World of Sufism (Tasawwuf Ki Dunya)...Some Worth Reading Articles

Status
Not open for further replies.

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم

Raaz, You do not need to agree with my point of view. In my opinion, we should respect all our Muslim brothers and sisters who participate in Islamic debates. Regardless of religious believes I am sure if they continue to participate they will Insha-Allah know the truth. Visitors to Islamic debates are million time better than those who damn care about religion. It is really inappropriate to ridicule and being personal with members who have different opinion than yourself.

May Allah give hidayat to all of us and unite Muslims on the basis of Quraan and authentic Hadeeth. (Aameen)
U need to reply , not copy paste.
U need to reply logically , not picking the words.
U did not answer, but just repetition...

And your respect injure very quickly at the end, but dont care for others' respect. Who are respectful people.

U did not said a word about Molve Hoor. , but u favoured him.

But still I respect you because there is still lot of life lift ahead to learn , no doubt Shirk is the worst mistake.
 

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضي الله عنه أَنَّ النَّبِيَّ صلي الله عليه وآله وسلم خَرَجَ حِيْنَ زَاغَتِ الشَّمْسُ‘ فَصَلَّي الظُّهْرَ، فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ عَلَي الْمِنْبَرِ، فَذَکَرَ السَّاعَةَ، وَذَکَرَ أَنَّ بَيْنَ يَدَيْهَا أُمُوْرًا عِظَامًا، ثُمَّ قَالَ : مَنْ أَحَبَّ أَنْ يَسْأَلَ عَنْ شَيءٍ فَلْيَسْأَلْ عَنْهُ : فَوَاﷲِ لَا تَسْأَلُوْنِي عَنْ شَيءٍ إِلَّا أَخْبَرْتُکُمْ بِهِ مَا دُمْتُ فِي مَقَامِي هَذَا‘ قَالَ أَنَسٌ : فَأًکْثَرَ النَّاسُ الْبُکَاءَ، وَأَکْثَرَ رَسُوْلُ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم أَنْ يَقُوْلَ : سَلُوْنِي. فَقَالَ أَنَسٌ : فَقَامَ اِلَيْهِ رَجُلٌ فَقَالَ : أَيْنَ مَدْخَلِي يَا رَسُوْلَ اﷲِ؟ قَالَ : النَّارُ. فَقَامَ عَبْدُ اﷲِ بْنُ حُذَافَةَ فَقَالَ : مَنْ أَبِي يَا رَسُوْلَ اﷲِ؟ قَالَ : أَبُوْکَ حُذَافَةُ. قَالَ : ثُمَّ أَکْثَرَ أَنْ يَقُوْلَ : سَلُوْنِي، سَلُونِي. فَبَرَکَ عُمَرُ عَلَي رُکْبَتَيْهِ فَقَالَ : رَضِيْنَا بِاﷲِ رَبًّا، وَبِالإِسْلاَمِ دِيْنًا، وَبِمُحَمَّدٍ صلي الله عليه وآله وسلم رَسُوْلاً. قَالَ : فَسَکَتَ رَسُوْلُ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم حِيْنَ قَالَ عُمَرُ : ذَلِکَ، ثُمَّ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم : وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ، لَقَدْ عُرِضَتْ عَلَيَّ الْجَنَّةُ وَالنَّارُ آنِفًا فِي عُرْضِ هَذَا الْحَائِطِ، وَأَنَا أُصَلِّي، فَلَمْ أَرَ کَالْيَوْمِ فِي الْخَيْرِ وَالشَّرِّ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.
الحديث رقم 9 : أخرجه البخاري في الصحيح، کتاب : الاعتصام بالکتاب والسنة، باب : ما يکره من کثرة السؤال وتکلف ما لايعنيه، 6 / 2660، الرقم : 6864، وفي کتاب : مواقيت الصلاة، باب : وقت الظهر عند الزوال، 1 / 200، الرقم : 2001، 2278، وفي کتاب : العلم، باب : حسن برک علي رکبتيه عند الإمام أو المحدث، 1 / 47، الرقم : 93، وفي الأدب المفرد، 1 : 404، الرقم : 1184، ومسلم في الصحيح، کتاب : الفضائل، باب : توقيره صلي الله عليه وآله وسلم وترک إکثار سؤال عما لا ضرورة إليه، 4 / 1832، الرقم : 2359، وأحمد بن حنبل في المسند، 3 / 162، الرقم : 12681، وأبو يعلي في المسند، 6 / 286، الرقم : 3201، وابن حبان في الصحيح، 1 / 309، الرقم : 106، والطبراني في المعجم الأوسط، 9 / 72، الرقم : 9155. ’’حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب آفتاب ڈھلا تو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے اور ظہر کی نماز پڑھائی پھر سلام پھیرنے کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منبر پر جلوہ افروز ہوئے اور قیامت کا ذکر کیا اور پھر فرمایا : اس سے پہلے بڑے بڑے واقعات و حادثات ہیں، پھر فرمایا : جو شخص کسی بھی نوعیت کی کوئی بات پوچھنا چاہتا ہے تو وہ پوچھے، خدا کی قسم! میں جب تک یہاں کھڑا ہوں تم جو بھی پوچھو گے اس کا جواب دوں گا۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ لوگوں نے زاروقطار رونا شروع کر دیا۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جلال کے سبب بار بار یہ اعلان فرما رہے تھے کہ کوئی سوال کرو، مجھ سے (جو چاہو) پوچھ لو۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ پھر ایک شخص کھڑا ہوا اور کہنے لگا : یا رسول اللہ! میرا ٹھکانہ کہاں ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : دوزخ میں۔ پھر حضرت عبداللہ بن حذافہ رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے اور عرض کیا : یا رسول اللہ! میرا باپ کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : تیرا باپ حذافہ ہے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بار بار فرماتے رہے مجھ سے سوال کرو مجھ سے سوال کرو، چنانچہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ گھٹنوں کے بل بیٹھ کر عرض گذار ہوئے۔ ہم اﷲ تعالیٰ کے رب ہونے پر، اسلام کے دین ہونے پر اور محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے رسول ہونے پر راضی ہیں (اور ہمیں کچھ نہیں پوچھنا)۔ راوی کہتے ہیں کہ جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے یہ گذارش کی تو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاموش ہو گئے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے! ابھی ابھی اس دیوار کے سامنے مجھ پر جنت اور دوزخ پیش کی گئیں جبکہ میں نماز پڑھ رہا تھا تو آج کی طرح میں نے خیر اور شر کو کبھی نہیں دیکھا۔‘‘

