Pakistan 1st
Minister (2k+ posts)
jadu woh jo sar carh ke bole hats of alkhidmat foundation zindabad khidmate insaniyat of jamaat al dawa zindabad pak fauj zindabad pakistan paindabad




jadu woh jo sar carh ke bole hats of alkhidmat foundation zindabad khidmate insaniyat of jamaat al dawa zindabad pak fauj zindabad pakistan paindabad
اگرچہ میں نے مندرجہ بالا پوسٹ سرسری سی پڑھی ہے لیکن میں اس میں چند موٹی موٹی غلط بیانیوں اور جھوٹ کا پردہ چاک ضرور کرنا چاہوں گا تا کہ ریکورڈ درست رہے
اول یہ کہ پاکستان اور دنیا کے تمام دانش وار اس بات پہ متفق ہیں کہ طالبان امریکا یا پاکستان نے نہیں بناۓ بلکہ یہ حکمتیار اور ربّانی کی خانہ جنگیوں اور وار لارڈز کے ظلم کے خلاف رد عمل کے طور پہ سامنے آے ہاں انکی قندھار کی فتح کے بعد پاکستان کی انٹلیجنس ایجنسی نے ان سے ضرور رابطہ کیا اور امریکیوں کا نمبر تو اس سے بھی بعد میں آیا اور یہ بھی ساری دنیا جانتی ہے کہ انہی طالبان کے دور حکومت میں امریکا نے کروز میزائل پھینکے تھے افغانستان میں اور امریکا کے تمام مبینہ دشمنوں کو انہوں نے پناہ بھی دی ہوئی تھی بعد میں جب یونی کول کمپنی کو طالبان نے ٹھیکہ دینے سے انکار کیا تو ٩/١١ کا واقعہ ہو گیا -- قصّہ مختصر یہ کہ آپ کی ناجائز تعلقات اور پھر اس کے نتیجے میں ناجائز اولاد والی سٹوری جتنی سننے میں بازاری لگتی ہے اتنا ہی اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں
دوم یہ کہ آپ طالبان دشمنی میں اتنی اندھی ہو گئی ہیں کہ ان پر نسل پرستی کے الزام بھی لگا دئیے اگر وہ نسل پرست ہوتے تو کیا وہ اتنی بری تعداد میں عربوں چیچنز وغیرہ کو وہاں پناہ دیتے دوسرا یہ کہ ازبک قوم کے بہت سارے جنگجو جن کا تعلق اسلامک موومنٹ آف ازبکستان کے ساتھ بھی رہا ہے وہ بھی کافی عرصے سے طالبان کے ساتھ رہے ہاں یہ ہم ضرور کہ سکتے ہیں کہ طالبان کی بڑی تعداد پشتون قوم سے تعلق رکھتی تھی اور یہ کہ کافی عرصہ سے ان قوموں یعنی ازبک تاجک ہزارہ اور پشتون کا آپس میں ایک عناد چلا آ رہا تھا اور جس کو کہ ظاہر شاہ نے میثاق ملی قائم کر کہ توڑنے کی کامیاب کوشش کی تھی لیکن یہ نفرت پھر بڑھی اور اس میں روسیوں کا بھی کافی ہاتھ تھا روس پہلی افغان جنگ کے دور سے ہی ازبک کمانڈر دوستم کی مدد کر رہا ہے اور وہ آج تک کھل کے اپنے آپ کو کمونسٹ کہتا ہے ١٩٨٤ کے بعد احمد شاہ مسعود نے بھی روسیوں سے *صلح کر لی تھی جو کہ بعد میں اس کی موت تک دوستی کی شکل میں قائم رہی ہزارہ قبیلہ کی حد تک ہم کہ سکتے ہیں کہ طالبان ان کے ساتھ مسلکی مسائل رکھتے تھے لیکن ان کے ساتھ تعلقات میں اصل تلخی بھی پے در پے لڑائیوں کے بعد آئ
