best reference from Quran against DEMOCRACY.

Siasatdan

Citizen
Agreed 100%.... Look what democracy gives us http://en.wikipedia.org/wiki/Asif_Ali_Zardari

I am just quoting 3 points from Wikipedia:

1. Zardari's academic background remains a question mark. His official biography says he graduated from Cadet College, Petaro in 1972. He went to St Patrick's High School, Karachi from 1973–74; a school clerk says he failed his final examination there. In March 2008, he claimed he had graduated from the London School of Business Studies with a bachelor of education degree in the early 1970s. Zardari's official biography states he also attended Pedinton School in Britain. His British education, however, has not been confirmed, and a search did not turn up any Pedinton School in London.

2. His mental health has been a subject of controversy. He has repeatedly claimed he was tortured while in prison. He was diagnosed with dementia, major depressive disorder, and post-traumatic stress disorder from 2005 to 2007, which helped influence the verdict of one of his corruption trials.

3. In 2005, Daily Pakistan reported he was the second richest man in Pakistan with an estimated net worth of $1.8 billion. He amassed great wealth while his wife was Prime Minister. In 2007, he received $60 million in his Swiss bank account through offshore companies under his name. He was reported to have estates in Surrey, West End of London, Normandy, Manhattan, and Dubai,[7][20] as well as a 16th century chateau in Normandy. In Britain, he used a common legal device—the purchase of property through nominees with no family link to the Bhuttos.[20] His homes in Karachi, Lahore, and Islamabad are called Bilawal House I,Bilawal House II,and Zardari House respectively.
Surrey estate
He bought a 365-acre (148-hectare) 20-bedroom luxury estate in Rockwood, Surrey in 1995 through a chain of firms, trusts, and offshore companies in 1994. The country home's refurbishment abruptly ended in October 1996, shortly before the end of his wife's second term.[267] He initially denied for eight years that he owned the property and no one paid the bills for the work on the unoccupied mansion. Creditors forced a liquidation sale in 2004 and the Pakistani government claimed the proceeds because the home had been bought with money obtained through corruption. However, he stepped in to claim that he actually was the beneficial owner. As of November 2008, the proceeds were in a liquidator bank account while a civil case continues.
The estate includes two farms, lodgings, staff accommodation, and a basement made into an imitation of a local pub. The manor has nine bedrooms and an indoor swimming pool.
He had sent large shipments from Karachi in the 1990s for the refurbishment of Surrey Palace. He has faced allegations from various people, including the daughter of Laila Shahzada, that he acquired stolen art to decorate the palace.He earlier had plans for a helipad, a nine-hole golf course, and a polo pony paddock.

This is just a glimpse of the benefits of the democracy to Pakistan
 

AbuOkasha

MPA (400+ posts)
کیا جمہوریت سے اسلام غالب آسکتا ہے؟

مفتی نظام الدین شامزئی رحمہ اللہ
آج مجھے جو بات آپ سے عرض کرنی ہے وہ یہ کہ اب بھی اگر دنیا میں اللہ تبارک وتعالیٰ کا دین غالب ہوگاتووہ ووٹ کے ذریعے سے نہیں ہوسکتا۔۔۔۔کہ آپ سیاسی جماعت بنا کر مغربی جمہوریت کے ذریعے سے آپ اللہ کے دین کوبڑھانا چاہیں۔۔۔اللہ کے دین کو غالب کرنا چاہیں۔۔۔تو کبھی بھی دنیا میں اللہ تبارک و تعالیٰ کا دین ووٹ کے ذریعے سے۔۔۔مغربی جمہوریت کے ذریعے سے غالب نہیں ہوگا۔اس لیے کہ اس دنیا کے اندر اللہ کے دشمنوں کی اکژیت ہے۔۔۔۔فساق اورفجار کی اکثریت ہے۔۔۔اورجمہوریت جو ہے وہ بندوں کو گننے کا نام ہے،بندوں کو تولنے کا نام نہیں ہے۔اقبال نے کہا تھا کہ
جمہوریت ایک طرز حکومت ہے کہ جس میں

