خبریں

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس پیشی کے موقع پر ہنگامہ آرائی ہوئی، اس دوران ڈیجیٹل میڈیا صحافی گوہر پر بھی تشدد کیا گیا، گوہر سیال پر تشدد کے خلاف سوشل میڈیا پر تنقید کی جارہی ہے۔ صحافی قمر نے لکھا گوہر سیال ڈیجیٹل میڈیا صحافی ہے اور بہت ہی پیارا اور شریف النفس انسان ہے۔پوری کل اسلام آباد پیشی کے موقع پر صحافتی کارڈ پاس نا ہونے کی وجہ سے پولیس نے اسے پکڑا پہلے مارا پیٹا اور اس پر پانچ بوتل پیٹرول ڈال کر ایف آئی آر کر دی ہے۔ یہ سراسر زیادتی ہے۔ آواز اٹھانا سب پر فرض ہے۔
وزیر داخلہ رانا ثنا نے پی ٹی آئی کو کالعدم قرار دینے کی قانونی کارروائی شروع کرنے کا عندیہ دے دیا، لاہور میں پارٹی سیکریٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کے دوران رانا ثنا نے کہا پی ٹی آئی کے خلاف ریفرنس فائل کرنے کیلیے کافی چیزیں سامنے آگئی ہیں، ہماری پارٹی کی قانونی ٹیم اب اس پر غور بھی کررہی ہے کیونکہ عدالت کے ذریعے ہی کسی پارٹی کو کالعدم قرار دیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج صبح لاہور میں پنجاب پولیس نے دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے نوگو ایریا کیخلاف ایکشن کیا، ایک نام نہاد سیاسی لیڈر نے خوف کا ماحول بنا رکھا تھا، اس نے جیل بھرو تحریک شروع کی اور خود گھر میں مورچہ زن ہو کر جیل سے بچو تحریک چلا رہا تھا۔ انہوں نے کہا عدالتی حکم کی تعمیل پر مزاحمت ہوئی تو تاثر مضبوط ہوا کہ یہاں دہشت گرد تنظیم ہو سکتی ہے، پولیس نے زمان پارک میں نوگو ایریا کو کلیئر کیا اور سرچ وارنٹ ہونے کے باوجود بھی اہلکار رہائشی حصے میں داخل نہیں ہوئے۔ گھر کے بیرونی حصے سے 65 ایسے افراد گرفتار ہوئے ہیں جن میں سے اکثریت کا تعلق پنجاب سے نہیں ہے اور ان کا کردار مشکوک ہے جبکہ زمان پارک سے اسلحہ، غلیلیں، پٹرول بم بنانے کا سامان بھی برآمد ہوا ہے، یہ چیزیں پولیس کیخلاف استعمال ہوتی رہی ہیں۔ رانا ثنا کہتے ہیں قوم دیکھے کہ اس شخص کا کردار کیا ہے، اس کا مقصد ملک میں فتنہ اور انارکی پھیلانا ہے، یہ گذشتہ 10 سالوں سے اپنے ایجنڈے پر گامزن ہے، یہ حکومت میں ہوتے ہوئے بھی فساد پر آمادہ تھا، کیسا بدبخت ٹولہ ہے کہ یہ کہتا تھا کہ میں 500 لوگوں کو منی لانڈرنگ پر پھانسی دینا چاہتا ہوں، عین اسی وقت فرح گوگی 12 ارب کی منی لانڈرنگ کر رہی تھی اور اس نے القادر ٹرسٹ کے نام پر 7 ارب کی جائیداد اپنے نام لگوائی، توشہ خانہ کی چوریاں اور ٹیریان کیس سب کے سامنے ہے۔ رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا عمران خان کے ساتھ 100 اسلحے سے لیس لوگ موجود تھے، عدالتی پیشی سے ایک دن پہلے اسے تمام کیسوں میں عبوری ضمانت دے دی گئی۔ اسے تھوک کے حساب سے ضمانت قبل از گرفتاری دی گئی ہے، یہ سلوک اسے مزید بدمعاش بنانے کی طرف معاون ثابت ہو گا کیونکہ اس سے اسے حوصلہ ملتا ہے اور قانون نافذ کرنے والوں کو شرمندگی ہوتی ہے اور عدالت میں اس کا انتظار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج انہیں کہا گیا تھا کہ جس پوائنٹ سے آپ کہیں گے تو ہم آپ کو سکیورٹی فراہم کرینگے لیکن انہوں نے جتھے کی صورت میں جانا مناسب سمجھا، عدالت کا حکم تھا کہ اس لسٹ کے مطابق لوگوں کو داخل ہونے دیا جائے، اس کے علاوہ کسی کو داخل نہ ہونے دیا جائے، پہلے میڈیا کو بھی باہر سے رپورٹنگ کا حکم تھا تاہم بعد میں عدالت نے میڈیا کو کوریج کی اجازت دے دی۔ لیگی رہنما نے کہا عمران نیازی کم از کم 300 سے 400 مسلح افراد کے جتھے کے ساتھ عدالت کے احاطے میں پہنچا اور کہا کہ میں ایسے ہی کمرہ عدالت میں جانا چاہتا ہوں، اسے چند لوگوں کے ساتھ عدالت میں جانے کی پیشکش کی گئی لیکن انہوں نے انکار کردیا، ہمارے پاس ریکارڈ ہے کہ ان میں سے کم از کم 100 لوگ مسلح تھے۔ اُن کا کہنا تھا کہ پولیس کو لوگوں کو ہٹانے کے لئے طاقت کا استعمال کرنا پڑا، عدالت کو اسے گاڑی سے اتار کر کمرہ عدالت میں طلب کرنا چاہیے تھا، اگر ایسا ہو جاتا یا اس فتنے کو پکڑ کر عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا جاتا تو اس کی بدمعاشی کو لگام پڑتی۔ انتہائی افسوس ہے کہ انہیں گاڑی میں ہی حاضری لگوانے کی اجازت دے دی گئی اور میں نے سنا ہے کہ وہ دستخط والی فائل بھی گم ہوگئی ہے۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہم عدلیہ کا بے پناہ احترام کرتے ہیں، میں جسارت کروں گا کہ اسی رویے کی وجہ سے اس کی سرکشی اور خرمستی میں اضافہ ہوا ہے، یہ بزدل انسان ہے، اسے جیل کا اتنا خوف ہے کہ گرفتار ہوتے ہی اسے اٹیک ہو جائے گا، خود اس نے لوگوں کو مہینوں جیلوں میں رکھا، ہمیں اس نے 6، 6 ماہ گھر سے کھانا منگوانے تک نہیں دیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ’یہ ملکی قانون کو داؤ پر لگانے کو تلا ہوا ہے، اس سرکشی اور بدمستی کا یہی عدالتی رویہ وجوہات ہیں، اس نے ملک اور معیشت کا بیڑا غرق کیا جو آج ہم بھگت رہے ہیں اور اسٹیبلشمنٹ پچھتا رہی ہے، قوم اس کی شناخت کرے کہ یہ فتنہ، فساد اور انارکی چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا پی ٹی آئی کو کالعدم قرار دینے کا ایک عدالتی پروسیجر ہے جس پر ہماری جماعت کی لیگل ٹیم غور کرے گی لیکن پی ٹی آئی کیخلاف ریفرنس فائل کرنے کے لئے شواہد کافی ہیں‘۔ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ اسے غیرمعمولی ریلیف ملنا بند ہو جائے تو یہ دنوں میں سیدھا ہو جائے گا، وہ جان کو خطرے کا کہہ کر عذر کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ انہیں پتہ ہے کہ وہ جھوٹ بول رہے ہیں کیونکہ وہ عدالتی کارروائی سے بچنا چاہتے ہیں اس لئے سکیورٹی تھریٹ کی بات کرتے ہیں۔
عمران خان کی اسلام آباد میں عدالت میں پیشی پر قافلے میں سرکاری پروٹوکول کے ساتھ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان بھی شامل ہوئے، جس کا سخت نوٹس لے لیا گیا، وفاقی حکومت نے سخت نوٹس لے کر ان کے خلاف کارروائی پر غور شروع کر دیا۔ ذرائع کے مطابق خالد خورشید کے مسلح گارڈز کے ساتھ قافلے میں شامل ہیں وفاقی حکومت کے واضح احکامات کے باوجود جی بی پولیس اہلکار عمران خان کو سکیورٹی دے رہے ہیں۔ وفاقی حکومت کے ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سیاسی ریلیوں اور عدالت پیشی کے موقع پر سرکاری سکیورٹی عمران خان کو نہیں دے سکتے اس حوالے سے وفاقی حکومت نے وزیراعلیٰ خالد خورشید کیخلاف کارروائی کیلئے مختلف آپشنز پر غور کیا جارہاہے۔
سینئر صحافی و اینکر پرسن عمران ریاض خان کو آئی جی پنجاب کی توہین کرنے پرایف آئی اے کی جانب سے نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے نے سینئر صحافی و اینکر پرسن عمران ریاض خان کو طلبی کا نوٹس بھیج دیا ہے، عمران ریاض خان نے ٹویٹر پر یہ نوٹس شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ابھی ابھی ایف آئی اے سے یہ محبت نامہ موصول ہوا ہے۔ نوٹیفکیشن میں عمران ریاض خان کو ذاتی حیثیت میں ایف آئی اے سائبر کرائم کے لاہور رپورٹنگ سینٹر میں 20 مارچ 2023 کو دوپہر12 بجے پیش ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ایف آئی اے کے مطابق عمران ریاض خان کے خلاف آئی جی پنجاب کی مبینہ توہین کا الزام ہے ۔ انسانی حقوق کے رہنما اور قانون دان میاں علی اشفاق نے اس حوالے سے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عوامی ٹیکس کے پیسوں پر چلنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوال اٹھانا بھی جرم بن چکا ہے، اس نوٹس کی تصدیق کے بعد قانونی طریقے سے آگے بڑھیں گے۔ واضح رہے کہ کچھ روز قبل اینکر عمران ریاض نے ایک ویڈیو شئیر کی تھی جس میں آئی جی پنجاب دشمن کو کچلنے اور مارنے کا کہہ رہے تھے۔ آئی جی پنجاب کےمطابق یہ ویڈیو میانوالی کی ہے جب وہاں دہشتگردوں نے حملہ کیا تھا۔ آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ جس نے یہ ویڈیو شئیر کی ہے اسکی سزا اتنی ہی کافی ہے کہ اس نے ٹویٹ ڈیلیٹ کردیا۔
تحریک انصاف کے کارکنوں کو مفت بجلی اور پانی فراہم کرنے والا نوجوان سابق وزیراعظم عمران خان کے گھر کے بالکل ساتھ والے گھر کا رہائشی نکلا سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی لاہور میں رہائشگاہ زمان پارک کے باہر بیٹھے تحریک انصاف کے کارکنوں کے لیے مفت بجلی اور پانی فراہم کرنے والے نوجوان کا پتہ چل گیا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ایک نوجوان کی تصویر وائرل ہوئی تھی جو زمان پارک میں ایک گھر کے باہر گیٹ پر مفت پانی اور بجلی لکھ کر بیٹھا تھا۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے کارکنوں کو مفت بجلی اور پانی فراہم کرنے والا نوجوان سابق وزیراعظم عمران خان کے گھر کے بالکل ساتھ والے گھر کا رہنے والا ہے جس نے زمان پارک کے اطراف میں راستے بند ہونے پر اپنے گھر کے دروازے پر پانی اور بجلی فراہم کر رہا ہے جس پر شہریوں نے نوجوان کے جذبے کو سراہا۔ نوجوان نے اپنے گھر کے گیٹ پر مفت بجلی اور پانی لکھ کر عوام کے لیے ایک سوئچ بورڈ باہر لگا رکھا ہے جس سے شہریوں کو موبائل فونز چارج کرنے کی سہولت دے رہا ہے اور ساتھ ہی پینے کا پانی بھی رکھا ہوا ہے۔ تصویر سامنے آنے کے بعد بجلی اور پانی والا گھر سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا اور نوجوان کے اس اقدام کو سوشل میڈیا صارفین نے سراہا تھا۔ سینئر صحافی احتشام الحق نے ٹویٹر پر گھر کی تصویر شیئر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا کہ: زمان پارک میں خان کے ہمسائے بھی کسی سے کم نہیں۔ لوگوں کو مفت میں پانی اور بجلی دینا بھی ایک قسم کا احتجاج میں شرکت ہے۔ یہ باقیوں کے لیے ایک اشارہ بھی ہے! ایسا جزبہ بہت کم دیکھا ہے۔ تصویر کے ردعمل میں ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ: آپ نے یہ جو تصویر شیئر کی ہے میں بالکل اس کے خلاف ہوں کیونکہ آپ کو پتہ ہونا چاہیے کہ امپورٹڈ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، کل ایسا نہ ہو ان بیچاروں کو تکلیف پہنچا دے!
پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے سابق وزیراعظم وچیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور اسد عمر کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو جاری کر دی ہے جس میں عمران خان اسد عمر کو کہہ رہے ہیں کہ ٹول پلازہ سے جوڈیشل کمپلیکس پہنچنے میں مجھے 5 گھنٹے لگ گئے ہیں۔ جوڈیشل کمپلیکس پہنچنے پر عمران خان نے اسد عمر کو فون کر کے کہا کہ میں 15 منٹ سے باہر کھڑا ہوں۔ عمران خان توشہ خانہ کیس کے سلسلے میں آج جوڈیشل کمپلیکس پہنچے تھے جہاں کمرہ عدالت میں پیش ہوئے بغیر ہی واپس روانہ ہو گئے تھے۔ عمران خان نے اسد عمر سے ٹیلیفونک گفتگو میں کہا کہ یہاں جگہ جگہ کنٹینرز کھڑے کیے گئے ہیں اور ناکے لگائے گئے ہیں اور آنسو گیس کے شیل چلا رہے ہیں، یہ نہیں چاہتے کہ میں عدالت پہنچ سکوں۔ سابق وزیراعظم کی گفتگو سامنے آنے پر عمران خان کی عدالت حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی پھر عدالت سے ان کی گاڑی میں حاضری لگوانے کی درخواست کی گئی جو جج نے منظور کر لی۔ عمران خان گاڑی میں حاضری پر دستخط کر کے عدالت میں پیش ہوئے بغیر ہی روانہ ہو گئے جس پر پاکستان مسلم لیگ (ن)کی چیف آرگنائزراورنائب صدرمریم نواز نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر طنزیہ انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ: میرے پاس حاضر ہو کر میری حاضری قبول فرمائی جائے! ایک اور ٹویٹر میں مریم نوازشریف نے لکھا کہ: اور گیدڑ فردِ جرم اور گرفتاری کے خوف سے حاضری لگائے بغیر عدالت سے دُم دبا کے بھاگ گیا ! بزدل !سچ کہوں تو گرفتاری کے اس قدر شدید خوف میں مبتلا شخص پاکستانی قوم نے پہلی مرتبہ دیکھا ہے۔ شرم آتی ہے کہ یہ بزدل کبھی اپنے آپ کو سیاسی رہنما کہتا تھا۔ اب تو وہ لبادہ بھی اتر گیا۔ عمران خان کے توشہ خانہ کیس میں کمرہ عدالت میں پیشی کے بغیر واپس جانے پر ردعمل دیتے ہوئے وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حاضری کا قانونی عمل مکمل کیا گیا وہ احاطہ عدالت سے روانہ ہوئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے تجویز دی کہ توشہ خانہ کیس کی سماعت ہفتے کے روز رکھ لیں۔
لاہور زمان پارک میں پولیس کی جانب سے عمران خان کی رہائش گاہ پر حملے پر فنکاروں کے مذمتی بیانات اور سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر فنکاروں نے عمران خان کے گھر پر پولیس کے حملے کی شدید مذمت کی اور حکومت کو سخت الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنایا۔ پاکستان کے ایکشن ہیرو شان شاہد نے اپنی ٹویٹ میں پولیس کے حملے کے دوران عمران خان کے بچوں کی رونگی گئی ڈرائنگز کی تصاویر شیئر کیں اور کہا کہ "یہ آرٹ آف وار ہے"۔ شان شاہد نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ جمہوریت ہے جس کیلئے ہم جدوجہد کررہے ہیں؟ جہاں ایک جمہوری حکومت اپوزیشن کے ساتھ ایسا برتاؤ کرتی ہے؟ ہمیں جمہوریت کی تعریف دیکھنے کی ضرورت ہے، کیونکہ میرے مطابق تو اسے جمہوریت نہیں کہتے۔ سپر سٹار ماہرہ خان نے بھی اس حوالے سے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس حملے کو کیسے صحیح ثابت کیا جاسکتا ہے؟ یہ تو ایک طرح کا پاگل پن ہے۔ گلوکار و اداکار فرحان سعید کا کہنا تھا کہ اس ملک میں کوئی قانون نام کی چیز ہے؟ پہلے تو پھر تھوڑا حوصلہ ہوتا تھا کہ فوج سنبھال لے گی؟
