United Parties brought only 5 Thousand People in Karachi Dharna?

GraanG2

Chief Minister (5k+ posts)


راز بھائی صاحب،

آپ اس مسئلے پر بہت غلطی کر رہے ہیں۔

Mero baat ka bhi jawab dey main kya yaha pe band kabab bechne aaya hoon...Woh konsi jaga hai jaha pe fajar ki namaz 2:55 AM pe ada hoti hai ?
 

Star Gazer

Chief Minister (5k+ posts)
It is so pathetic to see people counting as if PTI held this Dharna to show their political power.
One has to be sincere with Pakistan to understand the purpose of this Dharna , which is for the people of Pakistan who are being killed by the parties in power including MQM. Today these people are unknown from remote areas of Pakistan but they are humans and Pakistani. If we do not stand with them today if not in person atleast in our support, then rest assured the day will not be far when the same will be brought upon us.
It therefore suits the purpose of mqm to come out with figures like that to try to minimize the impact of this. The party whose leader is hiding in london under the patronage of British Raj, how can they protest the killing, because their British Raj is a part of the killing fields owners.
Todate they have never answered the question except with a lot of personal attacks in response to this question. I expect nothing less this time too.
 

alihbkable

MPA (400+ posts)
Lahore meiN bhi MQM ki jalsi meiN 6000 log thai, wohi sirf Halal ke heiN Lahore meiN baqi sub............

Lahore mein 6000?????????????
pagal hai kya?
250 aadmi nhi thay......6000 kahan se a gye?
or jo 250 thay un ko bhe insaan nhi maana ja skata as they support MQM or at least fear MQM or get funded by them......so they are not humans as they have some sort of link with MQM.....
MQMers should not be mistaken to be humans.....beware
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
Mero baat ka bhi jawab dey main kya yaha pe band kabab bechne aaya hoon...Woh konsi jaga hai jaha pe fajar ki namaz 2:55 AM pe ada hoti hai ?
Hoti he yar , jnan per loog soote nhi , night is only 4 hours...near to Qutab Shumali in germany Canada..

But Germany is not at higher latitude than Canada... in Canada it is around 4:00-4:30

But u dont need to to open your shop of Burger at that time , dont worry , no loss ...lol
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
Mero baat ka bhi jawab dey main kya yaha pe band kabab bechne aaya hoon...Woh konsi jaga hai jaha pe fajar ki namaz 2:55 AM pe ada hoti hai ?


کتنا اچھا ہوتا کہ آپ یہاں پر ڈسکشن کرنے کے ساتھ ساتھ مزے کے پاکستانی بند کباب بھی بیچ رہے ہوتے۔

شمالی یورپ کے بیشتر ممالک میں نمازِ فجر کا وقت رات دو بجے سے لیکر تین بجے کے درمیان شروع ہو جاتا ہے۔ مثلا آئس لیند میں نمازِ فجر 01:58 پر ہی شروع ہو جاتی ہے۔ بقیہ شمالی یورپی ممالک کے اوقات بھی اپ یہاں پر دیکھ سکتے ہیں۔
http://www.islamicfinder.org/world.php
http://www.islamicfinder.org/world.php
 

abbasiali

Minister (2k+ posts)
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق:

۔1۔ عمران خان جا کر سنی تحریک کے قائدین سے ملا۔

۔2۔ اور حقیقی کو تو بہت پہلے ہی عمران خان نے اسلام آباد میں کئی بار گود لے چکا ہے۔

۔3۔ جماعت اسلامی کے قائدین نے بھی عمران خان کو دھرنے میں شامل ہونے کا یقین دلایا۔

۔4۔ جامعہ بنوریہ کے مہتمم سے بھی عمران خان نے ملاقات کر کے دھرنے کی حمایت حاصل کی۔

۔5۔ جمیعت علمائے اسلام (سمیع الحق گروپ) نے بھی دھرنے کی حمایت کی۔

۔6۔ سندھ قوم پرست جماعتوں نے بھی دھرنے کی حمایت کی۔

یہ سب پارٹیاں مگر مل کر صرف 5 ہزار لوگوں کو دھرنے میں لا سکیں۔

ہو سکتا ہے کہ یہ تھریڈ قبل از وقت ہو اور ہمیں آج کے دن دیکھنا چاہیے کہ کتنے لوگ دھرنے میں شامل ہوتے ہیں۔

مگر آپ لوگوں پر ایک بات کھل کر بہرحال واضح ہو جانی چاہیے کہ:۔

۔1۔ عمران خان پاکستان جیسے ملک میں فیصلہ کن اکثریت حاصل نہیں کر سکے گا۔

۔2۔ اسکے باوجود اگر عمران خان نے سبق حاصل نہیں کیا اور اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد الگ بنا کر بیٹھا رہا اور اس نے دوسری مثبت ترقی پسند قوتوں کے مل کر کام کرنا نہ سیکھا تو وہ کبھی پاکستان کو ترقی کی راہ پر نہیں لا سکے گا۔


Altaf bhai ki to neendein ud gaein houn gi itna bada dharna deikh ker, aap yaqeenan unhi ka dil rakhney key liyey itni mehnut kar rahein hain.........ab kiya hoga, PTI to Karachi main bhi kamyab ho gaei........bister boriya bandhna shurou kar do bhai log...........lolzzzzzzzzz
 

abbasiali

Minister (2k+ posts)


کتنا اچھا ہوتا کہ آپ یہاں پر ڈسکشن کرنے کے ساتھ ساتھ مزے کے پاکستانی بند کباب بھی بیچ رہے ہوتے۔