اسی نفرت کی آگ میں آپ نے طالبان پر دوسرا نسلی تعصب کا ایک نہایت جھوٹا الزام لگایا ہے اور وہ آریانہ افغان ائر لائن کے قیام کا ہے آریانہ ائر لائن ٢٧ دسمبر ١٩٥٥ کو وجود میں آئ اس وقت طالبان کا کہیں وجود نہیں تھا آریانہ لفظ آریا سے نکلا ہے یہ افغانستان کا قدیم نام بھی ہے جس کا مطلب ہے آریاؤں کی سر زمین اور پشتونوں کے علاوہ افغانستان کا دوسرا بڑا نسلی گروہ تاجک بھی اسی نسل سے تعلق رکھتا ہے ---- اور ایک اور دلچسپ بات یہ کہ لفظ 'ایران' کا بھی کم و بیش یہی مطلب بنتا ہے تو کیا اس رو سے ہم سارے ایرانیوں کو نسل پرست قرار دے دیں ؟
اور ہاں یہ پشتو /دری والی بحث بھی انتہائی فضول ہے دری اگرچہ شمالی اتحاد میں زیادہ پاپولر ہے لیکن افغانستان میں کافی عرصہ سے 'اشرافیہ' کی زبان سمجھی جاتی ہے اور تقریباّ ہر افغان اس کو بول یا سمجھ لیتا ہے اس کی حیثیت ایسی ہی ہے جیسے یہاں اردو یا انگریزی کی یہ ناں صرف بین الگروہی رابطے کی زبان ہے بلکہ افغانستان میں تعلیم کا میڈیم آف انسٹرکشن بھی زیادہ تر دری ہے طالبان چونکہ پشتون تھے اس لیے انہوں نے پشتو کی ترقی کی بھی کوششیں کیں لیکن دری کو ختم نہیں کیا گیا اور ناں ہی سرکاری سطح پر کوئی کوشش کی یہ بات آن دی ریکارڈ ہے اور یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ پشتو اور فارسی کی سرکاری حیثیت ظاہر شاہ دور سے تسلیم شدہ ہے
طالبان کے انتہا پسندانہ اور آرتھوڈوکس مائنڈ سیٹ کو ہر کوئی برا کہتا آیا ہے بامیان میں جو کچھ انہوں نے کیا وہ انکی جہالت کی ایک ثبوت تھا اسی طرح وہ اسلام کے عالمگیری اور آفاقی نظام کے فلسفے کو بھی سمجھنے میں بھی ناکام رہے شیعہ فرقہ کے لوگوں کے ساتھ بھی ان کا کنڈکٹ اچھا نہیں تھا لیکن جہاں جہاں ملایت ہوتی ہے وہاں یہ چیزیں دیکھنے میں آتی ہیں ایرانیوں نے بھی بلوچستان اور خوزستان میں سنی فرقہ کے لوگوں پر ظلم کیے اگر ایسا ناں ہوتا تو جنداللہ جیسی تنظیمیں وجود میں ناں آتیں
سوم نکتہ جس پہ میں توجہ مبذول کروانا چاہوں گا وہ طالبان اور پاکستان کے موجودہ حالات ہیں طالبان کے تمام دور میں انکے پاکستان کے ساتھ تعلقات کافی اچھے رہے اور شائد پوری تاریخ میں یہ سب سے زیادہ فرینڈلی حکومت تھی امریکا کے ٩/١١ کے حملے کے بعد آپ کے دلارے مشرّف نے جس طرح افغانستان تھالی میں رکھ کے اپنے آقا کو پیش کیا اور غیرت مندی کی عظیم مثال قائم کی تو ہم پہ یہ عذاب خدا کی طرف سے آنا ہی تھا آج تک امریکا نے اسامہ بن لادن کے خلاف ثبوت فراہم نہیں کیے اگر طالبان امریکا سے ثبوت مانگتے تھے تو کیا غلط کرتے تھے ایک غیرت مند قوم اپنے اقتدار اعلی کی ہر حال میں حفاظت کرتی ہے سو انہوں نے کی ہم اگر امریکی دھونس تلے دب گۓ اور بے غیرتوں کی طرح تمھارے مشرّف نے ان کا سفیر بھی امریکا کے حوالے کر دیا تو قصور کس کا ہوا ؟ ایک ایک طالبان اور عرب کو پکڑ کر امریکا کے حوالے کرنے والا اور پیسے وصول کرنے والا تمہارا بھگوڑا جرنیل جس نحوست کی بنیاد رکھ گیا تھا آج وہ عذاب الہی کیشکل میں ہمارے اوپر چھائی ہوئی ہے شیکسپیر نے کہا تھا
a coward dies a thousand times before his death; the valiant ne'er taste of death but once.
