الطاف حسین بالکل سادہ سے انسان ہیں (کبھی کبھا بے وقوفی کی حد تک سادگی)۔ مثلا ایک پروگرام میں میزبان نے ان سے ایک غزل گنگنانے کا کہا تو الطاف حسین نے اپنی اسی سادگی میں یہ غزل گنگنا دی اور اسکے بعد آج تک مخالفین ان پر پتا نہیں کیسے کیسے بھانڈ اور مراثی ہونے کے الزامات لگا رہے ہیں، حالانکہ ہماری عوام کا 75 فیصد حصہ موسیقی سے شغف رکھتا ہے ۔۔۔۔ تو کیا یہ 75 فیصد پاکستانی سب بھانڈ اور مراثی بن گئے؟
الطاف حسین ایک سچا اور کھرا انسان ہے۔ ایک حسن نثار ہی ان سے متاثر نہیں ہے، بلکہ اس سے قبل جنرل حمید گل راشی کا ایجنٹ برگیڈیئر امتیاز بھی الطاف حسین سے روپوں کے بریف کیس سمیت ملا، مگر نہ الطاف حسین نے رشوت کے وہ پیسے قبول کیے اور اُس دن کے بعد سے برگیڈیئر امیتاز بھی الطاف حسین کی دیانت کی تعریف کر رہا ہے۔
ایک حسن نثار ہی نہیں، بلکہ پاکستان کا ایک انمول ہیرا شخص مبشر لقمان بھی الطاف حسین سے ملاقات کرنے کے بعد ان کا پرستار ہے۔
ایک گھاگ سیاستدان وڈیرہ کبھی آپ سے اتنا گر کر نہیں ملے گا جیسے الطاف حسین ملتے ہیں، یہ وڈیرہ سیاستدان کبھی آپ کو اپنے ہاتھ سے کھانا بنا کر نہیں دے گا۔
جو بے تکلفی اور تعلقات الطاف حسین اور انکے ورکرز کے آپس میں ہیں، وہ کسی سیاسی لیڈر کے اپنے ورکرز کے ساتھ نہیں ہیں۔ عمران خان کے بھی نہیں۔ الطاف حسین ایک باپ بھی ہوتے ہیں، بڑے بھائی بھی اور دوست بھی۔انکے ساتھ ملنے والوں کو لگتا ہے جیسے وہ اپنے گھر کے ہی کسی فرد سے مل رہے ہیں۔
آپ نے الطاف حسین کے خلاف پروپیگنڈہ تو بہت سن لیا۔ اب ذرا مبشر لقمان کا یہ آرٹیکل پڑھیں تاکہ آپ کو اندازہ ہو کہ الطاف حسین اصل میں ہیں کیا۔