Aqeedah-e-Tauheed, Sayyad Tayyab-ur-Rahmaan Zaidi

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)
جس بات کا جواب میں پہلے کی بار قرآن کی آیات سے دے چکا ہوں ،تم گھوم پھر کر وہیں آ جاتے ہو .الفاظ کے وزن سے بات میں وزن پیدا نہیں ہو جاتا .
میرا خیال ہے کے یہ شکوہ میرے بجاے اللہ سے کرو کے اس نے قرآن کو محکم اور متشابہ آیات کے ساتھ کیوں اتارا ، بار بار آدم ع کے سجدہ کا ذکر کیوں کیا، ماں باپ سے بیٹے کا سجدہ کیوں کروایا،.
مجھے حیرت ہے ان علماء پر جنہوں نے اپنے قیاس سے پوری بنو آدم کی بنیاد کو ہی نسل حرامی بنا دیا ، جو سراسر خلاف عقل ہے .
1. اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو جس نے تمہاری پیدائش (کی ابتداء) ایک جان سے کی پھر اسی سے اس کا جوڑ پیدا فرمایا پھر ان دونوں میں سے بکثرت مردوں اور عورتوں (کی تخلیق) کو پھیلا دیا، اور ڈرو اس اللہ سے جس کے واسطے سے تم ایک دوسرے سے سوال کرتے ہو اور قرابتوں (میں بھی تقوٰی اختیار کرو)، بیشک اللہ تم پر نگہبان ہےo

جو اللہ حوا کو آدم کی پسلی سے خلق کر سکتا ہے ، عیسی ع کو بغیر باپ کے خلق

کر سکتا ہے، وہ نعوذ بااللہ اتنا بے بس ہو گیا کے نسل آدم کے لئے بہن بھائی کا نکاح

حلال کر دے . اس آیات کو بنیاد بنا کر ملا نے پوری نسل انسانی کی بنیاد کو مشکوک بنا

دیا ہے ، ایسا دین تو ان کے لئے آسان ہے جو عقل ہی نہیں رکھتے اور ملا کی ہر بات

پر آنکھیں بند کر کے یقین رکھتے ہیں

پوری پوسٹ میں جو کام کی بات ہے ،وہ یہ سوال ہے کے قرآن اور دین کو کیسے

سمجھا جائے .

اس کا جواب بھی قرآن دے رہا ہے . قرآن میں اللہ دعوا کر رہا ہے کے کوئی قرآن کو

مس نہیں کر سکتا بغیر طہارت کے . یقینن اگر یہ مس کرنے سے مرد باوضو ہونا ہی ہوتا تو

یہ دعوہ بے وضو اور غیر مسلم پر ضرور لاگو ہوتا . لیکن یہاں مراد طہارت باطنی ہے اور

مس کرنے سے مراد قرآن کا سمجھنا ہے .

جتنا جتنا قلب پاک ہوتا جائے گا اتنا ہی قرآن سمجھنا آسان ہوتا جائے گا . اسی لئے

سورہ جمعہ میں ارشاد ہو رہا ہے رسول ص کو تزکیہ نفس کے لئے بھیجا گیا .


اگر تمھاری بات کو تسلیم کر لیا جائے تو اسکا مطلب یہ بنتا ہے که
اس امت کے لئے جو معاملہ حرام ہے وہ آدم کی تخلیق سے ہی حرام ہونا چاہیے
اور جو معاملہ حلال ہے وہ آدم کی تخلیق سے ہی حلال ہونا چاہیے

یعنی اگر بہن اور بھائی کا نکاح آج حرام ہے تو آدم علیہ سلام کی تخلیق کے وقت بھی حرام ہی ہونا چاہیے
اور اگر ایسا نہیں تو نعوذباللہ اس وقت کے سارے بچے حرامی تھے

لگتا ہے تمہارا دماغ گھوم گیا ہے
تم شراب کے بارے میں کیا کہوگے
که اسلام سے پہلے ہر شراب پینے والا حرام خور تھا؟؟ نعوذباللہ

جناب حلال وہی ہے جسے اللہ حلال کرے اور حرام وہی ہے جسے اللہ حرام کرے
اور جب اللہ حلال کرے تب حلال اور جب بھی اللہ اسی چیز کو حرام کردے تو ہمارا کام ہے آمنّا صدقنا

جناب جہاں تک قیاس کا تعلق ہے تو قیاس تو تم بھی کر رہے هو که اللہ نے بعد کی نسل کو بھی اسی طرح بڑھایا جس طرح حوا کو آدم سے نکالا ہوگا
کیا تمہارے پاس اسکی کوئی دلیل ہے؟؟
اس قیاس کا مقابلہ جب اس قیاس سے کیا جاتا ہے که اس زمانے میں بہن اور بھائی کا نکاح حلال تھا
تو دوسرا قیاس زیادہ قریب تر ہے قرانی آیت کے...چونکہ قرآن کی آیت بھی اسی طرف اشارہ کر رہی ہے
که پہلے انسان کی تخلیق پھر اسی انسان کی پسلی سے اسکا جوڑ اور پھر دونوں کے ملاپ سے بکثرت مرد و اور خواتین
قرآن کی آیت تیسرے مرحلے میں ملاپ کی طرف اشارہ کر رہی ہے اور اسی پر تقریبا ہر مسلک کے علما نے اتفاق کیا ہے مشمول تمہارے علما کے