فردوس عاشق اعوان کی پیپلز پارٹی میں شمولیت کی تردید، خرم لغاری نے شمولیت اختیار کرلی پاکستان تحریک انصاف کی رہنما فردوس عاشق اعوان نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کی تردید کردی ہے جبکہ دوسری جانب پی ٹی آئی کے منحرف رکن خرم لغاری نے پیپلز جوائن کرلی ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فردوس عاشق اعوان نے پیپلز پارٹی میں شمولیت سے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کی تردید کرتے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ افواہیں پھیلانے والوں کو شرمندگی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کے مخالفین، ناقدین اور حاسدین ہر روز غلط من گھڑت اور منفی پروپیگنڈہ پھیلا کر عوام الناس کو گمراہ کرنے میں مصروف عمل ہیں۔ دوسری جانب مظفرگڑھ سے رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہونے والے پی ٹی آئی کے منحرف رہنما خرم لغاری نے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ خیال رہے کہ خرم لغاری 2018 کے انتخابات میں آزاد حیثیت میں رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے تھے تاہم بعد میں انہوں نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرلی ۔
عدالت میں جواب دینے کے لیے عمران خان کے پاس کچھ نہیں ہے اسی لیے فرد جرم عائد ہونے کا سن کر ہی ان کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں: معاون خصوصی وزیراعظم اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی وزیراعظم ورہنما ن لیگ عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ آج بھی عمران خان کی نیت نہیں تھی کہ عدالت میں پیش ہوں، تاخیر کرنے کی وجہ سے یہی ہے کہ فرد جرم عائد نہ ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان گاڑی میں بیٹھے اپنے کارکنوں کو پتھرائو کرنے کی ہدایات دے رہے تھے، ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ کسی سیاسی جماعت کے کارکنوں نے پولیس پر شیلنگ کی ہو۔ پاکستان تحریک انصاف عسکری ونگ کے ساتھ دہشت گرد تنظیم میں تبدیل ہو چکی ہے۔ عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ عدالت میں جواب دینے کے لیے عمران خان کے پاس کچھ نہیں ہے اسی لیے فرد جرم عائد ہونے کا سن کر ہی ان کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔ انہیں سمجھ ہی نہیں آرہی کہ توشہ خانہ اور فردِجرم سے کیسے بچا جائے۔ تحریک انصاف کے پاس پٹرول بموں کی موجودگی ثابت کرتی ہے کہ ان کے پاس دہشت گرد تنظیموں کے لوگ موجود ہیں، زمان پارک کو نوگوایریا بنانے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مسلح جتھوں نے زمان پارک میں پولیس افسران واہلکاروں پر حملے کئے اور لاہور سے مسلح جتھے لے کر اسلام آباد آئے، اگر تحریک انصاف طرف سے پولیس پر پتھرائو کیا جائے گا تو پولیس اپنا دفاع ضرور کرے گی۔ جوڈیشل کمپلیکس میں عمران خان کی پیشی کے موقع پر تحریک انصاف کے کارکنوں کے پاس سے جو اسلحہ برآمد ہوا ہے اس سے بھی یہ بات واضح ہوتی ہے کہ کوئی جانی نقصان کروانا چاہتے تھے۔ دریں اثنا رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: عمران خان کی رہائش گاہ سے توپ، ٹینک کے گولے اینٹی ائیر کرافٹ اور کوکین، چرس اور پٹرول بم برآمد! ٹینک اور توپیں عمران خان ساتھ لے گئے تھے، آئی جی پنجاب کی کی متوقع پریس کانفرنس! فواد چودھری کی ٹویٹ کے ردعمل میں عطاء اللہ تارڑ نے اپنے پیغام میں سوال اٹھاتے ہوئے لکھا کہ: اعتراف جرم کیا ہے یہ ڈبو نے؟ ٹینک اور توپوں والی بات تو مبالغہ آرائی ہے، باقی سب چیزیں فواد کو معلوم ہے کہ عمران خان کی رہائشگاہ پر موجود ہوتی ہیں۔
