آنحضرت ﷺ نے فرمایا
جلد ہی لوگوں پر ایسا زمانہ آۓ گا کہ اسلام کا صرف نام باقی رہ جاۓ گا اور قرآن صرف رسم کے طور پر استعمال ہو گا انکی مساجد بظاھر آباد ہوں گی مگر ہدایت کے اعتبار سے انکی مساجد خراب ہوں گی اور ان (مساجد) کے علماء آسمان کے نیچے بدترین مخلوق ہونگے انہی سے فتنے نکلیں گے اور انہی میں فتنے واپس لوٹاۓ جایں گے”
“یوشک ان یاتی علی الناس زمان لا یبتغی من السلام الا اسمه و لا یبتغی من القرآن الا اسمه مساجدھم عامرہ و “–_ خراب من الھدی علماء ھم شر من تحت ادیم السماء”
(مشکواة کتاب العلم )
آنحضرت ﷺ نے فرمایا: میری امت پر اضطرا ب ا ور ا نتشار کا ایک ا یسا شد ید زمانہ بھی آ ئے گا کہ لوگ ا پنے علماء کے پا س ( راہنمائی کی امید سے ) جائیں گے تو کیا دیکھیں گے کہ وہ بند ر ا ور سؤر ہیں ۔
(منتخب کنزالعمال ۔ الفرع الثانی فی ذکراشراطہاالکبریٰ جلد 6 صفحہ 28 ۔ بر حاشیہ مسند احمد بن حنبل ۔ دارالفکر للطباعتہ والنشر مصر)