مگر تم نا تین میں هو نا تیرہ میں

مزید یہ کے قرآن کی کچھ آیات کا متشابہ ہونے پر کوئی اختلاف نہیں
اختلاف تو اس بات پر ہے که تم نے کہا کے ٨٠% قرآن متشابہ ہے
یہ چول تم نے کیوں ماری؟؟ اور کہاں سے ماری؟؟

وما علینا الا البلاغ
 

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)
جدھر اللہ چاہے وہی ہے

مگر لگتا ہے کہ نجدیوں نے اللہ کو بھی کئی محصور تصور کر لیا ہے جو بے بس ہے اور اختیار نہیں رکھتا




ہمارے ایک عالم دین نے ایک خطبہ جمعہ میں بڑی خوبصورت بات کہی تھے که موجودہ دور کے کچھ مسلمان اللہ کی نبی صلی اللہ علیہ وسلّم کے لئے جان تو دینے کے لئے تیار ہیں
مگر جب ان سے کہا جائے کے یہ حدیث رسول ہے اس پر عمل کرو تو کہینگے که یہ ہماری فقہ میں نہیں یہ ہمارے مسلک میں نہیں
یعنی حکم رسول پر عمل کرنا ان پر بھاری ہے مگر جان دینے کے لئے تیار ہیں
سبحان اللہ

تمھاری پوسٹ پڑھ کر مجھے اس بات کا کامل یقین ہوگیا

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلّم کا عقیدہ جو حدیث رسول سے ثابت هو رہا ہے
که اللہ آسمانوں میں ہے
اور اس جملے کو سن کر اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلّم لونڈی کو مومنہ قرار دے کر آزاد کرنے کا حکم دے رہے ہیں

اور تم بڑی ڈھٹائی کے ساتھ اس عقیدے کی مخالفت میں تاویلات کر رہے هو
اور الٹے سیدھے سوالات کر رہے هو

چاہیے تو یہ تھا که تم بھی یہی جواب دیتے که اللہ آسمانوں میں ہے جیسے لونڈی نے جواب دیا
مگر تم که رہے هو که جدھر اللہ چاہے وہاں ہے
اللہ نے تو ہمیں بتادیا که اللہ عرش پر مستوی ہے
مگر نام نہاد مسلمان جو یونانی فلاسفہ سے متاثر ہے کہتا ہے که اللہ ہر جگہ موجود ہے

اللہ تمھیں ہدایت دے
 

seekers

Minister (2k+ posts)


اگر تمھاری بات کو تسلیم کر لیا جائے تو اسکا مطلب یہ بنتا ہے که
اس امت کے لئے جو معاملہ حرام ہے وہ آدم کی تخلیق سے ہی حرام ہونا چاہیے
اور جو معاملہ حلال ہے وہ آدم کی تخلیق سے ہی حلال ہونا چاہیے

یعنی اگر بہن اور بھائی کا نکاح آج حرام ہے تو آدم علیہ سلام کی تخلیق کے وقت بھی حرام ہی ہونا چاہیے
اور اگر ایسا نہیں تو نعوذباللہ اس وقت کے سارے بچے حرامی تھے

لگتا ہے تمہارا دماغ گھوم گیا ہے
تم شراب کے بارے میں کیا کہوگے
که اسلام سے پہلے ہر شراب پینے والا حرام خور تھا؟؟ نعوذباللہ

جناب حلال وہی ہے جسے اللہ حلال کرے اور حرام وہی ہے جسے اللہ حرام کرے
اور جب اللہ حلال کرے تب حلال اور جب بھی اللہ اسی چیز کو حرام کردے تو ہمارا کام ہے آمنّا صدقنا

جناب جہاں تک قیاس کا تعلق ہے تو قیاس تو تم بھی کر رہے هو که اللہ نے بعد کی نسل کو بھی اسی طرح بڑھایا جس طرح حوا کو آدم سے نکالا ہوگا
کیا تمہارے پاس اسکی کوئی دلیل ہے؟؟
اس قیاس کا مقابلہ جب اس قیاس سے کیا جاتا ہے که اس زمانے میں بہن اور بھائی کا نکاح حلال تھا
تو دوسرا قیاس زیادہ قریب تر ہے قرانی آیت کے...چونکہ قرآن کی آیت بھی اسی طرف اشارہ کر رہی ہے
که پہلے انسان کی تخلیق پھر اسی انسان کی پسلی سے اسکا جوڑ اور پھر دونوں کے ملاپ سے بکثرت مرد و اور خواتین
قرآن کی آیت تیسرے مرحلے میں ملاپ کی طرف اشارہ کر رہی ہے اور اسی پر تقریبا ہر مسلک کے علما نے اتفاق کیا ہے مشمول تمہارے علما کے