بندوں کو گنا کرتے ہیں تولا نہیں کرتے
وہاں بندوں کو گنا کرتے ہیں کہ کتنے سر ہیں۔۔۔لہٰذا مغربی جمہوریت کے ذریعے کبھی اسلام نہیں آسکتا ہے۔۔۔جیسا کہ پیشاب کے ذریعے کبھی وضو نہیں ہو سکتا اور جیسا کہ نجاست کے ذریعے سے کبھی طہارت اور پاکی حاصل نہیں کی جا سکتی۔اسی طرح سے لادینی اورمغربی جمہوریت کے ذریعے سے کبھی اسلام غالب نہیں آسکتا۔۔۔۔دنیا میں جب بھی اسلام غالب ہو گا تو اس کاواحد راستہ وہی ہے۔۔۔جو راستہ اللہ کے نبی نے اختیار کیا تھا۔۔۔۔اور وہ جہاد کا رستہ ہے کہ جس کے ذریعےسے اس دنیا میں اللہ تبارک و تعالیٰ کا دین غالب ہوگا۔
آج آپ نے سنا۔۔۔۔ہمارے ہاں پاکستان میں وزیراعظم نے اعلان کیا کہ شریعت بل کے ذریعے سے اسلام لائیں گے۔۔۔لیکن جو شریعت بل اسلام کے لیے پیش کیا تو اس کا حاصل کیا ہوا؟کل ہی کے اخبار میں آپ نے وزیر اعظم کا بیان پڑھا ہوگا۔۔۔اخبار کی شہہ سرخی تھی۔۔۔کہ ہم عورتوں کو پردہ نہیں کروائیں گے اور انہیں گھر سےباہر نکلنے سے نہیں روکیں گے۔اسی اخبار میں خبر ہے کہ پاکستان کے تین وزیر۔۔مشاہدحسین(وزیر اطلاعات)،خالدانور(وزیرقانو ن) اور صدیق کانجو(نائب وزیرخارجہ)۔۔یہ تینوں آدمی مغربی ممالک کے سفیروں کے سامنے پیش ہوئے۔۔۔انہیں بریفنگ دی اور انہیں بتلایا کہ’’بھائی تم خواہ مخواہ پریشان ہو رہے ہو۔۔۔ہم جو اسلام لائیں گے اُس اسلام میں کسی کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔۔۔ہم جو اسلام لائیں گے اس اسلام میں شراب پر پابندی نہیں ہو گی۔۔۔۔ہم جو اسلام لائیں گےاُس اسلام میں کسی کو سنگسار نہیں کیا جائے گازنا پر۔۔‘‘
یہ باتیں پریس کے اندر موجود ہیں کہ مغربی سفیروں کے سامنے انہوں نے کہا کہ’’ہم ماڈرن اسلام چاہتے ہیں۔۔۔آپ خواہ مخواہ پر یشان ہو رہے ہیں‘‘اصل بات کیا ہے؟قرآن مجید کا حکم ہے کہ
وَ قَرْنَ فِيْ بُيُوْتِكُنَّ وَ لَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِيَّةِ الْاُوْلٰى(سورۃ الاحزاب:۲۳)
قرآن مجید کا یہ بھی حکم ہے کہ عورتوں کو کہہ دیں
يُدْنِيْنَ عَلَيْهِنَّ مِنْ جَلَابِيْبِهِنَّ۠١ؕ ذٰلِكَ اَدْنٰۤى اَنْ يُّعْرَفْنَ فَلَا يُؤْذَيْنَ١ؕ(سورۃ الاحزاب:۵۹)

جس اسلام کے اندر پردہ نہیں ہوگا۔۔۔جس اسلام کے اندر شراب پر پابندی نہیں ہوگی۔۔۔جس اسلام کے اندر چور کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔۔۔۔جس اسلام کے اندر زانی کو سنگسار نہیں کیا جائے گا۔۔۔وہ اللہ تبارک و تعالیٰ کی طرف سے محمدﷺپر نازل کردہ اسلام نہیں ہے۔۔۔۔۔۔اللہ تعالیٰ نےمحمدﷺپر جو اسلام اتارا تھا۔۔۔اس میں عورت کو پردے کا حکم ہے۔۔۔اس میں تو زانی کو سنگسار کرنے کا حکم ہے۔۔۔۔اس اسلام کے اندر شراب کو حرام کیا گیا ہے۔۔۔اس اسلام کے اندر چور کے ہاتھ کاٹنے کا حکم ہے۔۔
اب یہ سب کچھ نہیں ہوگا تو معلوم نہیں وہ کون سا اسلام ہوگا جو وزیراعظم اس ملک میں نافذ کرے گا۔وہ کون سا اسلام ہوگا۔۔۔محمدﷺکا اسلام تو وہ نہیں ہے۔۔۔
حقیقت یہ ہے کہ یہ سیاسی پارٹیاں۔۔۔۔چاہے وہ مسلم لیگ ہو،چاہے پیپلز پارٹی ہو۔۔چاہے کوئی بھی ہو۔۔ہم لوگ ان سے خیر کی توقع نہیں رکھتے ہیں۔۔۔یہ آپس میں لڑتے جھگڑتے ہیں،اس کی مثال ایسی ہے جیسے دورنگ کے خنزیر ہوں اور دو آدمی اس بات پر لڑیں کہ نہیں وہ سفید خنزیر اچھا ہے اور دوسرا کہے نہیں وہ کالا خنزیر اچھا ہے۔تقسیم ہند سے پہلے برطانیہ میں دو سیاسی پارٹیاں تھیں،ایک کو لیبر پارٹی کہا جاتا تھا جب کہ دوسری کو ٹوری پارٹی کہتے تھے۔۔۔
۔مولانا ظفر علی خان صاحب،اس وقت کے بڑے صحافی اور شاعر تھے۔۔انہوں نے شعر کہا تھا کہ
توقع خیر کی رکھیو نہ لیبر سے نہ ٹوری سے