شمالی یورپ کے بیشتر ممالک میں نمازِ فجر کا وقت رات دو بجے سے لیکر تین بجے کے درمیان شروع ہو جاتا ہے۔ مثلا آئس لیند میں نمازِ فجر 01:58 پر ہی شروع ہو جاتی ہے۔ بقیہ شمالی یورپی ممالک کے اوقات بھی اپ یہاں پر دیکھ سکتے ہیں۔
http://www.islamicfinder.org/world.php
http://www.islamicfinder.org/world.php


Tou kiya Altaf bhai ney ab namaz padhna shuru kar di hai kiya aur woh bhi Fajr ki, waisey agar aap keh deitien key Tahajud ki Namaz padhtey hain to shayad public ko juldi yaqeen aa jata.(clap)(clap)(clap)aap ko mubarak ho Altaf Bhai namaz padh rahey hain, aur Karachi Hyderabad key Moulvioun key liyey lumha e fikarya, ab shayad un ki rozi roti per kahien laat na pad jayey......
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
Tou kiya Altaf bhai ney ab namaz padhna shuru kar di hai kiya aur woh bhi Fajr ki, waisey agar aap keh deitien key Tahajud ki Namaz padhtey hain to shayad public ko juldi yaqeen aa jata.(clap)(clap)(clap)aap ko mubarak ho Altaf Bhai namaz padh rahey hain, aur Karachi Hyderabad key Moulvioun key liyey lumha e fikarya, ab shayad un ki rozi roti per kahien laat na pad jayey......
Namaz e Janaza to prh hi lete hon ge..

Bori men bnd ker ke , seal ke sath...licence to kill, شرطیہ حلال , Hand slaughter.
 

Night-Hawk

Senator (1k+ posts)
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق:

۔1۔ عمران خان جا کر سنی تحریک کے قائدین سے ملا۔


۔2۔ اور حقیقی کو تو بہت پہلے ہی عمران خان نے اسلام آباد میں کئی بار گود لے چکا ہے۔

۔3۔ جماعت اسلامی کے قائدین نے بھی عمران خان کو دھرنے میں شامل ہونے کا یقین دلایا۔

۔4۔ جامعہ بنوریہ کے مہتمم سے بھی عمران خان نے ملاقات کر کے دھرنے کی حمایت حاصل کی۔

۔5۔ جمیعت علمائے اسلام (سمیع الحق گروپ) نے بھی دھرنے کی حمایت کی۔

۔6۔ سندھ قوم پرست جماعتوں نے بھی دھرنے کی حمایت کی۔

یہ سب پارٹیاں مگر مل کر صرف 5 ہزار لوگوں کو دھرنے میں لا سکیں۔

ہو سکتا ہے کہ یہ تھریڈ قبل از وقت ہو اور ہمیں آج کے دن دیکھنا چاہیے کہ کتنے لوگ دھرنے میں شامل ہوتے ہیں۔

مگر آپ لوگوں پر ایک بات کھل کر بہرحال واضح ہو جانی چاہیے کہ:۔

۔1۔ عمران خان پاکستان جیسے ملک میں فیصلہ کن اکثریت حاصل نہیں کر سکے گا۔

۔2۔ اسکے باوجود اگر عمران خان نے سبق حاصل نہیں کیا اور اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد الگ بنا کر بیٹھا رہا اور اس نے دوسری مثبت ترقی پسند قوتوں کے مل کر کام کرنا نہ سیکھا تو وہ کبھی پاکستان کو ترقی کی راہ پر نہیں لا سکے گا۔


عمران تو سب سے مل چکا ہے حتکہ دہشتگرد الطاف حسین سے فون پر بات بھی کر چکا ہے الطاف نے پہلے تو ڈرون حملوں کے خلاف ایک گیڈر بھبکی سی دی لیکن جلد ہی شٹ اپ کال موصول ہونے پر چپ سادھ لی آج سب کسی نا کسی فارم میں عمران کے ساتھ ہیں سواۓ حکومت انگلشیہ کے غلام اور اسکی جماعت کے ---- یہ دھرنا پاکستان کے عوام کو دکھانے کے لیے نہیں بلکہ دنیا کو دکھانے کے لیے ہیں کہ ہم ان حملوں کے خلاف ہیں اور ہماری خود مختاری روندی جاتی ہے افسوس کی بات یہ ہے نام نہاد غیرت جو پاکستانی جماعتوں میں رہ گئی ہے اس کا علم بھی عمران نے اٹھایا ہوا ہے باقی سب "بے غیرت بریگیڈ" اکٹھا ہوا ہے ان میں کئی لبرل ہیں کئی لبرل فاشسٹ چلو اسلامی جذبے کو ٹھیک نہیں سمجھتے تو قومی جذبے سے ہی نکل آؤ آخر مصطفیٰ کمال نے بھی ترکی کو تو بچا لیا تھا اسلام پرست نا ٹھہرا ترک قوم پرست ٹھہرا

