حکومت کا مضبوط ن لیگی حلقوں میں ترقیاتی منصوبے شروع کرنےکا فیصلہ

9siasamuqbal.jpg

حکومت نے سیاسی مقابلے کیلئے پنجاب میں ن لیگ کے گڑھ سمجھے جانے والے علاقوں میں ترقیاتی منصوبے متعارف کروانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

خبررساں ادارے اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے ایک بڑا منصوبہ تشکیل دیا ہے جس میں پنجاب کے ان علاقوں میں میگاپراجیکٹس شروع کیے جائیں گے جو علاقے مسلم لیگ ن کا گڑھ سمجھے جاتے ہیں اور ان علاقوں کیلئے حکومت ایک بڑے ترقیاتی پیکج کا بھی اعلان کرے گی۔

رپورٹ کے مطابق ان علاقوں میں شروع کیے جانے والے منصوبوں کی باقاعدہ منظوری13 دسمبر کو لاہور میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے ایک اعلی سطحی اجلاس میں دی گئی تھی اور ان منصوبوں میں سے متعدد کو 2023 کے انتخابات سے قبل اور چند کو آئندہ سالوں میں مکمل کرنے کا ہدف بھی طے کیا گیا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1473612253714952197
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزیراعظم نے مجموعی طور پر 76 منصوبوں کی منظوری دی جن میں گوجرانوالہ، گجرات، سیالکوٹ، نارروال، اور منڈی بہاؤ الدین سمیت ن لیگ کے مضبوط حلقوں کیلئے سڑکیں، فلائی اوورز، یونیورسٹیز سمیت دیگر اہم ترقیاتی منصوبے شامل ہیں۔

رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ سب سے بڑا ترقیاتی پیکج گوجرانوالہ ڈویژن کیلئے دیا گیا ہے جس میں 125 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے شامل ہیں جبکہ اس پیکج میں 71 ارب روپے سڑکوں اور فلائی اوورز کی تعمیر پر خرچ کیے جائیں گے ، 26 ارب روپے کی لاگت سے گوجرانوالہ، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین اور سمبڑیال میں میں چار یونیورسٹیاں تعمیر کی جائیں گی۔

خبررساں ادارے کے مطابق وزیراعظم عمران خا ن نے گجرات میں نیو انڈسٹریل اسٹیٹ کی تعمیر کیلئے1 ارب 30 کروڑ ، سرجیکل سٹی سیالکوٹ کیلئے1 ارب 70 کروڑ، ہائی پرفارمنس کرکٹ اکیڈمی سیالکوٹ کیلئے 50 کروڑ اور مختلف شہروں میں گندم اور چاول کی پیداوار بڑھانے کیلئے2 ارب99 کروڑ روپے مختص کرنے کی بھی منظوری دی ہے۔
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
بہت دیر ہوچکی ان تماشے بازیوں کے لیئے۔ اب یہ منصوبے اگر شروع کیئے جائینگے تو ممکن ہی نہیں کہ اگلے الیکشن تک یہ مکمّل کیئے جاسکیں اور عوام ان کی بنیاد پر پی ٹی آئی کو ووٹ دے۔ صرف اگلی حکومت والے آکر ان منصوبوں کا افتتاح کرینگے اور ان پر اپنے نام کی تختیاں لگائیں گے۔

صرف اور صرف زراعت پر زور دینا چاہیئے تھا، جس کے لیئے ابھی بھی بہت کم رقم مہیّا کی گئی ہے۔ اس کی وجہ سے فوری تنائج حاصل کیئے جاسکتے تھے اور ملک میں مہنگائی کے طوفان کو اگلے چار سے چھ ماہ میں کم کیا جاسکتا تھا۔

افسوس، ابھی بھی خان صرف نون لیگ کے خلاف سوچ رہا ہے۔ کوشش کر کے پاکستان کے لیئے سوچنا شروع کرے تو شائد بہتری آ بھی جائے۔
 

Worldtronic

Senator (1k+ posts)
Means Khoota Govt are doing project in central Punjab, last three years they blame last govt that they spend most of the budget on central Punjab.