Jamhooriyat!

M.Sami.R

Minister (2k+ posts)


بھائی صاحب ،آپ سے یہ امید ہرگز نہیں کہ ایک سوال بار بار پوچھوں
یہ ایسے ہی ہے جیسےانڈیا میں ہارنے والے جیتنے والوں کے بارے کہیں کے چونکا انکا شعور بیدار نہیں اس لئے انڈیا میں مودی کی حکومت آ گئی
چلیے خیر پتا چل گیا شعور بیدار نہیں اب اسکو کونسا نظام بیدار کرے گا
تینو میں سے صرف ایک کا نام لکھ کر شکریہ کا موقعہ فراہم کریں
باقی طنزیہ الفاظ اس فورم پر آنے سے قبل اسکی چوکھٹ پر چھوڑ دیا کیجیے ،ہم تو آپ سے کچھ سیکھنے کے تمنائے ہیں
.


سب سے پہلی بات تو آپ اپنے ذہن سے یہ غلط فہمی خارج کردیجئے کہ میں جمہوریت کی بجائے کسی اور نظام کی حمایت کروں گا۔ لیکن موجودہ موروثی غلاظت کو جمہوریت کہنے کو بھی گناہ سمجھتا ہوں، نظام اوپر سے آکر کسی فرشتے نے نافذ نہیں کرنا، اسی ملک کے عوام نے تشکیل دینا ہے، میرا زور عوامی شعور کی بیداری پر ہے، موجودہ نظام کو اصلی جمہوریت میں کنورٹ کرنے پر ہے، حکمران اسی عوام میں سے ہوتے ہیں۔اور جہاں تک بات ہے کہ کون اس عوام کے شعور کو بیدار کرے گا، تو یہ کام بھی کسی فرشتے نے نہیں کرنا، عوام نے خود ہی کرنا ہے، اپنی غلطیوں سے سیکھنا ہے، لیکن جس عوام کو حکمرانوں کے ہاتھوں چھتر کھانے میں سواد آنے لگے، اس سے کوئی امید کرنا ، بے وقوفی ہے۔
 

جمہور پسند

Minister (2k+ posts)
نہیں نہیں ، آپ کی بات سو آنے درست ہے اور پاکستان میں جمہوریت ابھی اس مقام تک نہیں پہنچی جس پر ہونا چاہئیے ، لیکن حکمرانوں کے ساتھ عوام بھی اس جرم میں برابر کے شریک ہے کیونکہ ابھی تک وہ تھانے ، محلوں ، برادری کی سیاست میں پھنسے ہے ..اور ابھی ان کو اس سے نکلنے میں کافی وقت درکار ہے اور ہو سکتا ہے نہ بھی نکلے اس لیے کہ پاکستان میں سوشل بانڈز بہت سٹرونگ ہے

اگر آپ کا کزن ، انکل یا ماموں الیکشن لڑ رہا ہے آپ کی نا پسندیدہ پارٹی سے ، تو آپ نا چاہ کر بھی اسے سپورٹ کریں گے ، نہ کیا تو پھر شادی اور غمی ختم ہو جاتی ہے اور عمر بھر کے رشتے ٹوٹ جاتے ہے ..ان سوشل بانڈز کی وجہ سے مورثیت ، برادرزم ہمارے ملک کی سیاست سے ختم نہیں ہوتی

مغرب میں اس کے بلکل الگ ماحول ہے ، ادھر سوشل لائف نہ ہونے کے برابر ہے ، اس لیے ادھر روئیے بھی مختلف ہے

بہر خال جمہوریت ہی پاکستان کو آگے لے جا سکتی ہے ، نئے چہرے سامنے لا سکتی ہے ، آمریت ملک کو تقسیم کرتی ہے

جمہور بھائی، پہلے تو میں ایک بات کلیئر کردوں، اس تھریڈ پر میرے پہلے کمنٹ کو ڈیموکریٹ (اور شاید آپ بھی) جمہوریت پر تنقید سمجھے ہیں، جبکہ میری تنقید جمہوریت پر نہیں، عوامی شعور پر تھی۔

