خبریں

سوشل میڈیا کی خبریں

Threads
2.1K
Messages
18.8K
Threads
2.1K
Messages
18.8K

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
مسلم لیگ ق کے سینیئر رہنما کامل علی آغا نے حکومتی رویئے پر ناراضگی کا اظہار کردیا، ایک انٹرویو میں ق لیگ کے رہنما نے کہا کہ حکومت کا رویہ مسلسل غیر سنجیدہ ہے، ا ن کی ایک ہی بات میں تسلسل ہے کہ وہ ہر جگہ غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتی ہے۔ کامل علی آغا نے کہا کہ ہمارے ساتھ کچھ دوسری پارٹیاں بھی ہیں جیسے ایم کیو ایم ہے جیسے باپ پارٹی ہے جہانگیر ترین گروپ نے بھی اس بات کا اظہار کیا ہے کہ ہم بھی آپ کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صاحب شعور قیادت ہوتی ہے تو سب کو دیکھنا پڑتا ہے سب کی بات سننی پڑتی ہے،چوہدری پرویز الٰہی کواپوزیشن کی طرف سے یقینی طور پر پیشکش ہوئی، حکومت کی طرف سے بھی ہوئی ہے مگر بڑی غیر سنجیدہ قسم کی ہوئی ہے۔ ق لیگ کے رہنما نے مزید کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ امن و امان کی پاسدار ہو، مگر وہ عدم اعتماد سے ایک روز قبل اسلام آباد میں ڈی چوک پر جلسے کا اعلان کررہی ہے کیا یہ غیر سنجیدگی نہیں؟ جو چیزیں لیڈر شپ کے درمیان چل رہی ہیں وہ اگر شاہد خاقان عباسی کو نہیں پتہ تو ان کو اپنی لیڈر شپ سے حقائق پوچھنے چاہئیں۔ کامل علی آغا کا کہنا تھا کہ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہوچکی ہے کہ تمام پارٹیاں بشمول حکومت سب چاہتے ہیں کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کرے،ن لیگ کی کچھ تحفظات تھے وہ بھی الحمد للہ دور ہوچکے ہیں،لیکن اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گی۔ دوسری جانب ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے اپنی اتحادی جماعت مسلم لیگ ق سے باضابطہ رابطہ شروع کردیا، اس حوالے سے آج وفاقی وزیر اعجاز شاہ چوہدری برادران کی رہائش گاہ پر پہنچے،جہاں انہوں نے چوہدری پرویز الہی اور مونس الہی سے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں سیاسی صورتحال اور اتحاد کے امور پر بات چیت ہوئی،اور وفاقی وزیر اعجاز شاہ نے چوہدری شجاعت حسین کی خیریت دریافت کی اور وزیراعظم کا خصوصی پیغام بھی پہنچایا،چوہدری براداران کا کہنا تھا کہ سیاسی صورتحال پرمسلسل مشارت سے کررہے ہیں۔
کراچی ٹیسٹ میں قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی جارحانہ اننگز پر وزیراعظم نے مبارکباد پیش کرتے ہوئے سیاسی صورتحال پر اپنے اندر کی بات کہہ دی۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں وزیراعظم نے قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم کو بہترین کھیل پیش کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ رضوان اور عبداللہ شفیق نے اچھی کارکردگی دکھائی۔ اپنے ٹوئٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ بہترین فائٹ بیک پر بابر اعظم کو مبارکباد دیتا ہوں، قومی ٹیم بھی مبارکباد کی مستحق ہے جس نےشاندار کھیل پیش کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ بدقسمتی سے یہ ٹیسٹ میچ نہیں دیکھ سکا کیونکہ میچ فکسنگ کیخلاف دوسرے محاذ پرجنگ لڑرہا ہوں، جہاں میرےکھلاڑیوں کولالچ دینے کےلیے بھاری معاوضے کی پیشکش کی جا رہی ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز اپوزیشن کی جانب سے حکومتی ارکان کو سندھ ہاؤس میں چھپا کر رکھنے کا انکشاف ہوا تھا۔جب وزیر اعظم نے سوات جلسے میں سندھ ہاؤس میں ضمیر فروشی کا ذکر کیا تو ان کا اشارہ اسی طرف تھا۔ اپوزیشن نے جن ارکان کو چھپایا ، حکومت کو ان کے نام پتا چل گئے ہیں، مذکورہ ارکان میں 3 خواتین ایم این ایز بھی شامل ہیں، پیپلز پارٹی نے اسی سبب سے سندھ ہاؤس میں سندھ پولیس کی اضافی نفری بھی تعینات کر رکھی ہے۔ دوسری جانب حکومت نے ارکان کی رضا کارانہ واپسی کے لیے اپوزیشن سے بیک ڈور رابطے بھی کیے ہیں، حکومت نے اپوزیشن کو پیغام دیا کہ ان کے ارکان رضا کارانہ طور پر واپس کیے جائیں، اگر ارکان واپس نہ کیے گئے تو پھر طاقت کا استعمال کر کے ارکان کو بازیاب کرایا جائے گا۔