مگر تم نا تین میں هو نا تیرہ میں

مزید یہ کے قرآن کی کچھ آیات کا متشابہ ہونے پر کوئی اختلاف نہیں
اختلاف تو اس بات پر ہے که تم نے کہا کے ٨٠% قرآن متشابہ ہے
یہ چول تم نے کیوں ماری؟؟ اور کہاں سے ماری؟؟

وما علینا الا البلاغ


آخری لائن وہی ہے جو ہر تھریڈ میں فرار ہوتے ہوے لکھتے ہو . اصل میں تو چوالوں کا اسٹاک تمہارے پاس ختم ہو گیا ہے .
اللہ پر جھوٹ باندھنا چھوڑ دو ، نہ اللہ نے کبھی بہن بھائی کی شادی کو حلال کہا نہ شراب کو .
آخر میں یہی کہوں گا درود پاک پڑھا کرو ،دل کی کثافت دور کرنے کی بہترین دوا ہے
 

Veila Mast

Senator (1k+ posts)
ہمارے ایک عالم دین نے ایک خطبہ جمعہ میں بڑی خوبصورت بات کہی تھے که موجودہ دور کے کچھ مسلمان اللہ کی نبی صلی اللہ علیہ وسلّم کے لئے جان تو دینے کے لئے تیار ہیں
مگر جب ان سے کہا جائے کے یہ حدیث رسول ہے اس پر عمل کرو تو کہینگے که یہ ہماری فقہ میں نہیں یہ ہمارے مسلک میں نہیں
یعنی حکم رسول پر عمل کرنا ان پر بھاری ہے مگر جان دینے کے لئے تیار ہیں
سبحان اللہ

تمھاری پوسٹ پڑھ کر مجھے اس بات کا کامل یقین ہوگیا

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلّم کا عقیدہ جو حدیث رسول سے ثابت هو رہا ہے
که اللہ آسمانوں میں ہے
اور اس جملے کو سن کر اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلّم لونڈی کو مومنہ قرار دے کر آزاد کرنے کا حکم دے رہے ہیں

اور تم بڑی ڈھٹائی کے ساتھ اس عقیدے کی مخالفت میں تاویلات کر رہے هو
اور الٹے سیدھے سوالات کر رہے هو

چاہیے تو یہ تھا که تم بھی یہی جواب دیتے که اللہ آسمانوں میں ہے جیسے لونڈی نے جواب دیا
مگر تم که رہے هو که جدھر اللہ چاہے وہاں ہے
اللہ نے تو ہمیں بتادیا که اللہ عرش پر مستوی ہے
مگر نام نہاد مسلمان جو یونانی فلاسفہ سے متاثر ہے کہتا ہے که اللہ ہر جگہ موجود ہے

اللہ تمھیں ہدایت دے
[/center]

ساری رات سسی پنوں کا قصہ سنایا اور صبح تک یہ نہیں معلوم کہ سسی مرد ہے کہ عورت؟

واہ رے نجدی تیری علم دانیاں

کس نے کہا کہ ویلے نہیں مانتا کہ اللہ آسمانوں میں نہیں ہے

کتنی بار بتایا کہ فرق "بالذات" کا ہے مگر پھر بھی وہی رٹ آپ نے لگا رہی ہے

اب تو میری انگلیاں گھس گئی ہیں لکھتے لکھتے کہ بحث ساری "بالذات" پر ہے کہ آپ کا عقیدہ یہ ہے کہ اللہ "بالذات" عرش پہ براجمان ہے

بھول گئے جو آپ کے نام نہاد عالموں نے یہ تک لکھ مارا کہ عرش اللہ کے بوجھ سے چی چی کرتا ہے

کہیں تو حوالہ دوں کہ کس چول نے یہ لکھا، مگر آپ کو اتنی سوجھ بوجھ ہوتی تو شاید یہ نوبت نہ آتی

شکر ہے اللہ کا آپ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں پیدا نہیں ہوئے، نہیں تو آپ نے انہیں قرآن کا منحرف قرار دینا تھا

شاید آپ کو معلوم ہو کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے غیر مسلم کو زکوات نہ دینے کا حکم دیا جس کا حکم قرآن میں موجود ہے

جس طرح حدیث سے انحراف کا فتویٰ مجھ پہ ٹھوکا ہے آپ نے، ذرا ہمت کر کے قرآن سے انحراف کا فتویٰ حضرت عمر رضی اللہ عنہ پہ بھی ٹھوکیں