اللہ کا شکر ہے پاکستان میں آج کا دن بڑی تباہی کے بغیر گزر گیا: صدر مملکت وقت کی ضرورت ہے کہ تمام سیاست دان یکجا ہوں اور میرے پیارے وطن کو مشکلات سے نکالیں: ڈاکٹر عارف علوی توشہ خانہ کیس میں چیئرمین سابق وزیراعظم عمران کان آج جوڈیشل کمپلیکس پہنچے تو ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے باہر ہی حاضری لگا کر جانے کی اجازت دیتے ہوئے ان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیئے ہیں اور فرد جرم عائد کرنے کی سماعت 30 مارچ تک کیلئے ملتوی کر دی۔ دوسری طرف پنجاب پولیس سرچ آپریشن کرتے ہوئے زمان پارک میں عمران خان کے گھر کا گیٹ توڑ کر اندر داخل ہو گئی اور متعدد کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ملک میں جاری سیاسی کشیدگی کے حوالے سے اپنے پیغام میں لکھا کہ: اللہ کا شکر ہے پاکستان میں آج کا دن بڑی تباہی کے بغیر گزر گیا۔ الحمدللہ!کوئی بھی بڑا حادثہ رونما ہو سکتا تھا۔ وقت کی ضرورت ہے کہ تمام سیاست دان یکجا ہوں اور میرے پیارے وطن کو مشکلات سے نکالیں۔ انتخابات کا رخ اختیار کریں۔یہ ہمارا پاک وطن ہے اس کی خاطر امن اور سلامتی کو لبیک کہیں! 14 مارچ کو عمران خان کے وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد کیلئے پولیس کے زمان پارک میں پیش آنے والے واقعات پر انہوں نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا تھا کہ: آج کے واقعات سے مجھے بہت دکھ ہوا ہے! غیرضروری انتقامی سیاست! ایسے ملک کی حکومت کی ناقص ترجیحات جس کو عوام کی معاشی بدحالی پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ کیا ہم بڑے خطرناک سیاسی منظر نامے کی طرف جارہے ہیں؟ مجھے تمام سیاستدانوں کی طرح عمران خان کی حفاظت اور عزت کی بھی برابر فکر ہے! دریں اثنا صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے چائنا میڈیا گروپ کو خصوسی انٹرویو کو چینی ناظرین کی طرف سے انتہائی پسندیدگی کی نظر سے دیکھا گیا۔ سوشل میڈیا صارفین نے ڈاکٹر عارف علوی کی باتوں کو سراہتے ہوئے اپنے تبصروں میں کہا کہ پاکستان کے صدر کی دوراندیشی قابل ستائش ہے۔ صارفین کا کہنا تھا کہ ہمیں یقین ہے چائنا اور پاکستان شانہ بشانہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو کر خوشحالی حاصل کریں گے۔ صدر پاکستان کا خصوصی انٹرویو اردو زبان میں کیا گیا جسے 66 زبانوں میں ترجمہ کیا جا رہا ہے اور اسے دنیا بھر میں نشر کیا جائے گا!
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان بدنام زمانہ تنظیم آر ایس ایس کے نظریے پر عمل پیرا ہیں، انہوں نے لوگوں کی ڈھال بنا کر پولیس پر حملےکیے۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم شہباز شریف نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چند روز میں عمران خان کی حرکات سے عسکریت پسندانہ اور فاشسٹ رجحانات عیاں ہوتے ہیں،عمران خان نے لوگوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہوئے پولیس پر حملے کیے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے مزید کہا کہ عدلیہ کو دھمکانے کیلئے جتھوں کی قیادت کی،اس میں کوئی شک نہیں کہ عمران خان آر ایس ایس کے طرز عمل پر گامزن ہیں۔ ن لیگی رہنماؤں نے بھی تحریک انصاف کو دہشتگرد تنظیم کہا، وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ایک دہشتگرد تنظیم بن چکی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز مریم نواز نے تحریک انصاف کو کالعدم تنظیم قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔
مردم شماری پر تحفظات دور کرنے کیلیے صوبوں کو 12 ارب کے فنڈز دیئے جارہے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف نے مردم شماری پر صوبوں کے تحفظات دور کرنے کیلئے فوری طور پر فنڈز کے اجرا کا حکم دیا تھا،تمام صوبوں کو مردم شماری کے انتظامات کیلئے فنڈز کی دوسری قسط کا اجراء کر دیا گیا ہے۔ مردم شماری میں صوبوں کو تین مراحل میں پیسوں کا اجرا کیا گیا جس میں لاجسٹک انتظامات یعنی ہائرنگ آف وہیکلز، ٹریننگ چارجز اور ریمونریشن چارجز کیلئے پیسوں کا اجرا کیا جائے گا۔ صوبہ سندھ کو 92 کروڑ 89 ہزار روپے کا ہائرنگ آف وہیکلز کی مد میں اجرا، بلوچستان کو 43 کروڑ روپے کا اجرا، خیبر پختونخوا کو تقریباً 64 کروڑ 24 لاکھ 60 ہزار کا اجرا کیا جا رہا ہے، پنجاب کو بھی پیر تک 1 ارب 88 کروڑ 24 لاکھ 75 ہزار روپے کا اجراء کر دیا جائے گا۔ مردم شماری کے عمل کی شفافیت اور منظم مانیٹرنگ کیلئے چیف سیکرٹریز، ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز کو مانیٹرنگ ڈیش بورڈز کی رسائی دے دی گئی،مانیٹرنگ ڈیش بورڈز کے ذریعے بلاک لیول تک آبادی، گھرانے، جیو ٹیگنگ کے ساتھ کوریج کی کارکردگی اور شمارکنندہ کے کام کی کارکردگی دیکھی جا سکتی ہے جو کہ کسی بھی صورت پہلے ممکن نہ تھی۔
عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں پرویز الہی کے بیٹے راسخ الہی اور ان کی بہو اور فرنٹ مین کی 10 ارب مالیت کی اراضی اور 22 بینک اکاونٹس منجمد کرنے کا حکم دے دیا۔ میڈیا رپورٹس میں کہا جا رہا ہے کہ چودھری پرویزالہٰی کے بیٹے راسخ الہٰی اور اہل خانہ کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات میں پیش رفت سامنے آئی ہے۔ عدالت نے راسخ الہٰی اور ان کی اہلیہ کی پراپرٹی اور بینک اکاؤنٹس، مونس الہٰی کی اہلیہ، چودھری برادران کے فرنٹ مین قیصر بھٹی اور عابد بھٹی کے اکاؤنٹس بھی منجمد کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے تمام شریک ملزموں کی 10 ارب روپے مالیت کی 17 ہزار 420 کنال اراضی منجمد کرنے کا حکم بھی جاری کیا ہے جب کہ شریک ملزموں کے 22 بینک اکاؤنٹس فریز کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں جن میں تقریباً ساڑے 3 ارب روپے بھیجے گئے۔ ذرائع ابلاغ کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کرپشن کا پیسہ بے نامی بینک اکاؤنٹس اور کمپنیوں کے ذریعے بھیجا گیا۔ گزشتہ دور حکومت کی کرپشن میں چودھری فیملی نے اربوں کی جائیدادیں بنائیں، تمام پراپرٹیز اور بینک اکاؤنٹس اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کے تحت منجمد کیے گئے ہیں۔ عدالت نے تمام پراپرٹیز اور بینک اکاؤنٹس ایف آئی اے کی درخواست اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر منجمد کیے۔ یہ تمام پراپرٹیز اور بینک اکاؤنٹس ان تمام ملزمان کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات مکمل ہونے تک فریز رہیں گی۔
متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی میں قتل ہونے والے پاکستانی شہری کا قاتل کوئی اور نہیں ہم وطن ہی نکلا، گوجرانوالا سے تعلق رکھنے والے عنصر نامی شہری کو دو روز قبل دبئی میں قتل کیا گیا، جس کے بعد پولیس نے وقوع سے شواہد اکھٹے کیے اور تحققیات شروع کی۔ دبئی کی سی آئی ڈی پولیس نے سی آئی اے اسپیشل سیل سے مقتول کے گھر کا پتہ پوچھنے کیلیے گوجرانوالہ پولیس سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ مقتول علی پور چھٹہ کے علاقے کھیوکی کا رہنے والا تھا۔ سی آئی اے اسپیشل سیل کی ٹیم کھیوکی میں جب تفتیش کی تو وہاں سے قاتل کا سراغ ملا جس پر دبئی پولیس حکام کو آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا مبینہ طور پر واقعے میں عباس نامی شخص ملوث ہے، جو دبئی میں ہی مقیم ہے۔ دبئی پولیس نے جب ملزم عباس کو گرفتار کیا تو اُس نے انکشاف کیا کہ وہ عنصر کی تیسری بیوی سے شادی کا خواہش مند تھا،پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش کی تو معلوم ہوا کہ عنصر کی اہلیہ بھی اس واردات میں ملوث ہے اور قتل کے بعد سے فرار ہے۔
لاہور میں عمران خان کی رہائشگاہ زمان پارک کے علاقے میں پولیس اور تحریک انصاف کے کارکنوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے دوران گاڑیاں اور ٹریفک سیکٹر میں سرکاری تنصیبات کو پہنچنے والے نقصان کے تخمینے کی رپورٹ سامنے آگئی جو لاہور پولیس نے آئی جی پنجاب کو بھجوا دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس تصادم میں 3 واٹر کینن اور پولیس کی 10 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔ جبکہ ایک بس کو بھی جزوی نقصان پہنچایا گیا اور واٹر ٹینکر کو مکمل طور پر جلا دیا گیا۔ اس طرح 3 واٹر کیننز کا ساڑھے 58 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، جب کہ مکمل خاکستر ہونے والے واٹر 42 لاکھ 50 ہزار مالیت کا واٹر ٹینکر مکمل طور پر جلا دیا گیا۔ زمان پارک میں تمام گاڑیوں کا1 کروڑ 10 لاکھ 90ہزار روپے کا نقصان ہوا۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ٹریفک سیکٹر شادمان میں 8 موٹرسائیکلیں بھی جلا دی گئیں جن کی مالیت 23 لاکھ روپے تھی۔ وائر لیس سیٹس اور کمیونیکیشن سسٹم کو 35 لاکھ جبکہ کیمرے، کمپیوٹر سسٹم، چھتریوں کی مد میں 11 لاکھ کا نقصان پہنچایا گیا۔ پیٹرول بم کی وجہ سے لگنے والی آگ سے روزنامچے کا 3 سال کا ریکارڈ جل گیا، ٹکٹنگ کا رجسٹر اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر شہریوں سے لیے گئے شناختی کارڈز بھی جل گئے۔ رپورٹ کے مطابق رجسٹریشن بکس اور لائسنس بھی جل گئے، جولائی 2020 سے دسمبر 2022 تک تمام چالان بکس بھی جل گئیں۔ اس حوالے سے رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 50 سے زائد پولیس افسران و اہلکاروں کو زخمی بھی کیا گیا۔
