Aqeedah-e-Tauheed, Sayyad Tayyab-ur-Rahmaan Zaidi

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
Raaz, I do not agree with the rulers of Saudi Arabia on their political stance, I also do not agree with their lavish life style. But it does not mean that if an Aalim from the birth place of Muhammad is trying to correct Muslims believes in the light of Quraan and authentic Hadeeths , we should at least listen to it and point out he said against the teaching of Islam , by proving counter argument.
I dont care if u agree or not ...
I have few people in my family , who used to go every year to Saudia and bring money . They tell me by themselves as it is a very big thing for them.....One belong to JI and one of Fazloo group.and they said all others r like that....

They dont live very lavish , but atleast they live better , just on talking , without doing any thing for their earning....

 
I think you deliberately are not trying to understand my question or for some reason are trying to deviate from the Topic. Whatever is Kufr is clear and like you said is ONLY known to Allah swt. Thats not the question.

Going to Quboor is a Sunnah of the Prophet pbuh and the Sahabah Ra. My question to you is, If a person goes to the mizaar of an Awliyah Allah THEN how does it equate to shirk ??...How can you tell or be sure of the fact that the person is not seeking tawassul ?? ...When it is mentioned in the Quran ??

Now the question is YOU proving SHIRK of a person visiting the grave. Show us where is SHIRK being committed ??

And if it isnt then what we say about najdis being biddatis as they are inventing a new version of Islam by forbidding what the Prophet pbuh has allowed.
 
There are several proofs and Im sure you have come across many. I will quote a few here with reference to proper scholarship however YOU have still to prove that HOW a visiting man to the Grave is committing shirk.

You have NOT proven anything other than resorting to stories and deviating the discussion.

Tawassul through the righteous( The Awliyah Allah ) is proven through the Quran and taught through the Prophet pbuh!

The reply is that Allāh Most High ordered us in the Holy Quran to

seek the means to Him (Qurān 5:35) and

the Prophet  showed us the manner with

many du`ās. Among them, his saying, O Allāh, I ask You by the right of those who ask You
(bi-haqqi al-sailīna `alayk), which includes the righteous.


The Hāfiz Ibn Hajar in his

1 Adapted from what was originally posted on Sunna-Principles under the title: Another Tawassul
Question

Likewise there are numerous examples !!

lessons on Imām al-Nawawīs Adhkar said this is a fair narration and we documented it
in full in the chapter on Imām Abī Hanīfa in our forthcoming Four Imāms.

Indeed, the mention of those whom You have favored in the Fātiha is the most oft-repeated

Tawassul through the righteous in the Ummah, as indicated by al-Habīb `Umar ibn
Hafīz. It is also established in the two Sahīhs that our liegelord `Umar  made Tawassul
through the Prophets uncle, al-`Abbās and, perhaps more important than all of the
above (because it is more explicit), the Consensus of the Ummah makes it clear beyond
the shadow of a doubt that it is lawful and legitimate to make Tawassul through the
righteous as stated by al-Habīb Zayn al-`Abidīn ibn Sumayt in al-Ajwibāt al-Ghāliya
when he said, among other statements to that effect: Seeking the intermediary of the Prophets
and Awliyā is a beloved act which is firmly established in the sound and other hadiths. The scholars
concurred on seeking it and adduced proofs for it from matters that are too long to explain.


OK, Give me some authentic ahadith about awlya and that we should hold them as a mean of salvation or link to Allah S.W.T (Because I know only 2 links to Allah Quran and Sunnah). Also please give some authentic ahadith about how would we know that they a awliya, because these days every one claims that he is a wali and can see the Arsh, tell me how these awliya will look like, how they will talk, walk, etc and what kind of proof (Ayaat e Bayyenat) they will have, since it is a matter of faith i can not take any chance.
Please highlight the wording of ahadith which clearly answer these questions because I know you guys have problems with ahadith comprehension

 

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)
کف ،کفو سے نکلا ہے جس کے مانی جوڑ کے ہیں نہ کے اس کا مطلب بغیر نکاح کے تعلق قائم کرنا ہے . لمبی تقریریں نفس کو فریب دینے کے لئے اچھی ہیں لیکن ایمان میں کوئی اضافے کا سبب نہیں بنتی . اگر سورہ اخلاص پڑھ لی ہوتی تو کفو کا مطلب بی سمجھ آ جاتا اور توحید اور شرک کا فرق بھی معلوم ہوتا
اللہ کے حکم کو اپنی مرضی سے جاری اور منسوخ کرنا بہی کسی زمرے میں آتا ہے ؟ ،شرک کے سارے فتوے دوسروں کے لئے ہی ہیں مفتی صاحب
ایک طرف تکریم میں سجدہ کو حلال پھر خود ہی منسوخ کر دینے سے آپ اپنی دکان سجا کر بیٹھے ہیں
ایمان لفاظی کا نام نہیں نہ شک اور ابہام سے یقین کامل حاصل ہوتا ہے .