نکل سکتا نہیں آٹا کبھی چونے کی بوری سے
چونے کی بوری سے کبھی آٹا نہیں نکل سکتا۔مسلم لیگ اور پیپلزپارٹی سے کبھی اسلام نکلے گا؟وہ کفر ہوگا۔۔۔اسلام کبھی نہیں ہو سکتا۔حقیقت یہ ہے کہ یہ ہم لوگوں کی بیوقوفی ہے۔۔۔۔اسلام اگر آئے گا تو انقلاب کے ذریعے سے آئے گا۔۔۔
اسلام اگر آئے گا تو جہاد کے ذریعے سے آئے گا۔۔۔اور اس دنیا میں جہاں بھی اللہ تبارک و تعالیٰ کا دین غالب ہو گا تو وہ جہاد کے ذریعے سے ہوگا۔۔ووٹ کے ذریعے یا مغربی جمہوریت کےذریعے سے کبھی بھی اللہ تبارک و تعالیٰ کا دین دنیا میں غالب نہیں ہو سکتا نہ ہی اس کے ذریعے سے کبھی اسلام آسکتا ہے۔
ابھی’’شریعت بل‘‘کے نام سے جو دستاویزانہوں نے پیش کی ہے۔۔۔اس میں سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ شریعت کی تعریف ہی موجود
نہیں ہے۔شریعت کسے کہتے ہیں؟جواب آتا ہے کہ’’قرآن و سنت کا جس فرقے کے نزدیک جو مطلب ہے وہی شریعت ہے‘‘۔۔۔۔یہ شریعت ہے یا مذاق ہے؟جس فرقے کے نزدیک قرآن و سنت کی جو تشریح ہے کہتے ہیں وہی قرآن و سنت ہے۔۔۔قرآن و سنت تو ایک ہے،قرآن کہتے ہیں اللہ کی نازل کردہ کتاب کو۔۔۔۔اور سنت کہتے ہیں نبی کریمﷺکے قول اور فعل کو۔۔۔اس کا فرقے کے ساتھ کیا تعلق ہے کہ جو فرقہ جو مرضی تشریح کرے۔۔۔یہ دین کو متنازعہ بنانے والی بات ہے،فرقہ پرستی کو ہوا دینے والی بات ہے اور فرقہ پرستی کو رواج دینے والی بات ہے۔اس کا نتیجہ وہی نکلے گا جو ضیا الحق کے زکوۃ آرڈنینس کا تھا،اس نے شیعوں کو زکوۃ دینے سے مستثنی کیا۔۔۔جو مسلمان تھے۔۔۔اہل سنت و الجماعت۔۔۔ان میں جو فاسق و فاجر تھے اور زکوٰۃ نہیں دینا چاہتے تھے،وہ بنک میں اپنے آپ لکھوا دیتے کہ ہم شیعہ ہیں۔۔۔۔
اب یہاں یہ ہوگا کہ اگر کوئی آدمی مسلمان ہے۔۔۔مقدمہ عدالت میں پیش ہوا۔۔۔اس کو نظر آیا کہ حنفی مذہب میں یا شافعی یا مالکی مذہب میں میرے لیے سزا ہے اور شیعوں کے ہاں میرے لیے سزا نہیں ہے۔۔۔تو وہ کہہ دے گا کہ میں شیعہ ہوں،میرے نزدیک قرآن و سنت کی وہی تشریح معتبر ہے جو شیعوں کے ہاں ہے۔تو کیا کریں گےآپ؟قرآن و سنت کو مذاق بنانے والی بات ہے،قرآن و سنت کو مذاق بنایا جا رہا ہے۔
دوسری بات یہ کہ اس آرڈنینس کے اندر یہ لکھا ہے کہ وزیر اعظم جوآرڈر اسلام اورشریعت کے حوالے سے جاری کرے گا۔۔جو بھی اسے نہیں مانے گا وہ سزا کا مستحق ہوگا،سرکاری ملازم ہوا تو برطرف کیا جائے گا۔اللہ تبارک و تعالیٰ کا یہ مقام ہے اور اللہ کے رسول ﷺکا یہ مقام ہے کہ وہ جو حکم کریں بلا چون وچرا تسلیم کیا جائے گالیکن ان کے علاوہ جتنے لوگ ہیں۔۔۔۔ان کے حوالے سے قاعدہ اور قانون قرآن نے یہ بیان کیا ہے کہ اگر ان کا حکم اور ان کی بات قرآن وسنت کے مطابق ہو تو ہم مانیں گے اور اگر قرآن و سنت کے مطابق نہ ہو تو ہم نہیں مانیں گے۔
کل ایک نشست میں لوگ برملا کہہ رہے تھے کہ اس بل کے پاس ہونے سے تو وزیراعظم مجتہد مطلق بن جائے گا۔میں نے کہا کہ مجتہد مطلق نہیں وہ’’قادر مطلق‘‘بن جائے گا،پھر ظاہر ہے قرآن و سنت کی تشریح پاکستان کی کابینہ کرے گی۔۔۔جیسے بھٹو کے دور میں قومی اتحاد بنا تھا تو پیپلزپارٹی والے اس وقت نعرے لگاتے تھے کہ ’’نو ستارے بلے بلے۔۔۔آدھے کنجر،آدھے دلے‘‘وہ تو غلط تھا لیکن یہاں پر جو کابینہ ہے وہ واقعتاً آدھے کنجر،آدھے دلے ہیں۔تو یہ قرآن و سنت کی تشریح کریں گے؟یا قرآن وسنت کی تشریح یہ پارلیمنٹ،سینٹ اور قومی اسمبلی سے کرائیں گے۔قومی اسمبلی اور سینٹ کی حالت یہ ہےکہ آپ نے علامہ اقبال کا نام سنا ہو گا۔۔۔اس کا بیٹا جاوید اقبال ہے۔۔۔جو پہلے چیف جسٹس تھا لاہور ہائی کورٹ کا۔۔۔اور اب سینیٹر ہے مسلم لیگ کا،اس کا بیان چھپا نوائے وقت اخبار میں اور اس پر اداریہ بھی لکھا گیا کہ

