Afaq Chaudhry
Chief Minister (5k+ posts)
ماضی میں علماء ریاضی دان ، کیمسٹ ، ماہر فلکیات اور پتا نہیں کیا کیا تھے اور آج کا عالم دنیا کی حقیقت کو سمجھے بغیر قرآن پاک کو سمجھنے میں لگا ہوا ہے، یہ سب فساد قران کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم سے دوری کی وجہ سے ہے جائیں مغرب میں مسلم علماءکو دیکھئے قران کو سائنٹفک تشریحات کے ساتھ لوگوں کے دلوں میں اتار رہے ہیں اور لوگ اس کو سمجھتے بھی ہیں صرف رٹے پر زور نہیں ہے بلکے روح کو سمجھنے میں لگے ہوے ہیں ایک مثال نعمان علی خان ہے وہ بھی ان طالبان کے مسلک سے ہی تعلق رکھتا ہے مگر اسکی قران کی تشریح اور طالبان کی تشریح میں زمین آسمان کا فرق ہے
دیکھئے آپ ہر بات کو فرقے سے جوڑ کر کریں گے تو یہ بھی زیادتی ہے ، اس فتنے سے نکلیں ، اس فرقہ واریت کے جن نے امّت مسلمہ کو کہیں کا نہیں چھوڑا ، اسلام صرف اسلام ہی ہے چاہے مشرق میں ہو یا مغرب میں ، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ، سوچ بدلنے کی ضرورت ہے ، اسلام کو بدلنے کی کوشش میں ہم سب جاہلانہ باتیں کر جاتے ہیں ، پاکستان کے مدرسوں میں ٥٠ لاکھ سے زیادہ بچے پڑھتے ہیں ، تنقید وہ کرتے ہیں جو روشن خیالی کی دنیا میں رہتے ہیں ، آپ بتائیں حکمرانوں ،سیاستادوں کے کتنے بچے کسی مدرسے میں بڑھتے ہیں ؟؟؟؟ کسی کا نہیں ، پاکستان میں مدرسے کے بچے کو یا یتیم سمجھا جاتا ہے ، یا غریب یا معاشرے کا دھتکارا ہوا فرد ، یہ فرق حکمران پیدا کرتے ہیں ،عوام نہیں
آج اس ملک میں یکساں نظام تعلیم کر دیں ، یہ مدرسے اور سکول کا مسئلہ ختم ہو سکتا ہے ، ویسے اس سوچ کا جواب تو کسی کے پاس نہیں کہ اقتدار میں تو آج تک کالج اور یو نیورسٹی والے رہیں اور الزام مدرسے والوں پر ؟؟ یہ کیسا انصاف ہے ، مدرسے والے تو آج تک حکمران نہیں رہے