پہلے ایم کیو ایم کو شائد یہ محسوس ہو رہا تھا کہ وہ ایک سیٹ بھی نہیں جیتے گا لیکن اب یہ محسوس ہوتا ہے کہ فیصلہ کن اکثریت نہیں لے گا ---- یہ بہت بڑی تبدیلی ہے سوچ کی اور میں امید کرتا ہوں کہ جتنا عرصہ ایم کیو ایم مزید حکومت میں بیٹھے گی اس کی سوچ میں مزید تبدیلی پیدا ہو گی کیونکہ عوام کا غیض و غضب کسی دن تو لاوا بن کے ابلے گا ----- "مثبت ترقی پسند جماعتیں" جب "عمل" اور "ردعمل" کے دور سے گزر جایئں اس وقت شاید وہ اس قابل ہوں کہ ملک کو ترقی کی راہ پر لانے میں ممد ثابت ہوں اس سے پہلے ہرگز نہیں
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق:

۔1۔ عمران خان جا کر سنی تحریک کے قائدین سے ملا۔

۔2۔ اور حقیقی کو تو بہت پہلے ہی عمران خان نے اسلام آباد میں کئی بار گود لے چکا ہے۔

۔3۔ جماعت اسلامی کے قائدین نے بھی عمران خان کو دھرنے میں شامل ہونے کا یقین دلایا۔

۔4۔ جامعہ بنوریہ کے مہتمم سے بھی عمران خان نے ملاقات کر کے دھرنے کی حمایت حاصل کی۔

۔5۔ جمیعت علمائے اسلام (سمیع الحق گروپ) نے بھی دھرنے کی حمایت کی۔

۔6۔ سندھ قوم پرست جماعتوں نے بھی دھرنے کی حمایت کی۔

یہ سب پارٹیاں مگر مل کر صرف 5 ہزار لوگوں کو دھرنے میں لا سکیں۔

ہو سکتا ہے کہ یہ تھریڈ قبل از وقت ہو اور ہمیں آج کے دن دیکھنا چاہیے کہ کتنے لوگ دھرنے میں شامل ہوتے ہیں۔

مگر آپ لوگوں پر ایک بات کھل کر بہرحال واضح ہو جانی چاہیے کہ:۔

۔1۔ عمران خان پاکستان جیسے ملک میں فیصلہ کن اکثریت حاصل نہیں کر سکے گا۔

۔2۔ اسکے باوجود اگر عمران خان نے سبق حاصل نہیں کیا اور اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد الگ بنا کر بیٹھا رہا اور اس نے دوسری مثبت ترقی پسند قوتوں کے مل کر کام کرنا نہ سیکھا تو وہ کبھی پاکستان کو ترقی کی راہ پر نہیں لا سکے گا۔


I think this gathering was bigger than the MQM's Jasi in Lahore in which they claimed 2-250,000 people (all of them were brought in buses from Karachi & Hyderabad).

If MQM's Jasli were 2-250,000 , then it must be more than that..............At that time you people were wearing Concave Lenses are what....

Miss Mehwish you should do treatment of your eyes sight with a good Eye Specialist because no independent observer (BBC can't be independent because this a State media of UK and they are part of NATO) made any such claim.

And by the way how did you count that they were 5,000 people...?


MQM= "Taraqi" Pasand or Terror Pasand................ PTI can't make any coalition with Terror Pasand Organisation. No need use such pressurising tactics
 
Last edited:

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)


بھائی صاحب،

آپ نے پوری آیت کی بات کی ہے، تو آپ یہ بات یقینی بنائیں کہ کراچی کے حالات بھی "پورے" طور پر آپ کے سامنے ہونے چاہیے ہیں۔ صرف اس کے بعد آپ فیصلہ کریں۔

۔1۔ کراچی کے معاملے میں صرف متحدہ ہی فریق نہیں، بلکہ قصوروار دوسرے فریق بھی ہیں۔

کیا وجہ ہے کہ لوگ متحدہ کے خلاف تو ہر وقت بولتے رہتے ہیں، مگر آج تک انکے منہ سے ان دوسرے فریق کی زیادتیوں پر کوئی احتجاج سامنے نہیں آیا؟

۔2۔ میرا آپ سے اہم سوال یہ ہے کہ کیا آپ کو علم ہے کہ "جارحیت اور ظلم کا آغاز" کرنے والے فریق کا گناہ بہت زیادہ ہے۔ پھر کیا وجہ ہے کہ جارحیت کا آغاز کرنے والے کا کہیں ذکر نہیں ہوتا اور سارا نزلہ متحدہ پر ہی گرتا ہے؟

۔3۔ میرا آپ سے تیسرا سوال یہ ہے کہ کہ متحدہ کے مخالف فریق نے اپنی جارحیت ترک کر دی ہے؟ اگر نہیں، اور اس نے جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے، تو پھر سارا الزام متحدہ کے سر ہی کیوں؟ زیادتی اگر پہلے فریق سے ہو رہی ہے تو آپ کو چاہیے کہ متحدہ کے ساتھ مل کر اس فریق کو جارحیت سے روکیں۔

۔4۔ مشرف صاحب کے آٹھ سالہ دور میں کراچی میں ٹارگٹ کلنگ نہیں ہوئی۔ کیوں؟ اس سوال کا جواب بھی آپ کو سوچ کر دینا ہو گا۔


آپ نے پوری آیت کی بات کی ہے، تو ایک دفعہ کراچی کے پورے تاریخی حالات پر تفصیل سے ایک مضمون لکھا تھا۔ یہ مضمون بھی آپ کی آنکھیں کھول سکتا ہے کہ اہلیان کراچی کیوں بار بار متحدہ کو ووٹ دے رہے ہیں۔

