خبریں

پاک فوج کو دوہزار تئیس میں دنیا کی ساتویں طاقتور ترین فوج قرار دے دیا گیا، پاک فوج تین سالوں میں آٹھ بار آگئے بڑھی،اس سے قبل ملٹری اسٹرینتھ رینکنگ 2020، 2021 اور 2022 میں پاک فوج بالترتیب 15 ویں، 10 ویں اور 9 ویں نمبر پر موجود تھی تاہم رواں سال اس کی رینکنگ میں دو درجے کی بہتری ہوئی ہے۔ پاکستان کا پاور انڈیکس 0.1694 کرایہ جاپان، فرانس، اٹلی، ترکی، برازیل، ایران، اسرائیل، سعودی عرب، جرمنی اور کینیڈا سے بہتر ہے۔ پچھلے سال کی طرح اس سال بھی امریکہ، روس اور چین نے ٹاپ 3 میں جگہ بنائی ہے۔ گلوبل فائر پاور 2006 سے ملٹری اسٹرینتھ رینکنگ شائع کر رہا ہے اور ہر سال، یہ جنگ سازی کی صلاحیتوں کی بنیاد پر تمام ممالک کی فوجوں کی درجہ بندی کرتا ہے،ساٹھ سے زیادہ عوامل کو مدنظر رکھنے کے بعد ہر ملک کو پاور انڈیکس’ اسکور فراہم کرتا ہے۔ پاور انڈیکس کی قدر جتنی کم ہوگی، ملک کی لڑنے کی صلاحیت اتنی ہی زیادہ ہوگی۔ پاکستان 0.1694 کے پاور انڈیکس کے ساتھ جاپان، فرانس، اٹلی، ترکی، برازیل، ایران، اسرائیل، سعودی عرب، جرمنی اور کینیڈا سے زیادہ طاقت ور اور باصلاحیت فوج رکھتا ہے،اس فہرست میں پہلے نمبر پر امریکہ دوسرے پر روس تیسرے پر چین جب کہ بھارت کو چوتھے نمبر پر رکھا گیا ہے، پانچواں نمبر جنوبی کوریا اور چھٹا برطانیہ کو دیا گیا ہے جب کہ پاکستان اس فہرست میں ساتویں نمبر پر آیا ہے۔ مختلف عالمی اشاریہ جات پر پاکستان کی درجہ بندی ترقی، آزادی صحافت، صنفی مساوات اور عالمی نقل و حرکت کے حوالے سے اس کی موجودہ حیثیت کی ایک تاریک تصویر پیش کرتی ہے،ہیومن ڈویلپمنٹ انڈیکس کے مطابق پاکستان کو 161 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ انسانی ترقی کے حوالے سے تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور معیار زندگی میں بہتری کے حوالے سے ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے۔ پریس فریڈم انڈیکس میں پاکستان کو 157 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے، جو میڈیا کی آزادی اور صحافیوں کے تحفظ کی کمی کو ظاہر کرتا ہے، جس کی وجہ سے آزادی اظہار اور معلومات کے پھیلاؤ پر پابندیاں عائد ہوتی ہیں۔ گلوبل جینڈر گیپ رپورٹ میں پاکستان کو 145 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے، جو معاشی شراکت، تعلیم، صحت اور سیاسی نمائندگی جیسے شعبوں میں نمایاں صنفی تفاوت کی موجودگی کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ صنفی تفاوت اکثر سماجی، اقتصادی اور سیاسی شعبوں میں خواتین کی مکمل شرکت کو محدود کر دیتے ہیں۔ پاسپورٹ انڈیکس، جو ممالک کو ان کے شہریوں کی سفری آزادی کی بنیاد پر درجہ بندی کرتا ہے، پاکستان کو 106 ویں نمبر پر رکھتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستانی شہریوں کو دوسرے ممالک میں ویزہ فری سفر تک محدود رسائی حاصل ہے، جو بین الاقوامی تجارت، سیاحت اور ثقافتی تبادلے کے مواقع میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔
مسلم لیگ ن نے پنجاب اسمبلی کیلئے خواتین کی مخصوص نشستوں کیلئے امیدواروں کی فہرست جاری کردی ہے جاری کردہ فہرست کے مطابق ذکیہ شاہنواز پہلے نمبر پر، بیگم عشرت اشرف دوسرے، ثانیہ عاشق تیسرے نمبر پر ہیں۔ مریم نواز کے قریب سمجھی جانیوالی عظمیٰ بخاری ساتویں جبکہ حنا پرویز بٹ دسویں نمبر پر ہیں۔ جاری کردہ فہرست میں زیادہ تر خواتین کاتعلق لاہور سے ہے جبکہ رحیم یارخان، راولپنڈی اور میانوالی سے بھی ایک خاتون کو شامل کیا گیا ہے۔ فہرست میں تحریک انصاف سے منحرف ہونیوالی عظمیٰ کاردار کا نام 23 ویں نمبر پر ہے اور عظمیٰ کاردار اسی صورت میں ایم پی اے بن سکتی ہیں اگر ن لیگ پنجاب اسمبلی میں 120 سے 150 کے درمیان سیٹیں لے۔ فہرست میں 19 ویں نمبر پر شمائلہ رانا کا نام بھی موجود ہے جس نے 2009 میں کریڈٹ کارڈچوری سکینڈل سے شہرت پائی تھی، بعدازاں مسلم لیگ ن اسے نظرانداز کرتی رہی۔
امریکا میں ڈیموکریٹ کانگریس مین ایرک سوال ویل نے کہا ہے کہ عمران خان اور ان کے حامیوں پر تشدد ناقابلِ قبول ہے۔ ایرک سوال ویل نے کہا ہے کہ موجودہ پاکستانی حکومت کی سابق وزیراعظم کو گرفتار کرنے اور دھمکیاں دے کر سیاسی اختلاف کو خاموش کرانے کی کوشش ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تمام فریقین پر زور دیتا ہوں کہ وہ مزید تشدد سے بچیں، ان باتوں سے ہمارے دیرینہ دوطرفہ تعلقات کو خطرہ ہے۔ ایرک سوال ویل نے کہا کہ پاکستان میں تمام فریقین پُرامن سیاسی عمل میں شامل ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات علاقائی استحکام اور سلامتی کے لیے اہم ہیں۔