جب پارلیمنٹ کا اجلاس ہوتا ہے تو اسلام آباد میں شراب مہنگی ہو جاتی ہے۔کیا مطلب؟مطب یہ کہ یہی اسمبلی کے ممبران۔۔۔سب شرابی ہیں۔یہ لوگ اسلام کی تشریح کریں گے؟اور یہ لوگ قرآن و سنت کی تشریح کریں گے؟

تیسرے نمبر پر یہ ہے کہ عدالتیں تشریح کریں گی،عدالتوں کے اندر جو جج بٹھائے ہوئے ہیں۔۔۔اب اگر میں کچھ کہوں گا تو توہین عدالت ہوگی۔۔۔وہ بے چارے کس حیثیت کے لوگ ہیں۔۔۔لہذا شریعت بل کا سارا چکر ویسے ہی ہے جیسے نوازشریف نے کالا باغ ڈیم کے مسئلہ کو سر پر اُٹھا کر اسےمتنازعہ بنا دیا۔۔۔اسی طریقے سے اب اسلام کو متنازعہ بنانا چاہتے ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ میرے بھائیوں!کہ اس دنیا میں جہاں بھی اسلام آئے گا۔۔۔۔اسلام غالب ہوگا۔۔۔وہ جہاد کے ذریعے سے ہو گا،اس کے علاوہ اور کوئی ذریعہ نہیں ہے۔۔
میں جو آخری بات عرض کرنا چاہتا ہوں کہ حالات کو دیکھ دیکھ کر الحمد للہ اب پاکستانی ملت میں بیداری پیدا ہو رہی ہے۔۔۔خصوصاً نوجوان طبقے میں اللہ تعالیٰ نے ایک بیداری پیدا کی ہے۔۔۔۔ان کے ذہنوں میں انقلاب کا جذبہ پیدا ہوا اوروہ یہ سوچنے لگے کہ افغانستان میں اگردین دار نوجوان اور دینی مدارس کے طلبہ اٹھ کر انقلاب لا سکتے ہیں تو پاکستان میں ایسا کیوں نہیں ہو سکتا؟وہاں پر اگر دینی مدارس کے لوگ حکومت چلا سکتے ہیں۔۔۔امن و امان۔۔۔۔امریکہ سے،برطانیہ سے،جرمنی سے،جاپان سے۔۔۔سب سے بہتر ہے وہاں۔۔۔تو اس سے لوگوں کے اندر ایک جذبہ پیدا ہوا ہے۔افغانستان میں جب انقلاب نہیں آیا تھا تو پاکستان میں کسی پر ظلم ہوتا تو وہ کہتا کہ’’یہاں خمینی آنا چاہیےجوسب کو ختم کر دے‘‘یہ وہ مجبوراً اس لیے کہتے تھے کہ کوئی اور مثال سامنے موجود نہ تھی۔اب الحمد اللہ ایک مثال سامنے موجود ہے۔۔۔۔اب جس کسی پر بھی ظلم ہوتا ہے وہ کہتا ہے’’یہاں طالبان آنے چاہیے‘‘لیکن بھائی بات یہ ہے کہ افغانستان کے اندر طالبان کی حکومت آئی اور اسلامی شریعت آئی۔۔۔۔کب آئی۔۔۔۔جب سولہ لاکھ انسان شہید ہوئے۔۔۔۔۔دس لاکھ آدمی معذور ہوئے۔۔۔۔کسی کا ہاتھ نہیں،کسی کی آنکھ نہیں،کسی کا کان نہیں،کسی کی ٹانگ نہیں۔۔۔اس کے بعد اللہ تبارک و تعالیٰ نے یہ انعام کیا یہ احسان کیا کہ افغانستان کو اسلامی حکومت ملی۔۔۔۔۔
علماء اور دینی مدارس کے طلبا کی حکومت ملی اور اسلامی نظام ملا۔یہ اللہ تبارک و تعالیٰ کا انعام ہے،احسان ہے۔۔۔۔اللہ تعالیٰ مفت میں کسی کو نہیں دیتے۔جب تک کہ قربانیاں نہ ہوں۔تو پاکستان میں لوگ یہ تو تمنا کرتے ہیں کہ طالبان کی حکومت ہو یا طالبان جیسی حکومت ہو لیکن اس کے لیے جس قربانی کی ضرورت ہے اس قربانی کے لیے تیار نہیں ہیں۔یہ چاہتے ہیں کہ رات کو ہم سوئیں اور صبح جب ہم اٹھیں تو طالبان کی حکومت ہو،ایسا تو نہیں ہوتا۔۔۔۔اللہ تبارک و تعالیٰ کی یہ سنت اور طریقہ نہیں ہے۔۔۔۔اللہ تبارک و تعالیٰ تو آزماتے ہیں اور آزمائش پر پورا اترنے کے بعد پھر اللہ تبارک و تعالیٰ ہدایت کے انعامات کے دروازے کھو لتے ہیں۔



Mufti Nizamuddin Shamzai (ra) was assassinated in 2004
 

iceburg

Banned
avatar5463_1.gif



552877_10150908812083177_1790724767_n.jpg

اے نبی ، اگر تم ان لوگوں کی اکثریت کے کہنے پر چلو جو زمین میں بستے ہیں تو وہ تمہیں الله کے راستے سے بھٹکا دیں گے - وہ تو محض گمان پر چلتے اور قیاس آرائیاں کرتے ہیں - در حقیقت تمہارا رب زیادہ بہتر جانتا ہے کہ کون اس کے راستے سے ہٹا ہوا ہے اور کون سیدھی رہ پر ہے


This is the best reference from Quran against DEMOCRACY.