طالبان کے معاملے پر عمران خان اور جماعت اسلامی کی منافقتیں

اے قوم والو! بتاؤ کہ ایم کیو ایم اگر واقعی ایسی ہی دہشتگرد قاتل جماعت ہے جیسا عمران خان الزام لگاتا ہے، تو پھر اہلیان کراچی کیوں پچھلے 23 سالوں سے ایم کیو ایم کو ووٹ دیتے چلے آ رہے ہیں؟

ذیل کے حقائق کو دیکھئے، اور جواب آپ کو خود مل جائے گا کہ کیوں اہلیان کراچی عمران خان کے الزامات کو جھوٹ کا پلندہ سمجھتے ہوئے ہمیشہ متحدہ کو منتخب کر رہے ہیں۔

سہراب گوٹھ کئی دھائیوں تک نو گو ایریا بنا رہا، مگر اسکے خلاف کوئی آپریشن نہیں ہوا۔ یہاں ہر قسم کا غیر قانونی مہلک جان لیوا آٹومیٹک اسلحے کا کاروبار کھلے عام ہوتا رہا، مگر آپریشن نہیں ہوا۔ یہاں کئی دھائیوں سے ڈرگز مافیا کھلے عام ڈرگز کاروبار کر رہا ہے، غیر قانونی سمگلنگ کا سارا سامان یہاں موجود ہے، چوری ہونے والی کاریں اور سامان یہاں بازاروں میں نظر آتا ہے، تمام مجرم و دہشتگرد اپنے جرائم کرنے کے بعد یہاں پناہ لیتے ہیں، لینڈ مافیا کا یہ کئی دھائیوں سے گڑھ ہے۔

یہ سب کچھ ہے، مگر قانون کے لیے نو گو ایریا ہونے کے باوجود 1992 میں آپریشن صرف مہاجروں کے خلاف ہوتا ہے۔

یہی وہ سہراب گوٹھ ہے جہاں 31 اکتوبر 1986 کو ایم کیو ایم کی حیدر آباد جانے والی ریلی پر فائرنگ کر کے کئی معصوم مہاجروں کو شہید کر دیا جاتا ہے، مگر سہراب گوٹھ کی غیر قانونیت پر آپریشن پھر بھی نہیں ہوتا۔
انصاف تو سب کے لیے برابر ہوتا ہے۔ تو یہ پھر کیسا انصاف تھا کہ نو گو ایریا کے نام پر پندرہ ہزار مہاجروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، مگر سہراب گوٹھ (ام الفتن۔۔۔ یہاں فتنوں کی یہ ماں ہے اور کراچی میں بقیہ فتنوں نے اسی کی کوکھ سے جنم لیا) کے قانون کے لیے کئی دھائیوں سے نو گو ایریا بننے رہنے کے باوجود یہاں کوئی ایسا آپریشن کلین اپ نہیں ہوتا۔

ایم کیو ایم یا مہاجروں کے پاس تو کوئی مہلک جان لیوا آٹومیٹک اسلحہ تو کیا، ایک پستول تک نہیں تھا۔
مگر پھر اسلحے کے بل پر سہراب گوٹھ اور لیاری غنڈہ گینگ اور جمیعت ہر جگہ ایم کیو ایم و مہاجروں کا گھیراؤ کرتے ہیں, انہیں مارتے ہیں، انکا مذاق اڑاتے ہیں، اور مہاجر بے بسی کی تصویر بنے یہ ماریں کھاتے رہتے ہیں، بے عزت ہوتے رہتے ہیں۔

31 اکتوبر 1986 کے روز حیدر آباد جانے والی ایم کیو ایم کی ریلی پر سہراب گوٹھ سے کھلی فائرنگ کر کے کئی مہاجروں کو شہید کر دیا جاتا ہے، مگر جواب میں سٹیٹ پھر بھی سہراب گوٹھ کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیتی اور وہ نو گو ایریا بنا رہتا ہے۔

اور پھر 14 اور 15 دسمبر1986 کا دن شایداہل کراچی کبھی نہ بھلا سکیں*جب علی گڑھ کالونی اور قصبہ کالونی میں*بدترین قتل عام کیا گیا۔

اور پھر 26 اور 27 مئی 1990 کو سانحہ پکا قلعہ ہوا، جس میں پانی بجلی سب کچھ بند کر کے کربلا کی یاد کو تازہ کر دیا گیا۔ اور جب بھوکے پیاسے بلکتے بچوں کو لیے انکی مائیں اپنی گودوں میں اٹھائے باہر پانی کی فریاد کرتے نکلیں کہ شاید ان حملہ آوروں کو ترس آ جائے، مگر جواب میں ان بھوکے پیاسے بچوں اور ماوؤں پر گولیوں کی بارش کر دی جاتی ہے۔

کیا یہ نام نہاد سیاسی و مذہبی جماعتیں 12 مئی کی طرح پکا قلعہ کو بھی یاد رکھتی ہیں؟

اے قوم والو! کیا یہ سچ نہیں ہے کہ اگر انہی سانحات کے وقت قانون حرکت میں آ جاتا تو کبھی مہاجروں کو مسلح ہونے کی ضرورت نہ پڑتی؟

آج مخالفین سارا الزام ایم کیو ایم کے سر لگاتے ہیں، مگر کیا یہ واقعی انصاف ہے؟

غلط عذر تراشے جاتے ہیں کہ دو غلط کبھی ٹھیک نہیں ہو سکتے، اور ہم ان عُذر تراشوں کو کہتے ہیں کہ وہ تاریخ سے سبق سیکھیں کہ ہر "جارحیت" کا "جوابی ردعمل" ہوتا ہے۔ کیا ان احمقوں و بے وقوفوں نے مشرقی پاکستان کے حالات سے سبق نہیں سیکھا؟ کتابی باتیں ایک طرف، مگر پوری انسانیت کی تاریخ گواہ ہے کہ ہر جارحیت کا کچھ نہ کچھ ردعمل تو سامنے آتا ہی ہے۔

