم جوکھیو بتاتے ہیں کہ انہیں جام عبدالکریم نے اپنے ڈیرے پر بات کیلئے بلایا ہے، اس دوران وہ اپنی جان کو ہونے والے خطرے سے بھی آگاہ کرتے ہوئے اپنے دوست سے کہتے ہیں کہ انہیں ڈر ہے کہ مجھے مار دیا جائے گا۔
میئر پشاور کے ٹکٹ کی خریدو فروخت،گورنر پر 5 کروڑ، کامران بنگش پر 2 کروڑ لینے کا الزام میئر پشاور کے ٹکٹ کے لیے گورنر شاہ فرمان پر 5 کروڑ اور کامران بنگش پر 2 کروڑ لینے کا الزام عائد کیا گیا ہے،خیبرپختونخوا کے گورنر شاہ فرمان پر پیسے لینے کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا جارہاہے، تحقیقات کا مطالبہ وزیراعظم کے معاون خصوصی ارباب شہزاد کے بھتیجے نے کیا ہے۔ ارباب محمد علی کے مطابق میئر پشاور کے ٹکٹ کے لیے گورنر پر 5 کروڑ جب کہ کامران بنگش پر 2 کروڑ لینے کا الزام ہے،ان الزامات سے ثابت ہوتا ہے کہ گورنر نے وزیراعظم کے اعتماد کو دھچکادیا ہے۔ خیبرپختونخوابلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کوشکست کاسامنا کرنا پڑا،جس کے بعد وزیراعظم نے غلطی کا اعتراف بھی کیا، بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کی شکست کی تحقیقاتی رپورٹ عمران خان کو پیش کی جا چکی ہے،جس میں ناقص کارکردگی پرگورنر کے پی، اور اسپیکر اسد قیصر سمیت 9 اراکین قومی اسمبلی ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔ رپورٹ میں اضلاع کی سطح پر بھی ذمہ داروں کا تعین کیا گیا، پشاور میئر کا ٹکٹ گورنر شاہ فرمان، کامران بنگش اور تیمور جھگڑا کی سفارش پر دیا گیا تھا،رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کا مئیر کا امیدوار کم مارجن سے ہارا، میئر کی شکست میں ارباب شہزاد خاندان کی پارٹی امیدوار کی مخالفت بڑی وجہ قرار دی گئی۔
سال 2021 میں لاہور میں کتنے زیادتی کے واقعات رونما ہوئے؟ کتنے کم سن بچوں اور بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا؟کتنے کیسز کا فیصلہ ہوسکا؟ ہوشربا اعدادوشمار سامنے آگئے پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں رواں سال زیادتی کے 747 واقعات رونما ہوئے ہیں جبکہ اسی سال110 کم سن بچوں اور 18 کم سن بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ جنسی زیادتی کے 747 واقعات میں 37 کیسز اجتماعی زیادتی کے اور انفرادی زیادتی کے 582 واقعات شامل ہیں۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق ڈی این اے کے 575 نمونے فرانزک کے لیے بھجوائے گئے، جن میں صرف 30 کا نتیجہ مل سکا، جب کہ 545 نمونے فرانزک سائنس ایجنسی میں تاحال التوا کا شکار ہیں۔ زیادتی کے ملزمان کی بات کی جائے تو 796 ملزمان میں سے 567 کو گرفتار کیا گیا، اس سلسلے میں 172 مقدمات زیر تفتیش ہیں، جب کہ 103 کیسز کے چالان مکمل کر کے عدالتوں میں بھجوا دیے گئے ہیں۔ سال 2021 میں کیسز کی تفتیش پر بھی سوالات اٹھائے جارہے ہیں، کیسز کی تفتیش کی شرح 29 فی صد رہی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ زیادتی کے 217 مقدمات فریقین کی رضامندی سے خارج ہوگئے جب کہ دیگر کی تفتیش جلد مکمل کر لی جائے گی۔ دوسری جانب وفاقی وزارت انسانی حقوق نے قومی اسمبلی میں جمع کی گئی رپورٹ میں بتایا ہے کہ پاکستان میں گزشتہ 4 برسوں میں 14 ہزار سے زائد خواتین کے ساتھ ریپ کیا گیا۔ وزارت انسانی حقوق سے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق جنسی تشدد اور مقام کار پر ہراسگی کے 2018 میں 5 ہزار 48، 2019 میں 4 ہزار 751، 2020 میں 4 ہزار 276 اور 2021 میں 2 ہزار 78 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