Those who say that Democracy is an Islamic system and Majority is authority should be ashamed! In Islam, majority is NOT authority, only the system given by Allah is authority.

Is there anyone who still want to turn his/her back to Quran and support democracy?

Allah k raste ki baat ho rahi hai. Kisi Mulak k Govt. system ki baat nahi ho rahi. And if it is the "best" reference against democracy then it means that Quran has nothing to say against democracy. Ye siraf deeni muamlaat ki baat ho rahi hai... Jaise aksirat mil k kisi aik firqe ko kafir qarrar de de. Ye saabit ho jaye ga k aksriat bhattke hue raste pe hai. etc. etc.
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
Taliban Alert !

قوم کیا چیز ہے ، قوموں کی امامت کیاہے
اس کو کیا سمجھیں یہ بےچار ے دو رکعت کے امام


ہوں، مگر میری جہاں بینی بتاتی ہے مجھے
جو ملوکیت کا اک پردہ ہو کیا اس سے خطر!

ہم نے خود شاہی کو پہنایا ہے جمہوری لباس
جب ذرا آدم ہوا ہے خود شناس و خود نگر

کاروبارِ شہر یاری کی حقیقت اور ہے
یہ وجود میر و سلطاں، پر نہیں ہے منحصر

مجلسِ ملت ہو یا پرویز کا دربار ہو
ہے وہ سلطاں، غیر کی کھیتی پہ ہو جس کی نظر!

تو نے کیا دیکھا نہیں مغرب کا جمہوری نظام؟
چہرہ روشن ،اندروں چنگیز سے تاریک تر
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
یار جواب دینا تو سکھ لو جہادی میاں !
یہ شعر اس کا جواب نہی ہے جس کا جواب تمہارے پاس نہی ہے

تمہارا کیا خیال ہے کہ علامہ کا ایک شعر دوسرے کی نفی کرے گا ؟؟؟
وہ علامہ اقبال تھے ، کوئی تمہارا مودودودی نہی تھا

اور دوسرا تم ہے جہاد کے مسلے میں ڈاکٹر صاحب کی ویڈیو لگا دیتے ہو ، تو کیا ڈاکٹر صاحب نے کبھی جہد کیا تھا ؟؟؟

کبھی اپنے بیٹے کو بھیجا تھا ؟؟؟

جہد کے وقت تو یہ لوگ اپنے بیٹوں کو امریکہ بھیج دیتے ہیں

قاضی دجال سے پوچھ لینا چاہے



ہوں، مگر میری جہاں بینی بتاتی ہے مجھے
جو ملوکیت کا اک پردہ ہو کیا اس سے خطر!

ہم نے خود شاہی کو پہنایا ہے جمہوری لباس
جب ذرا آدم ہوا ہے خود شناس و خود نگر

کاروبارِ شہر یاری کی حقیقت اور ہے
یہ وجود میر و سلطاں، پر نہیں ہے منحصر

مجلسِ ملت ہو یا پرویز کا دربار ہو
ہے وہ سلطاں، غیر کی کھیتی پہ ہو جس کی نظر!

تو نے کیا دیکھا نہیں مغرب کا جمہوری نظام؟
چہرہ روشن ،اندروں چنگیز سے تاریک تر
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
یار جواب دینا تو سکھ لو جہادی میاں !
یہ شعر اس کا جواب نہی ہے جس کا جواب تمہارے پاس نہی ہے

تمہارا کیا خیال ہے کہ علامہ کا ایک شعر دوسرے کی نفی کرے گا ؟؟؟
وہ علامہ اقبال تھے ، کوئی تمہارا مودودودی نہی تھا

اور دوسرا تم ہے جہاد کے مسلے میں ڈاکٹر صاحب کی ویڈیو لگا دیتے ہو ، تو کیا ڈاکٹر صاحب نے کبھی جہد کیا تھا ؟؟؟

کبھی اپنے بیٹے کو بھیجا تھا ؟؟؟

جہد کے وقت تو یہ لوگ اپنے بیٹوں کو امریکہ بھیج دیتے ہیں

قاضی دجال سے پوچھ لینا چاہے

برگر میاں - ایک شعر دوسرے کو رد نہیں کرتا لیکن برگروں کو آئینہ ضرور دیکھاتا ہے
اگر تم نے ان ویڈیو کو سنا سمجھا ہوتا تو یہ سوال نہیں کرتے، تمہاری جیسوں کی آسانی کے لئے میں نے کپشن بھی لکھ دئیے تھے
ریڈیوں برگر کا نمائندہ موجود ہے کسی اور سے پوچھنے کی کیا ضرورت ہے

جو جہاد پر گئے انھے کوئی اعتراض نہیں ویلے مشٹنڈے ایسی مامے بنے پھرتے ہیں
 
Last edited:

tz00007

Minister (2k+ posts)
[MENTION=5463]QaiserMirza[/MENTION]

A classic example of "missquoting" the Quran or quoting without reference to the context

the aayah is not about "how to rule".. its about "who to follow in religion"... and that Allah says that follow wat Allah says and not the ppl.. in the case of religion.. not in the case of formation of govt.