اور بیبی تمہیں یہ کس نے کہا کہ افغان طالبان ہمارے لیے فساد بنے ہوے ہیں ساری دنیا اور پاکستان کی تمام اجنسیاں اس بات کو تسلیم کرتی ہیں کہ ٹی ٹی پی کا افغان طالبان سے براہ راست کوئی تعلق نہیں اور یہ لوگ صرف پاکستانی حکومت کے خلاف لڑ رہے ہیں یہ بات امریکا بھی جانتا ہے اور وہ ہمیں افغان طالبان کے ساتھ لڑوانا چاہتا ہے اور اس نئی گریٹ گیم میں انکو یعنی ٹی ٹی پی کو پیسا اور امداد کہاں سے آ رہی ہے اس کو تم اچھی طرح جانتی ہو
اور یہ سٹرٹیجک ڈیپتھ وغیرہ کی باتیں امریکا نے ہمیں نہیں سمجھائیں یہ جنرل ضیاء مرحوم اور بھٹو مرحوم دونوں کی خواہ ہش تھی (یہ اور بات ہے کہ اس اصطلاح کو پہلے پہل اسلم بیگ صاحب نے استعمال کیا ) کہ افغانستان میں پاکستان کی دوست حکومت بنے اور اول الذکر انہی جہادیوں کی حکومت چاہتے تھے کہ جنہوں نے روس کے خلاف جدو جہد کی تھی لیکن امریکا اور روس ایسا بلکل نہیں چاہتے تھے اور جنیوا میں ناں صرف روس کو با حفاظت نکلنے کا موقع فراہم کیا گیا بلکہ نجیب اللہ کی روس نواز حکومت بھی بنوا دی اور پھر حفظ ماتقدم کے طور پہ ضیاء صاحب کو شہید بھی کروا دیا اور روس وسط ایشیائی ریاستوں سے نکلنے سے پہلے وہاں پر اپنے بندے بیٹھا کر گیا تھا تا کہ جہادی اور پین اسلامک سوچ کے لوگ وہاں پر پھل پھول ناں سکیں طالبان تو بعد میں آے تھے اس وقت تک تو وہاں سخت گیر روسی اجنٹ اپنا قبضہ مضبوط کر چکے تھے
نوٹ : ایک بات میں یہاں واضح کر دوں کہ اس پوسٹ کا مطلب ایم کیو ایم والوں کو سمجھانا بلکل نہیں بلکہ حقائق کو سامنے لانا ہے اور میں نے اس کو ایک مکالمے کی شکل اس لیے دی ہے تا کہ قارئین کو سمجھنے میں آسانی
?? ????? ?? ????? ?? ???? ?? ???? ??? ?? ????? ??? ????? ???? ?? ?? ???? ????? ???