قرآن کو ٨٠ فیسدہ مشتبہ کہنے والے اور ہر آیت کا ایک مجازی معنی نکالنے والے لوگوں کو یقین کامل کا درس دیں تو حیرت ہوتی ہے

اللہ کے کسی حکم کو جاری اور منسوخ کرنے کا اختیار اللہ ہی کے پاس ہے
قرآن میں یوسف علیہ سلام کو سجدہ کا واقعہ اور ابلیس کا آدم کو سجدہ کا واقعہ اس بات کا ثبوت ہے که سجدہ تعظیم و تکریم کی غرض سے جائز تھا
مگر اس امت میں جائز نہیں حرام ہے...اسکا ثبوت ابن ماجہ کی حدیث ہے جو میں پیش کرچکا
اور علما امت کا بھی اس پر اتفاق ہے

پچھلی امتوں کا قبلہ بیت المقدس
اس امت کا قبلہ بیت اللہ..آج بیت المقدس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنا حرام

شراب پچھلی امتوں اور قوموں میں حلال تھی اور اس میں کوئی دو راے نہیں
مگر اس امت کے لئے اللہ نے حرام قرار دیدی

اپس میں بھائی بہنوں کا نکاح حضرت آدم علیہ سلام کے وقت میں جائز تھا
مگر آج اس امت کے لئے زنا

یہودیوں کے لیے ہفتہ کے دن مچھلیاں پکڑنا حرام
مگر اس امت کے لئے حلال

تعظیم و تکریم کی غرض سے بلند مرتبہ بادشاہوں اور امرا وغیرہ کے لئے سجدہ جائز
مگر اس امت کے لئے حرام

ہے کوئی بات نا سمجھ میں آنے والی؟
دین بہت آسان ہے...مگر افسوس ذاکرین و علماء سو نے اسے مشکل بنا دیا

 
Last edited:

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)

او ہو نجدی صاحب نے تو دلائل کے انبار لگا دے اب ویلا کہاں منہ چپھائے

ہا ہا ہا

مسئلہ صرف بالذات پہ ہے، یہ نجدیہ عقیدہ ہے کہ اللہ بالذات عرش پر براجمان ہے جبکہ اہل سنت کے ہاں یہ موقف نہیں ہے

ہم اللہ کو کسی جگہ متعین نہیں کرتے، اللہ جہت سے پاک ہے

کیونکہ جہت بھی مخلوق ہے اور اس کا خالق اللہ ہے تو اللہ اس سے مقدم ٹھرا

ویسے یار جب قیامت قائم ہوگی تب کیا عرش و کرسی پہ نہیں آئے گی یا یہ اس سے محفوظ ہیں؟

سورت رحمان تو پڑھی ہو گی آپ نے، امید ہے اشارہ سمجھ گئے ہونگے

اب جب کچھ سلامت نہیں رہا تب اللہ کس پہ براجمان ہو گا؟

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلّم کا عقیدہ کیا تھا؟؟


ایک لونڈیہ کو آزاد کرانے کے تعلق سے معاویہ بن حکم السلمی رضی اللہ عنہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھتے ہیں۔ تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کہتے ہیں تم اسے میرے پاس لے آؤ تو وہ لے آئے اپنی لونڈیہ کو۔

تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس لونڈیہ سے پوچھا کہ

اللہ کہاں ہے؟

اس نے جواب دیا

آسمان کے اوپر

اور پوچھا میں کون ہوں تو اس
نے کہا آپ اللہ کے رسول ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا یہ تو مؤمنہ ہے اسے آزاد کردو