Islam teaches "shuraa".. which means gathering and deciding... democracy is one way of doing that.. Allah proposed a democratic system for Musa(AS) as well, then later ban e israel asked for a king.. and Allah told them that is the worst system..but they wanted it so Allah gave them a king who ruled them harshly..

we can see proof of democracy in Islam in many places.. but of course mindless blind followers of mullah like u would say democracy is kufar becoz u ppl dont have any intellect

ur the same ppl who used to say "loud speaker" is haram, now u mullahs use it the most.. then the same about a picture, and video and internet.. all turned out to be mullah's most useful resources...
 

aliasghar81

MPA (400+ posts)
Isi lia to kha hay kay khud study kareen..

Democracy aur Khilafat ka main fark ya hay kay democracy may awam kay numaiday koi bhi naya kanoon bana saktay hain majority ki approval say.
khilafat may ya nahi hay.. thik to farq sirif itna hay kay Khilafat may kanoon bana hooa hay aur wo implement hoo ga.

pakistan ka constitution islamic nahi hay.. jaisay.. sadar ko istasna khilafat may ya nahi hay.. chori per haat katna..

khilafat implement karnay kay lia to sahi tariqa ya hay ka vote hoon abb agar zardari bhi aata hay to wo koi galat kaam nahi kar sakta kion kay
phir wo islami qanoon kay andar hoo ga..

baat apki samajh may aa gai hay.. sirif anna aur zid hay jo samajhnay nahi ditti app kay lia itna kaffi hoona chahia kay ya Allah ka nizam hay.

baki agar janna hay to bohat kutab is mozo per hain par lain agar samajh a jay to thik warna app zardari ko vote dain aur khush raheen.. :)


Meray bahi baat ana aur zid ke nahi hai baat logic ke hai. Question is not about abscence of law question is about implementation of law. We have laws but no one implements them, Even if we have sharia law do you think a corrupt khalifa and shora will implement them.

Do you think if Zardari is choosen as khalifa by us then he will implement the laws as such. Again Khilafat itself is a form of democracy. we only need to implement democracy the correct way as per our way. PLz Ghusa kam karain aur daleel ziada dain.
 

indigo

Siasat.pk - Blogger
Not in India this is solution for Mr. Mirza's problem not the rest of the world we are fine with Shirk:lol:

In me se Adhae loog Madudi ko apna Islami leader mantae hai lekin bilkul nazar andaz krdete hai jo unho ne kaha hai


The principle the Qur’an spells out is very clear. What this principle entails in terms of its nature and foundation has been explained very aptly by a well-known Muslim scholar of our times, Mawlana Abu al-A‘la Mawdudi. He says:

First of all, people whose interests and rights are directly affected by collective decisions should have the absolute right to express their opinions. They should be fully informed of how their matters are being dealt with, and they should be granted the full right to criticize those in charge of their matters for any mistakes or flaws. They should also have the right to change their leaders if they do not see any effectiveness in the efforts for their reform. Making people conform to collective decisions by stifling their voice, shackling their hands and keeping them in the dark is downright dishonesty, which no intellectually honest person can consider as compliance with the directive of amruhum shura baynahum.

The second thing that needs to be understood is that the appointment of the person responsible for the collective affairs of the Muslims should be with the free will of people. Support gained through coercion, intimidation, jobbery, bribery, deception or misrepresentation does not reflect free will. The rightful leader of the people is not someone who attains this position by hook or by crook, but someone whom they choose of their own accord.

The third point is that representatives of people involved in consultation with the head of the state should be appointed on the basis of the genuine trust of people. Obviously, those who have attained this position on the basis of coercion, bribes, lies and deception can never be deemed as worthy of this trust.
The fourth point pertains to freedom of expression for people’s representatives to present their opinions correctly and honestly in accordance with their understanding and conscience. If this aspect is missing and the representatives are bound by any fear, greed or group affiliation, the consequence will be dishonesty and betrayal rather than conformity to the principle of amruhum shura baynahum.

Finally, the unanimous or majority verdict of the consultative body should be accepted. The reason for this principle is that, if any person or group is given the authority to violate the collective decision, the whole process of consultation becomes meaningless. Almighty Allah does not say: “In their matters, Muslims are consulted.” Instead, He says: “Their matters are based on their consultation.” Compliance with this directive does not take effect by mere consultation. Compliance here requires that, in the consultation, whatever is decided by unanimous or majority verdict become binding.”*

*. Bukhārī, No: 6442.
 