یا انگور کھٹے ہیں؟
 

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)
آخری لائن وہی ہے جو ہر تھریڈ میں فرار ہوتے ہوے لکھتے ہو . اصل میں تو چوالوں کا اسٹاک تمہارے پاس ختم ہو گیا ہے .
اللہ پر جھوٹ باندھنا چھوڑ دو ، نہ اللہ نے کبھی بہن بھائی کی شادی کو حلال کہا نہ شراب کو .
آخر میں یہی کہوں گا درود پاک پڑھا کرو ،دل کی کثافت دور کرنے کی بہترین دوا ہے


اللہ نے قرآن میں تو بیت المقدس کو بھی کبھی قبلہ بنانے کا حکم نہیں دیا
پھر مسلمان اسکی طرف رخ کر کے نماز کیوں پڑھتے تھے؟؟
 
Last edited:

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)

ساری رات سسی پنوں کا قصہ سنایا اور صبح تک یہ نہیں معلوم کہ سسی مرد ہے کہ عورت؟

واہ رے نجدی تیری علم دانیاں

کس نے کہا کہ ویلے نہیں مانتا کہ اللہ آسمانوں میں نہیں ہے

کتنی بار بتایا کہ فرق "بالذات" کا ہے مگر پھر بھی وہی رٹ آپ نے لگا رہی ہے

اب تو میری انگلیاں گھس گئی ہیں لکھتے لکھتے کہ بحث ساری "بالذات" پر ہے کہ آپ کا عقیدہ یہ ہے کہ اللہ "بالذات" عرش پہ براجمان ہے

بھول گئے جو آپ کے نام نہاد عالموں نے یہ تک لکھ مارا کہ عرش اللہ کے بوجھ سے چی چی کرتا ہے

کہیں تو حوالہ دوں کہ کس چول نے یہ لکھا، مگر آپ کو اتنی سوجھ بوجھ ہوتی تو شاید یہ نوبت نہ آتی

شکر ہے اللہ کا آپ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں پیدا نہیں ہوئے، نہیں تو آپ نے انہیں قرآن کا منحرف قرار دینا تھا

شاید آپ کو معلوم ہو کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے غیر مسلم کو زکوات نہ دینے کا حکم دیا جس کا حکم قرآن میں موجود ہے

جس طرح حدیث سے انحراف کا فتویٰ مجھ پہ ٹھوکا ہے آپ نے، ذرا ہمت کر کے قرآن سے انحراف کا فتویٰ حضرت عمر رضی اللہ عنہ پہ بھی ٹھوکیں

یا انگور کھٹے ہیں؟

ویلے یہاں جان نہیں چھوٹے گی

رسول عربی صلی اللہ علیہ وسلّم کا سوال تھا

اللہ کہاں ہے؟؟

یہی سوال میرا تم سے ہے

لونڈی کا جواب تھا

اللہ آسمانوں میں ہے

تمہارا جواب کیا ہے؟؟

ادھر ادھر کی ہانکنے کا فائدہ نہیں
لونڈی کی طرح که دو ...که اللہ آسمانوں میں ہے
بحث ختم ہوجاےگی

اللہ کہاں ہے؟؟


 
Last edited:

Veila Mast

Senator (1k+ posts)

ویلے یہاں جان نہیں چھوٹے گی

رسول عربی صلی اللہ علیہ وسلّم کا سوال تھا

اللہ کہاں ہے؟؟

یہی سوال میرا تم سے ہے

لونڈی کا جواب تھا

اللہ آسمانوں میں ہے

تمہارا جواب کیا ہے؟؟

ادھر ادھر کی ہانکنے کا فائدہ نہیں
لونڈی کی طرح که دو ...که اللہ آسمانوں میں ہے
بحث ختم ہوجاےگی

اللہ کہاں ہے؟؟



ویلے کا وہی جواب ہے

جدھر اللہ چاہے وہیں ہے

شومئی قسمت کہ ویلے کی کسی سوال کا جواب آپ کی طرف سے نہ آیا

آپ سے عرض کی تھی کہ ذرا یہ تو بتائیں کہ اگر اللہ آسمان میں ہے تو نماز آسمان کی طرف رخ کر کے نہیں پڑھتے، حج آسمان پہ جا کر کیوں ادا نہیں کرتے، بھلا ہو سائینس کا آجکل تو یہ معمہ بھی حل کردیا، ایک عدد راکٹ کی پشت پر آپ بھی سواری کریں اور چکر لگا آئیں ذرا آسمان کا

کیا خیال ہے؟

وگرنہ آپ کا تو پتا نہیں ناہنجار گوروں نے ایک دن جا پہنچنا ہے اور آپ اپنا سا منہ لے کر بیٹھ جائیں گے

ابھی کل کی بات لگتی ہے کہ سائنس دانوں نے اعتراض کیا کہ ماں کے پیٹ میں کیا ہے تو سائینس بھی بتا دیتی ہے اور خدانخواستہ ہم بھی آپ کی طرح لکیر کے فقیر ہوتے تو تذبذب کا شکار ہوتے