??? ??????? (??????? ??? ????? ?????? ?? ???? ?????) ??? ????? ??? ???? ???? ?? ??? ??? ?? ?? ????????? ?? ????? ?????? ???? ?? ???? ?? ????? ??? ?? ?? ?? ??? ?? ????? ?? ????? ??? ?? ?? ???? ???? ?? ??? ???? ?? ???? ????????? ?? ???? ?? ???? ?? ????
?? ??? ????? ?? ?? ?? ????? ??????? ??? ??? ??? ???? ???? ?? ??? ??? ?? ????? ?? ????? ??? ????? ???? ???? ?? ????? ?? ?? ???? ???? ?? ???? ??? ??? ????? ?? ???? ??? ????
???? ???? ???? ???????
[/right]
[right[/right]
??? ?? ????? ???? ?? ?? ???? ??????? ??? ????? ??? ??? ???? ?? ????? ??? ? ???? ?? ????????? ????? ?? ??? ??? ??? ??? ?? ?? ??? ??? ?? ?? ???? ???? ?????? ?? ??? ??? ???? ?? ?? ???? ???? ????? ????? ???? ?? ?? ??? ?? ??? ?? ???? ?? ????? ???
??? ???? ???????? ?? ???? ?? ???? ?? ?? ????? ????? ???? ??? ???? ?? ?? ?? ?? ?????? ???? ???? ??? ??? ??? ?? ??????? ?? ???? ?? ?? ???? ????
???? ??? ????? ??? ?? ??? ??? ?? ??? ????? ??? ???? ??? ??? ???? ??? ??? ?? ?????? ??? ???? ??? ????? ?? ?????? ??? ????
?? ??????? ?? ?? ??? ???? ???? ?? ???? ??? ??? ?? ??? ??? ??? ???? ????? ????? ??????? ?? ???? ?? ?? ?? ??? ??? ???? ??? ??? ??????? ??? ????? ?? ?? ?? ???? ??? ?? ?? ?? ??????? ?? ???? ???? ???? ?? ???? ?? ???? ????? ?? ??????? ?? ??? ????? ??? ??? ?? ???? ?????
?? ?? ?????? ??? ?? ??? ??? ?? ???? ??? ??? ?? ?????? ??? ?????? ???? ???? ????? (?? ?? ???? ??? ?????? ?????? ????? ?? ???? ?? ??? ???) ?? ????????? ?? ??? ?????? ??? ?? ?? ??? ????? ??? ?? ?? ??? ???? ???? ?? ?????? ??? ?? ?????? ????????? ??? ???? ?? ???? ??? ??? ???? ????? ?? ??? ?? ????? ??? ???????? ??? ??? ??? ?? ????? ?? ??? ?????? ?? ???? ?? ????
?? ???? ?? ?????? ?????? ?????? ?? ?????? ??? ??? ???? ?? ?????? ?? ???? ?????? ??? ?? ??????? ?? ?? ????? ?? ?? ??? ???? ?????
??? ?? ?? ???? ?? ???? ??? ?? ?? ?????? ??? ?? ????? ????? ?? ?? ??? ???? ??? ???? ??? ?? ?????? ?? ???? ??????? (???? ????? ???????) ?? ?????? ???? ?????? ?? ??? ????
