سیاست ہو یا کوئی بھی مہارت
بندے کی کوئی کمزوری نہی ہونی چاہئے
وہ کہتے ہیں نہ کے کہیں کا کانٹا کہیں درد کرتا ہے
تو ایسا ہی عمران خان کے ساتھ ہوا لگتا ہے
اس نے کھبی کوکین پی ہو یا نہ پی ہو
مراد سعید کو کھڑکایا ہو یا نہی یہ سب باتیں اب بے معانی ہو چکی ہیں
کیوں کے بھائی کی پارٹی اب بھائی کے ہاتھ سے نکل گئی ہے
ہوا کچھ یوں ہے کے
تحریک انصاف چند دیوانوں کا خواب تھا جس کی تکمیل کے لئے پاکستان کے جوان ہمت نوجوانوں نے اپنا کندھا سر جان تک دے دی
جب یہ خواب مقبول ہو گیا تو
XXXXXXXX
نے اس کو ٹیگ کر لیا
گزشتہ ایک مہینے کے اندر الکٹبل کے نام پر جو کچھ ہوا وو عمران خان کو بھی نہ معلوم ہو سکا اب تک کے ہوا کیا ہے
عمران سمھجتا رہا ترین لا رہا ہے ترین قریشی اور قریشی خوش ہوتا رہا کے نمبر بن رہے ہیں تو بننے دو
میں حیران ہی رہ گیا
عمران خان جسے ہم کیا سمھجھتے تھے
ایک کمرے میں بیٹھ کر بونگیاں مارنے میں مصروف رہا
پھیر دو دو یا تین تین یا پھر اکیلا ہی کوئی کمرے میں داخل ہوتا
عمران خان اس کا استقبال کرتا
گلے میں پٹکا ڈالتا رہا
نہ انھیں جانتا تھا نہ ان کو پہچانتا تھا بس پٹکے ڈالتا رہا
اور یہ ہر ایک بندہ گویا اصل ٹیڑھاےک انصاف کا بکھرتا شیرازہ تھا
اب یہ ہو چکا ہے کے
پارٹی میں بندے داخل ہو چکے ہیں
جو جیت بھی جائیں گے
اور وہ اکثریت میں ہوں گے
عمران خان شائد وزیر اعظم بھی ہو گا
لیکن بندے کسی اور کے اشارے کسی اور کے پڑتی کسی اور کی
:eek:
بندے کی کوئی کمزوری نہی ہونی چاہئے
وہ کہتے ہیں نہ کے کہیں کا کانٹا کہیں درد کرتا ہے
تو ایسا ہی عمران خان کے ساتھ ہوا لگتا ہے
اس نے کھبی کوکین پی ہو یا نہ پی ہو
مراد سعید کو کھڑکایا ہو یا نہی یہ سب باتیں اب بے معانی ہو چکی ہیں
کیوں کے بھائی کی پارٹی اب بھائی کے ہاتھ سے نکل گئی ہے
ہوا کچھ یوں ہے کے
تحریک انصاف چند دیوانوں کا خواب تھا جس کی تکمیل کے لئے پاکستان کے جوان ہمت نوجوانوں نے اپنا کندھا سر جان تک دے دی
جب یہ خواب مقبول ہو گیا تو
XXXXXXXX
نے اس کو ٹیگ کر لیا
گزشتہ ایک مہینے کے اندر الکٹبل کے نام پر جو کچھ ہوا وو عمران خان کو بھی نہ معلوم ہو سکا اب تک کے ہوا کیا ہے
عمران سمھجتا رہا ترین لا رہا ہے ترین قریشی اور قریشی خوش ہوتا رہا کے نمبر بن رہے ہیں تو بننے دو
میں حیران ہی رہ گیا
عمران خان جسے ہم کیا سمھجھتے تھے
ایک کمرے میں بیٹھ کر بونگیاں مارنے میں مصروف رہا
پھیر دو دو یا تین تین یا پھر اکیلا ہی کوئی کمرے میں داخل ہوتا
عمران خان اس کا استقبال کرتا
گلے میں پٹکا ڈالتا رہا
نہ انھیں جانتا تھا نہ ان کو پہچانتا تھا بس پٹکے ڈالتا رہا
اور یہ ہر ایک بندہ گویا اصل ٹیڑھاےک انصاف کا بکھرتا شیرازہ تھا
اب یہ ہو چکا ہے کے
پارٹی میں بندے داخل ہو چکے ہیں
جو جیت بھی جائیں گے
اور وہ اکثریت میں ہوں گے
عمران خان شائد وزیر اعظم بھی ہو گا
لیکن بندے کسی اور کے اشارے کسی اور کے پڑتی کسی اور کی