مگر جس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں توحید سے روشناس کرایا وہی ہمیں اپنی "سمجھ بوجھ" استعمال کرنے کا بھی درس دیا

اسی حکمت کا استعمال جناب ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے کیا جب قرآن تدوین ہوا، جناب عمر رضی اللہ عنہ نے کیا جب قط ید کی سزا کو موقوف کیا اور اسی طرح ائمہ عظام نے کیا جن کی برکتوں سے دین متین ہم تک پہنچا

مگر لگتا ہے کہ شاید ابن تیمیہ پر "ذاتی" وحی اترتی تھی کہ یہ سراب ان میں سما گئے
 

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)

ویلے کا وہی جواب ہے

جدھر اللہ چاہے وہیں ہے


لونڈی کا جواب تھا

اللہ آسمانوں میں ہے

اس جواب پر اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلّم کی گواہی کے یہ لونڈی مومنہ ہے

میرا جواب بھی یہی ہے
جو لونڈی کا تھا

مسلمانوں ویلے کا جواب بھی پرھلو
اور لونڈی کا جواب بھی

رسول عربی صلی اللہ علیہ وسلّم کے مطابق عقیدہ کس کا؟؟

ویلے تمہارے سوالات سوالات نہیں...یہ تمہارے دل کی تنگی ہے
کیا قبلہ کی طرف منہ کرنا اس بات کا ثبوت ہے که اللہ خانہ کعبہ میں ہے؟؟

اگر ہاں تو پہلے تو بیت المقدس قبلہ تھا تو کیا اللہ پہلے وہاں تھا؟
اور اگر نہیں تو پھر آسمان کی طرف کرنے کا مطالبہ کیوں؟

ویلے باز آجاؤ..اپنے اٹکل پچو اپنے پاس رکھو
حدیث کو ماں لو
اور ضد نا کرو
عافیت اسی میں ہے
 
Last edited:

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

تمام مسلمانوں کو دعوت
جب بھی آپ سے پوچھا جائے کے
اللہ کہاں ہے؟؟
تو آپکا جواب ہونا چاہیے
اللہ آسمان میں ہے

یہ وہی جواب ہے جو ایک لونڈی نے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلّم کے سوال کرنے پر دیا
اور نتیجے میں اللہ کے نبی نے اس لونڈی کو مومنہ کہا

حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلّم پڑھے اور اپنے عقیدے کو حدیث رسول کے مطابق بنائے


ایک لونڈیہ کو آزاد کرانے کے تعلق سے معاویہ بن حکم السلمی رضی اللہ عنہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھتے ہیں۔ تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کہتے ہیں تم اسے میرے پاس لے آؤ تو وہ لے آئے اپنی لونڈیہ کو۔

تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس لونڈیہ سے پوچھا کہ

اللہ کہاں ہے؟

اس نے جواب دیا

آسمان میں

اور پوچھا میں کون ہوں تو اس
نے کہا آپ اللہ کے رسول ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا یہ تو مؤمنہ ہے اسے آزاد کردو


صحيح الإمام مسلم

[FONT=_PDMS_Saleem_QuranFont]حديث معاوية بن الحكم السلمي في قصة ضربه لجاريته وفيه " قلت يا رسول الله أفلا اعتقها ؟ قال ائتني بها ، فأتيته بها فقال لها :[/FONT][FONT=_PDMS_Saleem_QuranFont] أين الله ؟[/FONT][FONT=_PDMS_Saleem_QuranFont] قالت[/FONT][FONT=_PDMS_Saleem_QuranFont] في السماء [/FONT][FONT=_PDMS_Saleem_QuranFont]، قال من أنا " قالت : أنت رسول الله ، قال : أعتقها فإنها مؤمنة
[/FONT]

 

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)

أَمْ أَمِنْتُمْ مَنْ فِي السَّمَاءِ أَنْ يُرْسِلَ عَلَيْكُمْ حَاصِبًا فَسَتَعْلَمُونَ كَيْفَ نَذِيرِ

الملك:17

کیا تم اس بات سے بے خوف ہوگئے ہوکہ آسمانوں والا تم پر پتھر برسادے؟ پھر تو تمہیں معلوم ہوہی جائے گا کہ میرا ڈرانا کیسا تھا
 

Veila Mast

Senator (1k+ posts)
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

تمام مسلمانوں کو دعوت
جب بھی آپ سے پوچھا جائے کے
اللہ کہاں ہے؟؟
تو آپکا جواب ہونا چاہیے
اللہ آسمان میں ہے

یہ وہی جواب ہے جو ایک لونڈی نے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلّم کے سوال کرنے پر دیا
اور نتیجے میں اللہ نے اس لونڈی کو مومنہ کہا

حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلّم پڑھے اور اپنے عقیدے کو حدیث رسول کے مطابق بنائے


