BuTurabi
Chief Minister (5k+ posts)
Re: Hassan Nisar Real Face
میری پوسٹ میں نجانے کونسی بات ایسی دقیق تھی جو حدِ فہم عبور نہ کر پائی ;) ۔ ۔ ۔ ۔ متوجہ کیجئے گا۔
باقی آپ نے خود بھی کوئی بات ایسی نہیں کہی جِس پر میں کوئی نئی بات کروں لیکن سادہ سا اصول ہے کہ اگر روشن اور دمکتے سورج کو میرا کوئی شدید مخالف بھی سورج ہی کہہ رہا ہو تو میں اُسے مریخ نہیں کہہ سکتا کہ میرا فریضہ اُسکی ہر بات کی مخالفت کرنا ہی ٹہرا۔
بعین ہی اگر میرا کوئی آئیڈیل سیاہ کو سفید کہے تو میری عقیدت کا تقاضا یہ نہیں ہونا چاہیئے کہ میں بھی اُسے سفید کہنا شُروع کر دوں۔
نہ صرف یہ کہ طالب مغلظات سمیٹ رہا ہے یا عِلم اِسکا فیصلہ وہ خود ہی کر سکتا ہے بلکہ اپنے ہر لیئے، دیئے اور کیئے کا جوابدہ بھی خود ہی ہوگا لیکن نیت اور عمل میں موجود توازن کا بھی خیال رکیئے گا۔
بحرحال میرے خیال میں حسن نِثار ذہن کو جھنجھوڑتا اور آئیڈیاز فلوٹ کرتا ایک اچھا قلمکار ہے لیکن حرفِ آخر ہر گز نہیں۔
ہیں اور بھی دُنیا میں سُخنور بہت اچھے
@BuTurabi
اپکی راے کو قاری نے جب پہلی بار پڑھا تو سر کے کئی ہزار فٹ اوپر سے گزر گئی دوسری بار کل ہمت و حوصلہ جمع کر کے پھر کوشش کی تو کچھ الفاط قابو میں ائے اور کچھ الفاظ کے قابو میں قاری خود آ گیا تیسری بار پرنٹ اوٹ نکالا اور کل عقل دانش کو حاضر ناظر جان کر اور اردو کی جتنی لغت قاری پاس موجود تھی اس کو سامنے بٹھا
کر مطالعہ کیا تو جو کچھ سمجھ آئی اس اپ ایک بار پھر اپ سے رائے درکار ہے
علامہ صاحب کے بارے میں اپ سمیت اکثریت حسن نثار صاحب سے متفق نہیں
"علم مومن کی میراث ہے جس سے ملے لے لو"
اس میں رتی برابر بھی کوئی شبعہ نہیں لیکن یہ فیصلہ تو مطلوب نے کرنا ہے کہ وہ جو علم سمجھ کر سمیٹ رہا ہے [HI]وہ علم ہے یا مغلظات[/HI]
"دوسری بات اس پر قاری متفق ہے کے اسلام فروعی اختلافات سے بہت اوپر ہے"
اور حسن نثار صاحب کا جو فیض جاری و ساری اس کے اثرات کا اندازہ اس تھریڈ کے
تمام جوابات پڑھنے سے بخوبی ہو رہا ہے کسی حضرت نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ حسن نثار صاحب جو کہیں وہ صحیح ہے یہ اندھی تقلید کہاں لے جائے گی اس پر کچھ بیان فرما دیجے
وقت کی کمی کی وجہ سے کچھ نکات اور ہیں جو نہیں لکھ پا رہا
میری پوسٹ میں نجانے کونسی بات ایسی دقیق تھی جو حدِ فہم عبور نہ کر پائی ;) ۔ ۔ ۔ ۔ متوجہ کیجئے گا۔
باقی آپ نے خود بھی کوئی بات ایسی نہیں کہی جِس پر میں کوئی نئی بات کروں لیکن سادہ سا اصول ہے کہ اگر روشن اور دمکتے سورج کو میرا کوئی شدید مخالف بھی سورج ہی کہہ رہا ہو تو میں اُسے مریخ نہیں کہہ سکتا کہ میرا فریضہ اُسکی ہر بات کی مخالفت کرنا ہی ٹہرا۔
بعین ہی اگر میرا کوئی آئیڈیل سیاہ کو سفید کہے تو میری عقیدت کا تقاضا یہ نہیں ہونا چاہیئے کہ میں بھی اُسے سفید کہنا شُروع کر دوں۔
نہ صرف یہ کہ طالب مغلظات سمیٹ رہا ہے یا عِلم اِسکا فیصلہ وہ خود ہی کر سکتا ہے بلکہ اپنے ہر لیئے، دیئے اور کیئے کا جوابدہ بھی خود ہی ہوگا لیکن نیت اور عمل میں موجود توازن کا بھی خیال رکیئے گا۔
بحرحال میرے خیال میں حسن نِثار ذہن کو جھنجھوڑتا اور آئیڈیاز فلوٹ کرتا ایک اچھا قلمکار ہے لیکن حرفِ آخر ہر گز نہیں۔
ہیں اور بھی دُنیا میں سُخنور بہت اچھے