مولانا اپنے ساتھ صرف ایک لونڈا رکھتے تھے جسکی عمر بیس سال، رنگ گورا، مولانا کی خدمت کے علاوہ کوی کام نہ کرنے کی وجہ سے بدن لچکیلا، یہ اسی اناڑی لونڈے کا کام لگتا ہے
پوسٹ مارٹم سے بدن کے بعض خفیہ راز بھی معلوم ہوجائیں گے جو چھپاے جارہے ہیں
مولانا نے خود ہی اپنے سٹاف کو مارکیٹ بھیجا تھا، ڈرائیور کا پہلا بیان تو یہی میڈیا پر چلا تھا مگر اب مولانا کی جگہ امیر بننے والے انکے بیٹے نے اس بیان کو بھی رکوا دیا ہے کیونکہ مولانا صرف اسی صورت انہیں بھجوا سکتے تھے اگر وہ اپنے مہمان کو جانتے ہوتے اور اس کے ساتھ تنہای میں وقت گزارنا چاہتے
بہت ساے راز کھل جائیں گے اور مولانا کا شیطانی پہلو سامنے آجاے گا اس لئے پردہ ہی رہنے دو