صحيح الإمام مسلم

[FONT=_PDMS_Saleem_QuranFont]حديث معاوية بن الحكم السلمي في قصة ضربه لجاريته وفيه " قلت يا رسول الله أفلا اعتقها ؟ قال ائتني بها ، فأتيته بها فقال لها :[/FONT][FONT=_PDMS_Saleem_QuranFont] أين الله ؟[/FONT][FONT=_PDMS_Saleem_QuranFont] قالت[/FONT][FONT=_PDMS_Saleem_QuranFont] في السماء [/FONT][FONT=_PDMS_Saleem_QuranFont]، قال من أنا " قالت : أنت رسول الله ، قال : أعتقها فإنها مؤمنة
[/FONT]


یا اللہ تمام مسلمانوں کا کا عقیدہ اس مومنہ لونڈی جیسا کردے کے جس کے ایمان کی گواہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلّم دیں

اور جب بھی کسی مومن سے پوچھا جاے کے
اللہ کہاں ہے؟
تو وہ جواب دے
اللہ آسمانوں میں ہے

اہل سنت کا یہ عقیدہ قطعآ نہیں که اللہ ہر جگہ موجود ہے ہاں صوفیوں اشاعریوں قبوریوں اور رافضیوں ہندؤں مجوسیوں عیسائیوں اور یہودیوں کا یہی عقیدہ ہے کا اللہ جہت سے پاک ہے اور اللہ ہر جگہ ہے

اللہ تعالیٰ عرش پر مستوی ہے تمام مخلوق سے الگ بلند و اعلیٰ آسمانوں میں
ہاں ہرجگہ اسکا علم ہے...اسکی قدرت ہے..اسکی حاکمیت ہے...اسکا تصرف ہے
لیکن اپنی ذات کے ساتھ عرش پر مستوی ہے جیسا اسکی شان کے لائق ہے..اور جتنی اسنے خبر دی اتنا ہم ایمان لے آے اور جسکی خبر نہیں اس پر ہم خاموش ہیں

 
Last edited:

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
کف ،کفو سے نکلا ہے جس کے مانی جوڑ کے ہیں نہ کے اس کا مطلب بغیر نکاح کے تعلق قائم کرنا ہے . لمبی تقریریں نفس کو فریب دینے کے لئے اچھی ہیں لیکن ایمان میں کوئی اضافے کا سبب نہیں بنتی . اگر سورہ اخلاص پڑھ لی ہوتی تو کفو کا مطلب بی سمجھ آ جاتا اور توحید اور شرک کا فرق بھی معلوم ہوتا
اللہ کے حکم کو اپنی مرضی سے جاری اور منسوخ کرنا بہی کسی زمرے میں آتا ہے ؟ ،شرک کے سارے فتوے دوسروں کے لئے ہی ہیں مفتی صاحب
ایک طرف تکریم میں سجدہ کو حلال پھر خود ہی منسوخ کر دینے سے آپ اپنی دکان سجا کر بیٹھے ہیں
ایمان لفاظی کا نام نہیں نہ شک اور ابہام سے یقین کامل حاصل ہوتا ہے .



For record mistakenly I clicked " like " to your post. You may continue to do Sijda to your Peer, which is SHIRK in Islam. You will InshaAllah know the truth on the day of Judgement.

By the way, could you please quote just one Hadeeth from Sahih Muslim or Sahih Bukhari where any Sahaba (RA) did Sijda to a human being?

If this act of doing Sijda was allowed then at least one incident should have been recorded by above two most authentic books of Hadeeth.
 

seekers

Minister (2k+ posts)


قرآن کو ٨٠ فیسدہ مشتبہ کہنے والے اور ہر آیت کا ایک مجازی معنی نکالنے والے لوگوں کو یقین کامل کا درس دیں تو حیرت ہوتی ہے

اللہ کے کسی حکم کو جاری اور منسوخ کرنے کا اختیار اللہ ہی کے پاس ہے
قرآن میں یوسف علیہ سلام کو سجدہ کا واقعہ اور ابلیس کا آدم کو سجدہ کا واقعہ اس بات کا ثبوت ہے که سجدہ تعظیم و تکریم کی غرض سے جائز تھا
مگر اس امت میں جائز نہیں حرام ہے...اسکا ثبوت ابن ماجہ کی حدیث ہے جو میں پیش کرچکا
اور علما امت کا بھی اس پر اتفاق ہے

پچھلی امتوں کا قبلہ بیت المقدس
اس امت کا قبلہ بیت اللہ..آج بیت المقدس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنا حرام

شراب پچھلی امتوں اور قوموں میں حلال تھی اور اس میں کوئی دو راے نہیں
مگر اس امت کے لئے اللہ نے حرام قرار دیدی