???? ???? ????? ?? ????? ???? ?? ????? ?? ?? ???k
اتنی ادھر اُدھر کی باتیں کرنے کی بجائے آپ اس سیدھے سے سوال کا جواب دیں کہ:
" کیا حمید گل اور آپ پسند کریں گے کہ پاکستان میں بریلویوں کی اکثریت ہے تو ان کو اسلحہ دے دیا جائے، انہیں ٹریننگ دی جائے، پھر ان کو پاگل کتوں کی طرح دیوبندیوں اور دیگر مکتب ہائے فکر کے لوگوں پر چھوڑ دیا جائے اور زبردستی پاکستان میں انکی حکومت قائم کروا دی جائے اور اسلحے کے زور پر انکو ساری پاکستانی عوام پر مسلط کر دیا جائے؟
مگر یہی مکروہ کھیل آپ نے افغانستان میں کھیلا ہے جہاں آپ نے ایک نسل کے ایک ایکسٹریم دیوبندی مذہبی جنونی گروہ کے ہاتھوں میں اسلحہ دے دیا، انکو مستقل ٹریننگ دی اور انکو زبردستی افغانستان کی پوری عوام پر گن پوائنٹ پر مسلط کر دیا۔
کیا اب بھی آپ کو سمجھ نہیں آیا کہ افغان عوام میں طالبان اور پاکستان کے خلاف نفرت کہاں سے آئی؟
آپ چاہیں تو ہزار بہانے لا سکتے ہیں، مگر یہ بہانے اس بھیڑیئے کے بہانوں سے مختلف نہ ہوں گے جو کہ یہ بہانہ کر کے آخر میں بھیڑ کو کہا گیا کہ اگر میری طرف آتا ہوا پانی پچھلے سال تو نے گندا نہیں کیا تھا تو یہ تیری ماں ہو گی۔
ایران نے اگر بلوچستان میں اہلسنت پر کوئی ظلم کیا ہے تو اس ملا ریاست کی مکمل مذمت کرنی چاہیے۔ (مگر آپ کو ثبوت پیش کرنے ہوں گے اور اسکے لیے الگ دھاگہ کھول لیتے ہیں)۔
مگر یہاں پر ہم آئی ایس آئی کے فوجی جنریلوں کی بے وقوفی کی بات کر رہے ہیں جنہوں نے اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے معصوم افغان عوام کو سولی پر لٹکا دیا اور ایک نسل کے ایک گروہ کو امریکہ کے ساتھ مل کر سازشیں کرتے ہوئے اور ہزار ہا معصوم افغان عوام کو خون کرتے ہوئے پورے ملک پر مسلط کر دیا۔
اور طالبان نے بامیان میں ہزارہ کے ساتھ جو کیا،۔۔۔ تو کیا آپ اس چیز کو سالہا سال پہلے نہیں دیکھ سکتے تھے جب کہ آپ کو واضح طور پر طالبان اور سپاہ صحابہ تکفیری گروہ کا تعلق نظر آ رہا تھا کہ یہ ایسے مذہبی جنونی ہیں جو زبردستی اپنا ورژن آف اسلام دوسروں پر نافذ کریں گے، اور دوسرا فریق بھی اس لیے ان سے انتہا کی نفرت کرے گا اور اس لیے یہ ٹکراؤ ہونا ناگزیر ہے۔ امریکہ نے آخر اسی دن کے لیے طالبان کی پشت پر اپنا سازشی ہاتھ رکھا تھا۔ کاش کہ آپ لوگوں میں اتنی تھوڑی سی عقل ہوتی کہ یہ کھلا اور صاف نوشتہ پڑھ سکتے۔
بھی وقت ختم ہو گیا، ورنہ میں آپ کو ان افغان اور پاکستانی طالبان کے درمیان رشتہ دکھاتی اور آپ کی بند آنکھوں کو کھولتی کہ آج تک افغانی طالبان نے پاکستانی طالبان کے کسی خود کش حملے کو حرام قرار نہیں دیا ہے اور نہ ہی انکی مذمت کی ہے۔
اور گیارہ ستمبر سے پہلے ہی مشرف حکومت نے طالبان کے اوپر پابندی لگاتے ہوئے سرحد کی نگرانی شروع کر دی تھی کیونکہ گیارہ ستمبر سے پہلے ہی ریاض بسرا اور دیگر سپاہ صحابہ کے دہشتگرد سینکڑوں خون کر کے جا کر ملا عمر کی گود میں بیٹھ گئے تھے، اور جب پاکستانی حکومت نے ان دہشتگردوں کو واپس مانگا تو ملا عمر نے انہیں ٹھینگا دکھایا تھا۔
انشاء اللہ باقی آئیندہ۔
********************** .
Please do not generalize the things. Show magnanimity if you hail from 'bigger province'. This shows your 'built-in' hatred against one ethnic group. And I condemn you squarely.