BuTurabi

Chief Minister (5k+ posts)

اِس تھریڈ کے بانی "مِرزے" نے جمہوریت کے انکار کیساتھ ہی اپنے رہائشی مُلک کا کنیڈین جھنڈا بھی عملاً اُکھاڑ پھینکا ہے یہ ترقی ہے یا پچھتاوا، اِنکارِ حقیقت ہے یا اعترافِ حماقت ۔ ۔ ۔ ۔ آشکارا ہے :mash:!!۔
کنیڈا میں بیٹھ کر کُفر و ایمان کے فتووں کا تقسیم کار فِرقہ پرست اچانک چھلانگ مار کر قران کو جمہوریت سے ٹکرانے کے درپے ہے اللہ رحم فرمائے۔

چند سوالات اور ضمنی حقائق جِنکا جواب کاپی پیسٹ اور یو ٹیوب کی ویڈیوز کی بجائے مُتحرک اُنگلیوں اور بیدار مغز سے دیا جائے۔ شُکریہ!ِ۔

جمہوریت سے مُختلف کوئی بھی نِظام جو اِن مُلاؤں کے ذہن میں ہے اُس میں حاکم کا چُناؤ کیسے ہوگا؟
طالبان کیطرح بندوق کے زور پر؟
سعودی بادشاہوں کی طرح نسل در نسل انتقالِ اِقتدار پر؟
رائے دہی کا حق کِسے ہوگا؟
ریاست کے ہر باشندے کو یا صِرف مسلمانوں کو؟
کیا صرف نیک اور پرہیزگار ہی اپنے حاکم کا انتخاب کریں گے یا گُناہگاروں کی بھی سُنی جائیگی؟
اگر صرف پرہیزگار ہی حاکم کا فیصلہ کریں گے تو اُن کی پرہیزگاری و نیک نامی کا تعین کون کرے گا؟
کیونکہ عملوں کا دارومدار نیت پر ہوتا ہے لِہٰذا نیتوں کا حال معلوم کرنے کا کیا طریقہ ہوگا؟
بیعت لینے کیلیئے کون خود کو پیش کریگا؟ کیا ایسا کرنے سے وہ خود بخود نا اہل نہیں ہو جائیگا کیونکہ جاہ طلب شخص امیر امومنین نہیں ہو سکتا، کم از کم ہمیں آج تک مُلے یہی بتاتے رہے۔

مولوی مفتی محمود، مولوی سمیع الحق، مولوی فضل الرحمن، مولوی لُدھیانوی، اعظم طارق، حق نواز جھنگوی، ایثار القاسمی، شیخ حاکم، مُلا منظور چنیوٹی، ضیاء الرحمین فاروقی،
پروفیسر ساجد میر، قاضی حُسین احمد، سید منور حسن، شاہ احمد نورانی، طاہرالقادری، مولوی عبالغفور حیدری، مُلا شیرانی سمیت مولیوں کی ایک فہرست ہے جِن کے نام لِکھتے لِکھتے صفحات سیاہ ہو جائیں گے۔ اِن کے بارے بتایا جائے کہ یہ کِس سلوک اور خطاب کے مستحق ہیں کیونکہ یہ سب قران سے مُتصادم اِس جمہوری نطام میں نہ صرف کِسی نہ کِسی شکل میں شریک رہے بلکہ اللہ رسول کا نام لے کر اِس کُفریہ جمہوری نظام کی حفاظت و تقویت کے حلف اُٹھائے۔ وزارتوں سے لیکر وزارتِ عُلیا تک اِس قران مخالف نظام میں شیر و شکر ہوئے، شریک رہے۔
کیا وہ تمام مُسلم ممالک جہاں جہموریت ہے وہاں رہنے والے مُسلم قران مخالف نظام، جمہوریت کو تسلیم کر کے گُناہ کے مرتکب ہو رہے ہیں؟
کیا ووٹ دینے والے بھی قران سے متصادم نظام کی قوت کا باعث ہیں اور ووٹ لینے والے بھی؟

اِس تھریڈ کا بانی ’’مرزا‘‘ نامی فسادی خود کنیڈا جیسے دارالکُفر میں رہتا ہے جہاں کُفریہ نظامِ حکومت اور سودی نِظامِ زر تمام شعبہائے حیات میں ناخن، پنجے
، دانت گاڑے ہوئے ہے۔ وہاں بیٹھ کر مقدس ناموں اور اللہ رسول کے نام پر سارا دِن بیہودہ قِسم کے فسادی تھریڈز سٹارٹ کر کے وہ کِس کا ’’حقِ نمک‘‘ ادا کرتا ہے؟

جِس مُلک کا سارا نطام سودی ہے وہاں سود کے لین دین میں ملوث ہوئے بغیر کیسے اِسلامی زندگی گُزارتا ہے؟

جِن احباب کو معلوم نہیں اُن کے لیئے عرض ہے کہ جمیعت عُلماء اِسلام کے امیر اور نامور مُلا فُضلے المعروف ڈیزل کے والد مُفتی محمود صوبہِ سرحد کے وزیرِ اعلی رہے اور قران ایسے دستور
کی موجودگی میں بھُٹو جیسے شرابی کے بنائے ایک جہموری آئین سے وفاداری کا حلف اُٹھایا۔
اسلامی نظریاتی کونسل کا سربراہ اور عِلم کا کوہِ گراں مولوی شیرانی بھی جمہوری پارلیمان کا حصہ رہا، سپاہ صحابہ نامی دہشت گرد تنظیم کا ہر امیر ممبر پارلیمنٹ رہا یا اِسکی آرزو لیئے شکشت سے دوچار ہو کر دنیا سے رُوٹھا روٹھا چلا گیا۔