روزنامہ جنگ سے منسلک صحافی عمر چیمہ کی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ محمد جاوید نامی ایک بے گھر پاکستانی جو کہ یہاں کسمپرسی کی حالت میں زندگی بسر کر رہا ہے اس کے سوئس بینک میں دو اکاؤنٹس ہیں جن میں موجود رقم چار ارب روپے کے لگ بھگ ہے۔ جاوید سے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ وہ کبھی پاکستان سے باہر نہیں گیا اور اس کا یہاں بھی کسی بینک میں کوئی اکاؤنٹ نہیں ہے۔ اس نام کا کوئی شخص ایف بی آر کے سسٹم میں بھی موجود نہیں۔ تاہم سوئس بینک میں اس کا اکاؤنٹ مصدقہ ہے جس کا مطلب ہے کہ اس کا نام استعمال کر کے جعلی اکاؤنٹ کھولے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 2003 میں جس وقت جاوید کے نام سے پہلا کارپوریٹ اکاؤنٹ سوئس بینک میں کھولا گیا تھا اس وقت ان کی عمر 23 سال تھی۔ وہ ایک فیکٹری کے ملازم تھے جس کی 300 کے قریب روزانہ کی اجرت تھی، 2005 میں جاوید نے پہلا پاسپورٹ بنوایا اور اسی وقت ان کے اکاؤنٹ میں 3 اعشاریہ4 ارب روپے موجود تھے۔ جاوید کے مطابق اس نے پاسپورٹ ملائیشیا جانے کیلئے بنوایا تھا مگر ایجنٹ کو دینے کیلئے رقم نہیں تھی اس لیے وہ کبھی ملائیشیا بھی نہیں جا سکا۔ اس کے بعد جاوید کا ایک اور اکاؤنٹ سوئس بینک میں کھل گیا جس میں 40 کروڑ 10 لاکھ روپے کی رقم منتقل کی گئی۔ جاوید کا اس متعلق کہنا ہے کہ وہ نہیں جانتے کہ کب اور کس نے ان کی شناخت استعمال کی ہے۔ عمر چیمہ سے کی جانے والی گفتگو میں اس غریب سوئس اکاؤنٹ ہولڈر کا کہنا ہے کہ اگر میں اتنے پیسے کا مالک ہوتا تو یہاں اتنی معمولی زندگی کیوں گزار رہا ہوتا میں کسی اچھے پوش علاقے میں رہتا اور گاڑیاں بنگلوں کا مالک ہوتا۔ وہ لاہور کے علاقے گلبرگ میں جھونپڑیوں میں رہتے ہیں جہاں سیوریج لائن پر تجاوزات ہٹانے کیلئے ان کی جھونپڑیاں بھی مسمار کر دی گئی ہیں۔ جاوید کا کہنا ہے کہ ایل ڈی اے والوں نے صرف دس منٹ دیے کہ سامان اٹھا لیں۔ جاوید کے بھائی یہاں سے جا چکے ہیں لیکن وہ اپنی والدہ کے ساتھ یہاں رہائش پذیر تھے، انہوں نے کہا کہ وہ یہاں سے جا نہیں سکتے کیونکہ دینے کیلئے کرایہ نہیں ہے۔ جاوید کی ماں سے جب ان کے بیٹے کے سوئس اکائونٹس کا سوال کیا گیا تو وہ بھی زاروقطار رونے لگیں۔ عمر چیمہ کے مطابق دی نیوز نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جس جاوید کے نام پر سوئس اکاؤنٹس کھولے گئے تھے وہ یہی محمد جاوید ہے جو نومبر 1977 میں پیدا ہوا۔ اس شخص کی شناخت کو کیسے استعمال کرکے یہ اکائونٹس کھلوائے گئے یہ ایک راز ہے۔
بھارتی میزائل فائرنگ کے حالیہ واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ امن و استحکام کو خطرے میں ڈالنے والے بھارتی عزائم کا عالمی برادری نوٹس لے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں 248ویں کور کمانڈرز کانفرنس کا انعقاد کیا، جی ایچ کیو میں ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس کے شرکا کو اہم عالمی و علاقائی پیشرفت پر مفصل بریفنگ دی گئی، کور کمانڈرز کانفرنس کو داخلی سلامتی کی صورتحال اور مغربی سرحد پر بارڈر منیجمینٹ سے بھی آگاہ کیا گیا۔ کانفرنس کے شرکا نے بھارتی میزائل فائرنگ کے حالیہ واقعہ پر تشویش اظہار کیا اور کہا کہ بھارت کی جانب سے حادثاتی قرار دیئے گئے واقعے سے بڑی تباہی ہو سکتی تھی۔ شرکا نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی اسٹریٹیجک اثاثوں کی حفاظت،سیکیورٹی پروٹوکول بہتر کرنے چاہئیں میزائل داغنے کے خطرناک واقعات محرک کا کام کر سکتےہیں ایسےواقعات علاقائی امن اوراستحکام کو شدید خطرے میں ڈال سکتےہیں۔ کور کمانڈرز کانفرنس شرکا کا کہنا تھا کہ بھارت کی طرف سے غلطی کے اعتراف کے باوجود بین الاقوامی فورمز کوواقعے کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہئیے۔آرمی چیف نےاو آئی سی اور 23 مارچ کی پریڈ کے لئے سکیورٹی کے جامع اقدامات کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔ آرمی چیف نے انسداد دہشتگردی کے کامیاب آپریشنز کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک میں سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے تمام اقدامات کئے جائیں گے۔کور کمانڈرز کانفرنس کے شرکا نےملکی سلامتی کو یقینی بنانےکے لئے تمام ضروری اقدامات کا عزم کیا۔ آئی چیف نے اوآئی سی وزرائےخارجہ اجلاس کیلئے حفاظتی اقدامات یقینی بنانے یومِ پاکستان پریڈ کے پرامن انعقاد کیلئے اقدامات کی ہدایت کی۔ آرمی چیف نے فارمیشنز کی آپریشنل تیاریوں کو سراہا اور مشن پر مبنی تربیت پر زور دیا۔
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے وزیراعظم عمران خان کو سوات میں ہونے والے جلسے سے روک دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وزیراعظم عمران خان کو کل سوات میں جلسے میں شرکت سے روکتے ہوئے شرکت پر کارروائی کا انتباہ دیا ہے۔ای سی پی کا کہنا ہے کہ جس ضلع میں انتخابات ہوں وہاں وزیراعظم اور صدر وغیرہ شرکت نہیں کرسکتے۔ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر نے خبر دار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وزیراعظم عمران خان نے سوات جلسے میں شرکت کی تو قانونی کارروائی ہوگی۔ای سی پی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ الیکشن شیڈول کے اعلان کے بعد کوئی بھی ترقیاتی اسکیم کا اعلان نہیں کرسکتا، الیکشن کمیشن کے کوڈ آف کنڈکٹ کا مطالعہ کیا جائے۔ خیال رہے کہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے سلسلے میں ضلع سوات میں بھی 31 مارچ الیکشن ہونگے۔قبل ازیں کے الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے سلسلے میں وزیراعظم اور وفاقی وزرا کا ضلع دیر میں بڑے جلسہ عام میں شرکت کا نوٹس لیا تھا اور انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کرتے ہوئے 14 مارچ کو جواب طلب کیا تھا۔