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

بھائی صاحب آپ نے جو حدیث پیش کی ہے اس پر میرا پورا ایمان ہے..اور میرا ہر صحیح حدیث پر ایمان ہے...یہ حدیث اور دیگر احادیث یہ بات ثابت کرتی ہیں کے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلّم کو اللہ تعالیٰ غیب کی خبریں بتلاتا تھا اور اللہ جب چاہے اپنے انبیاء کو غیب کی خبریں بتاتا ہے وحی کے ذریعے اور یہ خبریں اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلّم صحابہ کو بتاتے تھے

اسکے علاوہ جو قرانی آیت میں نے پیش کی وہ بھی واضح ہے کے کوئی بھی عالم الغیب نہیں سواے اللہ کے...اور کوئی یہ نہیں جانتا کے وہ کب مریگا سواے اللہ کے

آپ اپنی پیش کی ہوئی حدیث کے آخری حصّے پر غور کریں...خود اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلّم فرما رہے ہیں کے آج مجھ پر جہنم اور جنت پیش کی گیئ...یعنی یہ اس خاص وقت کی بات تھی ہر وقت جہنم اور جنت اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلّم پر پیش نہیں رہتی تھیں...پھر اللہ کے نبی خود کہتے ہیں کے آج کی طرح میں نے شر اور خیر کو کبھی نہیں دیکھا...یہ بیان بذات خود عالم الغیب ہونے کی نفی ہے...الحمدلللہ