Please do not generalize the things. Show magnanimity if you hail from 'bigger province'. This shows your 'built-in' hatred against one ethnic group. And I condemn you squarely.
this is started by u guys in karachi im just giving final touch
Sorry .. i dont need to . but that doesnt mean they deserve to rule pakistan. i know quite a few good people aswell .. u guys have one problem . u think every other person as if he is thick. and cant figure out exact location. but sorry cant change my mind . lol .. f*** u all out there
ٹائپو کی غلطی تھی۔ بہرحال تصحیح کا شکریہ۔اور ہاں محترمہ آپ نے عرفی شیرازی کے شعر کے دوسرے مصرع میں غلطی کی ہے وہ یوں ہے
آواز سگاں کم نہ کند رزق گدارا
ان میں سے سوائے مرزا اسلم بیگ کے الزام کے، کوئی بھی لنک ثبوت کے معیار پر پورا اترنے کے قابل نہیں ہے بلکہ وہی پرانا پروپیگنڈہ دہرایا گیا ہے۔
لیکن یہ شعر جس پس منظر میں آپ نے کہنے کی کوشش کی ہے وہ ظاہر ہے کہ غلط بیانی پہ مبنی ہے مرحوم ضیاء الحق ہی دراصل ایم کیو ایم کے اصل خالق تھے اور وہ اصل میں سندھ میں پی پی پی کا زور توڑنا چاہتے تھے اب ظاہر ہے کہ اجنسیاں جب کام کرتی ہیں تو اپنے ساتھ ثبوت تو نہیں چھوڑتیں وہ تو
Actions speak louder than words
کے مصداق کام کرتی ہیں اور دنیا نے دیکھا کہ ضیاء مرحوم اپنے مقصد میں کامیاب رہا اور سندھ کے شہری علاقوں پر پی پی پی کو اپنی گرفت ڈھیلی ہوتی نظر آئ یعنی وہی کام جو پہلے جماعت اسلامی سے کروایا جانا تھا وہ اب ایم کیو ایم سے کروایا گیا اور باقاعدہ ایک پلاننگ کے تحت کی سابقہ جماعتی ایم کیو ایم میں شامل ہوے اور حتیٰ کہ تنظیم بندی بھی جماعت کی طرز پی کی گئی اب ظاہر ہے کہ جب بھی ایسا کوئی کھیل کھیلا جاتا ہے تو
تو اس کی تہ میں کچھ وجوہات ضرور ہوتی ہیں جن کو جواز بنا کر اس میں حقیقت کا رنگ بھرا جاتا ہے اور اس بات کو تسلیم کیا جانا چاہئیے کہ مہاجر قوم میں مایوسی تھی اور نا انصافی پر غصّہ بھی پایا جاتا تھا ایم کیو ایم بنوا کر اس کو ٹھیک طریقہ سے کیش کیا گیا لیکن بعد میں یہ عفریت اجنسیوں کے ہاتھ سے نکل کر 'فرانکنستئین' بن گیا اور پھر جو ہوا وہ ہم سب کے سامنے ہے جنرل ضیاء مرحوم کے دانستہ یا نا دانستہ جرائم میں ایم کیو ایم کی پرورش اور تولید کا جرم بہت بڑا جرم ہے
میں ذیل میں کچھ حوالہ جات دوں گا جس سے اندازہ ہو گا کہ ضیاء صاحب اس 'کار خیر' میں کس طرح شامل تھے
http://www.tribuneindia.com/2007/20070528/main8.htm
جنرل بیگ کا بیان چھپا ہے جس میں موصوف ایم کیو ایم کو ضیاء صاحب سے نتھی کر رہے ہیں
Afzal Khan writes from Islamabad
Former army chief Gen Mirza Aslam Beg has said that Gen Zia-ul-Haq was responsible for the formation of the Muttahida Qaumi Movement (MQM), as he wanted to counter the opposition his regime faced in Sindh. Dr Imran Farooq of the MQM has denied the claim.