خیبرپختونخوا میں عام انتخابات کے معاملے پر گورنر کے پی نے مشاورتی اجلاس سے متعلق مراسلہ الیکشن کمیشن کو ارسال کر دیا۔ تاہم گورنر خیبرپختونخوا غلام علی نے مراسلے میں الیکشن کی تاریخ نہیں دی۔ گورنر غلام علی نے الیکشن کمیشن کو تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی ہدایت کی۔ گورنر نے الیکشن کمیشن کو ارسال رپورٹ میں کہا ہے کہ اس وقت سکیورٹی صورتحال نازک ہے اور اضافی سکیورٹی اہلکار دستیاب نہیں۔ گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ مشکل معاشی صورتحال ہے اور مردم شماری ہو رہی ہے، حلقہ بندی ہونی ہے، عام انتخابات کی تاریخ کے اعلان سے قبل ان چیلنجز کو حل کیا جائے۔ دہشتگردوں کے خلاف چند ماہ میں آپریشن ختم ہوگا، اس کو بھی مد نظر رکھا جائے، خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کی کارروائیوں کی رفتار میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع میں سکیورٹی صورتحال بہت نازک ہے اور سرحد پار سے دہشتگرد گروپس ضم اضلاع میں آکر آباد ہوگئے ہیں، ضم اضلاع میں رہائشیوں کو دیگر اضلاع کے مقابلے میں 100 فیصد زیادہ خطرہ ہے، ان خطرات کے باعث سیاستدانوں اور پولنگ اسٹاف کی آزادانہ نقل و حرکت ممکن نہیں۔ رپورٹ میں گورنر کے پی نے مزید کہا کہ الیکشن سے متعلق صورتحال پرآئین اور الیکشن ایکٹ کے تحت حل تلاش کیاگیا، الیکشن کی تاریخ وزارت دفاع اور داخلہ سمیت دیگر شراکت داروں کو اعتماد میں لے کر رکھی جائے۔ ماضی میں ایسی صورت حال پیدا ہوئی جس کا آئین اور الیکشن ایکٹ کے تحت حل تلاش کیا گیا۔ دوسری جانب خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے صحافی لحاظ علی کا کہنا ہے کہ گورنر خیبر پختونخوا نے ایک تقریب کے دوران کہا کہ انہوں نے صوبے میں انتخابات کے متعلق 28 مئی کی تاریخ الیکشن کمیشن کو نہیں دی ہے ۔۔۔بس میڈیا کا منہ بند کرانے کی لئے خود سے 28 مئی تاریخ کا انتخاب کیا
نگران حکومت پنجاب نے صوبے کے تین اضلاع بکھر، خوشاب اور ساہیوال میں کم از کم 45 ہزار 267 ایکٹر اراضی ’کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ‘ کے لیے پاک فوج کے حوالے کرنے کے معاہدے پر دستخط کردیئے۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک دستاویز کے مطابق ملٹری لینڈ ڈائریکٹوریٹ نے پنجاب کے چیف سیکریٹری، بورڈ آف ریونیو اور زراعت، جنگلات، لائیو اسٹاک اور آبپاشی کے محکموں کے سیکریٹرز کو بکھر کی تحصیل کلور کوٹ اور منکیرہ میں 42 ہزار 724 ایکڑ، خوشاب کی تحصیل قائد آباد اور خوشاب میں 1818 ایکڑ اور ساہیوال کی تحصیل چیچہ وطنی میں 725 ایکڑ اراضی حوالے کرنے کے لیے خط لکھا تھا۔ خط میں پنجاب حکومت کے 20 فروری 2023 کے نوٹی فکیشن اور 8 مارچ کے جوائنٹ وینچر معاہدے کا حوالہ دیا گیا ہے، اس میں بتایا گیا کہ ’8 مارچ کو جوائنٹ وینچر منیجمنٹ معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا تھا کہ ریاستی زمینوں کی پروجیکٹ کے لیے فوری ضرورت ہے اور اسے پاک فوج کے حوالے کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق جوائنٹ وینچر پر فوج، پنجاب حکومت اور کارپوریٹ فارمنگ پر کام کرنے والی نجی فرموں کے درمیان دستخط کیے گئے، منصوبے کی نمایاں خصوصیات کے بارے میں بات کرتے ہوئے ذرائع نے بتایا کہ پنجاب حکومت زمین فراہم کرے گی جبکہ فوج اپنے وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے منصوبے کا انتظام اپنے پاس رکھے گی، اس کے علاوہ نجی شعبہ سرمایہ کاری کرے گا اور کھاد اور معاونت فراہم کرے گا۔ عسکری ذرائع کے مطابق فوج اس زمین کی ملکیت نہیں لے رہی یہ پنجاب حکومت کی زیر ملکیت رہے گی، فوج ایک مربوط انتظامی ڈھانچہ فراہم کرے گی، ان کا کہنا تھا کہ یہ زمین زیادہ تر بنجر ہے اور یہاں پر کاشت کم یا نہیں ہوتی، مزید بتایا کہ متعلقہ اسٹیک ہولڈرز، بشمول جوائنٹ وینچر پارٹنرز اور مقامی افراد کی مدد سے فوج اسے زرخیز زمین میں بدل دے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ پنجاب بورڈ آف ریونیو نے کئی مہینوں تک سروے کیا اور کارپوریٹ فارمنگ کے لیے ان زمینوں کی نشاندہی کی، اس منصوبے کا انتظام ریٹائرڈ فوجی افسران کے پاس ہوگا،اور اس سے فوج کو کوئی مالی فائدہ حاصل نہیں ہو گا بلکہ کاشتکاری سے ہونے والا منافع مقامی لوگوں، پنجاب حکومت اور اس پروجیکٹ میں سرمایہ کاری کرنے والی فرموں کو جائے گا۔ کاشت سے حاصل ہونے والی کم از کم 40 فیصد آمدنی پنجاب حکومت کے پاس جائے گی جبکہ 20 فیصد زراعت کے شعبے میں جدید تحقیق اور ترقی پر خرچ کی جائے گی، باقی آمدنی کو آنے والی فصلوں اور منصوبے کی توسیع کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ زرعی شعبے کی شرح نمو 1960 میں 4 فیصد سے گر کر 2022 میں 2.5 فیصد رہ گئی، جس کی وجہ ناقص اصلاحات، غیر مؤثر زرعی پالیسیوں کے علاوہ موسمیاتی تبدیلی اور آبادی میں اضافہ ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے کہا کہ پاکستان کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے، پاکستان کے ڈیفالٹ کا خطرہ ہے۔ معاشی ٹیم سے آئی ایم ایف کا معاہدہ نہیں ہوسکے گا۔ فوادچودھری نے دعویٰ کیا کہ ملکی معیشت کی تباہی کے بعد اسحاق ڈار اب ملکی سلامتی سے کھیل رہے ہیں۔ اسحاق ڈار کے گزشتہ روز کے بیان نئے بحران کی جانب اشارہ کیا ہے، مفتاح اسماعیل نے معیشت کی تباہی کا جو مشن شروع کیا اسحاق ڈار اس کی تکمیل کر رہے ہیں۔ اسحاق ڈار کی وجہ سے آئی ایم ایف اور باقی اداروں کے ساتھ تعلقات متاثر ہوئے ہیں، انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف نے کہا ہے پاکستان لانگ رینج میزائل پروگرام روک دے۔ ہر جانب سے عمران خان،عمران خان کی آوازیں آ رہی ہیں، عمران خان تو کہتے ہیں وہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی ہے، لوگوں نے بچوں کو موٹرسائیکل پرسکول چھوڑنا بند کردیا ہے، ملک میں انتشار سر اٹھا چکا ہے، انہوں نے شہباز شریف کو بھی ملک کے معاشی بحران کا ذمہ دار قرار دے دیا۔ فواد چودھری نے یہ بھی کہا کہ ہمارے ڈیفنس ڈویلپمنٹ پروگرام اور عالمی اداروں کے ساتھ ہمارے تعلقات تاریخ کی پست ترین سطح پر ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کا ایٹمی اور میزائل پروگرام ایک قومی اثاثہ ہے جس کی ریاست غیرت مندی سے حفاظت کرتی ہے۔ پی ایم آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ٹی وی، پرنٹ میڈیا اور سوشل میڈیا پر رافیل ماریانو گروسی کے دورے کو منفی انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے جوہری اور میزائل پروگرام کے حوالے سے سوشل اور پرنٹ میڈیا پر گردش کرنے والے حالیہ تمام بیانات، پریس ریلیز، سوالات اور مختلف دعوؤں میں بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی کے دورہ پاکستان کے تناظر میں پرامن ایٹمی پروگرام کو منفی انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ پاکستان کا ایٹمی اور میزائل پروگرام ایک قومی اثاثہ ہے جس کی ریاست غیرت مندی سے حفاظت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مکمل پروگرام کلی طور پر محفوظ، فول پروف اور کسی بھی دباؤ کے بغیر ہے۔
سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ بینکوں، سرکاری محکموں اور عوام کو واپس لوٹائی گئی رقوم سمیت تمام کی تفصیلات فراہم کی جائیں سپریم کورٹ آف پاکستان میں نیب قوانین میں ترامیم کے خلاف سابق وزیراعظم وچیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست پر سپریم کورٹ کے 3 رکنی خصوصی بینچ نے آج سماعت کی۔ ذرائع کے مطابق عدالت نے کیس کی سماعت کے دوران نیشنل اکائونٹیبلٹی بیورو (نیب) سے ریکوریوں میں آج تک برآمد کی گئی رقوم کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ بینکوں، سرکاری محکموں اور عوام کو واپس لوٹائی گئی رقوم سمیت تمام کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔ سپریم کورٹ میں نیب پراسیکیوٹر کی طرف سے بتایا گیا کہ جس صوبائی حکومت یا محکمے کی خوردبرد کی گئی رقم ریکور ہوتی ہے تو اسے واپس لوٹا دی جاتی ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے کہ نیب نے اب تک کتنہ پیسہ ریکور کیا اور یہ پیسہ خرچ کہاں کیا گیا؟ بار بار یہ کہا جاتا ہے کہ گزشتہ سالوں میں نیب نے ریکارڈ ریکوریاں کی ہیں۔ نیب کیس کی آئندہ سماعت پر تمام تفصیلات جمع کرائے پھر اس کا جائزہ لیں گے۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ وفاقی حکومت کے علاوہ صوبائی حکومتوں کو ریکور کر کے دیئے جانے والے پیسے کا ریکارڈ بھی پیش کیا جائے۔ نیب قوانین میں ترامیم کے بعد آمدن سے زائد اور بے نامی اثاثوں کو ثابت کرنا نیب کی ذمے داری بنتی ہے جبکہ ترامیم کے مطابق بے نامی کی رقم ادائیگی کا ثبوت بھی نیب نے ہی دینا ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ کیس اس لیے بنایا جاتا ہے تاکہ بے نامی جائیدادوں کی رقم ادائیگی کا ریکارڈ ثابت کیا جا سکے جبکہ نیب قانون کہتا ہے کہ بے نامی دار میں خاوند، اہلیہ، رشتہ دار یا ملازم بھی ہو سکتے ہیں۔ نیب ترامیم سے قانون کا دائرہ کار بڑھنے کے بجائے محدود ہو گیا ہے کیونکہ جب تک متاثرہ فریق ثبوت نہیں دے گا پراسیکیوشن بے نامی جائیداد ثابت نہیں کر سکے گی۔ ریکارڈ طلب کرنے کے بعدسماعت 4 اپریل تک کیلئے ملتوی کر دی گئی۔