حکومت کا مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کے جلسے منسوخ کرنے کی اپیل پر ردِعمل سامنے آ گیا، وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ چوہدری شجاعت صاحب رائے شخصیت ہیں ہمارا اسلام آباد میں جلسے کا مقصد تصادم نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق ق لیگ کے سربراہ کے جلسے منسوخ کرنے کے مشورے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے فواد چوہدری نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ چوہدری شجاعت صاحب رائے شخصیت ہیں، وزیر اعظم نے چوہدری صاحب کو ہمیشہ عزت دی ہے، تحریک انصاف ایک جمہوری پارٹی ہے ہم شدت پسندی کی سیاست نہیں کرتے نہ ہی تصادم پر یقین رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری سیاست کی بنیاد جمہوریت ہے اور عوام کی رائے ہمارے لئے مقدم ہے، اسلام آباد میں جلسے کا مقصد تصادم نہیں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ اگر اپوزیشن پر امن جلسہ کرنا چاہتی ہے تو اس جلسے کو بھی خوش آمدید کرتے ہیں اور ہر طرح کی سہولت دیں گے، جمہوریت میں عوام کی رائے اصل فیصلہ ہے اور جلسے اس رائے کے اظہار کا ایک اہم ذریعہ ہیں۔ فواد چوہدری نے اپوزیشن کے جلسے کے اعلان پر کہا کہ اگر اپوزیشن پر امن جلسہ کرنا چاہتی ہے تو خوش آمدید کہیں گے اور ہر سہولت فراہم کریں گے۔واضح رہے کہ مسلم لیگ ق کے سربراہ شجاعت حسین نے حکومت اور اپوزیشن سے اپیل کی ہے کہ جن جلسوں کا اعلان کیا گیا ہے، ملکی مفادمیں انہیں فوراً منسوخ کر دیں۔چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ عوام حکومت اور اپوزیشن کے جلسوں اور نمبرز کی سیاست سے سخت پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن تو جلسوں کی سیاست کرتی ہی ہے، حکومت بھی اپوزیشن کے مقابلے میں جلسےکرنے لگ گئی ہے، یہ حکومت کا کام نہیں ہے۔چوہدری شجاعت نے کہا کہ یہ سیاسی مقابلہ ملک میں سیاسی افراتفری اور بحران پیدا کر سکتا ہے، جس کا فائدہ پاکستان کے اندرونی و بیرونی دشمنوں کو ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ق نے ہمیشہ ملکی مفاد کی سیاست کی ہے، دونوں فریقین اپنے اپنے کارکنوں کو اشتعال انگیز سیاست کا راستہ مت دکھائیں۔ مسلم لیگ ق کے سربراہ نے کہا کہ آئین و جمہوریت کی پاسداری کے لیے ہار جیت کو انا کا مسئلہ بنائے بغیر جمہوری طریقے کے مطابق ووٹنگ میں حصہ لیں۔چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ق نے ہمیشہ ملکی مفاد کی سیاست کی ہے ، ہمیں چھوٹی پارٹی کہنے والے بھول گئے ہیں کہ ہم نے بڑے فیصلے کیے ہیں ، دوسروں کی مخالفت مول لینے کے باوجود ہم نے ہمیشہ تدبیر اور صلح جوئی کو ترجیح دی ہے ۔
اپوزیشن جماعتوں نے قومی اسمبلی میں بلا روک ٹوک اور پر امن طریقے سے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کیلئے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ متحدہ اپوزیشن کی جانب سے اس بارے میں کل اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک درخواست جمع کروائی جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق آج درخواست دائر کرنے کیلئےمسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور جے یو آئی ف کے عبدالغفور حیدری اسلام آبادہائی کورٹ گئے جہاں انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے بتایا کہ پٹیشن کل عدالت کے روبرو پیش کی جائے گی۔ متحدہ اپوزیشن کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت کو اراکین اسمبلی کو عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ سے روکنے کے غیر آئینی اقدام سے منع کیا جائے۔ اس موقع پر جمیعت علمائے اسلام ف کے رہنما عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد کا فیصلہ پارلیمنٹ میں ہوگا، تاہم اس حکومت نے ایسا ماحول پیدا کیا ہے جس کےبعد اپوزیشن کو بھی اپنی تلوار نیام سے نکالنا پڑی ہے،اب اپوزیشن بغیر کسی نتیجے کے یہ تلوار نیام میں واپس نہیں رکھے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ انشااللہ سیاسی طور پر اس حکومت کو ایسی شکست دیں گے کہ یہ ہمیشہ یادرکھیں گے ، یہ حکومت اس قدر بوکھلاہٹ کا شکار ہےکہ انہوں نے پارلیمنٹ لاجز پر حملہ کردیا، وہاں موجود خواتین اراکین اسمبلی کو بھی زدوکوب کیا گیا۔ عبدالغفور حیدری نے کہا کہ عمران خان اور ان کا ٹولہ مسلسل دھمکیاں دے رہا ہے کہ اپنے اراکین کو نہ ووٹ ڈالنے سے روکا جائے گا بلکہ انہیں اجلاس میں شریک ہونے کی اجازت بھی نہیں دی جائے گی، یہ ایسے اپنے ایم این ایز کو ڈرانا چاہتے ہیں،یہ تو ریاست کے اندر ریاست کا قیام ہے اور ریاست کی رٹ کو کھلم کھلا چیلنج ہے۔
