چین کے شمال مغربی صوبہ زِن ژیانگ میں حکام کا کہنا ہے کہ صوبے میں علیحدگی پسند عناصر کو پاکستان میں تربیت ملنے کے علاوہ بیرون ملک سے امداد بھی مل رہی ہے۔
زن ژیانگ میں کمیونسٹ پارٹی کے سیکریٹری وینگ لیکوان کا کہنا ہے کہ چینی حکومت ان علیحدگی پسندوں کے خلاف جاری لڑائی میں کامیابیاں حاصل کر رہی ہے لیکن بیرون ملک سے آنے والی امداد اور تربیت سے ان کا کام اور مشکل ہو رہا ہے۔
چینی حکومت کے مطابق زن ژیانگ میں اس علیحدگی پسند تحریک کے چلنے کے بعد سے صوبے میں تقریباً دو سو افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
صوبہ زن ژیانگ کی نصف سے زیادہ آبادی مسلمانوں کی ہے۔ یہاں تقریباً آٹھ ملین مسمان آباد ہیں۔
چین کی حکومت کے مطابق زن ژیانگ میں اس علیحدگی پسند تحریک چلنے کے بعد سے صوبہ میں تقریباً دو سو افراد ہلاک ہوئے ہیں اس علاقے میں زیادہ تر ’ویگر‘ لوگ آباد ہیں جن کی مخصوص زبان اور ثقافت ہے۔ یہ چین کی حکومت پر الزام لگاتے ہیں کہ ان کو ’تبت کی طرح تباہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے‘۔ ان میں بیشتر افراد مسلمان ہیں۔