خیبر پختونخوا کے گورنر غلام علی نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف کے کچھ اراکین اسمبلی میرے ساتھ رابطے میں ہیں، ان لوگوں کا موقف ہے کہ ملک میں علیحدہ علیحدہ انتخابات نہیں ہونے چاہیے۔ تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ کالج میں منعقد کی گئی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا نے انتخابات کے حوالے سے کھل کر گفتگو کی اور کہا کہ میں نے الیکشن کمیشن کو صوبائی حکومت کے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے، سپریم کورٹ نے تو الیکشن کا حکم دیدیا تاہم الیکشن کمیشن اور حکومت کے پاس انتخابات کروانے کیلئے وسائل نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2 دن پہلےمجھ سے پی ٹی آئی کےاراکین قومی اسمبلی نے رابطہ کیا کہ الگ الگ انتخابات منعقد نا کروائے جائیں ، میں نے پوچھا آپ کہاں سے بات کررہے ہیں تو انہوں نے جواب دیا کہ زمان پارک سے، جس پر میں نے کہا کہ آپ 2 قدم اندر جاکر ان سے بات کریں۔ گورنر خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ لاہور میں عدالتی حکم پر عمران خان کی گرفتاری کی کوشش کی جارہی ہے، عدالتی فیصلوں پر ایسی صورتحال پیدا کرنا اچھی بات نہیں ہے ، کوئی بھی سیاسی جماعت اگر عدالتی فیصلوں پر ایسے ردعمل دے گی تو میرے خیال میں یہ تو اس ملک کیلئے بہت زیادہ اچھا نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی معاملات کو عدالتوں کے سامنے لے جانے کے بجائے ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھ کرحل کرنا ہوں گے، ہمیں ملکی فیصلے ریاست کو مدنظر رکھ کر کرنے ہوں گے
کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ سمیت ملک کے مصروف ترین ایئرپورٹس پر نصب کیمرے ایک سال گزرنے کے باوجود بھی فعال نہیں ہوسکے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ایئر پورٹس پر نصب کیمرے اداروں کی باہمی چپقلش کی وجہ سے فعال نہیں ہوسکے ہیں،کیمروں اور ان کے کنٹرول روم کے چارج کس ادارے کے پاس ہوگا واضح طور پر یہ بھی طے نہیں کیا جاسکا ہے، انتظامی طور پر سول ایوی ایشن کی جانب سے کنٹرول روم کو کسی بھی ادارےکو نہیں سونپا گیا۔ دوسری جانب بارڈر مینجمنٹ سسٹم کے تحت نصب کیے گئے ان کیمروں کا کنٹرول ایف آئی اے، ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس اور کسٹمز کو بھی دستیاب ہوگا، اے ایس ایف کی ذمہ داری مشتبہ افراد کی اسکیننگ اور کیپچرنگ پر مبنی اس سسٹم کی ہوگی۔ واضح رہے کہ کراچی ، لاہور، اسلام آباد اور ملتان کے ایئرپورٹس پر جاپان کے تعاون سےا نتہائی طاقتور کیمروں کے حامل سسٹم لگایا گیا ہے، ان کیمروں کی مدد سے ایئرپورٹ ٹرمینل کی بلڈنگ کے اندر داخل ہونےوالے ہر شخص کی ساکت عکاسی کی جاسکے گی، 60 فیصد دھندلی تصاویر بھی اس سسٹم کے تحت قابل شناخت بنائی جاسکے گی۔ اس سسٹم میں یہ فیچر بھی موجود ہے کہ اگر سیکیورٹی ادارے کسی مطلوب شخص کی ساخت(فیشل میچنگ) سسٹم میں اپلوڈ کردیں تو اس شخص کےایئرپورٹ میں داخل ہونے پر الارم بج جائے گا، اس نظام کی مدد سے کسی بھی مطلوب شخص کو فرار ہونے سے قبل قلیل وقت میں گرفتار کرنا ممکن ہوسکے گا۔
اقبال خان جس کے بارے میں آئی جی پنجاب اور نگران وزیراطلاعات عامر میر نے دعویٰ کیا تھا کہ اسکا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے اسکا ردعمل سامنے آگیا ہے۔ اپنے ویڈیو بیان میں اقبال خان کا کہنا تھا کہ ایک خاص طبقہ ہے جو پی ٹی آئی اور ہماری مخالفت کی وجہ سے منفی پراپیگنڈہ کررہا ہے، میں نے 28 اکتوبر 2022 کو پی ٹی آئی شمولیت اختیار کی اور اس کے بعد سے میں بطور پی ٹی آئی ورکر کام کررہا ہوں۔ اقبال خان نے کہا کہ میں کسی چیز سے نہیں ڈرتا، موت اٹل ہے ایک روز سب کو مرنا ہے، تاہم میرے خلاف جو پراپیگنڈہ کیا جارہا ہے کہ میرا تعلق کسی کالعدم تنظیم سے ہے یہ بالکل غلط ہے، میں اس کی پرزور مذمت کرتا ہوں، میرا تعلق کسی کالعدم تنظیم سے نہیں ہے، سوائے پی ٹی آئی کے میں کسی اور تنظیم کا حصہ نہیں ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی کال پر میں ایک پی ٹی آئی ورکر ہونے کی حیثیت سے زمان پارک بھی گیا ، میں عمران خان کی کال پر زمان پارک حاضر ہوا تھا کیونکہ یہ میرا فرض ہے کہ میں اپنے قائد کی بات مانوں اور اس کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا رہوں، ایسا نہیں ہوسکتا کہ میں عمران خان کا ساتھی ہونے کے باوجود ڈر کر بھاگ جاؤں۔ اقبال خان نے کہا کہ جو میرے خلاف پراپیگنڈہ کیا جارہا ہے اس کے پیچھے کچھ لوگوں کا ذاتی عناد ہے اور یہ میرے خلاف ایک سیاسی چال ہے۔ خیال رہے کہ نگراں وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے ایک پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے پاس ایسی اطلاعات بھی ہیں جن کے مطابق خیبر پختونخوا سے بھی کچھ لوگ یہاں ہیں جو دہشت گرد ہیں، ان میں ایک شخص کے نام کی تصدیق بھی ہوچکی ہے، یہ شخص مولانا صوفی محمد کا دست راست اقبال خان ہے جو تحریک نفاذ شریعت محمدی سے تعلق رکھتا ہے۔