خیبرپختونخواہ کی عوام کو میں اس لئے داد دوں گا کہ ان کی اکثریت نے ایک ہی پارٹی سے چمٹے رہنے کی بجائے ، نئی پارٹی کو کام کرنے کا موقع دیا۔ اب اگر پی ٹی آئی وہاں ناکام رہتی ہے تو وہ اسے اٹھا کر باہر پھینک دیں گے، یہی جمہوریت کا اصل تقاضا ہے۔ جبکہ پنجاب کی عوام ن لیگ کی تمام تر ناکامیوں کے باوجود اسی سے چمٹی ہوئی ہے، پھر ان کی اولادوں کو بھی اپنے سروں پر بٹھاتی ہے، جبکہ کے پی کے کی عوام نے موروثی سیاست کو بری طرح مسترد کردیا ہے۔ حاصل کلام، کے پی کے میں پاکستان کے دوسروں صوبوں کی نسبت جمہوریت کی بہتر شکل ہے، جبکہ پنجاب میں رائج "جمہوریت" حقیقت میں بادشاہت ہے۔
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
ایک مسلمان کے لئے امریکہ برطانیہ جیسی پاکیزہ جمہوریت بھی ناقابل قبول ہونی چاہے. کیونکہ وہ الله کی بجائے اکیاون فیصد کی حاکمیت کی قائل ہے
 

Democrate

Chief Minister (5k+ posts)
سب سے پہلی بات تو آپ اپنے ذہن سے یہ غلط فہمی خارج کردیجئے کہ میں جمہوریت کی بجائے کسی اور نظام کی حمایت کروں گا۔ لیکن موجودہ موروثی غلاظت کو جمہوریت کہنے کو بھی گناہ سمجھتا ہوں، نظام اوپر سے آکر کسی فرشتے نے نافذ نہیں کرنا، اسی ملک کے عوام نے تشکیل دینا ہے، میرا زور عوامی شعور کی بیداری پر ہے، موجودہ نظام کو اصلی جمہوریت میں کنورٹ کرنے پر ہے، حکمران اسی عوام میں سے ہوتے ہیں۔اور جہاں تک بات ہے کہ کون اس عوام کے شعور کو بیدار کرے گا، تو یہ کام بھی کسی فرشتے نے نہیں کرنا، عوام نے خود ہی کرنا ہے، اپنی غلطیوں سے سیکھنا ہے، لیکن جس عوام کو حکمرانوں کے ہاتھوں چھتر کھانے میں سواد آنے لگے، اس سے کوئی امید کرنا ، بے وقوفی ہے۔


بہت شکریہ
ابھی آپ کا کلیہ لگائیں تو خاص طور پر پنجاب میں اس شیور کی بہت کمی ہے
لیکن آپ دیکھ لینا جیسے ہی اگر خدا نے چا ہا ٢٠١٨ میں کوئی متبادل حکومت کا قیام عمل میں آتا ہے تو یہی شیور ١٠٠ فیصد ہو جانا ہے ،یعنی راکٹ کی طرح شوٹ کرے گا اور جب ٢٠٢٣ میں اگر دوبارہ یہی لوگ منتخب ہو گے تو عوامی شیور پھر صفر ہو جانا ہے
بھر حل تفصیل سے سمجھانے کا شکریہ
 

M.Sami.R

Minister (2k+ posts)
نہیں نہیں ، آپ کی بات سو آنے درست ہے اور پاکستان میں جمہوریت ابھی اس مقام تک نہیں پہنچی جس پر ہونا چاہئیے ، لیکن حکمرانوں کے ساتھ عوام بھی اس جرم میں برابر کے شریک ہے کیونکہ ابھی تک وہ تھانے ، محلوں ، برادری کی سیاست میں پھنسے ہے ..اور ابھی ان کو اس سے نکلنے میں کافی وقت درکار ہے اور ہو سکتا ہے نہ بھی نکلے اس لیے کہ پاکستان میں سوشل بانڈز بہت سٹرونگ ہے

اگر آپ کا کزن ، انکل یا ماموں الیکشن لڑ رہا ہے آپ کی نا پسندیدہ پارٹی سے ، تو آپ نا چاہ کر بھی اسے سپورٹ کریں گے ، نہ کیا تو پھر شادی اور غمی ختم ہو جاتی ہے اور عمر بھر کے رشتے ٹوٹ جاتے ہے ..ان سوشل بانڈز کی وجہ سے مورثیت ، برادرزم ہمارے ملک کی سیاست سے ختم نہیں ہوتی

مغرب میں اس کے بلکل الگ ماحول ہے ، ادھر سوشل لائف نہ ہونے کے برابر ہے ، اس لیے ادھر روئیے بھی مختلف ہے