ایک لونڈیہ کو آزاد کرانے کے تعلق سے معاویہ بن حکم السلمی رضی اللہ عنہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھتے ہیں۔ تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کہتے ہیں تم اسے میرے پاس لے آؤ تو وہ لے آئے اپنی لونڈیہ کو۔

تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس لونڈیہ سے پوچھا کہ

اللہ کہاں ہے؟

اس نے جواب دیا

آسمان میں

اور پوچھا میں کون ہوں تو اس
نے کہا آپ اللہ کے رسول ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا یہ تو مؤمنہ ہے اسے آزاد کردو


صحيح الإمام مسلم

[FONT=_PDMS_Saleem_QuranFont]حديث معاوية بن الحكم السلمي في قصة ضربه لجاريته وفيه " قلت يا رسول الله أفلا اعتقها ؟ قال ائتني بها ، فأتيته بها فقال لها :[/FONT][FONT=_PDMS_Saleem_QuranFont] أين الله ؟[/FONT][FONT=_PDMS_Saleem_QuranFont] قالت[/FONT][FONT=_PDMS_Saleem_QuranFont] في السماء [/FONT][FONT=_PDMS_Saleem_QuranFont]، قال من أنا " قالت : أنت رسول الله ، قال : أعتقها فإنها مؤمنة
[/FONT]


لگتا ہے عقل کے ساتھ ساتھ آپ کی اردو بھی بہت کمزور ہے

کیا ویلے نے دعویٰ کیا کہ اللہ آسمانوں میں نہیں ہے؟

یہ کہاں سے اخذ کر لیا جناب نے، ذرا ہمیں بھی تو بتائیں

اور اس حدیث سے یہ آپ نے کہاں سے اخذ کر لیا کہ اللہ "صرف" آسمانوں میں ہے

اور آیت کا ترجمہ کیا کیا آپ نے، رحمٰن عرش پہ "قائم" ہوا

ذرا اس قائم کے معنی بھی تو بتا دیں
 

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)

لگتا ہے عقل کے ساتھ ساتھ آپ کی اردو بھی بہت کمزور ہے

کیا ویلے نے دعویٰ کیا کہ اللہ آسمانوں میں نہیں ہے؟

یہ کہاں سے اخذ کر لیا جناب نے، ذرا ہمیں بھی تو بتائیں

اور اس حدیث سے یہ آپ نے کہاں سے اخذ کر لیا کہ اللہ "صرف" آسمانوں میں ہے

اور آیت کا ترجمہ کیا کیا آپ نے، رحمٰن عرش پہ "قائم" ہوا

ذرا اس قائم کے معنی بھی تو بتا دیں

ویلے نے دعوی کیا ہے اللہ ہر جگہ موجود ہے

اگر اللہ ہر جگہ ہوتا تو لونڈی کہتی اللہ ہر جگہ موجود ہے
جبکہ ایسا نہیں کہا لونڈی نے کہا کے اللہ آسمانوں میں ہے

ویلے استوا کا معنی قائم ہونا بھی ہے اور مستوی ہونا بھی ہے
اور ہم وہی معنی کرتے ہیں جو عرف میں عام ہے
اللہ کی ذات کے حوالے سے ہم تاویل کے قائل نہیں

اگر ویلے کے نزدیک لونڈی کا جواب صحیح تھا
تو ویلا کیوں نہیں کہتا که اللہ آسمانوں میں ہے

چلو ایک بار پھیر ویلے سے پوچھ لیتے ہیں

اللہ کہاں ہے؟؟

ویلے جواب دو
کہو اللہ آسمانوں میں ہے
بحث ختم ہوجائیگی

مگر ویلا نہیں کہیگا
ویلا کہیگا اللہ ہر جگہ موجود ہے

 
Last edited:

Veila Mast

Senator (1k+ posts)

ویلے نے دعوی کیا ہے اللہ ہر جگہ موجود ہے

اگر اللہ ہر جگہ ہوتا تو لونڈی کہتی اللہ ہر جگہ موجود ہے
جبکہ ایسا نہیں کہا لونڈی نے کہا کے اللہ آسمانوں میں ہے

ہا ہا ہا ہا

یہ کہاں سے دعویٰ ڈھونڈ لائے آپ جو ہمارے سرے تھوپ دیا

جدھر اللہ چاہے وہیں ہے

اب اس کو غلط ثابت کرو، چولیوں کے لیے آپ کے نام نہاد علما کافی ہیں آپ سے تو توقع نہیں تھی
 

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)
جو لوگ کہتے ہیں که اللہ ہر جگہ موجود ہے وہ مومنہ لونڈی کے جواب پر غور کریں
صحیح مسلم کی حدیث پیش کردی گئی ہے
حجت تمام ہوچکی...قرآن و حدیث دلائل سے بھرپور ہیں
مسلمان کا کام سر تسلیم خم کرنا ہے نا که ضد اور تکبر

اللہ کے رسول نے جب لونڈی سے پوچھا کے
اللہ کہاں ہے
تو جواب آیا
اللہ آسمانوں میں ہے