تو یہ الزام لگانے والے بتائیں گے کہ وہ سارا کا سارا الزام ایم کیو ایم پر کیوں تھوپ دیتے ہیں؟ حالانکہ انصاف تو یہ ہے کہ "جارح" اور "جوابی ردعمل" کے عالمگیر قانون کو مدنظر رکھا جائے۔ افسوس کہ یہ مخالفین اپنی نفرتوں میں ایسے اندھے ہیں کہ انہیں آج تک یہ "جارح" اور "جوابی ردعمل" نظر نہیں آیا۔

آگے چلیں، ۔۔۔ جوابی ردعمل کے طور پر مہاجر بھی مسلح ہو جاتے ہیں اور پھر متحدہ کے مخالفین کے بقول آپریشن کرنا ناگزیر ہو جاتا ہے۔ تو یہ لوگ اس منافقت کی کیا توجیہ پیش کریں گے کہ سہراب گوٹھ کا نو گو ایریا جو کہ کئی دھائیوں سے قائم ہے اور غیر قانونی مہلک آٹومیٹک اسلحے، ڈرگز، سمگلنگ، جرائم، لینڈ مافیا ہر ہر برائی کے لیے ام الفتن کا درجہ رکھتا ہے، ان جرائم کے خلاف آپریشن نہیں ہوتا، اور بس فقط اور فقط مہاجروں کے خلاف یہ آپریشن 1992 سے شروع ہوتا ہے اور 1999 تک جاری رہتا ہے۔

یہ فقط مہاجر ہیں جو 1500 ہزار سے زائد اپنے پیاروں کو قتل ہوتا دیکھتے ہیں۔

تو ہے کوئی جو اس منافقت کا جواب دے کہ صرف مہاجروں کے خلاف آپریشن ہی کیوں، اور 1992 سے لیکر 1999 تک سہراب گوٹھ کے نو گو ایریا کے خلاف آپریشن کیوں نہیں؟

اور یاد رہے، ان پندرہ ہزار میں سے کسی کو بھی عدالت نے موت کی سزا نہیں دی، بلکہ یہ سب کے سب ماورائے عدالت قتل کیے گئے۔

ماضی میں حالات ایسے تھے کہ ماوارئے عدالت ہزاروں لوگوں کے قتل کے نتیجے میں جوابی ردعمل ہو رہا تھا۔ مگر مشرف دور کا آٹھ سالہ طویل عرصہ آپکے سامنے ہے جہاں کوئی ٹارگٹ کلنگ نہیں ہوتی بلکہ مشرف نے ایک گولی چلائے بغیر پورے کراچی میں پورا امن و امان قائم کر دیا۔

یاد رہے پرویز مشرف دور کی اس حقیقت کو بیان کرنے پر مخالفین کو بہت تکلیف ہوتی ہے۔ چونکہ ان کے پاس اس حقیقت کا کوئی جواب نہیں، اس لیے "اپنے قیاس" کا سہارا لیتے ہوئے ایک قیاسی الزام لگاتے ہیں کہ وہ تو متحدہ کی اپنی حکومت تھی اس لیے انہوں نے ٹارگٹ کلنگ نہیں کی ورنہ وہ بدنام ہو جاتے۔ اور اب چونکہ متحدہ کی حکومت نہیں اس لیے وہ ٹارگٹ کلنگ کر رہے ہیں۔

اب بتلائیے ایسے قیاسی الزامات کا انسان کیا جواب دے۔ مگر ان قیاسی الزامات لگانے والوں کے منہ پر ایک جوتا پھر بھی پڑتا ہے اور وہ یہ کہ مشرف صاحب کے پہلے 4 سالوں میں تو متحدہ کی حکومت نہیں تھی اور جماعت اسلامی صرف چار فیصد ووٹ کی خیرات لیکر حکومت پر قابض ہو گئی تھی۔ مگر اسکے باوجود کراچی میں کوئی ٹارگٹ کلنگ نہیں ہوتی اور مکمل امن امان رہتا ہے۔


یہ زمینی حقائق سامنے رہنے چاہیے ہیں کہ مشرقی پاکستان میں جب حقوق نہیں ملتے تو شکایات ایسے ہی عام ہونا شروع ہو جاتی ہیں جیسا کہ کراچی میں ہوئیں۔ اور پھر حالات بھی ایسے ہی خراب ہونا شروع ہوتے ہیں۔ عمل اور جوابی ردعمل کا پروسیس شروع ہو جاتا ہے۔ مشرقی پاکستان کے حالات اور المیہ سے ہمارے حکمران اور سیاسی جماعتیں بہت کچھ سیکھ سکتی تھیں اور کراچی اور دیگر صوبوں میں یہ غلطیاں دہرا کر نفرت کی آگ کو پھیلنے سے روکا جا سکتا تھا۔ افسوس کہ ہمارے نادان حکمرانوں و سیاستدانوں نے کوئی سبق حاصل نہیں کیا۔


جب دو بڑے گروہوں میں لڑائی ہو جائے تو معاملات کو عدالت میں نہیں، بلکہ معاہدوں کے تحت حل کیا جاتا ہے