پی ٹی آئی کے سابق وفاقی وزیر اور سینیٹر فیصل وواڈ نے ایک بار پھر باور کروادیا کہ عمران خان کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا، سماء ٹی وی کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج سے چار ہفتے پہلے اپوزیشن ایک دوسرے کو گالیاں دے رہی تھی،اور اب دوست بن گئے۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ اپوزیشن عمران خان کو مہنگائی پر نکالنا چاہتی ہے تو اپوزیشن ہمیں مہنگائی کم کرنے کا فارمولا دے دے،ہم چلے جائیں گے،مولانا فضل الرحمان ملک بچائیں گے؟ جو خود کچھ نہیں کرسلکے۔ فیصل واوڈا نے اعتراف کیا کہ اپوزیشن نے ہمیں دیوار سے لگایا ہوا ہے،اس کی وجہ ہم خود ہیں،وزیراعظم کے مشیران بزدل ہیں اور عمران خان کو غلط مشورے دے رہے ہیں،موجودہ تحریک انصاف خود ہے۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ عمران خان کو جو تباہی کے دہانے پر لا رہے ہیں وہ اب بھی ان کے مشیر ہیں،آج جو مشکل ہے وہ ان کے مشیروں کی وجہ سے ہے،اور یہ وہ مشیر ہیں جن کو اپنے گھر سے بھی ووٹ نہیں ملیں گے۔ فیصل وواڈا نے دعویٰ کیا کہ مجھے زنجیروں اور ہوا میں نظر آرہے ہیں لوگ، اور یہ صرف اپوزیشن کیلئے نہیں بلکہ ہر اس شخص کیلئے ہیں جو اقتدار میں بیٹھ کر حکومت کی جگہ کاٹ رہے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ گارنٹی سے کہہ رہاہوں کہ نہ وزیراعظم جا رہا ہے اور نہ ہی وزیراعلی پنجاب جارہے ہیں۔ اس سے قبل ایک بیان میں فیصل واوڈ نے کہا تھا کہ 172 کے بجائے 182 ووٹ بھی دے دیں تو بھی وزیر اعظم کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے،اپوزیشن نامی ڈاکوؤں کے گل دستے کا مستقبل ہوا میں اور ہاتھوں میں زنجیریں ہی ہوں گی،اپوزیشن اب دیکھو عمران خان کیا کرتا ہے تمہارے ساتھ۔
اسلام آباد کے سیکٹر الیون میں لڑکا لڑکی پر تشدد کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت ملزمان کے وکلا نے عدالت میں حتمی دلائل مکمل کر لیے، ملزم عمر بلال کے وکیل شیر افضل نے دعویٰ کیا کہ متاثرہ فریق (لڑکا، لڑکی) ڈیل کے تحت اپنے بیان سے منحرف ہوئے ہیں۔ ہم انحرافی کے بیان سے فائدہ نہیں اٹھانا چاہتے۔ وکیل نے مزید کہا چونکہ متاثرہ جوڑا ڈیل کے تحت اپنے بیان سے منحرف ہوا ہے، اس لیے ان کا بیان عدالت میں نہیں پڑھوں گا۔ وکیل شیر افضل نے حتمی دلائل کے دوران سپریم کورٹ کے فیصلے کے حوالے دیے اور کہا کہ اگر ملزم کے خلاف کوئی ثبوت نہیں تو شناخت پریڈ کا کوئی فائدہ نہیں۔ کیس کے مرکزی ملزم عثمان مرزا نے جیل عملے کے ناروا سلوک سے متعلق عدالت کو درخواست دی، ملزم نے مؤقف اختیار کیا کہ جیل پولیس کا اہلکار صفدر غلیظ زبان استعمال کرتا ہے، وہ مجھ سے میرے گھر کا ایڈریس پوچھتا ہے اور گالیاں بکتا ہے۔ عدالت نے جیل پولیس کے اہلکار صفدر کو عدالت میں طلب کیا جس نے بتایا کہ اس نے ملزم کے ساتھ کوئی گالم گلوچ نہیں کی، ملزم عثمان مرزا نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج نکلوا لیں سب واضح ہو جائے گا۔ جج عطا ربانی نے کانسٹیبل صفدر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ کب سیدھے ہوں گے اتنی شکایات آتی ہیں۔ عدالت نے عثمان مرزا کے ساتھ جیل میں ناروا سلوک پر اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو انکوائری کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