اب آئیے اس حدیث پر بھی ایمان لائیں

ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اﷲتعالیٰ عنہا کا ہار گم ہوگیا تو نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم نے اسے تلاش کرنے کا حکم دیا، صحابہ کرام نے کافی تلاش کیا مگر ہار نہیں ملا آخر کار آپ نے وہاں سے کوچ کرنے کا حکم فرمایا ،جب ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا کا اونٹ کھڑا ہوا تو وہ ہار اس کے نیچے سے نکلا ،اب اگر نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم غیب جانتے تو انہیں پتہ ہونا چاہئے تھا کہ ہار اونٹ کے نیچے ہے ،پھر تلاش کرنے کا حکم نہ دیتے اور اتنی پریشانی نہ ہوتی۔ (صحیح مسلم کتاب الایمان جلد اول صفحہ ٢٩٧ باب تیمم)


کیا آپ کا اوپر کی حدیث اور اس جیسی دیگر صحیح احادیث پر ایمان ہے؟؟؟ جو یہ بات ثابت کرتی ہیں کے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلّم عالم الغیب نہ تھے
 
Last edited:

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)
@such bolo

Such Bolo and Aqal se bolo.



Yes it is mandatory to confirm that is it true. It is the basic ethics in Islam.

And you talk about Quran ,that u have not heard it from Rasool Pak direct.

Now I could imagine your training and level of maturity.

Please read Quran , Allah has protected it for us .

But Bible was not , Torah was not. and Allah told us they are changed.

But still we believ in Hazrat Essa , Musa. AS.


Talk to Allah , why he has put this line in Quran....?? I did not say anything from my side.

ایک شخص جس کو کتاب الہیٰ کا علم تھا کہنے لگا کہ میں آپ کی آنکھ کے جھپکنے سے پہلے پہلے اسے آپ کے پاس حاضر کئے دیتا ہوں۔ جب سلیمان نے تخت کو اپنے پاس رکھا ہوا دیکھا تو کہا کہ یہ میرے پروردگار کا فضل ہے تاکہ مجھے آزمائے کہ میں شکر کرتا ہوں یا کفران نعمت کرتا ہوں اور جو شکر کرتا ہے تو اپنے ہی فائدے کے لئے شکر کرتا ہے اور جو ناشکری کرتا ہے تو میرا پروردگار بےپروا (اور) کرم کرنے والا ہے (٤٠

If today , a person could go to moon because of knowledge of science , we agree we that , but we dont agree with Allah's saying.. Then you have not perfact faith on AllahTala. And your eman is very fragile.

We could not stop buying Gold , because of fear of fake. We have to tell people , real and fake. Fake is more available in the market always.

Anyway no more talk with mullahs.

We are thankful to the people who converted my parents, forefathers to Islam. It is not easy job. try it by yourself. and a wrong person could not do it.

A wrong person could not imagine to migrate the areas like India alone and start telling the enemy of Allah about Allah and change them in thousands.

This is sunnat of Rasool Allah , but very few people could follow it. but beware of imitation.

we people do not do shirk. :alhamd:

بسم اللہ الرحمان الرحیم

راز بھائی شاید ہمیں اپنی گفتگو میں شائستگی کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے...مجھے امید ہے کے آپ میرے بارے میں فضول قسم کے القابات کا استعمال نہیں کرینگے تاکہ صحت مند گفتگو کا سلسلہ اگر آپ چاہیں تو جاری رہ سکے