اپس میں بھائی بہنوں کا نکاح حضرت آدم علیہ سلام کے وقت میں جائز تھا
مگر آج اس امت کے لئے زنا

یہودیوں کے لیے ہفتہ کے دن مچھلیاں پکڑنا حرام
مگر اس امت کے لئے حلال

تعظیم و تکریم کی غرض سے بلند مرتبہ بادشاہوں اور امرا وغیرہ کے لئے سجدہ جائز
مگر اس امت کے لئے حرام

ہے کوئی بات نا سمجھ میں آنے والی؟
دین بہت آسان ہے...مگر افسوس ذاکرین و علماء سو نے اسے مشکل بنا دیا


ہر بات کو بغیر دلیل کے رد کر دینا بہت آسان ہے ، اگر تم واقعی سچے ہو تو دلیل لاؤ . قرآن خود کہہ رہا ہے کے وہ محکمات اور متشابہ آیات پر مشتمل ہے . اب کسی عالم مفتی نے اگر ان کی آیات کی نشاندھی کی ہے تو بتاؤ . میں نے اگر ٨٠ فیصد کہا ہے تو اس کو دلیل سے رد کرو ورنہ یہ بار بار کی تکرار چھوڑ دو
بیت المقدس سے کعبے کی طرف قبلہ رخ ہونے کی ، شراب حرام ہونے کی دلیل قرآن میں موجود ہے ، باقی بہن بھائی کے نکاح کی پہلے جائز اور بعد میں حرام ہونے کی ، سجدہ پہلے جائز اور بعد میں حرام ہونے کی کوئی دلیل موجود نہیں .
جس سجدہ کو تعظیمی کہہ کر علما نے جان چھڑای وہ وہ اگر صرف تعظیم کے لئے ہوتا تو واجب اور لازم نہ ہوتا ، دوسرا حضرت یوسف ع کے معاملے میں تو الٹ ہو گیا ماں باپ اور بھائیوں نے حضرت یوسف ع کو سجدہ کیا . دونوں طرف نبوت ہے پھر فرق کیا ہے کے باپ نے بیٹے کو سجدہ کیا .
یہی نقطہ غور طلب ہے .
دین اگر اتنا آسان ہوتا قرآن پر غور فکر کرنے کا حکم نہ ہوتا قرآن میں الله عقل والوں کے لئے نشانیاں بیان نہ کرتا صرف کھلی حقیقت ہی بیان کرتا . ہزاروں سال عبادت کرنے والا ابلیس آدم ع کو معرفت کے ساتھ سجدہ کرتا . لیکن کیا ابلیس کے عمل کو برا کہنے والے خود بھی اسی تکبر میں مبتلا نہیں
مجھے آپ کا ظرف اور عقیدہ اس بات کی اجازت نہیں دیتا کے اس سجدہ کی حقیقت بیان کی جاۓ جس میں آدم ع کو قبلہ بنا کر ایک منافق کو ظاہر کر دیا گیا
 

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)
ہر بات کو بغیر دلیل کے رد کر دینا بہت آسان ہے ، اگر تم واقعی سچے ہو تو دلیل لاؤ . قرآن خود کہہ رہا ہے کے وہ محکمات اور متشابہ آیات پر مشتمل ہے . اب کسی عالم مفتی نے اگر ان کی آیات کی نشاندھی کی ہے تو بتاؤ . میں نے اگر ٨٠ فیصد کہا ہے تو اس کو دلیل سے رد کرو ورنہ یہ بار بار کی تکرار چھوڑ دو


عجیب بات ہے ٨٠ فیصد قرآن کو مشتبہ تم نے کہا
اور دلیل مجھ سے مانگ رہے هو
دلیل تو تمھیں دینی چاہیے..تم تو ١٠٠ فیصد بھی قرآن مشتبہ که سکتے هو...دلیل میں لے آؤں؟​

بیت المقدس سے کعبے کی طرف قبلہ رخ ہونے کی ، شراب حرام ہونے کی دلیل قرآن میں موجود ہے ، باقی بہن بھائی کے نکاح کی پہلے جائز اور بعد میں حرام ہونے کی ، سجدہ پہلے جائز اور بعد میں حرام ہونے کی کوئی دلیل موجود نہیں .