عالمگیر اصول ہے کہ ایسے حالات میں کہ جبکہ پوری پوری قومیں ایک دوسرے سے لڑ پڑی ہوں تو پھر معاملات عدالتوں میں نہیں نپٹائے جاتے، بلکہ معاہدوں کے تحت مسائل کو حل کیا جاتا ہے۔ انسانیت کی پوری تاریخ اس کی مثالوں سے بھری پڑی ہے۔ آج بھی جمہوریت کی چیمپیئن برطانیہ نے آٗئر لینڈ کا مسئلہ عدالت میں حل نہیں کیا، بلکہ معاہدوں کے تحت حل کیا ہے۔

ایک اور واضح مثال ہے کہ جب عمران خان کہتا ہے کہ طالبان "ہمارے بھائی" ہیں اور انکے ماضی کے تمام تر قتل عام و فساد کو بھول کر ان سے معاہدہ کر کے دوستی کر لی جائے اور معاملات کو نپٹا دیا جائے۔

ایسا ہی ایک معاہدہ پوری قوم بمع عمران خان نے سوات میں نفاذ شریعت کے نام پر کیا (سوائے متحدہ کے)۔ اس معاہدے میں عمران خان طالبان کے سارے کے سارے خون خرابے اور قتل و غارت کو نظر انداز کر گیا اور ان سے معاہدہ کیا۔

مگر اب آپ عمران خان کی ناانصافی و منافقت ملاحظہ فرمائیے کہ جب متحدہ و مہاجروں کی بات آتی ہے اور نوے کی دھائی پر ان کا جناح پور کے جھوٹے الزام کے نام پر ماورائے عدالت قتل کیا جاتا ہے، تو اسکے جوابی ردعمل کو عمران خان نظر انداز کرنے کے لیے تیار نہیں اور ہر ہر صورت صرف اور صرف ایک فریق کو عدالت میں گھسیٹنا چاہتا ہے، (یعنی انصاف سب کے لیے نہیں) اور صرف اور صرف ایک فریق کے ردعمل پر اسے قاتل کہنا چاہتا ہے جبکہ دوسرے فریق کو قاتل تک نہیں کہتا۔

اب بتلائیے اس منافقت پر جب ہم احتجاج کریں تو کیا ہم غلط کر رہے ہیں؟

متحدہ نے پاکستان کی تعمیر و ترقی کی خاطر اپنے ہزاروں معصوموں کے خون کا انتقام طلب کرنے کی بجائے صبر کا دامن تھاما ہے۔ ہم پاکستان میں امن امان سے رہنا چاہتے ہیں۔ مگر یہ عمران خان جیسے لوگوں کی منافقتیں ہیں جو کراچی میں کبھی امن امان پیدا نہیں ہونے دیں گی اور یہ مسلسل کراچی میں نفرتوں کی آگ گرم رکھ کر سستی سیاسی شہرت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

عمران خان نفرت کا یہ کھیل تو کھیل رہا ہے، مگر اسے کبھی نہ کبھی اس نفرت کے کھیل کی قیمت ضرور سے چکانا ہو گی اور اہلیان کراچی نے جس طرح پرویز مشرف کو قبول کیا، اسکے بالکل برعکس آج اہلیان کراچی عمران خان سے اس منافقانہ رویے کی وجہ سے نفرت کر رہے ہیں۔

اس نفرت کا کھیل شروع کرنے سے قبل عمران خان کراچی میں آج کی نسبت کہیں زیادہ مقبول تھا۔ شاید عمران خان کو یہ بات آج سمجھ نہ آئے، مگر ایک نہ ایک دن اسے ضرور اس کا احساس ہو گا جب وہ کراچی میں الیکشنز جیتنے کی بجائے شاید اپنے امیدواروں کی ضمانتیں تک ضبط ہوتی ہوئی دیکھ رہا ہو۔

ایک بات اور یاد رکھیں، پرویز مشرف صاحب نے متحدہ سے پرانی جمہوری حکومتوں جیسی روایتی دشمنی رکھنے کی بجائے اسکی مثبت تعمیری صلاحیتوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کراچی کو چار چاند لگا دیے۔ مگر پرویز مشرف کے بالکل برعکس، اگر عمران خان حکومت میں آیا تو یہ دوسروں کی مثبت تعمیری صلاحیتوں کا فائدہ اٹھانے کی بجائے انہیں تہس نہس کرنے میں لگ جائے گا، اور اسکی وجہ یہ ہے کہ عمران خان اپنی ذات میں ڈکٹیٹر ہے اور اپنے سوا کسی اور کے جمہوری وجود کو قبول نہیں کر سکتا۔ اسکے اندر وہ جراثیم ہی نہیں کہ جو اسے اس کی اپنی ذات سے نکل کر دوسروں کے ساتھ مل کر ساتھ چلنے کی صلاحیت عطا کریں۔


طالبان اور جماعت اسلامی (پورے رائیٹ ونگ) کی منافقت

آپ کو یاد ہو گا جب سوات کے پورے علاقے کو "نفاذ شریعت معاہدے" کے تحت طالبان کے حوالے کیا جا رہا تھا تو متحدہ وہ واحد جماعت تھی جو اس پر حتی الممکن احتجاج کر رہی تھی، حکمرانوں اور مذہب کے ٹھیکیداروں کو یاد دلا رہی تھی کہ طالبان نے سوات میں کیسا قتل عام اور دہشتگردی مچا رکھی ہے۔