سیاسی کشیدگی میں کمی آنے کے امکانات روشن ہوگئے،وزیراعظم شہبازشریف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے بات چیت کیلئے عندیہ دیدیے ہیں۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایک جانب سینیٹ کے اجلاس کے دوران وزیراعظم نے سیاسی اختلافات دور کرکے ایک ساتھ بیٹھنے کا بیان دیا جبکہ دوسری جانب عمران خان نے بھی اپنی ٹویٹ میں کسی سے بھی بات کرنے کیلئے تیار رہنے کا بیان دیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی، مفادات اور جمہوریت کیلئے میں کسی قربانی سے گریز نہیں کروں گا، اس ضمن میں، میں کسی سے بھی بات کرنے کیلئے تیار ہوں اور اس جانب میں ہر قدم اٹھانے کیلئے تیار ہوں وزیراعظم شہباز شریف نے سینیٹ اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ میں نے 2018 میں بھی چارٹر آف اکانومی کی بات کی تھی جس کا مذاق اڑایا گیا اور ہمیں ہمیشہ چوراور ڈاکو قرار دیا گیا، ابھی بھی وقت ہے ہم ہوش نے ناخن لیں اور مل بیٹھ کر ملک کا مستقبل سنواریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سازش کے بجائے کاوش، خرابی پیدا کرنے کے بجائے خرابی دور کریں، آئیں نفرت اور زہر نا پھیلائیں، محبت بانٹیں اور قوم کے دکھوں کو بانٹیں، اس وقت پوری سیاسی قیادت کو اختلافات ایک طرف کرکے ساتھ بیٹھنا ہوگا۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے بھی اسی طرز کا ایک بیان دیا اور اپنی ٹویٹ میں کہا کہ میں ملک کی ترقی، مفادات اور جمہوریت کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کروں گا، اسی مقصد کیلئے میں کسی سے بھی بات کرنے کیلئے تیار ہوں اور اس جانب ہر قدم اٹھانے کیلئے بھی تیار ہوں۔
سابق حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدے کی پاسداری نہیں کی جس سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا: شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے سینٹ آف پاکستان کی 50 سالہ گولڈن جوبلی تقریبات کے دوسرے روز کمیٹی آف دی ہول سے خطاب کرتے ہوئے سیشن کے انعقاد پر چیئرمین سینٹ ، سینیٹرز اور ٹیم کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ یہ کام سرانجام دے کر قومی خدمت کی ہے۔ سینٹ نے اپنے 50 سالوں میں زندگی کے تمام شعبوں پر محنت، عرق ریزی اور سنجیدگی کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں ادا کی ہیں۔مختلف ممالک کے سفیروں اور ہائی کمشنرز کے مشکور ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم برسراقتدار آئے تو ہمارے سامنے دو راستے تھے، ایک راستہ سبسڈی، دوسرا مشکل فیصلوں سے معیشت کو بہتر کرنا تھا۔ ملک مشکلات کا شکار ہے اس لیے سیاست کو بالائے طاق رکھ کر اپنی سیاست کو ریاست پر قربان کر دیا۔ روس، یوکرین جنگ سے ہمارے جیسے ترقی پذیر ممالک متاثر ہوئے ، پاکستان بھی دنیا بھر کی طرح مہنگائی جیسے مسائل میں پھنسا ہے۔ انہوں نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک سیاسی رہنما ملک کو برباد کرنے پر تلا ہے جس کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے۔ ہم پاکستان کیلئے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں، ملکی مفاد کو دائو پر نہیں لگایا جا سکتا۔ قوم کے رہنما میں غصہ، تکبر اور انا نہیں ہوتی لیکن آج سیاستدان لفظ گالی بنا دیا گیا ہے، اس سے پہلے پاکستان میں ایسے خراب حالات نہیں دیکھے۔ شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان کی حکومت میں فروری 2019ء میں پاکستان سرحدی حدود کی بھارت نے خلاف ورزی کی تو اس مسئلے پر قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کیا گیا۔ سابق آرمی چیف نے بریفنگ دی اور ہم سابق وزیراعظم کا ڈیڑھ گھنٹے تک انتظار کرتے رہے لیکن اتنے اہم قومی مسئلے پر بھی عمران خان نے ہمارے ساتھ بیٹھنا پسند نہیں کیا حالانکہ وہ اجلاس انہیں طلب کرنا چاہیے تھا، عمران خان کو تب بھی قوم کا خیال نہیں تھا۔ سابق وزیراعظم نے ویڈیولنک کے ذریعے بھاشن دیا لیکن جب ہماری تقریر کرنے کی باری آئی تو وہ اٹھ کر چلے گئے اور کہا کہ ضروری کام ہے، قومی مفادات کو ذاتی انا کی بھینٹ چڑھا دیا۔ پہلے عمران خان نے بیانیہ تیار کیا کہ یہ امپورٹڈ حکومت ہے جسے سازش سے اقتدارمیں لایا گیا پھر کہا یہ سب امریکہ کی سازش ہے، پر یوٹرن لے لیا اور کہا امریکہ نے سازش نہیں کی۔ آئی ایم ایف معاہدے کے حوالے سے کہا کہ سابق حکومت نے معاہدے کی پاسداری نہیں کی جس سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ بڑا انسان غلطی تسلیم کر لیتا ہے، اختلافات جتنے بھی شدید ہوں سیاسی رہنما قومی مفاد میں اکٹھے بیٹھتے ہیں۔ امید ہے جلد سٹاف لیول معاہدہ طے پا جائے گا، تاخیر میں کچھ قصور اپنوں کا بھی ہے۔ اپنے خطاب میں کہا کہ آئین پاکستان کے خالق ذوالفقار علی بھٹو اور تمام ملک کے زعماء اور لیڈرشپ نے پاکستان کے چاروں صوبوں کو برابر کے حقوق فراہم کرنے کیلئے تاریخی کام کیا۔ پاکستان بہت سی قربانیوں کے بعد ملا، یہ اپنا کھویا ہوا مقام ضرور حاصل کرے گا اور پاکستان کا سبز ہلالی پرچم اقوام عالم میں فخر سے بلند ہو گا، اس کیلئے مسلسل محنت اور قربانی کا راستہ ہے اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔
عمران خان کی ناقابل ضمانت وارنٹ منسوخی کی درخواست مسترد ، تفصیلی فیصلہ جاری ۔۔عمران خان نے لاہور میں امن وامان کی صورتحال پیدا کی، ایسا رویہ عدالت کے لیے کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں ہے : ایڈیشنل سیشن جج ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست پر محفوظ شدہ فیصلہ سنا دیا ہے جس میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو برقرار رکھتے ہوئے 18 مارچ کو عدالت پیش ہونے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے سابق وزیراعظم عمران خان کی وارنٹ منسوخی درخواست مسترد ہونے کا " غیر معمولی " تفصیلی فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں امن وامان کی صورتحال پیدا کی، ایسا رویہ عدالت کے لیے کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں ہے اور اس صورتحال کے بعد عمران خان کسی بھی عمومی قانونی ریلیف کے مستحق نہیں ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ: عمران خان کو عدالتی کارروائی کی خلاف ورزی کرنے پر ذاتی طور پر پیش ہونا پڑے گا! قانون معاشرے کے طاقتور اور کمزور تمام طبقوں کے لیے برابر ہے! یہ کوئی مذاق نہیں کہ قومی خزانے ، املاک اور لوگوں کو اتنا بڑا نقصان پہنچانے کے بعد عدالت پیشی کی انڈرٹیکنگ دے دی جائے ۔ عمران خان کے اس کنڈکٹ اور عمل کے بعد محض انڈرٹیکنگ پر وارنٹ گرفتاری منسوخ نہیں کئے جا سکتے! عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے بھی وارنٹ عملدرآمد پر مزاحمت کو افسوسناک قرار دیا ہے! عمران خان نے ریاست کی رٹ اور تقدس کو چیلنج کیا، عمران خان کے کنڈکٹ اور عمل کے باعث غریب قوم کے لاکھوں روپے خرچ ہو گئے۔ عدالت نے کہا کہ پولیس کی فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے ظالمانہ طاقت کا استعمال کیا گیا! یہ تمام صورتحال پیدا کرنے کے بعد عمران خان وارنٹ گرفتاری معطلی کے حقدار نہیں رہے! عمران خان کے فالوورز نے کئی پولیس اہلکاروں کو زخمی کیا، پولیس کی گاڑیاں جلائیں، عمران خان تحریک انصاف کے چیئرمین ہیں! فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ عمران خان کے فالوورز نے پولیس کے وارنٹ گرفتاری تعمیل میں رکاوٹ ڈالی! قانوناً عوام پولیس کے وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد میں معاونت کی پابند ہے! مسلسل عدم حاضری پر عدالت ملزم کے وارنٹ جاری کرتی ہے! عدالت ناقابل ضمانت وارنٹ میں پولیس کو ملزم کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیتی ہے۔
وفاقی اردو یونیورسٹی اسلام آبا د کے ایک پروفیسر کو طالبہ کو نازیبا پیغامات بھیجنے کے الزام میں برطرف کردیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی اردو یونیورسٹی کے اسلام آباد کیمپس کی طالبہ کی جانب سے ڈیڑھ ماہ قبل دائر درخواست میں الزامات ثابت ہونے کے بعد پروفیسر کو نوکری سے فارغ کرنے جبکہ طالبہ کو خاموش رہنے کی ہدایات دینے والے پروفیسرز کو عہدوں سے ہٹانے کی سفارش کردی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی کی ہراسگی کمیٹی نے ڈیڑھ ماہ تک جاری رہی، متاثرہ طالبہ نے کمیٹی کو دیئے گئے بیان میں موقف اپنایا کہ پروفیسر کی جانب سے نازیبا پیغامات موصول ہونے پر دیگر تین پروفیسرز کو آگاہ کیا، تاہم تینوں نے خاموش رہنے کی ہدایات دیں اور گھر تک بات پہنچنے یا تعلیم متاثر ہونے کا کہہ کر ڈرایا۔ طالبہ نے اپنی درخواست میں کہا کہ جب تینوں پروفیسرز کی بات نا مان کر یونیورسٹی انتظامیہ کو شکایت درج کروائی تو شعبہ فزکس کے سربراہ نے امتحانات میں 1 نمبر سے فیل کردیا۔ ہراسگی کمیٹی نے تحقیقات اور تمام تر شواہد کا جائزہ لینے کے بعد اپنی سفارشات یونیورسٹی انتظامیہ کو بھیج دی ہیں ، جس میں شعبہ فزکس کے سربراہ کو عہدے سے ہٹانے، خاموش رہنے کی ہدایات دینےاور بات نا ماننے پر طالبہ کو فیل کرنے والے پروفیسرز کوعہدے سے ہٹانے کی سفارش کی گئی ہے۔ ہراسگی کمیٹی نے اپنے فیصلے میں متاثرہ طالبہ کے آئندہ پرچوں کو غیر جانبدار کمیٹی سے تصدیق کروانے کی بھی ہدایات جاری کی ہیں۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 3 روپے 23 پیسے اضافے کی منظوری دے دی۔ تفصیلات کے مطابق نیپرا نے وفاقی حکومت کی جانب سے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں اضافے کی درخواست پر سماعت کی۔ نیپرا نے بجلی 3 روپے 23 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی درخواست منظور کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔ پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ 209 ارب روپے جو مانگ رہے ہیں اس سے سرکلر ڈیٹ کا فلو کم ہوگا۔ گزشتہ سال سرکلر ڈیٹ 536 بڑھا تھا اور اگلے سال کا اندازہ اتنا ہی ہے۔ تین سو پینتیس ارب روپے میں 126 ارب پی ایچ ایل مارک اپ کے لیے ہے۔ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے چیئرمین توصیف ایچ فاروقی بجلی پر سر چارج 3 روپے 23 پیسے فی یونٹ تک بڑھانے کی درخواست پر پاور ڈویژن حکام پر برہم ہو گئے۔ چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی نے کہا ہے آئندہ سال کے لیے سر چارج کی اتنی جلدی کیوں ہے؟ عوام کو کوئی سکون کا سانس لینے دیں۔ نیپرا کے ممبرِ سندھ رفیق شیخ نے کہا کہ عوام کو بوجھ تلے دبا دیا، بجلی کی کمپنیوں کی خرابیوں کو دور کریں۔ نیپرا حکام نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سر چارج میں اضافے کی نئی درخواست دی ہے، پہلے آئندہ مالی سال کے لیے ایک روپے 43 پیسے فی یونٹ سرچارج اضافے کی درخواست تھی، اب یہ سر چارج 3 روپے 23 پیسے فی یونٹ تک بڑھانے کی درخواست کی گئی ہے۔ ممبرِ سندھ رفیق شیخ پاور ڈویژن حکام پر برس پڑے اور کہا کہ ڈسکوز کی ناقص کارکردگی کی سزا عوام کو کیوں دی جائے؟ عوام کو بوجھ تلے دبا دیا، بجلی کی کمپنیوں کی خرابیوں کو دور کریں، ہم صارفین کے حقوق کے بھی محافظ ہیں۔ ممبر نیپرا نے کہا کہ سرکلر ڈیٹ کو کم کرنے کے لئے وزارت کے پاس کوئی پلان ہی نہیں۔ اگر فیڈر آؤٹ سورس کا ہی پلان ہے تو پھر سرکلر ڈیٹ 3ہزار ارب تک پہنچ جائے گا۔ ممبر نیپرا نے مزید کہا آپ کے پاس کوئی اسسمنٹ نہیں ہے کہ قیمتیں بڑھنے سے انڈسٹری پر کیا اثر ہوگا۔ واضح رہے نیپرا نے کچھ ہی روز پہلے بھی3 روپے 39 روپے کا سرچارج لگایا تھا۔ نئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ پہلے منظور شدہ سر چارج سے ضرورت پوری نہیں ہو سکتی۔ ممبرِ نیپرا خیبر پختون خوا مقصود انور نے سوال کیا کہ یہ معاملہ کہاں تک جائے گا؟ کل مزید سر چارج بڑھانے کے لیے اور درخواست لے آئیں گے۔ جوائنٹ سیکریٹری پاور ڈویژن نے بتایا کہ ہمارے پاور سیکٹر کے مسائل گمبھیر ہیں، گردشی قرض تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
اقوام متحدہ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف کاروائی پر بیان میں کہا کہ زمان پارک کشیدہ صورتحال پر نظر ہے۔ تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ نے سابق وزیراعظم کے خلاف کارروائی پر بیان جاری کر دیا، ترجمان اسٹیفن ڈوجرک نے کہا کہ پاکستان میں صورتحال پرنظر رکھے ہوئے ہیں، کشیدگی میں کمی کی امید ہے۔ اسٹیفن ڈوجرک کا کہنا تھا کہ ابھی صورتحال بہتر ہونے کا علم ہوا ہے، قانون کی حکمرانی یقینی بنائی جائے، ہمیشہ کہتے ہیں عوام کے پرامن احتجاج کے حق کا احترام کیا جائے۔ یاد رہے کہ گزشتہ دو روز تک زمان پارک میدان جنگ بنا رہا، کارکنان نے وقفے وقفے سے پولیس اور رینجرز پر پتھراؤ کیا ، غلیلیں چلیں اور پٹرول بم پھینکے گئے، جس سے پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ پولیس ایکشن رکنے پر کارکن سجدہ شکر بجا لائے، ایک دوسرے سے گلے مل کر نعرے لگائے، عمران خان بھی ماسک لگائے باہرآئے۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ چند دوست ممالک نے پاکستان کو سپورٹ کرنے کے وعدے کیے تھے، اب آئی ایم ایف کہہ رہا ہے کہ وہ ان وعدوں کو مکمل کریں اور صرف یہی تاخیر کی وجہ ہے۔ اسحاق ڈار نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا آئی ایم ایف پروگرام میں تاخیر حکومت کی طرف سے نہیں ہے، اس بار بات چیت بہت غیرمعمولی رہی، بہت زیادہ مطالبات سامنے رکھے گئے، ہم نے ہر چیز مکمل کر لی ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمیں قومی مفاد کا تحفظ کرنا ہے، کوئی بھی نیوکلیئر یا میزائل پروگرام پر سمجھوتا نہیں کرے گا، کسی کو حق نہیں کہ پاکستان کو بتائے کہ وہ کس رینج کے میزائل یا ایٹمی ہتھیار رکھے۔ اُنہوں نے کہا کہ میں نے ماضی میں سب سے پہلے آئی ایم ایف معاہدہ ویب سائٹ پر ڈالا تھا، اب بھی جیسے ہی آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ ہوگا ویب سائٹ پر ڈال دیا جائے گا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں تاخیر پر بات کرتا ہوں، یہ کوئی نیا پروگرام نہیں جو اس حکومت نے کیا ہو، یہ آئی ایم ایف پروگرام 2019 میں شروع ہوا جو 2020 میں مکمل ہو جانا تھا۔ وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ 2013 سے 2016 تک آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل کیا گیا تھا، لگتا ہے 2019 میں آئی ایم ایف کے ساتھ معاملاتِ پروگرام نئی طرز کے تھے۔ اُنہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک اور دیگر قانون پارلیمنٹ نے منظور کیے جس کے بعد میری خیال میں مانیٹری پالیسی بہت زیادہ آزاد ہوگئی۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے ملکی موجودہ صورتحال پر اپنا موقف پیش کردیا،ضلع کورنگی میں صفائی مہم کے آغاز کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کے دوران خالد مقبول صدیقی نے کہا ڈومیسائل کا فرق واضح ہے، جو کچھ عمران خان کر رہے ہیں ہورہا ہے، اس کا 10 فیصد بھی ہم کرتے تو آج ہماری مائیں ہمیں تلاش کررہی ہوتیں۔ عمران خان کا نام لیے بغیر خالد مقبول صدیقی نے کہا اگر حقیقی جیل ہو تو جیل جانے والا لیڈر بنتا ہے جبکہ سہولتوں سے آراستہ دو نمبر جیل ہو تو لیڈر بھی دو نمبر بنتا ہے،جو کچھ عمران خان کر رہے ہیں، اس کا 10 فیصد بھی ہم کرتے تو آج ہماری مائیں بہنیں ہمیں تلاش کررہی ہوتیں، یہ فرق اہل کراچی کو پتہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا دو اضلاع میں ایم کیو ایم کے ایڈمنسٹریٹر ہیں جہاں عوامی مسائل حل ہوتے ہوئے نظر آرہے ہیں، گزشتہ 14 سال سے کراچی کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ملک کو چلانے والے شہر کو تعصب اور لاشوں کے سوا کچھ نہیں ملا۔ عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونےکے بعد اسلام آباد پولیس کی ٹیم لاہور پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ گزشتہ روز سے زمان پارک پر موجود ہے جہاں اسے پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے،پی ٹی آئی کارکنوں کے پتھراؤ سے درجنوں پولیس اور رینجرز اہلکار زخمی ہوچکے ہیں۔
گوجرانوالہ کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت سے وفاقی وزیرداخلہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے 9 روز گزر گئے تاہم ملزم رانا ثنااللہ نے تاحال خود کوعدالت کے سامنے سرنڈرکیا نا ہی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری چیلنج کیے گئے ہیں۔ گجرات کے تھانہ انڈسٹریل ایریا میں رانا ثنا اللہ کے خلاف اداروں کو دھمکانے، چیف سیکرٹری اور کمشنر کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کے الزام میں درج مقدمہ میں مسلسل غیر حاضری پر انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت گوجرانوالہ کے جج رانا زاہد اقبال نے 7 مارچ کو ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔ عدالت نے گجرات پولیس کوحکم دیا تھا کہ رانا ثنا اللہ کو28 مارچ تک گرفتار کر کے پیش کیا جائے، تاہم گجرات پولیس تاحال ان عدالتی احکامات پرعمل درامد کروانے میں ناکام ہے۔ واضح رہے کہ خصوصی عدالت نے 21 فروری کو پہلے قابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے ملزم کو 7 مارچ کو عدالت پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ پولیس نے عدالت کووارنٹ کی عدم تعمیل سے آگاہ کیا جبکہ رانا ثنا اللہ کے وکلاء نےعدالت میں پیش ہوکر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دی تھی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے ملزم کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے گجرات پولیس کو حکم دیا تھا کہ 28 کو رانا ثنااللہ کو گرفتار کر کے پیش کیا جائے۔

Back
Top