لندن میں مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کی طبیعت ناسازی کے باعث برطانیہ میں قیام کی سفارش کرنےوالے برطانوی ڈاکٹر مشکل میں پڑگئے ہیں۔ اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق لارنس نامی برطانوی ڈاکٹر کے خلاف پاکستان پیٹریاٹک فرنٹ کی ایک تنظیم چلانے والے طارق چوہدری نے لندن کے جنرل میڈیکل کونسل سے رجوع کرلیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق طارق چوہدری نے ڈاکٹر لارنس کے خلاف باقاعدہ طور پر ایک درخواست جنرل میڈیکل کونسل میں دائر کی ہے جس میں انہوں نے موقف اپنایا ہے کہ ڈاکٹر لارنس ان وجوہات کی وضاحت دیں جن کی بنیاد پر انہوں نے نواز شریف کے لندن میں قیام کی سفارش کی تھی۔ واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف علاج کی غرض سے پاکستان میں قید کی سزا کے دوران لندن تشریف لے گئے تھے جس کے بعد سے وہ لندن میں اپنے گھر میں مقیم ہیں، گزشتہ چند روز سے پاکستان کے سیاسی حلقوں میں نواز شریف کی واپسی سے متعلق خبریں بھی زور و شور سے گردش کررہی ہیں۔ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے بھی ایک اعلی سطحی اجلاس میں ان خبروں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں نواز شریف کی سزا ختم ہونے سے متعلق قیاس آرائیاں گردش کررہی ہیں، ایسا ممکن ہی نہیں ہے کہ سزا یافتہ شخص کی سزا ختم ہوجائے، نواز شریف نے آج تک اپنے اثاثوں سے متعلق منی ٹریل نہیں دی ان کی نااہلی کیسے ختم ہوسکتی ہے۔
پاکستانی نژاد امریکی خاتون کی گمشدگی کےکیس میں اہم انکشافات سامنے آگئے، خاتون کو اس کے سابق شوہر نے قتل کرکے لاش غائب کردی ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق راولپنڈی پولیس نے دو ہفتوں سے لاپتہ پاکستانی نژاد وجیہہ سواتی کا کیس حل کرلیا ہے، کیس گمشدگی سے خاتون کے قتل میں تبدیل ہوگیا جس میں انکشاف ہوا کہ قاتل کوئی اور نہیں بلکہ وجیہہ کا اپنا سابق شوہر ہے۔ پولیس نے بنا وقت ضائع کیے ملزم کو گرفتار کیا جس نے پولیس کو ابتدائی تفتیش میں اپنے جرم کا اعترافی بیان بھی دیدیا ہے، بیان کے مطابق ملزم نے اپنی بیوی کو قتل کرکے اس کی لاش ہنگو میں غائب کردی تھی۔ دوران تفتیش ملزم نے تحقیقاتی ٹیم کو بتایا کہ جائیداد اور بینک بیلنس کی لالچ میں پہلے اپنی بیوی کو اغوا کیا جب کچھ ہاتھ نہ آیا تو پھر اسے موت کے گھاٹ اتاردیا۔تحقیقاتی ٹیم نے اس کیس کو حل کرنے کیلئے پیشہ ورانہ صلاحیت اور ماہرانہ انداز میں کام کیا۔ راولپنڈی پولیس کی تحقیقاتی ٹیم ملزم کے اعترافی بیان کے بعد مقتولہ کی لاش کی نشاندہی اور برآمدگی کیلئے ملزم کے ہمراہ ہنگو پہنچی جہاں ملزم کی نشاندہی کے بعد مقتولہ کی لاش لکی مروت سے برآمد کر لی گئی۔ لاش کو پوسٹ مارٹم اور فارانزک کیلئے بھجوایا جائے گا۔
