لاک ڈاؤن کے تحت مساجد کو بند کرنا انتظامی فیصلہ ہے اور اصولی طور پر حکومت کو انتظامی امور کا فیصلہ کرتے وقت کسی مذہبی پیشوا سے مشاورت کرنے کی قطعی کوئی ضرورت نہیں۔ مگر جب قوم نے خود ہی اپنی سوچ مولوی کے پاس گروی رکھ دی ہو تو ووٹ کی محتاج حکومت کے پاس چارہ نہیں رہتا سوائے اس کے کہ ملاحضرات کے پاؤں پکڑے۔ قوم کے اسی فکری بانجھ پن کا نتیجہ ہے کہ دورِ حاضر میں بالکل غیر متعلق ہوجانے والا عنصر (مولوی) بڑے کروفر سے ہر ٹی وی شو پر براجمان اپنی منطق سے عاری سوچ کا پرچار کررہا ہے۔۔
This is an old clip. Why are you confusing people?
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|