abbasiali
Minister (2k+ posts)
اب یہ ڈاکٹر صاحب تھے جنہوں ٹیکنالوجی بیچی، یا پھر آرمی کے جنریلوں نے بیچی، یا ان دونوں نے مل کر بیچی ۔۔۔۔ مگر اب وقت اس مسئلے کو ختم کرنے کا ہے۔
آپ خود بتلائیں کہ ڈاکٹر صاحب کا یہ بیان کیا پاکستان کے مفاد میں ہے جب وہ میڈیا آ کر ایسا بیان دے رہے ہیں کہ ایٹمی ٹیکنالوجی پاکستان کی نہیں تھی بلکہ میری تھی اور میں نے پاکستان کو دی تھی ۔۔۔۔۔ یہ ایک بہت غیر دانشمندانہ بیان ہے اور ہرگز پاکستان کے مفاد میں نہیں۔
اسی طرح ڈاکٹر صاحب نے دیگر چند بیانات دیے ہیں جن کا ذکر میں اوپر کر چکی ہوں۔
یہ اتنے غیر دانشمندانہ تھے کہ مشرف سے کہیں زیادہ یہ پاکستانی مفادات کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
آپ خود دیکھ سکتے ہیں مشرف کے بعد پیپلز پارٹی کی حکومت (جو پہلے مشرف کے خلاف ڈاکٹر صاحب کو سپورٹ کرتی تھی) بذات خود ڈاکٹر صاحب کے بیانات پر بوکھلا اٹھی ہے کیونکہ اب انکی وزارت خارجہ کو پاکستان کے مفادات کو ڈاکٹر صاحب کے بیانات سےپہنچنے والے نقصان سے بچانا ہے۔
اور مشرف اور پیپلز پارٹی کے بعد یہ بات پاکستانی عدالت میں جاتی ہے۔ اور پاکستانی عدالت بھی اس معاملے میں مشرف اور پیپلز پارٹی سے متفق ہے کہ ڈاکٹر صاحب کے موجودہ بیانات پاکستانی مفادات کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
پاکستان کے یہ تین ادارے ہی کیا، جو بھی ڈاکٹر صاحب کے ان بیانات کو سنے گا وہ ڈاکٹر صاحب کو یہی مشورہ دے گا کہ وہ اس معاملے میں خاموشی اختیار کریں۔ ڈاکٹر صاحب سیاسی تو نہیں مگر بہت جذباتی انسان ہیں۔ جذبات میں انسان کو ہوش نہیں کھونے چاہیے ہیں اور یہی محترم ڈاکٹر صاحب سے دست بستہ احترام کے ساتھ گذارش ہے۔
تو اس کا مطلب یہ ہوا کے جو آپ کا پہلا بیان تھا ڈاکٹر صاحب کے لیے وہ بلکل غلط تھا، اب آپ اپنی بات سے خود ہی ہٹ رہیں ہیں، پہلی بار آپ کے کہنے کا مقصد تھا کہ ڈاکٹر صاحب غدار تھے، اب آپ فرما رہیں ہیں کہ ڈاکٹر صاحب کو یہ نہیں کہنا چاہیے یا وہ نہیں کہنا چاہیے ، پہلے آپ اس بات کا فیصلہ کر لیں کہ آپ کہنا کیا چاہتیں ہیں، میرے مطابق ڈاکٹر صاحب اگر ایسا کہتے ہیں کہ اٹامک ٹکنالوجی ان کی تھی اور انہوں نے پاکستان کو دی تو اس میں کوئی غلط تو کچھ نہیں ہے، بھٹو صاحب ڈاکٹر صاحب کو ہولینڈ سے خاص طور پر اسی لیے پاکستان لائے تھے کیونکے ڈاکٹر صاحب کے پاسس وہ سارے فارمولے تھے جن سے آٹوم بم بنتا تھا، اب بات رہی کے یہ ٹکنالوجی کس نے بیچی تو ایک عقل کا اندھا بھی سمجھ سکتا ہے، کہ جب تک اعلیٰ قیادت ان گندے کاموں میں ملوث نہ ہو، کوئی بھی یہ کام نہیں کر سکتا، اور پوری دنیا بشمول میرے اور آپ کے اچھی طرح جانتی ہے کے ان سب کاموں میں فوج کا سارا عمل دخل ہوتا ہے، اور اس وقت کی فوج کی قیادت آپ کے ہر دل عزیز جناب پرویز مشرف کے ہاتھ میں تھی، تو یہ غدارانہ کام کس کے کھاتے میں جانا چاہیے. آخر میں آپ کی خبر کے لیے عرض ہے موجودہ حکومت کو ڈاکٹر صاحب کی کسی بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا یہ ڈھیٹ لوگ ہیں اور انہیں معلوم ہے کیا صحیح ہے اور کیا غلط. ان کے پاسس ڈاکٹر صاحب سے زیادہ بڑے غم ہیں.