اللہ کے رسول نے کہا یہ مومنہ ہے اسے آزاد کردو

آپ سے بھی جب پوچھا جائے تو یہ مت کہیں که اللہ ہر جگہ ہے
اگر ایسا ہوتا تو لونڈی یہی کہتی
مگر لونڈی نے کہا اللہ آسمانوں میں ہے
 

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)

ہا ہا ہا ہا

یہ کہاں سے دعویٰ ڈھونڈ لائے آپ جو ہمارے سرے تھوپ دیا

جدھر اللہ چاہے وہیں ہے

اب اس کو غلط ثابت کرو، چولیوں کے لیے آپ کے نام نہاد علما کافی ہیں آپ سے تو توقع نہیں تھی

تمہارے ہر باطل اور بے تکے دعوے کا جواب مسلم کی لونڈی والی حدیث نے خوب خوب دیدیا ہے

آج تک ہم صوفیوں اور قبوریوں سے یہی سنتے پڑھتے اور سمجھتے
آئے که اللہ ہر جگہ موجود ہے
پہلے دعوی کرتے رہے که اللہ جہت سے پاک ہے، مخلوق کا محتاج نہیں، لامحدود ہے
...ویلے مست صاحب سے جب بن نہیں پڑی تو نیا دعوی لاے ہیں
که جدھر اللہ چاہے وہیں ہے

اللہ نے اپنی ذات کے بارے میں بتادیا که وہ عرش پر مستوی ہے
اللہ نے تو بتادیا که اللہ عرش پر مستوی ہے
مگر ویلا ماننے کے لئے تیار نہیں

ویلے ماں لے
تاویلیں اور بہانے چھوڑ

 
Last edited:

Veila Mast

Senator (1k+ posts)

تمہارے ہر باطل اور بے تکے دعوے کا جواب مسلم کی لونڈی والی حدیث نے خوب خوب دیدیا ہے

آج تک ہم صوفیوں اور قبوریوں سے یہی سنتے پڑھتے اور سمجھتے
آئے که اللہ ہر جگہ موجود ہے
پہلے دعوی کرتے رہے که اللہ جہت سے پاک ہے، مخلوق کا محتاج نہیں، لامحدود ہے
...ویلے مست صاحب سے جب بن نہیں پڑی تو نیا دعوی لاے ہیں
که جدھر اللہ چاہے وہیں ہے

اللہ نے اپنی ذات کے بارے میں ابتدیا که وہ عرش پر مستوی ہے
اللہ نے تو بتادیا که اللہ عرش پر مستوی ہے
مگر ویلا ماننے کے لئے تیار نہیں

ویلے ماں لے
تاویلیں اور بہانے چھوڑ


بڑا مطالعہ کیا ہے جناب نے صوفیوں اور قبوریوں پر جو اللہ کو ہر جگہ مانتے ہیں

اگر طبعیت پہ گراں نہ گزرے تو ذرا اس راز سے پردہ اٹھا دیں

نجدیوں کو مسئلہ یہی ہے کہ اپنی جہالت کسی کے ذمہ تھوپ دیتے ہیں، یہ کوئی نیا روپ نہیں ہے

پھر واضح کر دوں بحث ساری "بالذات" پہ ہے

آپ کا عقیدہ ہے کہ اللہ "بالذات" عرش پہ ہے جبکہ ہمارا یہ عقیدہ نہیں

جو آیات آپ نے پیش کی اس میں کہیں یہ نہیں کہ اللہ "بالذات" عرش پہ براجمان ہے

اگر کوئی ایسی آیت یا حدیث ہو تو ویلے کو ضرور بتائیے گا
 

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)

مھدی بن جعفر بن عبداللہ کہتے ہیں کہ اِمام مالک بن أنس رحمہ ُ اللہ کے پاس ایک آدمی آیا اور اُس نے کہا
اے أبو عبداللہ (الرَّحْمَنُ عَلَى الْعَرْشِ اسْتَوَى الرحمٰن عرش پر قائم ہوا) کیسے قائم ہوا ؟
اِس سوال پر اِمام مالک رحمہ ُ اللہ اتنے غصے میں آئے کہ میں نے اُنہیں کبھی اتنے غصے میں نہیں دیکھا کہ غصے کی شدت سے اِمام صاحب پسینے پسینے ہوگئے ، اور اِمام رحمہ ُ اللہ بالکل خاموش ہو گئے ، لوگ انتظار کرنے لگے کہ اب اِمام صاحب کیا کہیں گے
کافی دیر کے بعد اِمام رحمہ ُ اللہ نے فرمایا
ہ(اللہ کا عرش پر )قائم ہونا (یعنی استویٰ فرمانا) أنجانی خبر نہیں، اور (اللہ کے أستویٰ فرمانے کی )کیفیت عقل میں آنے والی نہیں ہ(کیونکہ اُس کی ہمارے پاس اُس کیفیت کے بارے میں کوئی خبر نہیں نہ اللہ کی طرف سے اور نہ ہی اُس کے رسول صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کی طرف سے )اور اِس پر اِیمان لانا فرض ہے ، اور اِس کیفیت کے بارے میں سوال کرنا بدعت ہے ، اور مجھے یہ اندیشہ ہے کہ تُم گمراہ ہو
پھر اِمام مالک رحمہ ُ اللہ نے اُس آدمی کو مسجد (نبوی )سے نکال دینے کا حُکم دِیا اور اُس کو نکال دِیا گیا ۔