بہر خال جمہوریت ہی پاکستان کو آگے لے جا سکتی ہے ، نئے چہرے سامنے لا سکتی ہے ، آمریت ملک کو تقسیم کرتی ہے




آپ نے بالکل درست تجزیہ کیا ہے، یہاں جمہوریت کو پنپنے کے لئے بہت وقت درکار ہے، لیکن جمہوریت کی گاڑی آگے سرکتی نظر آنی چاہئے، صرف ووٹ اور الیکشن ہی کا نام جمہوریت نہیں، دن رات مظلوم عوام کا رونا رونا بھی درست نہیں، اس نظام کی خرابی میں عوام اور حکمران دونوں برابر کے شریک ہیں۔
 

M.Sami.R

Minister (2k+ posts)


بہت شکریہ
ابھی آپ کا کلیہ لگائیں تو خاص طور پر پنجاب میں اس شیور کی بہت کمی ہے
لیکن آپ دیکھ لینا جیسے ہی اگر خدا نے چا ہا ٢٠١٨ میں کوئی متبادل حکومت کا قیام عمل میں آتا ہے تو یہی شیور ١٠٠ فیصد ہو جانا ہے ،یعنی راکٹ کی طرح شوٹ کرے گا اور جب ٢٠٢٣ میں اگر دوبارہ یہی لوگ منتخب ہو گے تو عوامی شیور پھر صفر ہو جانا ہے
بھر حل تفصیل سے سمجھانے کا شکریہ

یہ بات نہیں، اول تو موجودہ صورتِ حال کو دیکھتے ہوئے2018 میں پنجاب میں کوئی متبادل حکومت کا قیام نظر نہیں آتا، دوسری بات عوام کا ٹارگٹ خوب سے خوب تر کی تلاش ہونا چاہئے، دستیاب آپشنز میں سے بہتر کا انتخاب ہونا چاہئے، یہاں تو یہ حال ہے کہ پنجاب پولیس میں پانچ سالوں میں رتی بھر تبدیلی نہیں آئی، اور پھر بھی نعرے لگ رہے ہیں کہ دیکھو دیکھو کون آیا،۔

آپ نے تو بہت سوال پوچھ لیے، اب جاتے جاتے میرے ایک سوال کا جواب دیتے جائیے۔ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ عوام کو حمزہ شہباز، مریم نواز، بلاول وغیرہ کو سیاست میں قبول کرلینا چاہئے؟
 

Democrate

Chief Minister (5k+ posts)
یہ بات نہیں، اول تو موجودہ صورتِ حال کو دیکھتے ہوئے2018 میں پنجاب میں کوئی متبادل حکومت کا قیام نظر نہیں آتا، دوسری بات عوام کا ٹارگٹ خوب سے خوب تر کی تلاش ہونا چاہئے، دستیاب آپشنز میں سے بہتر کا انتخاب ہونا چاہئے، یہاں تو یہ حال ہے کہ پنجاب پولیس میں پانچ سالوں میں رتی بھر تبدیلی نہیں آئی، اور پھر بھی نعرے لگ رہے ہیں کہ دیکھو دیکھو کون آیا،۔

آپ نے تو بہت سوال پوچھ لیے، اب جاتے جاتے میرے ایک سوال کا جواب دیتے جائیے۔ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ عوام کو حمزہ شہباز، مریم نواز، بلاول وغیرہ کو سیاست میں قبول کرلینا چاہئے؟


پہلی بات پولیس کوئی جمہوری طرز پر قائم کیا گیا ادارہ نہیں ،یہ ایک انتظامی ادارہ ہے جیسے فوج ایک دفاہی ادارہ ہے ،ملک میں جمہوریت ہو یا آمریت انکے بنیادی فرائض میں کوئی تبدیلی نہیں ہو سکتی
مثال کے طور پر یہ نہیں ہو سکتا چونکا اب آمریت ہے تو پولیس فوج کی ذمداری سمبھال لے اور فوج پولیس کی
میری نظر میں سیاسی پولیس اور فوج دونوں قابل نفرت ہیں
دوسری بات جو آپ نے پوچھی ہے اسکا جواب یہ ہے ،جی مجھے کسی پر بھی کوئی اعتراض نہیں جب تک یہ لوگ جمہوری اصولوں اور لوگوں کہ ووٹ سے منتخب ہوتے رہیں
دنیا میں یہ بہت سے جمہوری ممالک میں یہ ہوتا ہے جن میں امریکا بھی شامل ہے ،شرط مینے اوپر بیان کر دی ہے
.
 