جمیعت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا کے نمائندہ خصوصی و سابق سفیر زلمے خلیل زاد نے پاکستان کا خفیہ دورہ کر کے عمران خان سے ملاقات کی ہے۔ اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جمعیت علما اسلام نے کہا ہے کہ عمران خان کارکنوں کو ڈھال بنا کر خود قانون کا سامنا کرنے سے بچنا چاہتا ہے، لاہور کو ایک شخص نے نو گو ایریا بنا دیا ہے، وہ کسی عدالت میں پیش نہیں ہورہا اور عدالتوں ، قانون کا مذاق بنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بارہا کہہ چکے ہیں عمران خان کے پیچھے بیرونی ایجنڈا ہے، اسلام مخالف قوتیں ملک میں انتشار چاہتی ہیں۔ سربراہ پی ڈی ایم نے دعویٰ کیا کہ زلمے خلیل زاد نے خفیہ دورہ کرکے عمران خان سے ملاقات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زلمے خلیل زاد پاکستان میں موجود علیحدگی پسند تنظیموں کا حامی ہے، وہ چین کے خلاف بات کرتے اور الجزائر پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اس سے پتا چلتا ہے کہ عمران خان کے پیچھے کون سی قوتیں ہیں۔ سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ یہودیوں کے نمائندوں کی جانب سے عمران خان کی حمایت کرنا لمحہ فکریہ ہے، امریکا سے یہودیوں کے نمائندے عمران خان کی حمایت میں سامنے آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سے اس لیے ڈر رہے ہیں کہ کہیں آئین تبدیل نہ ہو جائے ۔
کے الیکٹرک سمیت ملک کےگھریلو صار فین کو مارچ کے بل میں فی یونٹ ادائیگی 39 روپے 80 پیسے تک پہنچ سکتی ہےحکومت پاکستان کے آئی ایم ایف شرائط کو پورا کرنے اور بجلی کے شعبے میں گردشی قرض کو کم کرنے کے اقدامات سے بجلی کے صارفین کو مارچ میں بھاری ادائیگیوں کا سا مناہوگا۔ صنعتی، تجارتی، زرعی اور گھریلو صارفین کو اضافی بل وصول ہونگے۔ جب کہ وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف شرائط پوری کرنے کے لئے بجلی کے شعبے میں عوام کو دی جانے والی رعایتوں اور مراعات کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے اس مقصد کے لئے حکومت نے متعدد مدات میں وصولیاں مارچ کے بلوں میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب یہ اضافی بل صارفین کو اپریل میں جاری ہونگے۔ حکومت کی جانب سے عائد کردہ بعض چارجز ایک دفعہ جبکہ دیگر مستقل یا پھر وسط مدت سے وصول کیئے جائیں گےنیپرا کے ویب سائٹ پر دستیاب تفصیل کے مطابق اتحادی حکومت کے قیام کے وقت عوام کو ریلیف دینے کے لئے مئی، جون اور جولائی کے مہینوں میں عائد 13 روپے 87 پیسے( فیول چارجز ایڈجسمنٹ) حکومت نے300 یونٹس اور اس سے کم کے صارفین کو ادائیگی موخر کردی تھی۔ یہ موخر کردہ رقم بھی حکومت مارچ سے اکتوبر کے دوران آٹھ اقساط میں 95 پیسے فی یونٹ وصول کرے گی۔ حکومت پاکستان کی پاور ہولڈنگ لمیٹڈ نے گردشی قرض کی ادائیگی کے لئے بینکوں اور مالیاتی اداروں سے جو قرض لیا ہے اس پر سود کی وصولی کی شرط آئی ایم ایف نے عائد کی تھی ۔ یہ وصولی مارچ سے جون تک 3 روپے 82 پیسے اور جولائی کے بعد بھی اس سرچارج کو جاری رکھنے کے لئے حکومت نے نیپرا کو درخواست دیدی ہےحکومت نے بجلی پر جنرل سیلز ٹیکس کو ایک فیصد بڑھا کر 18 فیصد کر دیا ہے۔ جنرل سیلز ٹیکس مجموعی بل پر عائد ہوتا ہے جس سے مجموعی بل کی رقم بہت زیادہ بڑھ جاتی ہےاگر ان تمام اضافوں کو صارف بل میں شامل کیا جائے تو ایک گھریلو صارف کو مارچ کے بل میں فی یونٹ ادائیگی 39 روپے 80 پیسے تک پہنچ سکتی ہے اس اضافے سے سب سے زیادہ ٹائم آف یوز یا 700 یونٹس بجلی استعمال کرنے والے صارفین متاثر ہونگے۔ اس کے علاوہ یکم مارچ سے برآمدی صنعتوں کو دی جانے والی سبسڈی ختم کردی گئی ہے جبکہ زرعی ٹیوب ویل پر دی جانے والی 3روپے 60پیسے سبسڈی بھی ختم کردی گئی ہے۔
