قائرہ صاحب ایک مردہ گھوڑے پر بیٹھ کر سیاست کے میدان میں آگے نکلنا چاہتے ہیں ۔۔۔۔۔ ۔۔۔ اس لئے ان کی فرسٹریشن سمجھ آتی ہے ۔۔۔ ان لوگوں کو عادت ہے اپنے ملک کے اہم ترین ادارے کے ساتھ رسہ کشی کی اور چوروں کی چھتری کے نیچے پناہ لینے کی ۔۔۔ یہ لوگ بوڑھے ہو گئے ہیں یہ سب کرتے کرتے ۔۔۔۔ ان کا مرض لاعلاج ہے ۔۔۔