M.Sami.R

Minister (2k+ posts)


پہلی بات پولیس کوئی جمہوری طرز پر قائم کیا گیا ادارہ نہیں ،یہ ایک انتظامی ادارہ ہے جیسے فوج ایک دفاہی ادارہ ہے ،ملک میں جمہوریت ہو یا آمریت انکے بنیادی فرائض میں کوئی تبدیلی نہیں ہو سکتی
مثال کے طور پر یہ نہیں ہو سکتا چونکا اب آمریت ہے تو پولیس فوج کی ذمداری سمبھال لے اور فوج پولیس کی
میری نظر میں سیاسی پولیس اور فوج دونوں قابل نفرت ہیں
دوسری بات جو آپ نے پوچھی ہے اسکا جواب یہ ہے ،جی مجھے کسی پر بھی کوئی اعتراض نہیں جب تک یہ لوگ جمہوری اصولوں اور لوگوں کہ ووٹ سے منتخب ہوتے رہیں
دنیا میں یہ بہت سے جمہوری ممالک میں یہ ہوتا ہے جن میں امریکا بھی شامل ہے ،شرط مینے اوپر بیان کر دی ہے
.





ویسے مجھے سخت حیرانی ہوئی ہے پولیس کے بارے میں آپ کی رائے جان کر۔ یا تو آپ عرصہ دراز سے پاکستان سے باہر ہیں، یا پھر تجاہلِ عارفانہ سے کام لے رہے ہیں۔ کیا رشوت لینا پولیس کے فرائض میں شامل ہے؟ کیا سیاستدانوں کے اشاروں پر ناچنا پولیس کے فرائض میں شامل ہے؟ کیا بے قصور لوگوں کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنا پولیس کے فرائض میں شامل ہے؟ کیا جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کرنا پولیس کے فرائض میں شامل ہے؟ کیا پنجاب پولیس کے کرتوت کسی سے ڈھکے چھپے ہیں، اگر پولیس میں اتنی ساری خرابیاں ہیں تو اس کو ٹھیک کرنا کس کا کام ہے؟ جن کو ہم ووٹ دے کر پولیس کے اوپر بٹھاتے ہیں ان کا کام نہیں؟ مجھے حیرت ہےپنجاب پولیس کی کارکردگی پر آپ کے اس قدر اطمینان پر۔

آپ شاید میرا سوال سمجھے نہیں، ہماری سابقہ بحث (عوامی شعور) کو مدنظر رکھ کر جواب دیجئے کہ آخر کس بنا پر عوام کو حمزہ شہباز، مریم نواز اور بلاول کو ووٹ دینا چاہئے؟
 
Last edited:

ifteeahmed

Chief Minister (5k+ posts)
ن لیگ کو ووٹ دینے والوں کا شعور کیسے جاگے گا؟؟ ان کو تو شیر کے علاوہ کچھ سجائی ہی نہیں دیتا۔ آپ ٹیلی ویژن دیکھیں اس میں جتنے بھی شیر کے سپورٹرز آتے ہیں ۔ جب ان سے پوچھا جاتا ہے کہ آپ کیوں شیر کو سپورٹ کرتے ہیں؟ تو ان کا جواب ایک ہی ھوتا ہے ۔ ہم شروع سے شیر کے ووٹر ہیں۔ ہمارے بڑے بھی اس ہی کو ووٹ دیتے تھے۔ ہم بھی انکو ہی ووٹ دیں گے۔
اب جگالو انکا شعور!!!!۔
ان تمام باتوں کا نچوڑ یہ ھے کہ اگر آپ خود اور اپنے بچوں کو حرام لقمہ کھلائیں گئے تو آپ سمیت آپکے بچوں میں بھی حرام اور حلال کی تمیز ختم ہوجائے گی۔ اور حرام خوروں کا ساتھ دینے کا سلسلہ آپ سے آپکی اگلی پشت تک بآسانی پہنچ جائے گا۔ اور یہ سلسلہ یوں ہی چلتا رہے گا۔
جیسے کہ ہم تو شروع سے ہی شیر کے ووٹر ہیں۔ ہم تو انکو ہی ووٹ دیں گئے۔​
 

Back
Top