جیونیوز کے پروگرام میں ملکی سیاسی صورتحال پر سینئر تجزیہ کار ارشاد بھٹی سے گفتگو کی گئی،میزبان نے سوال کیا کہ عمران خان کی حکومت کا خاصہ اداروں سے مثالی تعلقات ہیں،جس کی وجہ سے اپوزیشن بھی خائف تھی کہ عمران خان کو اکیلا چھوڑیں ان کی حکومت ایک دن بھی نہیں رہے گی، اور آج کیا حال ہے؟ ارشاد بھٹی نے سوال کیا کہ پہلے تو یہ بتائیں کہ یہ کون کہہ رہا ہے؟میزبان نے کہا ن لیگ اور پیپلزپارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتیں کہہ رہی ہیں،یہ کہہ کون رہا ہے،یہ ہیں کون،یہ کب سے سیاسی جماعتیں ہوگئیں،یہ سب مارشل لاء کی پیداوار ہیں۔ اس دوران سلیم صافی نے لقمہ دیا کہ اچھا ساتھ یہ بسکٹ بھی لے لیں،وہ تو آپ کے پاس پڑے ہوئے ہیں،ارشاد بھٹی نے کہا کہ میں جب بھی کوئی ایسی بات کرنے لگتا ہوں کہ جس سے عوام پر کوئی اچھا تاثر جائے تو یہ بیچ میں آجاتے ہیں،سلیم صافی ببو برال بن جاتے ہیں۔ ارشاد بھٹی کی بات پر میزبان اور ارشاد بھٹی دونوں ہی ہنس پڑے،پھر ارشاد بھٹی نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کو شرم آنی چاہئے، پہلے زرداری صاحب نے کہا ان لوگوں کی چھٹی کریں،نواز شریف نے بھی کہا کہ پہلے عمران خان کو گھر بھیجیں،یہ سب سازشی، جھوٹے اور منافق لوگ ہیں،فارمولوں سے ملک تباہ ہوگیا۔ ارشاد بھٹی نے کہا کہ عمران خان کے اداروں سے بالکل مثالی تعلقات ہیں،اب اس طرح نہیں ہیں لیکن ہیں، ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کے والے معاملے جو تاخیر ہوئی اس سے فوج کو بحیثیت اداراہ ٹھیس پہنچی۔
سعودی عرب میں پاکستانی منی لانڈرنگ میں ملوث نکلے،سعودی قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے 5 پاکستانیوں کو منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کرلیا،قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں نے مدینہ منورہ میں کارروائی کی اور غیر قانونی طریقے سے رقم جمع کرانے اور اسے بیرون ملک بھجوانے کے الزام میں 5 پاکستانیوں کو حراست میں لیا۔ ملزمان کے قبضے سے خطیر رقم بھی برآمد کرلی گئی ہے،عرب میڈیا کے مطابق ریجنل پولیس ترجمان نے بتایاکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کی مخصوص ٹیم نے پانچ غیر ملکیوں کو حراست میں لیا جن کا تعلق پاکستان سے ہے۔ رواں سال عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کی عدالت نے 4.52 بلین ڈالر منی لانڈرنگ کیس میں ملوث ملکی و غیر ملکیوں کو 20 سال قید کی سزا سنائی تھی، عدالت نے ملزمان پر 75 ملین ریال تک جرمانہ بھی عائد کیا تھا، منی لانڈرنگ میں ملوث سعودی شہریوں پر 20 سال تک سفری پابندیاں عائد کی گئی تھیں، جب کہ غیر ملکیوں کو سزا پوری ہونے پر ملک بدر کردیا جائے گا۔ رواں سال سعودی عرب کی اینٹی کرپشن اتھارٹی نے کارروائی کرتے ہوئے منی لانڈرنگ میں ملوث 65 افراد کو گرفتار کیا تھا جن میں ملکی و غیر ملکی بھی شامل تھے، ان افراد میں سے 48 کا تعلق سرکاری اداروں سے تھا جو سعودیہ عرب میں مختلف وزارتوں میں تعینات تھے۔
