[Muharram Exclusive] "Hum Rotay Hussain (R.A) Ko Hen Aur Chalte Yazeed Ke Sath Hen" Maulana Tariq Ja

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
دیکھتے ہیں کہ اس تھریڈ پر کب ڈرون حملہ ہوتا ہے اور کتنی دیر لگتی ہے اسے بند ہونے میں
 

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
Is men Ghalat kia ha??



بھائی غلط کچھ بھی نہیں ہے ، بلکہ یہ ہی حقیقت ہے
اور حقیقت کا سامنا کرنا ہر ایک کے بس کی بات نہیں ہے
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
قرآن مجید کی کسی آیت میں کوئی شخص تحریف کر دے یا اس آیت کے معنی و مطالب کو اپنی خواہش کے مطابق بیان کرے یا کسی من گھڑت بات کو قرآن کے حوالے سے بیان کرے اور اللہ تعالیٰ پر جھوٹ بولے ایسے شخص کے متعلق اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرٰی عَلَی اللّٰہِ کَذِبًا اَوْ کَذَّبَ بِاٰٰیتِہٖ اِنَّہٗ لَا یُفْلِحُ الظّٰلِمُوْنَ (الانعام:۲۱)
اور اس شخص سے بڑھ کر ظالم کون ہو گا جو اللہ پر جھوٹ باندھے یا اس کی آیات کو جھٹلائے۔ یقینا ظالم فلاح نہیں پاتے''۔

دوسرے مقام پر ارشاد ہے:
فَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرٰی عَلَی اﷲِ کَذِبًا اَوْ کَذَّبَ بِاٰٰیتِہٖ اِنَّہٗ لَا یُفْلِحُ الْمُجْرِمُوْنَ (یونس:۱۷)
پھر اس شخص سے بڑھ کر ظالم اور کون ہے جو اللہ پر جھوٹ باندھے یا اس کی آیات کو جھٹلائے بے شک مجرم لوگ فلاح نہیں پاتے
۔
اللہ تعالیٰ پر جھوٹ بولنے والا گویا اللہ تعالیٰ پر جھوٹا بہتان لگاتا ہے لہٰذا اس سے بڑھ کر ظالم کوئی نہیں ہو سکتا۔
ط ج نے سورہ ابراہیم کی آیت کا ترجمہ نہیں کیا تاکہ لوگوں کو اصل الفاط کا علم نہ ہوجائے، اور اس طرح بیان کیا ہے جیسے اس میں حضرت حسین رض اور یزید کا زکر ہو۔ ایسی بات نہیں ہے، بلکہ یہ آیت ہر ظالم کے لئے ہے اس میں تخصیص سے حضرت حسین رض کا ذکر
نہیں ہے۔ یہ شخص حسین رض کا نام ادب سے نہیں لیتا ہے، رضی اللہ نہیں کہتا ہے،بلکہ شیعوں کے انداز مین تقریر کررہا ہے۔


ولا تحسبن الله غافلا عما يعمل الظالمون إنما يؤخرهم ليوم تشخص فيه الأبصار ( 42
مهطعين مقنعي رءوسهم لا يرتد إليهم طرفهم وأفئدتهم هواء
( 43 ) وأنذر الناس يوم يأتيهم العذاب
 
Last edited:

adamfani

Minister (2k+ posts)
جو امام حسین کو نہیں روتے وہ نبی پاکؐ کے کچھ نہیں لگتے
غم حسینؑ کی مخالفت کرنے والے کہتے ہیں کہ روئیں وہ جو منکر ہیں شہادت حسینؑ کےاور شہید تو زندہ ہوتا ہے پھر شہید کے غم میں کیوں روئیں؟
ایسے افراد سے گزارش ہے کہ یہ ویڈیو دیکھیں کہ نبی پاکؐ کس قدر پھوٹ پھوٹ کر غم حسینؑ میں روے تھے
... کیا نبی پاکؐ کو نہیں پتہ تھا (معاذاللہ) کہ شہید زندہ ہوتے ہیں انکے غم میں نہیں رویا جاتا۔؟https://www.facebook.com/72jafry?pnref=story
 

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)


( شیعہ سُنّی تنازعات ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ )

" شیعہ حضرات کا یہ حق تو تسلیم کیا جا سکتا ھے اور کیا جانا چاہیے کہ وہ اپنے مذہبی مراسِم اپنے طریقہ پر ادا کریں ، مگر یہ حق کسی طرح بھی تسلیم نہیں کیا جا سکتا کہ دوسرے لوگ جن بزرگوں کو اپنا مقتدا و پیشوا مانتے ہیں اُن کے خلاف وہ برسرِ عام زبانِ طعن دراز کریں یا دوسروں کے مذہبی شعائر پر علانیہ حملے کریں ۔ ان کے عقیدے میں اگر تاریخِ اسلام کی بعض شخصیتیں قابلِ اعتراض ہیں تو وہ ایسا عقیدہ رکھ سکتے ہیں ، اپنے گھروں میں بیٹھ کر وہ اُن کو جو چاہیں کہیں ، ہمیں اُن سے تعرض کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ھے ۔ لیکن کُھلے بندوں بازاروں میں یا پبلک مقامات پر اُنہیں دوسروں کے مذہبی پیشواؤں پر تو درکنار ، کسی کے باپ کو بھی گالی دینے کا حق نہیں ھے ۔ اور دُنیا کے کسی آئین انصاف کی رُو سے وہ اِسے اپنا حق ثابت نہیں کر سکتے ۔ اِس معاملے میں اگر حکومت کوئی تساہل کرتی ھے تو یہ اس کی سخت غلطی ھے ، اور اس تساہل کا نتیجہ اس کے سوا کچھ نہیں ھو سکتا کہ یہاں فرقوں کی باہمی کشمکش دَبنے کے بجائے اور زیادہ بھڑک اُٹھے ۔

دشنام طرازی کا لائسنس دینا اور پھر لوگوں کو دشنام سننے کے لیے اِس بنا پر مجبور کرنا کہ اس کا لائسنس دیا جا چکا ھے ، حماقت بھی ھے اور زیادتی بھی ۔ حکومت کی یہ سخت غلطی ھے کہ وہ شیعہ حضرات کے مراسم عزاداری اور اس سلسلے کے جلسوں اور جلوسوں کے لیے معقول اور منصفانہ حدود مقرر نہیں کرتی اور پھر جب بےقید لائسنسوں سے ناجائز فائدہ اُٹھانے کی بدولت جھگڑے رُونما ھوتے ہیں تو فرقہ وارانہ کشمکش کا رونا روتی ھے ۔

اِس معاملے میں سُنّیوں اور شیعوں کی پوزیشن میں ایک بنیادی فرق ھے جسے ملحوظ رکھ کر ہی فریقین کے درمیان انصاف قائم کیا جا سکتا ھے ۔ وہ یہ ھے کہ شیعہ جن کو بزرگ مانتے ہیں وہ سُنّیوں کے بھی بزرگ ہیں اور سُنّیوں کی طرف سے اُن پر کسی طعن و تشنیع کا سوال پیدا ہی نہیں ھوتا ۔ اِس کے برعکس سُنّیوں کے عقیدے میں جن لوگوں کو بزرگی کا مقام حاصل ھے اُن کے ایک بڑے حصّہ کو شیعہ نہ صرف بُرا سمجھتے ہیں بلکہ اُنہیں بُرا کہنا بھی اپنے مذہب کا ایک لازمی جُز قرار دیتے ہیں ۔ اِس لیے حدود مقرر کرنے کا سوال صرف شیعوں کے معاملے میں پیدا ہوتا ھے ۔ اُنہیں اس بات کا پابند کیا جانا چاہیے کہ بَدگوئی اگر اُن کے مذہب کا کوئی جُزوِ لازم ھے تو اسے اپنے گھر تک محدود رکھیں ۔ پبلک میں آ کر دوسروں کے بزرگوں کی بُرائی کرنا کسی طرح بھی اُن کا حق نہیں مانا جا سکتا ۔ "
( سیّد مودودیؒ ۔ رسائل و مسائل سوم )
 

shami11

Minister (2k+ posts)
Re: under water nimaz...

Konsay time ki namaz perh rehay hain?

I was thinking if it is Isha and by looking at their speed, they probably need few more oxygen tank....