مگر اُس وقت یہی مذہب کی ٹھیکیدار جماعت اسلامی اور پورا رائیٹ ونگ تھا جو اخبارات، میڈیا ہر جگہ یہ قرآنی آیت پیش کر رہا تھا:

وَإِن طَائِفَتَانِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ اقْتَتَلُوا فَأَصْلِحُوا بَيْنَهُمَا

ترجمہ:۔ اور اگر مسلمانوں کے دو گروہ آپس میں قتال کرنے لگیں تو اُن کے درمیان صلح کرا دیا کرو

اس آیت کا سہارا لیکر مذہب کے ٹھیکیداروں نے طالبان کا ہر قتل و غارتگری اور دہشتگردی کو نظر انداز کر دیا اور سوات کا پورا علاقہ ان خونخوار بھیڑیوں کے حوالے کر دیا۔

مگر یہی جماعت اسلامی اور رائیٹ ونگ سیاسی میڈیا و جماعتیں ہیں کہ جب کراچی میں 1990 کی دھائی میں ہونے والے فسادات کی باری آتی ہے تو یہ لوگ اس قرآنی آیت کو ہی بھلا بیٹھتے ہیں، اور ہر صورت فقط اور فقط ایک فریق کو نشانہ بنا کر اپنی دشمنیاں نکال رہے ہوتے ہیں۔

مگر انکی ان منافقتوں کا نتیجہ نکلتا ہے کہ اہلیان کراچی میں انکے خلاف نفرت میں اضافہ ہو رہا ہے اور وہ ہر الیکشن میں پہلے سے بڑھ کر ان مذہب کے ٹھیکیداروں کے منہ پر جوتا مارتے ہوئے متحدہ کو منتخب کرتے ہیں۔


"جارح" اور "جوابی ردعمل" کا فرق

کراچی میں منافقتوں کی لمبی تاریخ ہے۔

1951 میں ہندوستانی مسلمانوں کی پاکستان ہجرت پر پابندی لگا دی گئی حالانکہ یہ دو قومی نظریے کی موت تھی۔ نتیجتاً ہزاروں مہاجر خاندان کٹ کر رہ گئے۔ اگر ماں باپ انڈیا میں ہیں تو بیٹی داماد پاکستان میں۔ بہنیں بھائیوں سے جدا ہو گئیں اور خاندان بٹ گئے۔

آج کراچی کو "سب پاکستانیوں" کا قرار دینے والے وہی لوگ ہیں (مثلا اے این پی) جنہوں نے 1971 میں پاکستان کو "سب پاکستانیوں" کا ماننے سے انکار کر دیا تھا اور پاکستان کے انتہائی محب اور انتہا سے زیادہ جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے بیہاری مسلمانوں کو یہ کہہ کر پاکستان نہیں آنے دیا کہ پاکستان انکا بوجھ برداشت نہیں کر سکتا۔ یہ دو قومی نظریہ کی پھر سے موت تھی اور بیہاری مہاجر خاندان پھر تقسیم ہوئے کہ آدے کراچی میں موجود تھے اور آدھے بنگلہ دیش کے کیمپوں میں پڑے پاکستان سے محبت کے جرم میں مکتی باہنی کے ہاتھوں ستائے اور قتل کیے جاتے رہے۔

ان منافقتوں پر کیا مہاجر قوم کبھی احتجاج نہ کرتی؟

سہراب گوٹھ کئی دھائیوں سے نو گو ایریا، غیر قانونی مہلک آٹومیٹک اسلحہ کا گڑھ، ڈرگز اور دیگر مافیاؤں اور جرائم کا گڑھ بنا رہا۔ اسی سہراب گڑھ سے مہاجروں کے قافلوں پر فائرنگ ہوئی۔۔۔ ان سب کے باوجود قانون کبھی سہراب گڑھ کے خلاف حرکت میں نہیں آیا۔

پھر قصبہ کالونی، علی گڑھ کالونی، اور پھر ان سب سے بڑھ کر پکا قلعہ میں سینکڑوں معصوم مہاجر موت کے گھاٹ اتار دیے گئے، مگر کوئی قانون حرکت میں نہیں آیا۔

مرکزی اور سندھ کی صوبائی حکومتیں میرٹ کے بغیر ہر مرکزی اور صوبائی محکمے میں انگوٹھا چھاپ لوگوں کو سفارش و علاقے کی بنیاد پر بھرتی کرتے رہے۔ اسکی سب سے واضح مثال کراچی پولیس کے محکمے کی ہے جہاں 80 فیصد سے زائد لوگ غیر مقامی اور انکی اکثریت پنجاب کی تھی۔ اور پولیس وہ ادارہ ہے کہ اسکی قانونی کرپشن کی وجہ سے لوگ چور اور ڈاکوؤں سے بھی زیادہ نفرت ان پولیس والوں سے کرتے ہیں۔ اور پھر اگر یہ غیر مقامی پولیس پندرہ ہزار سے زائد معصوموں کے ماورائے عدالت قتل میں ملوث ہو تو آپ خود اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ان پولیس والوں سے اہلیان کراچی میں کتنی نفرت پائی جاتی ہو گی۔

خدا کے لیے ہوش کے ناخن لیجئے۔ کب تک اس ظلم و ستم جاری رکھا جا سکتا ہے کہ اس کا جوابی ردعمل سامنے نہ آئے؟

اے قوم والو!