In an interview to the Voice of America, General Beg said “most certainly” it was Zia who had the MQM founded. He added that General Musharraf should be asked why he relied on the MQM so much. He said it was under the present government that the offices of MQM’s rival, MQM (Haqeeqi), were shut down and its people sent to jail. The MQM had now come to the aid of the regime in a show of loyalty, he said.
دوسرا لنک اشیا ٹائمز کا ہے
http://www.atimes.com/atimes/South_Asia/FA17Df07.html
اس لنک کے اہم مندرجات یہ ہیں
Ethnic friction
Pakistan's Punjabi-dominated military assiduously promoted the Mohajirs to counter rising ethno-nationalism among Sindhis. In 1972, a Mohajir taxi driver in the United States, Altaf Hussain, was persuaded by the army to return to Pakistan and float the Mohajir Qaumi Movement (MQM). Keen on dividing Sindh on ethnic lines, General Zia ul-Haq allowed the MQM to form a network of professional militant bands with a hand in the drug trade of Karachi. In 1988, the city was rocked by unprecedented violence orchestrated by the army using the MQM in order to oust Benazir Bhutto from power.
تیسرا لنک ڈکٹٹورشپ واچ کا ہے اس کا لنک ابھی ڈاؤن ہے لیکن اس کے مندرجات سابقہ لنک سمیت یہ ہیں
http://www.dictatorshipwatch.com/archive/print.php?sid=4678
After becoming president he worked for two goals only. a) to get rid of Bhutto and b) Afghan war. Pakistan army has been nervous only in front of two persons, one Jinnah and other Bhutto. But at the time of tussle with Bhutto, Army realised that they have to make sure that there be no person with such a towering and popular personality, therefore Zia and his agencies created MQM, by starting fights between Pathans and Mohajirs in Karachi, and thereafter all CNC's have patronised and given blessing to MQM and its leader. This is "divide and rule" in practice.
چوتھا لنک آن وار ڈاٹ کام کا ہے یہ آرمڈ کونفلکٹ ایونٹس ڈیٹا کی ویب سائٹ ہے
http://www.onwar.com/aced/data/sierra/sindhisunrest1980s.htm
اس کے اہم مندرجات یہ ہیں
During General Zia's dictatorship, the MQM had emerged as a highly disciplined party with a well-organized and widespread grassroots network. The party structure virtually mimicked the organizational model of the previously dominant right-wing party the Jamaat-i- Islami.3 Almost all of the Muhajir members of the Jaamat switched their loyalties overnight, as the MQM effectively eliminated the Islamist party's Karachi base. Tired of the traditional Muhajir stand which has usually revolved around fundamentalist support for a strong center and army and staunch opposition to India, many saw the MQM as a means of solving local issues that had been ignored by previous governments.
پانچواں لنک ایمنسٹی انٹرنشنل کا ہے اور لنک کے نیچے اہم مندرجات ہیں
http://www.amnesty.org/en/library/info/ASA33/001/1996
Amnesty International Report {1996}:
The earliest political organization of Mohajirs, the All Pakistan Mohajir Student Organization (APMSO) founded in 1978 by Altaf Hussain, evolved into the MQM in 1984. Ethnic and religious divisions in Sindh were exacerbated during the years General Zia-ul Haq was in office (1977 to 1988, of these 1977 to 1985 under martial law) as he used them to suppress and divide democratic opposition to his rule. Ethnic strife between Mohajir and Sindhis who had initially jointly opposed the influx of Punjabis and Pathans into Sindh, rapidly increased in Karachi and Hyderabad from the mid-1980s. The MQM, led by Altaf Hussain, meanwhile consolidated its hold on the Mohajir community. In November 1987, the MQM won local body elections in Karachi, Hyderabad and other urban centres in Sindh.