مزید آپ نے میری پوسٹ کا جواب دینے کے بجاے صرف ایک دو سطروں کا جواب دینا مناسب سمجھا...جس کا شکریہ
کیا ہی اچھا ہوتا اگر آپ میری پوسٹ کا مکمل جواب دیتے قرآن اور حدیث کی روشنی میں..غالبا میں اس بات کی وضاحت کرچکا ہوں کے کسی کے منہ سے براہ راست بات سن کر ہی یقین کرنا ضروری نہیں بلکے اگر شواہد اور قرائن مضبوط ہوں تو لکھی ہوئی بات پر بھی یقین کیا جاسکتا ہے کے یہ لکھنے والے کے ہی الفاظ ہیں..میں نے قرآن کی مثال پیش کی اور اسی طرح میں نے دیگر کتب کی بھی مثال پیش کی کے جب تک کوئی اختلاف نہ ہو منسوب کتاب کو اسی کی کتاب مانا جائیگا جس کی طرف کتاب منسوب ہے....اسی لئے جو اقوال صوفیہ نے اپنی کتابوں میں درج کے ہیں ہیں اور وہ کتب بھی انہی صوفیہ سے منسوب ہیں اور کوئی اختلاف بھی نہیں ان کتب سے متعلق تو پھر کوئی وجہ نہیں کے صوفیہ کے ان اقوال کو صوفیہ سے منسوب نہ کیا جائے...امید ہے بات واضح ہوچکی ہوگی

مزید آپ نے ایک بات کہی کی اصلی سونے کی موجودگی میں جعلی سونا بھی بازار میں بکتا ہے...اور جعلی کی وجہ سے اصلی سونے کی خریداری ترک کرنا عقل مندی نہیں...ماشاءللہ ...اللہ آپ کو جزاۓ خیر دے آپ کی بات سے میں سو فیصد متفق ہوں اور ساتھ ہی کچھ اضافہ کرونگا کے..ہمیں اصلی سونے یعنی قرآن اور حدیث کی موجودگی میں نقلی سونا یعنی جھوٹے اور منگھڑت واقعات جو قرآن اور حدیث سے ٹکراتے ہوں کو نہیں خریدنا چاہیے...عقلمند وہی ہے جو اصلی کی تلاش میں محنت کرے اور نقلی کو ترک کردے...بعض لوگ اونچی اور خوبصورت دکان اور دکاندار کے رکھ رکھاؤ کے دھوکے میں آکے نقلی سونا خرید سکتے ہیں ..ہو سکتا ہے اصلی سونا بچنے والے کی دکان تو چھوٹی ہو مگر اللہ کے خوف کی وجہ سے وہ نقلی نا بچتا ہو..ہمارا کام ہے سونا خریدنا شخصیات دھوکہ دے سکتی ہیں


يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ إِنَّ كَثِيرًا مِّنَ الأَحْبَارِ وَالرُّهْبَانِ لَيَأْكُلُونَ أَمْوَالَ النَّاسِ بِالْبَاطِلِ وَيَصُدُّونَ عَن سَبِيلِ اللّهِ وَالَّذِينَ يَكْنِزُونَ الذَّهَبَ
وَالْفِضَّةَ وَلاَ يُنفِقُونَهَا فِي سَبِيلِ اللّهِ فَبَشِّرْهُم بِعَذَابٍ أَلِيمٍ9:34

مومنو! بہت سے عالم اور مشائخ لوگوں کا مال ناحق کھاتے اور (ان کو) راہ خدا سے روکتے ہیں۔ اور جو لوگ سونا اور چاندی جمع کرتے ہیں اور اس کو خدا کے رستے میں خرچ نہیں کرتے۔ ان کو اس دن عذاب الیم کی خبر سنادو

وسلام
 
Last edited:

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
U need to reply , not copy paste.
U need to reply logically , not picking the words.
U did not answer, but just repetition...

And your respect injure very quickly at the end, but dont care for others' respect. Who are respectful people.

U did not said a word about Molve Hoor. , but u favoured him.

But still I respect you because there is still lot of life lift ahead to learn , no doubt Shirk is the worst mistake.

First of all, I have never been personal with you. I never complained about you except some instances when I requested not to be personal. Please note that this time I wrote few line when you behaved inappropriately with brother "such bolo". Check you comments about him in your last post.