ملکی تاریخ کا ایک اور بڑا آن لائن فراڈ سامنے آگیا،پاکستان کے ہزاروں شہری آن لائن فراڈ میں سے اربوں گنوا بیٹھے، ہوا کچھ یوں کہ پاکستانیوں کو لگا کہ موبائل کے ایک کلک سے ہزاروں ڈالرز روپے کمالئے جائیں گے،لیکن یہاں تو آنے کے بجائے ڈالرز چلے گئے۔ ایچ ایف سی پاک ٹریڈنگ کمپنی کی ایپ اپنے موبائل فون پر ڈاؤن لوڈ کریں، اپنے بینک کی ایپ سے پہلے آن لائن منی چینجر اور بینک بائنینس اکاؤنٹ میں پیسے ڈالیں، پھر ایچ ایف سی پاک کے اکاؤنٹ میں پیسے ٹرانسفر کردیں، اس کے بعد 5، 5 منٹ کی 4 بار دن میں ٹریڈنگ شروع ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق اس جعلساز کمپنی کے ماسٹر مائنڈ نے ٹیلی گرام ایپ پر مختلف گروپس بنا رکھے تھے، پیسے انویسٹ کرنے والوں کو اس گروپ میں ایڈ کیا جاتا تھا اور بٹ کوائن اوپر جائے گا یا نہیں، اس مشورے کے ساتھ دھندا کیا جاتا تھا۔ لوٹنے والے ایک شخص نے بتایا کہ صرف یہی نہیں، سرمایہ کاری کرنے والے ان گروپس پر اپنا یومیہ منافع بھی خوشی سے شئیر کرتے تھے، آن لائن فراڈیوں نے یہ آفر بھی دی ہوئی تھی کہ مزید دوستوں کو اس میں لاؤ تو منافع کی رقم اور بڑھ جائے گی۔ ایف آئی اے کے مطابق ایچ ٹی فاکس اور رائل ورلڈ وائیڈ نامی کمپنیز بھی اسی طریقۂ واردات سے لوگوں کے پیسے لوٹ چکی ہیں،انیس دسمبر کو اس آن لائن کمپنی نے ہزاروں افراد کا پیسہ سمیٹا اور ایپ کریش کردی، پھر کوئی اپنے پیسے نہ نکال سکا۔ ایف آئی اے سائبر کرائم کے ہیڈ عمران ریاض کہتے ہیں کئی متاثرہ افراد نے رابطے کئے ہیں، مختلف ٹیلی گرام گروپس کی مدد سے ایف آئی اے نے ملزمان کی تلاش کا فیصلہ کیا،فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی نے فراڈ سے متاثرہ افراد کو بھی جلد از جلد ایف آئی سے رابطہ کرنے کی ہدایت کردی۔
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما ایاز صادق نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات میں وزارت عظمیٰ کے امیدوار سے متعلق فیصلہ نواز شریف کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق لندن میں نواز شریف سے ملاقات کے بعد ن لیگی رہنما ایاز صادق جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں خصوصی گفتگو کررہے تھے، میزبان شہزاد اقبال نے سوال کیا کہ خبریں گردش کررہی ہیں کہ غیر سیاسی شخصیات نےلندن جاکر نوازشریف سے ملاقات کی ہے جس میں کچھ مذاکرات ہوئے ہیں، اس خبر میں کتنی صداقت ہے۔ ایاز صادق نے جواب دیا کہ نواز شریف بہت سے لوگوں کو ملتے ہیں ، ان میں کون کون سے لوگ شامل ہیں یہ تفصیلات تو بتانے کی نہیں ہیں، آپ کہہ رہے ہیں کہ لوگ ان سے لندن میں جاکر مل رہے ہیں تو کیوں مل رہے ہیں؟ اس لیے جارہے کہ ان لوگوں کے ہاتھ کھڑے ہوگئے ہیں۔ ن لیگی رہنما نے کہا کہ لوگ اس لیے نواز شریف سے ملنے جارہے ہیں کہ ن لیگ ایک مقبول سیاسی جماعت ہے جس کے ووٹرز اور اراکین اسمبلی کی جماعت سے وابستگیوں کو باوجود کوششوں کو کمزور نہیں کیا جاسکا ہے، دوسری جانب کے معاملات سب کو پتا ہے کہ کون اس حکومت سے جان چھڑانا چاہ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابھی قبل از وقت ہوگا کہ میں کہوں کہ آئندہ وزیراعظم کون ہوگا، وقت آنے پر فیصلہ کرلیا جائے گا اس کا اختیار نواز شریف کے پاس ہے اور اس پر کسی قسم کا کوئی تنازعہ نہیں ہے۔ ایاز صادق نے کہا کہ اگر ہمارے اراکین اسمبلی شہباز شریف اور ن لیگی ووٹرز مریم نواز کی جانب دیکھ رہے ہیں تب بھی ہم سب جس میں شہباز شریف اور مریم بی بی بھی شامل ہیں میاں نواز شریف کی جانب دیکھ رہے ہیں اور ہوسکتا ہے کہ میاں صاحب خود ہی آکر سارے معاملات سنبھال لیں۔ نواز شریف کی واپسی بارے بات کرت ہوئے کہا کہ یہ تو اللہ تعالیٰ کو پتا کہ وہ کب آئیں گے مگر یہ میں کہہ سکتا ہوں کہ وہ ضرور آئیں گے۔
الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا بلدیاتی انتخابات میں پرویز خٹک کے بیٹے کے نوشہرہ حلقے سمیت متعدد حلقوں کے حتمی نتائج روک دیئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے حتمی نتائج جاری کرنے کا سلسلہ جاری ہے تاہم اس دوران تحصیل نوشہرہ اور جہانگیرہ کے حتمی نتائج روک دیئے گئے ہیں۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے ڈی آرا و میر رضا کا کہنا ہے کہ نتائج روکنے کی وجہ چند پولنگ اسٹیشنز میں رکوائی گئی پولنگ تھی، ان پولنگ اسٹیشنز پر کاسٹ کیےگئے ووٹوں کو حملہ آوروں نے جلا کر ضائع کردیئے تھے اسی لیے ان مقامات پر پولنگ دوبارہ سے کروائی جائے گی جس کے بعد حتمی نتائج جاری کیے جائیں گے۔ ڈی آر او کے مطابق نوشہرہ کے علاقے پہاڑی کٹی خیل میں خواتین کے ایک پولنگ بوتھ اور جہانگیرہ کے علاقے میرہ مصری بانڈہ مانیری کے خواتین کےایک پولنگ اسٹیشن پردوبارہ پولنگ ہوگی۔ واضح ہو کہ جہانگیرہ کے جس تحصیل کونسل کے نتائج روکے گئے وہاں سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار کامران رزاق فاتح قرار پائے تھےجبکہ نوشہرہ کی تحصیل کونسل وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کے صاحبزادے اسحاق خٹک پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر جیتے تھے، انہوں نےجے یو آئی ف کے امیدوار حاکم علی کو شکست دی تھی۔
مولانا فضل الرحمان کی جانب سے روسی صدر کے ایک بیان کے خیر مقدم کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے انہیں وزیراعظم عمران خان کا بھی شکریہ ادا کرنے کا مشورہ دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر مولانا فضل الرحمان کی جانب سے ایک بیان شیئر کیا گیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا یہ بیان کہ نبی اکرمﷺ کی ذات میں گستاخی اظہار رائے کی آزادی یا فن کا اظہار نہیں ہے، عالم اسلام کے موقف کی تائید ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عالم اسلام کا موقف ہے کہ حضور اکرم ﷺ کی حرمت و تقدس آفاقی ہے، ہم اس بیان پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے اس بیان پر وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے ردعمل دیتے ہوئے مولانا کووزیراعظم عمران خان کا شکریہ کرنے کا مشورہ دیدیا ہے۔ فواد چوہدری نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ مولانا کھلے دل کے ساتھ مسلم امہ کے اس لیڈر کا بھی شکریہ ادا کریں جس نے نبی کریم ﷺ کی شان اقدس کی حرمت کا مدعا پوری دنیا کے سامنے رکھا ، یہی وجہ ہے کہ آج ولادیمیر پیوٹن جیسےعالمی رہنما عمران خان کی ان کاوشوں کے نتیجے میں اس معاملے پر اپنی دو ٹوک رائے کا اظہار کررہے ہیں۔ واضح رہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ مذہب اسلام کے پیغمبر رسولﷺ کی ذات میں توہین آزادی اظہار رائے نہیں ہے، یہ مذہبی آزادی اور مسلمانوں کے مقدس جذبات کی خلاف ورزی ہے۔
معروف تجزیہ کار مظہر عباس نے ن لیگی قائد کی وطن واپسی کے حوال سے بڑا دعویٰ کر دیا، کہتے ہیں جب تک اگلے الیکشن کی تاریخ نہیں آتی تب تک نواز شریف واپس نہیں آئیں گے۔ تفصیلات کے مطابق نجی نیوز چینل کے پروگرام 'رپورٹ کارڈ' میں تبصرہ کرتے ہوئے تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ اگلے الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہونے تک وطن واپس نہیں آئیں گے، اب اعلان چاہے کل ہو، ہفتے بعد یا سال بعد، یہ تو طے ہے کہ الیکشن سے پہلے بننے والی عبوری گورنمنٹ کے دوران نواز شریف صاحب آئیں گے، جب تک عمران خان وزیراعظم ہیں تب تک تو وہ نہیں آئیں گے۔ تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ افواہیں تو چلتی ہی رہتی ہیں، اور ہم لوگ افواہوں پر یقین بھی کر لیتے ہیں لیکن درحقیقت سوچنے والی بات یہ ہے کہ نواز شریف واپس کیوں آئیں گے، ن لیگ الیکشن جیت رہی ہے، ضمنی الیکشن جیت رہے ہیں، کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن جیت رہے ہیں، لوکل باڈی الیکشن جیتنے کے چانسز ہیں، ایسے میں نواز شریف واپس آئیں اور سیدھے جیل چلے جائیں چھ ماہ کے لئے تو ایسا تو نہیں ہو گا۔ مظہر عباس نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نواز شریف صاحب ایک مخصوص ٹائم کے لئے گئے تھے اور سب کہہ رہے وہ فرار ہو گئے تو ان کی معاونت میں بہت سے لوگ شامل ہیں، وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا تھا کہ سخت کارروائی کریں گے، ابھی تک تو نہ کوئی کمیٹی بنی نہ کوئی کارروائی ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے ڈاکٹر یاسمین راشد کا نام بھی سامنے آیا تھا، ڈاکٹر فیصل کا نام بھی سامنے آیا، ان تمام لوگوں کی سفارش پر ہی بھیجا گیا تھا۔ تجزیہ کار مظہر عباس کا مزید کہنا تھا کہ اگر ان کی رپورٹس غلط تھیں تو ان تمام لوگوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیئے، لیکن اگر وہ رپورٹس ٹھیک تھیں تو آپ نے تو علاج کے مقصد سے بھیجا، چاہے وہ وہاں اسپتال گئے یا نہیں گئے۔ انہوں رانا ثناء ﷲ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایاز صادق سے زیادہ واضح جواب رانا ثناء ﷲ کا بیان تھا کہ نواز شریف صاحب کا جب دل چاہے گا واپس آجائیں گے، اگر وہ الیکشن لڑنے کے اہل ہوئے تو اگلے وزیر اعظم ہوں گے، ورنہ شہباز شریف صاحب ہوں گے۔ دوسری جانب ارشاد بھٹی نے آئندہ آنے والے دنوں میں ڈیل ہونے کی خبر سنا دی، کہتے ہیں کہ جلد ڈیل ہونے والی ہے۔

Back
Top