حوالہ::: أثبات الصفۃ العلو /روایت 104/مؤلف اِمام موفق الدین عبداللہ بن أحمد بن قدامہ المقدسی۔
اِمام الذہبی نے کہا کہ یہ قول اِمام مالک سے ثابت ہے ، اِس کے عِلاوہ یہ قول اِمام مالک رحمۃ اللہ علیہ کے ایک اُستاد سےبھی ثابت ہے

 

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)

بڑا مطالعہ کیا ہے جناب نے صوفیوں اور قبوریوں پر جو اللہ کو ہر جگہ مانتے ہیں

اگر طبعیت پہ گراں نہ گزرے تو ذرا اس راز سے پردہ اٹھا دیں

نجدیوں کو مسئلہ یہی ہے کہ اپنی جہالت کسی کے ذمہ تھوپ دیتے ہیں، یہ کوئی نیا روپ نہیں ہے

پھر واضح کر دوں بحث ساری "بالذات" پہ ہے

آپ کا عقیدہ ہے کہ اللہ "بالذات" عرش پہ ہے جبکہ ہمارا یہ عقیدہ نہیں

جو آیات آپ نے پیش کی اس میں کہیں یہ نہیں کہ اللہ "بالذات" عرش پہ براجمان ہے

اگر کوئی ایسی آیت یا حدیث ہو تو ویلے کو ضرور بتائیے گا

لونڈی کا جواب واضح ہے
اللہ آسمان میں ہے
یہ جواب اللہ کہاں ہے کے بارے میں ہے

جب میں پوچھتا ہوں که اللہ کہاں ہے
تو که کیوں نہیں دیتے کے اللہ آسمانوں میں ہے




بلاشبہ تمہارا رب اللہ ہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دنوں میں پیدا کیا پھر عرش پر مستوی ہوا وہ ہر کام کی تدبیر کرتا ہے

القران

آیت کتنی واضح ہے
اور تم بلذات اور بلصفات کے چکر میں پڑے هو
بس ماننا نہیں

عرش پر مستوی ہوا کون؟؟ تمہارا رب
رب کون؟ جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دن میں پیدا کیا

فلسفیانہ موشگافیاں چھوڑو
اور واضح قرآن آیات اور احادیث کو قبول کرو
 
Last edited:

Veila Mast

Senator (1k+ posts)

لونڈی کا جواب واضح ہے
اللہ آسمان میں ہے
یہ جواب اللہ کہاں ہے کے بارے میں ہے

جب میں پوچھتا ہوں که اللہ کہاں ہے
تو که کیوں نہیں دیتے کے اللہ آسمانوں میں ہے




بلاشبہ تمہارا رب اللہ ہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دنوں میں پیدا کیا پھر عرش پر مستوی ہوا وہ ہر کام کی تدبیر کرتا ہے

القران

آیت کتنی واضح ہے
اور تم بلذات اور بلصفات کے چکر میں پڑے هو
بس ماننا نہیں

عرش پر مستوی ہوا کون؟؟ تمہارا رب
رب کون؟ جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دن میں پیدا کیا

فلسفیانہ موشگافیاں چھوڑو
اور واضح قرآن آیات اور احادیث کو قبول کرو

ویلے سے تو تقاضا ہے کہ "بالذات" مان لے مگر آپ کو "بالصفات" ماننے میں کیا چیز مانع ہے ذار اس کی وضاحت کر دیں

ویلے نے تو بیان کر دیا "بالذات " مراد ہونے سے کیا سقم ہوتے ہیں، آپ بھی بیان کر دیں کہ "بالصفات" ہونے میں کیا سقم ہے
 

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)

ویلے سے تو تقاضا ہے کہ "بالذات" مان لے مگر آپ کو "بالصفات" ماننے میں کیا چیز مانع ہے ذار اس کی وضاحت کر دیں

ویلے نے تو بیان کر دیا "بالذات " مراد ہونے سے کیا سقم ہوتے ہیں، آپ بھی بیان کر دیں کہ "بالصفات" ہونے میں کیا سقم ہے

جو تفریق بالذات اور بالصفات کی آپ فرما رہے ہیں اس کی کوئی اصل نہیں

کیا اللہ کے دو وجود ہیں؟

اللہ کی صفات اللہ سے الگ تو نہیں
 

Back
Top