Regarding Molvi hoor, I never supported Molvi Hoor. I supported some of the content of his speech which are in agreement with Quraan and Hadeeths. Read my comments about him:


http://www.siasat.pk/forum/showthread.php?67911-Description-of-Hor-by-a-Maulana-%28Adult-content-viewers-discretion-advised%29/page3


There is no doubt (as someone wrote earlier) that this mullah is selling the best product but himself is a worst salesman.

The believers in the Jannat will be rewarded with Hoors as per Quraan and Hadeeths. This mullah is presenting this fact in a very bazari way.


May Allah give hidayat to this maulvi. (Aameen).


Rather than commenting on the style of this maulvi we should get the positive message from his speech that there are un-imaginable rewards for believers who manage to stay away from SHIRK and performed good deeds in this world.

Another message may be extracted from this example that a person seemingly inappropriate can say things which are true. And a person seemingly Sheik-ul-Islam may say inaccurate things.

The only litmus paper to check the validity of anybody's saying Quraan and authentic Hadeeths not his/her appearance or status.

Regarding copy and paste, sometimes I copy and paste my old posts in response to a post due to shortage of time. Regardless, you should look into the content and if you find anything against Quraan and authentic hadeeth, point it out.

Regarding my respect being injured...if you wish you may continue to be disrespectful with me. My Allah will Insha-Allah give "ajar" for my "sabar". Again, I only complained when you were disrespectful to brother "such bolo", whom I found very logical and his comments are backed by Quraan and Authentic Hadeeths.


In the end, let us continue the debate in a positive and healthy environment. Hopefully we will be able to keep ourselves on the straight path, Insha-Allah.
 
Last edited:

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
U BOTH ARE RIGHT ..
but u did not comments on the Aya I qouted.

It is not shirk , it is the point of sajdah shurak infront of Allah , who gave this power, as Hazrat Suleman did.This story is told in Quran , not for shirk, but to tell people how Allah has distributed his knowledge and power to HIS slaves. Though it is granted by Allah and Allah has ultimate powers and knowledge.

Even if we tlak ,walk work ,it is all power given by Allah. same some people could exibit some times extraordinary jobs, but by the blessing of Allah.

Anyway,
if I said 'Such Bolo and Aqal se bolo' is this disrespectful ?

then I am sorry , I will correct it

Such Bolo and lekin Aqal se na bolo

Anyway we are not Mushrik as you think.
 
Last edited:

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)
U BOTH ARE RIGHT ..

if I said 'Such Bolo and Aqal se bolo' is disrespectful ?

then I am sorry , I will correct it

Such Bolo and lekin Aqal se na bolo
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

میں آپ کے ریمارکس پر صرف اتنا ہی کہنا چاہونگا کہ
اللہ حق کہنے، سمجھنے اور حق کو قبول کرنے کی توفیق عطا فرماے...آمین
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

میں آپ کے ریمارکس پر صرف اتنا ہی کہنا چاہونگا کہ
اللہ حق کہنے، سمجھنے اور حق کو قبول کرنے کی توفیق عطا فرماے...آمین
Ameen , summa Ameen.

U r not happy in any situation.
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
U BOTH ARE RIGHT ..
but u did not comments on the Aya I qouted.

It is not shirk , it is the point of sajdah shurak infront of Allah , who gave this power, as Hazrat Suleman did.This story is told in Quran , not for shirk, but to tell people how Allah has distributed his knowledge and power to HIS slaves. Though it is granted by Allah and Allah has ultimate powers and knowledge.

Even if we tlak ,walk work ,it is all power given by Allah. same some people could exibit some times extraordinary jobs, but by the blessing of Allah.

Anyway,
if I said 'Such Bolo and Aqal se bolo' is this disrespectful ?

then I am sorry , I will correct it

Such Bolo and lekin Aqal se na bolo

Anyway we are not Mushrik as you think.

Dear Raaz, I am busy at the moment. I will Insha-Allah reply you as soon as I have some time available. Thanks
 
Status
Not open for further replies.