فوزیہ وہاب ایک بیمار ذہن کی خاتون ہے۔ جسے نہ حکومت کہ پتا ہے ، نہ اخلاقیات، نہ مذہب کا ۔۔۔۔۔
جب مشاورت کا لفظ آتا ہے ،تو اس کا مطلب بات چیت کے ذریعہ کسی نتیجے تک پہنچنا ہے۔ نہ کی اطلاع دینا۔
فوزیہ نے مشاورت کی جو تشریح کی ہے اس پر صرف ”انا للہ۔۔۔۔“ ہی پڑھا جا سکتا ہے۔
فوزیہ کو چاہیے کہ وہ زرداری کی بھی مذمت کرے کیوں کہ وہ بھی امریکہ کو خط لکھ لکھ کر جنرل کیانی کو مارشل لا سے اجتناب کی درخواستیں کرتا رہا ہے۔