crankthskunk
Chief Minister (5k+ posts)
صدقے جاواں تیری معصومیت تے
[hilar]
تجھے اتنا بھی نہیں پتہ ہے کہ جنرل پاشا کے پی ٹی آئی پر کیا کیا احسانات ہیں؟
یہی وجہ ہے کہ میں سیاسی نابالغوں سے سیاسی بحث کرنے سے گریز کرتا ہوں
مجھے تھوڑا یہ بتا دیں کہ امریکہ کے ایبٹ آباد میں گھس کر آپریشن کرنے سے پہلے پی ٹی آئی کیا تھی اور اس آپریشن کے بعد پی ٹی آئی کو کیوں اور کیسے سیاسی پارٹی بنایا گیا تھا اور وہ سب کرنے والا کون تھا؟
کیا یہ ترین، خاکوانی، لغاری، رائے وغیرہ وغیرہ اپنی مرضی سے پی ٹی آئی میں آئے تھے؟
تمہیں یاد ہوگا کہ چول خان نیازی کے اکتوبر دو ہزار گیارہ والے جلسے سے چند ماہ قبل امریکی دندانتے ہوئے آئے تھے اور ایبٹ آباد میں کئی گھنٹے آپریشن کرکے چلے گئے تھے اور فوج اور آئی ایس آئی کو کانوں کان خبر نہ ہوئی تھی جس پر پوری قوم نے فوج اور آئی ایس آئی کا جو منہ کالا کیا تھا
اسوقت اسٹبلشمنٹ نے محسوس کیا کہ وہ تنہا رہ گئی ہے اور حسب سابق کوئی بڑی سیاسی پارٹی اسکے حق میں آواز اٹھانے کے لیے میدان میں موجود نہیں ہے
جب پوری قوم فوج اور آئی ایس آئی کی نا اہلی اور بے غیرتی پر لعنت بھیج رہی تھی تو اسوقت چول خان نیازی جسے میدان میں اتارا گیا اور وہ واحد شخص تھا جو کھل کر اسٹبلشمنٹ اور جنرل پاشا کی حمایت میں نکلا تھا اور ایبٹ آباد آپریشن کا زمہ دار زرداری حکومت کو ٹھہرایا
اسکے بعد فوج اور آئی ایس آئی اپنے منہ نے لگی کالک سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلیے ایک ڈرامہ تخلیق کیا تھا جسے میمو گیٹ کا نام دیا گیا تھا. اس میمو گیٹ کی تشہیر کے لیے اور زرداری نواز پارٹنرشپ توڑنے کے لیے جنرل پاشا نے چول خان نیازی کی تقریب رونمائی کا اہتمام کیا اور اس مقصد کے لیے لاہور میں ایک جلسے کا انتظام کیا گیا. اسٹبلشمنٹ کے دلال خاص ڈاکٹر شاہد مسعود نے چول خان نیازی کے جلسے سے دو تین دن پہلے ہی بتا دیا تھا کہ لاہور کے جلسے میں چول خان نیازی ایک نہایت اہم انکشاف کرے گا جس کی طرف میں اپنے پروگرام میں اشارہ کر چکا ہوں. اس انکشاف اور اس جلسے کے بعد تو چول خان نیازی کے وارے نیارے ہوگئے اور اسٹبلشمنٹ کے بندے قطار بنا کر پی ٹی آئی میں شامل ہونے لگے
ذرا آنکھیں بند کرکے ایک گہری سانس لیں اور پھر ریلکس ہو کر سوچهیں کہ
ایبٹ آباد آپریشن اور میمو گیٹ سے پہلے پی ٹی آئی کیا تھی اور ایبٹ آباد آپریشن اور میمو گیٹ کے بعد پی ٹی آئی کو کیا بنا دیا گیا ہے؟
لندن پلان اور چول خان نیازی کی جنرل پاشا سے اگست والےمارچ سے پہلے تین ملاقاتیں بتا رہی ہیں کہ
یہ سلسلہ ابھی رکا نہیں تھما نہیں کیونکہ اسٹبلشمنٹ کا کھیل جاری رہتا ہے
Me sadqe jawan teri chawal de. Zara ye tu batta de, wo jo Americans ka aik Helicopter gir kar tabaha hogia tha, aus ke passenger or murde ki laash aik helicopter me kis tarah le ke Afghanistan gae the?
Agar tu apne baap ka jana he na tu baas mere ais sawal ka jawab dee dee, me tujhe maan jaon ga. Warna appni bongia aur bakwas apne pass rakh. jaab tujhe appni arse saaf karna ajee aur tu agar pampers ki age se nikal ayia ho tu ake baat kaar. pagaaaaaaaal da putter.