PAKISTAN Human rights crisis in Karachi
SUMMARY FEBRUARY 1996 AI INDEX: ASA 33/01/96 DISTR: SC/CO
ابھی تک صرف اتنا ہی لنک نمبر تین جو ابھی ڈیڈ ہے اس کا متبادل میں ڈھونڈھ رہا ہوں وہ جیسے ہی ملا تو میں پوسٹ کر دوں گا
خیر اندیش
نائٹ ہاک
عقل بہت بڑا تحفہ ہے اور کاش آپ ایسے لنک فراہم کرنے سے پہلے اپنی عقل استعمال کر لیا کریں۔
دوسرا لنک اشیا ٹائمز کا ہے
http://www.atimes.com/atimes/South_Asia/FA17Df07.html
اس لنک کے اہم مندرجات یہ ہیں
Ethnic friction
Pakistan's Punjabi-dominated military assiduously promoted the Mohajirs to counter rising ethno-nationalism among Sindhis. In 1972, a Mohajir taxi driver in the United States, Altaf Hussain, was persuaded by the army to return to Pakistan and float the Mohajir Qaumi Movement (MQM).
احمق جھوٹوں کو شاباش کہ وہ جھوٹ ایسا بولتے ہیں جو کہ پکڑا جائے۔
تیسرا لنک ڈکٹٹورشپ واچ کا ہے اس کا لنک ابھی ڈاؤن ہے لیکن اس کے مندرجات سابقہ لنک سمیت یہ ہیں
http://www.dictatorshipwatch.com/arc...t.php?sid=4678
After becoming president he worked for two goals only. a) to get rid of Bhutto and b) Afghan war. Pakistan army has been nervous only in front of two persons, one Jinnah and other Bhutto. But at the time of tussle with Bhutto, Army realised that they have to make sure that there be no person with such a towering and popular personality, therefore Zia and his agencies created MQM, by starting fights between Pathans and Mohajirs in Karachi
اس رپورٹ میں کہیں یہ نہیں لکھا ہوا کہ ضیاء الحق نے ایم کیو ایم بنائی یا اسکی نشو و نما کی۔
چوتھا لنک آن وار ڈاٹ کام کا ہے یہ آرمڈ کونفلکٹ ایونٹس ڈیٹا کی ویب سائٹ ہے
http://www.onwar.com/aced/data/sierr...nrest1980s.htm
اس کے اہم مندرجات یہ ہیں
During General Zia's dictatorship, the MQM had emerged as a highly disciplined party with a well-organized and widespread grassroots network. The party structure virtually mimicked the organizational model of the previously dominant right-wing party the Jamaat-i- Islami.3 Almost all of the Muhajir members of the Jaamat switched their loyalties overnight, as the MQM effectively eliminated the Islamist party's Karachi base.
سچ نکل کر سامنے آ ہی جاتا ہے اور حقیقت بیان ہو ہی جاتی ہے۔
پانچواں لنک ایمنسٹی انٹرنشنل کا ہے اور لنک کے نیچے اہم مندرجات ہیں
http://www.amnesty.org/en/library/info/ASA33/001/1996
Amnesty International Report {1996}:
The earliest political organization of Mohajirs, the All Pakistan Mohajir Student Organization (APMSO) founded in 1978 by Altaf Hussain, evolved into the MQM in 1984. Ethnic and religious divisions in Sindh were exacerbated during the years General Zia-ul Haq was in office (1977 to 1988, of these 1977 to 1985 under martial law) as he used them to suppress and divide democratic opposition to his rule. Ethnic strife between Mohajir and Sindhis who had initially jointly opposed the influx of Punjabis and Pathans into Sindh, rapidly increased in Karachi and Hyderabad from the mid-1980s.
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|