وفاقی وزیر قانون اور مسلم لیگ ن کے رہنما اعظم نذیر تارڑ کہتے ہیں عدلیہ میں اس وقت چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے سہولت کار بیٹھے ہیں، جن کو وہ ہینڈسم لگ رہا ہے، جب وہ گھر جاتے ہیں تو ان کے بچے کہتے ہیں کہ بڑا ہینڈسم ہے۔ میڈیا سے گفتگو میں وزیرقانون نے کہا عمران خان کسی تاریخ پر عدالت نہیں آیا، یہ صرف اس لیے ہورہا ہے کہ توشہ خانہ کا جواب نا دینا پڑے، یہ رعایت ہر ملزم کو میسر نہیں ہوتی، یہ صرف ایک مخصوص لاڈلے کو میسر ہے۔ انہوں نے کہا اس پر جتنے بھی مقدمات ہیں وہ اپنی مرضی سے کورٹ آئے، وہ جتھا لے کر اندر گھس جائے، وہ گاڑی پر اترے یا پیدل آئے یہ اس کی مرضی ہے، جب انصاف کا معیار مختلف ہوگا تو قانون کی حکمرانی کیسے آئے گی۔ اعظم نذیر تارڑ کہتے ہیں رٹ آف دی اسٹیٹ بلکل چیلنج ہوئی ہے، طاقتور اور کمزور کیلئے الگ، الگ قانون ہے، ہم نے فرد جرم بھی لگوائیں، جیلوں میں گئے، مقدمات بھی بھگتے، قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف پر روزانہ کی بنیاد پر نیب میں مقدمہ چلایا گیا، پاکستان کی تاریخ میں کوئی مقدمہ نہیں جو روزانہ کی بنیاد پر چلا ہو۔ وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ کسی کو گرفتار کرنا بہت آسان ہے لیکن اگر کوئی جانی نقصان ہوجائے تو کون ذمہ دار ہوگا، ہم تو عمران خان کو کان سے پکڑ کے آدھے گھنٹے میں باہر نکال سکتے ہیں لیکن شہریوں کی جانیں قیمتی ہیں اور ہم کسی قسم کا تشدد نہیں چاہتے۔
ٹیکس نادہندہ شعیب شیخ کے گھر کی فروخت کا عمل رکوانے کیلئے ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی کو بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں: ذرائع ذرائع کے مطابق نجی ٹی وی چینل بول نیوز کے مالک شعیب شیخ سے ٹیکس وصول کرنے کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ان کے گھر کو فروخت کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ایف بی آر کی طرف سے کراچی کے علاقے ڈیفنس میں شعیب شیخ کے بنگلہ نمبر 35 اے کی فروخت سے روکنے کا حکم بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ ایف بی آر کی طرف سے جاری اعلامیہ کے مطابق شعیب شیخ کے ڈیفنس فیز 5 میں موجود بنگلا نمبر 35 اے کے حوالے سے سب رجسٹرار کلفٹن کو بھی حکم جاری کیا گیا ہے کہ یہ گھر فروخت نہیں ہو سکتا جبکہ ٹیکس نادہندہ شعیب شیخ کے گھر کی فروخت کا عمل رکوانے کیلئے ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی کو بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو حکام کا کہنا ہے کہ شعیب شیخ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے 14 کروڑ 60 لاکھ روپے کے نادہندہ ہیں جس میں جرمانے کی رقم شامل نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے تمام بینک اکائونٹس سے پیسے نکلوا لیے ہیں اس لیے یہ کارروائی کی جا رہی ہے، ان کے تمام بینک اکائونٹس کو ایف بی آر سے منسلک کر دیا گیا ہے۔ دوسری طرفایڈیشنل سیشن جج کو رشوت دینے کے مقدمہ میں ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس کے سزا یافتہ شعیب شیخ کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ یاد رہے کہ دنیا بھر میں جعلی ڈگریوں کا کاروبار کرنے والی ایگزیکٹ کمپنی کا انکشاف امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے 18 مئی 2015ء کو کیا تھا۔ سکینڈل سامنے آنے پر حکومت اور تحقیقاتی اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے کمپنی مالک شعیب شیخ، وقاص عتیق سمیت متعدد افراد کو حراست میںلیا تھا۔
مانسہرہ کے رہائشی جنونی شخص کی بیوی نے تنسیخ نکاح کا دعویٰ کیا تو شوہر آپے سے باہر ہو گیا اور غصے میں بیوی سمیت 4 خواتین کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ تفصیلات کے مطابق مانسہرہ کے نواحی علاقے اوگی میں ساجد نامی شخص نے تنسیخ نکاح کا دعویٰ دائر کرنے والی بیوی کو سسرال کے گھر جا کر قتل کر دیا۔ ملزم سسرالیوں کے گھر داخل ہوا اور اندھا دھند فائرنگ کر دی جس سے گھر میں موجود چار خواتین گولیاں لگنے سے جاں بحق ہو گئیں۔ چاروں خواتین موقع پر ہی جاں بحق ہو گئیں جن کی لاشیں پولیس نے قبضے میں لے کر اسپتال منتقل کیں جہاں ان لاشوں سے متعلق مزید قانونی اور ضابطے کی کارروائی کی گئی۔ علاقہ مکینوں کے مطابق جاں بحق ہونے والی خواتین میں ملزم ساجد کی بیوی، ساس اور دو سالیاں شامل ہیں۔ واقعہ کا مقدمہ درج کرنے کے بعد پولیس نے ملزم کی تلاش میں چھاپے مارے تاہم کچھ ہی گھنٹوں میں پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا جس نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ اس کی بیوی نے اس سے علیحدگی کیلئے تنسیخ نکاح کا دعویٰ دائر کر رکھا تھا۔ اس لیے ملزم نے یہ گھناؤنا قدم اٹھایا۔ پولیس کا کہنا ہے ملزم سے مکمل طور پر تفتیش کرنے کے بعد 18 مارچ کو اسے عدالت میں پیش کیا جائے گا اور اس کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کیا جائے گی۔

Back
Top