کراچی میں 90 کی دھائی میں جو فسادات ہوئے، خدا کے لیے اس میں "جارح" اور "جوابی ردعمل" کی عالمگیر اصول کو سامنے رکھو۔ عمران خان، جماعت اسلامی اور دیگر سیاسی جماعتیں تو منافق ہیں جو انہیں اس "جارح" اور "جوابی ردعمل" کا مسئلہ نظر آنا تو ایک طرف رہا، الٹا انکے الزامات کا سارا کا سارا رخ فقط اور فقط ایک فریق (یعنی ایم کیو ایم) کے خلاف ہے، جبکہ دوسرے فریقوں کو نہ قاتل کہتے ہیں، نہ دہشتگرد کہتے ہیں، اور نہ انہیں عدالتوں میں گھسیٹتے ہیں۔

کاش کہ ان فتنوں کا پہلا سے ہی احتساب کر لیا جاتا تو کبھی اہل کراچی کو اپنے حقوق کے لیے احتجاج ہی نہ کرنا پڑتا اور نہ کبھی یہ صورتحال پیش آتی۔ اور جب انہوں نے اپنے حقوق مانگنے شروع کیے تو انکے اوپر ظلم و ستم کے پہاڑ ٹوٹ پڑے۔ اور پھر جوابی ردعمل ہوا، اور اسکے بعد یہ Cycle شروع ہو گیا۔

سب سے زیادہ افسوس ہے مگر ان لوگوں کی منافقتوں پر جو "جارح" اور "ردعمل" کا یہ فرق نہیں کرتے بلکہ اپنی نفرت کی آگے میں اندھا ہو کر فقط اور فقط ایک فریق (متحدہ) کے جانی دشمن بنے ہوئے ہیں۔

عمران خان کی ایک اور منافقت ملاحظہ فرمائیں کہ ان صاحب کو "جارحیت" اور "ردعمل" کا یہ سلسلہ اہلیان کراچی کے معاملے میں تو نظر نہیں آیا، مگر طالبان کے معاملے میں انہیں فورا نظر آ جاتا ہے۔ جب بھی طالبان پاکستان میں معصوم شہریوں پر خود کش حملہ کرتے ہیں تو عمران خان اس جنگ کو ہماری اپنی دہشتگردی کے خلاف جنگ ماننے سے انکار کر دیتا ہے، اور عمران خان کا بہانہ ہوتا ہے کہ طالبان تو "ہمارے بھائی" ہیں اور یہ خود کش حملے تو امریکی جارحیت کے جوابی ردعمل میں ہو رہے ہیں۔

عمران خان صاحب،

آپ اپنی اس منافقت سے باہر آئیے، اور نوٹ کیجئے کہ:

کاش کہ آپ کو کراچی میں بھی یہ کئی صدیوں سے جاری جارحیت اور پھر اسکا جوابی ردعمل کا سلسلہ نظر آ سکے اور آپکی نفرت و دشمنی اس بات پر آپ کو مجبور نہ کرے کہ یہاں آپ سستی سیاسی شہرت حاصل کرنے کے لیے اندھے بن جائیں۔

اور طالبان کے معاملے میں آپ کا یہ "جوابی ردعمل" کا عُذر بالکل لغو ہے اور کسی صورت طالبان کے معصوم بے گناہ شہریوں پر خود کش حملوں کا جواز نہیں۔ نہیں، بلکہ طالبان بذات خود جارحیتی فتنہ ہیں۔

کاش کہ عمران خان میں اتنی عقل اور شعور ہوتا تو وہ سوات کے نفاذ شریعت معاہدے، اور اس سے بھی قبل طالبان سے کیے گئے کئی معاہدوں سے سمجھ سکتا کہ طالبان اپنے فتنے و فساد سے باز آنے والے نہیں۔

کیا عمران خان بتانا پسند کریں گے کہ سوات میں حکومت مل جانے کے بعد پھر طالبانی دہشتگردوں کا بونیر اور دیگر متصل علاقوں پر جنگ چھیڑ دینا کس چیز کا "جوابی ردعمل" تھا؟اور بونیر میں جو معصوم پاکستان اس طالبانی پیشقدمی کے نتیجے میں شہید ہو گئے، انکے معصوم قتل کا ذمہ دار کیا آپ جیسے لوگ نہیں جنہوں نے سوات کا علاقہ طالبانی فتنے کو "ہمارے بھائی" کہتے ہوئے پیش کر دیا تھا؟

طالبان سے صلح کیوں نہیں

عمران خان کے برعکس متحدہ کا مؤقف ہے کہ طالبان کے جرائم کو بھول کر ان سے صلح کی جا سکتی ہے، مگر اسکی سب سے بنیادی شرط یہ ہے کہ وہ اپنے قتل و غارت و دہشتگردی سے مکمل توبہ کرتے ہوئے پاکستانی آئین کی وفاداری کا حلف اٹھائیں۔ اور عمران خان اور جماعت اسلامی کی منافقتوں کے برعکس کہ جہاں ایک طرف وہ پاکستانی آئین کی بات کرتے ہیں، اور دوسری طرف طالبان کو اس پاکستانی آئین سے ماوراء قرار دے دیتے ہیں، متحدہ کا بالکل واضح مؤقف ہے کہ ہاکستان میں دو آئین نہیں ہو سکتے اور نہ ہی طالبان پاکستانی آئین سے ماوراء ہو سکتی ہے۔

لنک
 

PakistaniFirst

Minister (2k+ posts)
01_04.gifhttp:
01_04.gif



4252.gif
 

ammar26

MPA (400+ posts)
Imran Khan is really sincere to Pakistan, and we need such kind of sincere person
Not some Killer like Altaf
 

Back
Top