اپوزیشن اور حکومت کی جانب سے ایک دوسرے کیلئجے دعوے کئے جارہئے ہیں، اپوزیشن کہتی ہے حکومت گرا کر رہیں گے جبکہ حکومت کا ماننا ہے کہ اپوزیشن کو شکست ہوگی، ایسے میں مسلم لیگ ن پنجاب کے صدررانا ثناء اللہ نے وزیراعظم کے حوالے سے بڑا دعویٰ کردیا۔ جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو میں رانا ثنا نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم عمران خان ڈی چوک جلسے میں استعفے کا اعلان کریں گے،یہ حکومت کی خام خیالی ہے کہ وہ 10لاکھ کا جلسہ کریں گے،حکومت بری طرح ناکام ہوچکی ہے، 10 لاکھ تو چھوڑیں یہ 2014ء تا 2018ء کے دوران 1 لاکھ کا جلسہ نہیں کرسکے۔ لیگی رہنما نے مزید کہا کہ حکومت 10 لاکھ کی بھڑک مار رہی ہے، صرف چند سو لوگ ہوں گے،ان کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ وزیراعظم استعفیٰ دے دیں، مجھے لگتا ہے وزیراعظم جلسے میں استعفے کا اعلان کریں گے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ہم کوئی غیر قانونی کام نہیں کر رہے، ایک قانونی چیز کو روکنے کے لئے انہوں نے کچھ کیا تو ردعمل دیں گے،نااہل کو اقتدار سے باہر کرنے کی تحریک پیش کی ہے، حکومت کے ساتھ اب مذاکرات نہیں ہوں گے، عدم اعتماد واپس لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،نمبرز اتحادیوں کے بغیر بھی پورے ہیں، ہم حکومتی اتحادیوں سے بھی مذاکرات کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف اسلام آباد میں بھرپور طاقت کامظاہرہ کرے گی اور اس حوالے سے وزیر اعظم نے پارٹی رہنماؤں کو اسلام آباد میں 10 لاکھ لوگوں کو اکٹھا کرنے کا ٹاسک دے دیا۔ دوسری جانب پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 23 مارچ کو لانگ مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مارچ کتنے دن تک اسلام آباد میں رہے گا، اس کا فیصلہ بعد میں ہو گا۔
سپریم کورٹ نے مونال ریسٹورنٹ کو ڈی سیل کرنے کا حکم دیتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کا ریسٹورنٹ کو سیل کرنے کا حکم معطل کر دیا،جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے مونال ریسٹورنٹ سیل کرنے کا دستخط شدہ حکم نامہ جاری کیا؟ریسٹورنٹ کے وکیل مخدوم علی خان نے بتایا کہ ہائی کورٹ کے مختصر حکم کی تصدیق شدہ کاپی دستیاب ہے نہ تفصیلی فیصلہ۔ انٹرا کورٹ اپیل 2 مرتبہ مقرر ہوئی لیکن سماعت سے قبل ہی کیس منسوخ ہو گیا۔ جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کہ عدالت کے تحریری حکم سے پہلے ہی ریسٹورنٹ سیل کیسے کیا گیا؟ وائلڈ لائف بورڈ تو فریق ہی نہیں تھا پھر ریسٹورینٹ سیل کرنے میں پھرتی کیوں دکھائی گئی؟ مارگلہ ہلز پر آج تک کتنے ریسٹورنٹ سیل کیے گئے؟ سپریم کورٹ نے دورانِ سماعت چیئر پرسن وائلڈ لائف بورڈ رعنا احمد کی سر زنش کی اور بار بار مداخلت پر انہیں روسٹرم سے ہٹا دیا،جسٹس مظاہر نقوی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ سے کہا تھا کہ تشریف رکھیں، آپ کو بات سمجھ نہیں آتی؟جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ اصولی طور پر اسلام آباد ہائی کورٹ کا کوئی حکم موجود نہیں ہے۔ جسٹس مظاہر نقوی نے کہا کہ زبانی حکم کی کوئی آئینی و قانونی حیثیت نہیں ہوتی، کیا یہ بادشاہت ہے کہ شہنشاہ نے فرمان جاری کیا اور دستخط سے پہلے ہی عمل ہو گیا،جسٹس اعجازالاحسن نے سوال کیا کہ باقی ریسٹورنٹس کو نوٹس دیے تو مونال کو کیوں نہیں دیا؟ لگتا ہے کہ مونال کو الگ سے ٹارگٹ کیا گیا، ریسٹورنٹس چاہیں گے تو متعلقہ فورم پر نوٹس چیلنج کر دیں گے، مونال کے لیے بھی قانون پر ایسے ہی عمل ہوتا تو مسئلہ نہیں تھا۔ سی ڈی اے کے وکیل نے بتایا کہ مونال کی لیز 6 ماہ پہلے ختم ہو چکی ہے،جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ سی ڈی اے اور مونال کے تنازع کا فیصلہ متعلقہ سول کورٹ ہی کرے گی،عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے رواں برس 11 جنوری 2022 کو مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں تجاوزات کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران مارگلہ پارک میں قائم مونال ریسٹورنٹ کوسیل کرنے کا حکم دیا تھا۔ مونال ریسٹورنٹ کی انتظامیہ کی جانب سے سپریم کورٹ میں مونال ریسٹورنٹ کو حکمِ امتناع دیتے ہوئے کھولنے کی استدعا کی گئی تھی جو عدالتِ عظمیٰ نے گزشتہ ماہ مسترد کر دی تھی۔ سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ 2 ہفتے تک تفصیلی فیصلہ نہ آیا تو مناسب حکم جاری کریں گے۔
تجزیہ کار اطہر کاظمی کا کہنا ہے کہ پنجاب میں چوہدری برادران کو وزارت اعلیٰ دینا حکومت سے زیادہ مسلم لیگ ن کے لیے خطرہ ہے کیونکہ یہ ن لیگ کو توڑنے جیسا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام احتساب میں تجزیہ کار اطہر کاظمی نے کہا کہ ق لیگ کو وزارت اعلیٰ ملنے سے یہ تاثر پھیلے گا کہ وہ دست شفقت جو آج کل کسی پر نہیں ہے وہ ق لیگ پر آ جائے گا اور اس سے ن لیگ کے لوگ اور بالخصوص الیکٹیبلز ٹوٹ کر ق لیگ میں شامل ہونا شروع ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ اس بات پر کبھی بھی رضامند نہیں ہو سکتی کہ جب وہ الیکشن کے اتنا قریب ہیں وہ وزارت اعلیٰ کیلئے چوہدری برادران کو اپنی پارٹی پر ترجیح دیں۔ اطہر کاظمی نے کہا کہ عمران خان نے حکومت میں آکر بہت سے لوگوں کو ناراض کیا وہ سب لوگ اہم عہدے چاہتے تھے مگر عمران خان نے ان کو نوازا نہیں ہے۔ تجزیہ کار اظہارالحق نے کہا کہ ن لیگ مر جائے گی لیکن چوہدری برادران کو وزارت اعلیٰ نہیں دے گی کیونکہ وہ جانتے ہیں اگر ان کو وزارت اعلیٰ مل گئی تو یہ مسلم لیگ ن میں اتنی دراڑیں ڈالیں گے کہ اس کے بعد اس نقصان سے نکلنا ان کیلئے مشکل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی دھن اور بات کے پکے ہیں وہ آخری وقت تک کسی کو وزارت نہیں دیں گے اور نہ ہی وہ عثمان بزدار کو ہٹانے والے ہیں، دونوں صورتوں میں یہ پارٹیاں چوہدری برادران کو وزارت اعلیٰ نہیں دیں گی مگر زرداری صاحب اس کھیل میں شامل رہے تو پھر کچھ ہو سکتا ہے۔ اظہار الحق نے یہ بھی کہا کہ یہ منڈی پہلی بار نہیں لگی کیونکہ 2018 کے انتخابات کے بعد بھی اسی طرح خریدو فروخت ہوئی تھی جہانگیرترین اپنے جہاز لیکر پھر رہے تھے لوگوں کو خرید رہے تھے، عمران خان نے کوئی غیر روایتی سیاست نہیں کی بلکہ وہ دوسروں سے زیادہ روایتی سیاست دان ثابت ہوئے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جہانگیر ترین گروپ کے سینئر رہنما اسحاق خاکوانی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور جہانگیر ترین کو آپس میں بات کرنی چاہیے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق خاکوانی نے کہا کہ آج جہانگیر ترین کی گروپ کا اجلاس ہے، 5 یا 6 دن تک جہانگیر ترین وطن واپس آ جائیں گے، جہانگیر ترین اور عمران خان دوست تھے۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین اور عمران خان دوست تھے، ان کو آپس میں بات کرنی چاہیے تھی، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تحریک انصاف میں منفی کردار ادا کیا ہے۔ترین گروپ کے رہنما نے مزید کہا کہ سابق سینئر وزیر پنجاب علیم خان خود ہی ترین گروپ میں آئے اور دو، چار گھنٹے بھی اپنے فیصلے پر مستحکم نہیں رہ سکے۔ واضح رہے کہ 10 مارچ کو پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما عبدالعلیم خان نے ترین گروپ کے فیصلے سے علیحدگی اختیار کر لی۔علیم خان نے ترین گروپ سے علیحدگی کا فیصلہ وزیراعلیٰ پنجاب کی تبدیلی کے مطالبے پر کیا۔ نجی چینل جی این این کے مطابق عبدالعلیم خان کا کہنا ہے کہ عبدالعلیم خان گروپ الگ ہے، ہم نے جہانگیرترین گروپ میں شمولیت اختیار نہیں کی۔علیم خان گروپ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی تبدیلی ہمارا مطالبہ نہیں، ہم عمران خان کے ساتھ ہیں اورساتھ رہیں گے۔
مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ عمران خان کی تقریر سے واضح ہو گیا ہے کہ وہ گھر جانے والے ہیں، انہیں تحریک عدم اعتماد والے دن پارلیمنٹ جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کے مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ کسی آرٹیکل63 میں پارلیمنٹ جانے والے کو نااہل کرنے کا نہیں لکھا، ارکان اپنا اختیار استعمال کرلیں اس کے بعد ان کیخلاف کارروائی ہو سکتی ہے۔ لیگی ترجمان نے دعویٰ کیا کہ نمبرگیم ہماری تحریک عدم اعتماد جمع کرانے سے پہلے ہی پوری تھی، ہماری جماعت میدان میں ڈٹ کر کھڑی ہے اور اپوزیشن کے ساتھ عدم اعتماد کامیاب بنائے گی، پارلیمانی پارٹی نے بھی قومی اسمبلی اجلاس فوری بلانے کا کہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں ن لیگ کے84ارکان شریک ہوئے اور پارلیمانی پارٹی نے مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کومکمل فیصلے کا اختیار دے دیا ہے۔ عشایے میں ہمارے لوگ تو پورے تھے، عمران خان اپنے 12 لوگوں پر نظر رکھیں اور اپنی فکر کریں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس عدم اعتماد کوصرف پاکستان کےعوام چلا رہے ہیں، عوام کی مرضی اور ترجمانی پر تحریک عدم اعتماد لائی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے شعبہ قانون سازی نے تحریک عدم اعتماد کو باضابطہ قرار دینے کے بعد 22 مارچ سے پہلے اجلاس بلانے کی تجویز پیش کی ہے۔
دہشت گردوں اور انتہا پسند تنظیموں سے تعلق ثابت ہونے پر سعودی عرب میں 81 مجرموں کوپھانسی کی سزا دے دی گئی ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مجرموں کو پھانسی کی سزا کے حوالے سے انکشاف سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کیا گیا ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ انتہا پسند تنظیموں القاعدہ،داعش، حوثی ملیشیا اور غیر ملکی جرائم پیشہ ایجنسیوں سے منسلک افراد کو سزا سنائی گئی،جن مجرموں کو سزا سنائی گئی ان میں سعودی اور یمنی باشندے شامل ہیں۔ رپورٹس کے مطابق ان مجرموں کےخلاف غداری اور دہشت گردی کی دفعات کےتحت مقدمات قائم کیے گئے تھے، مجرمان کے خلاف عدالتوں میں مقدمات چلائے گئے جہاں ان پرالزامات ثابت ہونے اور ٹھوس ثبوتوں کی بنیاد پر عدالت نے انہیں پھانسی کی سزا سنائی۔ سعودی وزارت داخلہ کے بیان کے مطابق ان مجرموں پر عبادت گاہوں،حکومتی عمارتوں اور دیگر تفریحی مقامات پر دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے کا الزام تھا، ان مجرموں میں سے بعض پر سرکاری عمارتوں اور سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کو شہیدکرنے کا بھی الزام تھا۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف کی جانب سے لیگی رہنما چوہدری تنویر کی گرفتاری کے معاملے پر ردعمل سامنے آگیا ہے۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں مریم نواز شریف نے کہا کہ چوہدری تنویر کو غیر قانونی طورپر گرفتار کیا گیا اور پھر انہیں ٹرانزٹ ضمانت کے بغیرلاہور لایا گیا۔ مریم نواز شریف نے کہا کہ چوہدری تنویر دل کےعارضے میں مبتلا ہیں اور ان کا علاج ہورہاہے،ان کے گھر والے انہیں دوائیں بھیجنے کی کوشش کررہے ہیں مگر انہیں اجازت نہیں دی جارہی ، کتنے شرم کا مقام ہے۔ یادرہے کہ ایف آئی اے نے کراچی میں چوہدری تنویر کو ملک سے باہر جاتے ہوئے گرفتار کرلیا ہے، ان پر نیب اور ایف آئی کے کرپشن اور قبضے کے کیسز ہیں۔ واضح رہے کہ چوہدری تنویر پر 45 کنال سرکاری اراضی پر قبضے کا الزام ہے، 2019 میں ایف بی آر کے بے نامی زون نے سینیٹر چوہدری تنویر کے خلاف ایجوکیٹنگ اتھارٹی میں ریفرنس دائر کر دیا تھا۔ ایف بی آر کا کہنا تھا کہ چوہدری تنویر 7 ہزار 125 کنال زمین کے مالک ہیں، جائیداد کی مالیت 15 ارب روپے سے زائد ہے جب کہ اراضی چوکیدار، سیکورٹی گارڈ اور گن مین کے نام ہے۔
پاکستان علاقے میں بھارتی میزائل گر کر پھٹنےکے معاملے پر وزارت خارجہ نے بھارت سے وضاحت طلب کرلی ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت حکام کی جانب سے غلطی سے میزائل فائر ہونے اور اس کے پاکستان علاقے میں گر کر پھٹنے سرکاری اعتراف کے بعد پاکستانی وزارت خارجہ نے اندرونی تحقیقات کے فیصلے کو مستردکرتے ہوئے بھارت سے مشترکہ تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت کو وضاحت کرنا ہوگی کہ میزائل پاکستان میں کیسےداخل ہوا، اس معاملے پرصرف اعترافی بیان یا سادہ وضاحت کافی نہیں بھارت کو اہم سوالوں کے جوابات دینا ہوں گے۔ وزارت خارجہ نے بھارت سے سوال کیا کہ کیسے میزائل اپنا رخ موڑ کر پاکستان کی جانب آگیا؟ میزائل خود کو تباہ کرنے کے طریقہ کار سے لیس تھا؟ بھارت حادثاتی میزائل لانچ اور اسے روکنے کے طریقہ کار کی بھی وضاحت کرے۔ وزارت خارجہ کے مطابق بھارت کو میزائل کے روٹ، اس کی لانچنگ اور رفتار سے متعلق تفصیلات بھی سامنے لانا ہوں گی ساتھ ہی میزائل کی ساخت، قسم اور اس کی خصوصیات سے متعلق بھی پاکستانی حکام کو آگاہ کرنا ہوگا۔ بھارت سے پوچھا گیا کہ بتایا جائے کیسے بھارت میں میزائلوں کی روزمرہ دیکھ بھال کے دوران ایک میزائل کو لانچ کرکے رکھا گیا؟ بھارت نے پاکستانی حکام کی جانب سے معاملے کو اٹھائے جانے تک اس غلطی کا اعتراف کیوں نہیں کیا؟ میزائل کو ہینڈل کرنے میں واقعی شرپسند عناصر تھے یا بھارت کی مسلح افواج اس غلطی میں ملوث ہیں؟ پاکستان نے بھارت کی جانب سے واقعہ کی اندرونی عدالتی تحقیقات کے فیصلے پرافسوس کا اظہار کرتےہوئے اسے مستردکیا اور کہا کہ اس واقعہ سے سنگین نوعیت کی کئی تکنیکی خامیاں سامنے آتی ہیں، اندرونی عدالتی تحقیقات کافی نہیں ہیں بلکہ اس معاملے پر مشترکہ تحقیقات کی جانی چاہیے۔
اداکارہ صبا قمر نے قندیل بلوچ کے حوالے سے اہم انکشاف کردیا، بی بی سی کو ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ قندیل بلوچ ان کے خواب میں آکر کہتی تھی کہ مجھے انصاف دلاؤ،انٹرویو کے دوران صبا قمر نے اپنے سپر ہٹ پروجیکٹ ’’باغی‘‘ کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہا کہ قندیل کے کردار کو میں نے اتنا دل سے کیا کہ وہ کرنے کے بعد میں پورا ایک سال کچھ کر نہیں سکی،میں ڈپریشن میں چلی گئی تھی۔ صبا قمر نے کہا میں نے شاید یہ بات کبھی کسی پلیٹ فارم پر نہیں بتائی کہ میں رات کو سوتی تھی تو قندیل بلوچ مجھے خواب میں نظر آتی تھی اور میں نیند سے اٹھ جاتی تھی،کتنی بار میں اپنی ماں کے پاس گئی اور میں نے کہا امی مجھے وہ نظر آئی ہے،یقین مانیے میرے رونگھٹے کھڑے ہوجاتے تھے جب وہ مجھے کہتی تھی کہ مجھے انصاف دلاؤ، تم انصاف دلاؤ۔ پھر میں نے اس پروجیکٹ کو بہت دل سے کیا۔ اداکارہ صبا قمر نے کہا شروع میں جب میں نے ’’باغی‘‘ پروجیکٹ لیا تو میں اتنی سنجیدہ نہیں تھی کہ چلو یہ تو ہٹ ہے دنیا قندیل کو دیکھتی تھی پسند کرتی تھی،لیکن جب یہ سب ہونے لگا میرے ساتھ تو پھر میں نے اس کو ذمہ داری سمجھا کہ مجھے صحیح سے اسے لوگوں تک پہنچانا ہے۔ صبا قمر نے انٹرویو میں اپنی ویب سیریز ’’مسٹر اینڈ مسز شمیم‘‘ سمیت اپنے دیگر پروجیکٹس پر بھی تفصیل بتائی،صبا قمر نے بتایا کہ سیزیز میں اداکار نعمان اعجاز ان کے ساتھ مرکزی کردار ادا کررہے ہیں،"مسٹر شمیم‘‘ کا کردار لوگوں کی توجہ ایک اہم موضوع کی جانب مرکوز کروانے کے لیے بنایا تھا اور انہیں امید ہے کہ لوگوں کو تھوڑی سمجھ آئے گی، انسانیت کے لیے نرم گوشہ پیدا ہوگا۔ صبا قمر نے نعمان اعجاز کے کردار مسٹر شمیم کے بارے میں کہا شمیم خواجہ سرا نہیں، لیکن تب بھی وہ لوگوں کے لیے نارمل نہیں ہے،شمیم میں تھوڑی نزاکت ہے جیسے خواتین میں زیادہ رہنے والے یا جیسے چار بہنوں کا بھائی ہو، آپ کے سرکل میں کوئی نہ کوئی ایسا کردار ضرور ہوتا ہے۔ صبا نے کہا چاہے کوئی بھی خواجہ سرا ہو یا بظاہر انداز میں ایسا ہو ہر ایک کی عزت ہونی چاہئے لیکن ہمارے معاشرے میں ایسے لوگوں سے امتیازی سلوک روا رکھا جا تا ہے،صبا اس اس ویب سیریز میں ایک ایسی لڑکی کا کردار ادا کررہی ہیں جو ایک خوش شکل اور مردانہ وجاہت سے بھرپور مرد کی محبت میں گرفتار ہوجاتی ہے لیکن بعد میں اسے احساس ہوتا ہے کہ محبت یہ نہیں حقیقت تو کچھ اور ہے۔ محبت کیا ہے وہ اومینا کو شمیم سکھاتا ہے۔
بھارت سے میزائل حادثاتی طور پر چلنے اور میاں چنوں میں دھماکے کی کہانی کیا ہے یہ تو بھارت ہی جانتا،اس حوالے سے وزیر اعظم کے مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے بھارت کے غیرذمہ دارانہ رویئے پر شدید تنقید کردی۔ معید یوسف نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ 9 مارچ کو پیش آنے والا واقعہ خطرناک تھا،بھارت سے ایک سپر سانک میزائل 250 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے پاکستان میں گرا،ایسا غیر ذمہ دار ملک کیسے ایٹمی صلاحیت رکھ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کیسا ملک ہے کہ جس کا میزائل چل گیا اور وہ 3 دن بعد وضاحت کر رہا ہے اور نئی دہلی کو پاکستان کو اعتماد میں لینے کی بھی توفیق نہیں ہوئی،ہم دنیا کو متعدد مرتبہ بھارت کےناقص دفاعی نظام کی طرف توجہ دلاتے رہے ہیں۔ معید یوسف نے مزید کہا کہ بھارت میں اکثر یورینیم کی خریدوفروخت کے واقعات دنیا کے سامنے آتے رہتے ہیں کہ بھارت کے ایسے غیر ذمہ دارانہ اقدامات خطے سمیت دنیا بھر کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔ مشیر قومی سلامتی امور نے عالمی برادری سے معاملے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی غلطی غیر ذمہ داری کی انتہا ہے کہ انہوں نے ایک ایٹمی ملک پر میزائل برسا دیا،یہ ایک بہت سنجیدہ واقعہ ہے۔ معید یوسف کا کہناتھاکہ بھارتی میزائل کا غلطی سے فائر ہو جانے کی بھارتی وضاحت بھی مشکوک ہے،بھارتی میزائل 40 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرتے ہوئے پاکستانی علاقے میں گرا، بھارتی میزائل کا روٹ عالمی فضائی روٹ تھا اور اس واقعے کے وقت کمرشل فلائٹس محو پرواز تھیں۔ بھارتی وزارت دفاع نے معمول کی دیکھ بھال کے دوران تکنیکی خرابی کی وجہ سے میزائل حادثاتی طور پر فائر ہوجانے کا اعتراف کرتے ہوئے پاکستان سے معافی مانگی تھی۔ پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے ہنگامی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ 9 مارچ کو 6 بج کر 33 منٹ پر بھارتی حدود سے ایک سپر سونک پروجیکٹ نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔
بوم بوم آفریدی کیوں یوٹرن کے الزام سے ڈرنے لگے؟ بوم بوم شاہد آفریدی وزیراعظم عمران خان کی حمایت میں میدان میں آگئے، لندن میں میڈیا سے گفتگو میں کہا ایسا نہیں ہے کہ عمران خان کی حکومت نے کچھ نہیں کیا،عمران بھائی نے کام کیے ہیں لیکن ان کی ٹیم دکھا نہیں رہی ہے، بتا نہیں پارہی کہ کتنے بڑے بڑے کام ہوئے ہیں۔ شاہد آفریدی نے مزید کہا کہ عمران خان نے آنے سے پہلے بہت بڑے بڑے وعدے کئے ہیں جن کو پورا کرنے کیلئے دس سے پندرہ سال لگیں گے، وقت زیادہ ملے گا تو ہی یہ وعدے پورے ہوسکیں گے،اتنا وقت میرے اور آپ کے پاس بھی نہیں۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نہیں کہوں گا کہ سیاست میں نہیں آؤں گا، تاکہ یوٹرن کا الزام نہ لگے۔ شاہد آفریدی نے مزید کہا کہ کشمیر پریمئیر لیگ کے میچز کا برطانیہ میں ہونا خوش آئند ہوگا، اس کے ذریعے دنیا کو پیغام گیا کہ کشمیر کے لوگ پرامن اور محنت کرنے والے ہیں، کے پی ایل میں دو نئی فرنچائزز کی شمولیت اس کی مقبولیت کی دلیل ہے،کے پی ایل کا حکومت کی تبدیلی سے کوئی تعلق نہیں ہونا چاہیے، کے پی ایل کا ٹیلنٹ پی ایس ایل اور پاکستان ٹیم کا حصہ بنے گا۔

Back
Top