خیال رہے کہ اُوپر آیا لفظ "امیرِ جمیعت عُلماء اسلام" ہے یعنی عُلماء اِسلام کا ’’امیر‘‘۔

اِس تھریڈ کو دیکھ کر نجانے کیوں اپنا ہی ایک قول یاد آ رہا ہے کہ
مُنافقت کا کوئی رنگ نہیں ہوتا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ بسنتی
ہوتی ہے۔
 
Last edited:

EniGma90

Minister (2k+ posts)
[MENTION=25067]BuTurabi[/MENTION] bhai apkay liye
images


Doosra is fasadi se ye bhi zara pata karein kay log (Awam ) kisi ko munthaqib karein to wo jamooriat jo iskay nazdeek kufar hay ager to khilafat e rashida bhi to logo ki select karda tah thee (Sahabis rz)... khalifa e awal ko logo nay hi muntaqib kia tah...
 

jahanzaibi

Senator (1k+ posts)
Bahi baat gussay ki nahi hay... may gussa nahi karta.
likin app jo baat mujh say 2 lines may janna chah rahay hain.. uskay lia kai kutub liki gai hain isi lia to shroo may hi kaha tha kay khud parna paray ga

saab say pehlay to khalifa short list hoo ga.. ann ya zardari jaisay to pass bhi nahi bhatak saktay.. bus itna yaad rakeen kay wo aisa hoo ga jo ibrahimi deen per hoo ga. yani Allah kay hukkum kay agay appnay betay ko bhi qurban karay ga..

phir baki qualities deikhi jain gi.. abb loog kehan gay kay aisa to koi nahi likin aisi baat nahi jaab loog koish kareen gay to khalifa bhi mil jay ga.

Khilafat aur Democracy takreeban same hain .. bus fark law ka hay.. Democracy human law Khilafat divine law.. ya aik form nahi hay ya jo fark hay wo bohat iham hay jaisay aik may galati ki gunjish hay dosra galati say paak.. kion kay wo Allah nay banaya hay aur Allah ko her baat ka ilm hay..

iski missal aisi hay jaisay sheetan nay sajday say inkar kia tha ye keh kar kay may behtar hoon.. ya the democracy.. apni sooch aur apna zum iska mutlab ya hoa kay Allah nay jo hukum dia wo galat tha.. isi so takkabur kehtay hain ... aur ya shirk may aaya yani Allah kay ihkam may galati nikalna...

Jaab hum democracy may koi Allah kay qanoon ko change kartay hain .. jaisay chori per haat katna sadar lo istasna wagera to ya bhi aisa hi hay.. isi lia democracy ko shikia nizam kehtay hain... umeed hay ya barek fark samajh aa gaya hoo ga.

Abb doosri baat agar shora ya khalifa agar corrupt hoo.. pehlay to usay moka dia jay ga kion kay jaab usay select kia gaya tha to wo neek aur momin tha
likin paisa aur takat aisi cheez hay jo insan ko kharab kar ditti hay isi lia pehlay khalifa ko samjhaya jay ga qazi kay zarya aur doosray zaray say agar wo nahi
manna to uskay khilaf bagawat hoo gi.. aur naya khalifa banaya jay ga..

app ki do bateen theen ..

1-Corrupt khalifa (possible nahi kion kay pehlay to aacha admi choona jay ga.. phir agar wo burra hoo to badal dia jay ga ya aisa nahi hay jaisay democracy may hay kay nro wagera uskay khilaf khrooj farz hay).

2-Democracy aur Khilafat ka farq (is may koi istasna nahi koi nro nahi aur law sirif wo hain jo Allah nay bana dia kion kay wo hi insaf kay takazay pooray kar sakta hay no change ya basic defination hay)


Umeed karta hoon kay abb thori baat samajh aa gai hoo gi.. mera mushwara hay kay study kareen phir sahi samajh aaya gi.. kion kay aur bhi bohat detail hay
jaisay shora kitna effect karti hay.

Asal farq shatan kay sajday walli baat may hay... koi bhi insani qanoon agar Allah kay qanoon ko replace karay ga ya uskay against ya kisi Allah kay qanoon say takray ga to wo shirk hay.. kio kay iska mutlab ya hooa kay Allah ko ilm nahi tha kay zamana change hoo ga...Allah ko ker anay wallay aur guzray hooy zamanay ka ilm hay isi lia Allah ka qanoon her door kay lia hay...ya basic laws kay lia hay.. kuch mubbah bhi hay ko bohat detail may janna paray ga..

bus misal kay lia choori ki saza per haat katna aur jail.. ya qatal per jail jaisay america wagera may hay.


Meray bahi baat ana aur zid ke nahi hai baat logic ke hai. Question is not about abscence of law question is about implementation of law. We have laws but no one implements them, Even if we have sharia law do you think a corrupt khalifa and shora will implement them.

Do you think if Zardari is choosen as khalifa by us then he will implement the laws as such. Again Khilafat itself is a form of democracy. we only need to implement democracy the correct way as per our way. PLz Ghusa kam karain aur daleel ziada dain.
 

Back
Top