کیا بہن بھائی کے آپس کے نکاح کے حرام ہونے کی دلیل قرآن میں موجود نہیں؟؟
کیا سجدے کے قرآن میں خالص اللہ کے لئے کرنے کی دلیل موجود نہیں؟
اب شیطان اور حضرت یوسف کے سجدے کا ذکر نا کرنا...اس امت کی بات کرنا


جس سجدہ کو تعظیمی کہہ کر علما نے جان چھڑای وہ وہ اگر صرف تعظیم کے لئے ہوتا تو واجب اور لازم نہ ہوتا ، دوسرا حضرت یوسف ع کے معاملے میں تو الٹ ہو گیا ماں باپ اور بھائیوں نے حضرت یوسف ع کو سجدہ کیا . دونوں طرف نبوت ہے پھر فرق کیا ہے کے باپ نے بیٹے کو سجدہ کیا .
یہی نقطہ غور طلب ہے .
دین اگر اتنا آسان ہوتا قرآن پر غور فکر کرنے کا حکم نہ ہوتا قرآن میں الله عقل والوں کے لئے نشانیاں بیان نہ کرتا صرف کھلی حقیقت ہی بیان کرتا . ہزاروں سال عبادت کرنے والا ابلیس آدم ع کو معرفت کے ساتھ سجدہ کرتا . لیکن کیا ابلیس کے عمل کو برا کہنے والے خود بھی اسی تکبر میں مبتلا نہیں
مجھے آپ کا ظرف اور عقیدہ اس بات کی اجازت نہیں دیتا کے اس سجدہ کی حقیقت بیان کی جاۓ جس میں آدم ع کو قبلہ بنا کر ایک منافق کو ظاہر کر دیا گیا

تم نے تو دین کو پہیلیاں بنا دیا ہے
بوجھو تو جانیں...ہر معاملے میں کوئی خفیہ بات ہوتی ہے

جناب یہ جنت و جہنم کا معاملہ ہے
اللہ نے اسے بہت آسان اور واضح بنایا ہے
اس میں پہلیاں نہیں

تمہارے حساب سے تو ہر شخص قیامت والے دن اللہ سے کہدیگا یا اللہ اتنا مشکل دین..ہر آیات کا ایک مجازی معنی...ایسا قرآن کیوں اتارا...صاف اور واضح احکامات دیتا کے پڑھتے اور عمل کرتے..یہ کیا که یہ جو لکھا ہے اسکا معنی یہ نہیں اسکا معنی یہ ہے، اس سے مراد یہ نہیں اس سے مراد یہ ہے...ہم تو اسی چکر میں پڑے رہے..ہمیں تو یہ بھی نہیں پتہ کے ہم صحیح معنوں پر پنہچے بھی یا نہیں


آدم کو سجدہ کا مقصد آدم کی تکریم و تعظیم تھا...ابلیس پر حکم ربی کو بجا لانا فرض تھا
ابلیس نے آدم کی تعظیم نا کر کے حکم ربی سے انکار کیا...تکبر کیا اور کافر ہوگیا
بس اتنی سادہ اور عام فہم بات ہے
جس کا پیغام یہ ہے که اللہ کا نافرمان قیامت والے دن اسی طرح رسوا ہوگا جس طرح ابلیس
اور ساتھ ہی تکبر کا انجام بھی ہم نے دیکھا
اور ساتھ ہی انسان کا دیگر مخلوقّات سے افضل ہونا ہم نے دیکھا
اور آگے مزید ابلیس لعین اور اللہ کی گفتگو بھی قابل غور ہے

دین آسان ہے اور غور و فکر کرنا کوی مشکل نہیں

تمہارے نزدیک غور و فکر یہ ہے که حقیقی کو مجازی بناؤ، ٨٠ فیصد کو مشتبہ بناؤ اور کسی طریقے سے اپنے باطل عقائد کیلئے تاویلیں ڈھونڈھو اور لوگوں کو گول گھماؤ...اور تالیاں بجواو..واقعی میں یہ کام مشکل ہے..اسکے لئے کسی اداکار اور فنکار کا ہونا ضروری ہے
جیسے میں کسی کو سن رہا تھا جناب دعویٰ کر رہے تھے کے پاکستان گھوڑے نے بنایا ہے..تاویل سے ثابت کر رہے تھے که پاکستان کا مطلب کلمہ طیبہ نہیں گھوڑا ہے
جنکا شیوا ہی دن رات لفاظی کرنا، علم الکلام کا سہارا لینا هو واقعی میں وہ لوگوں سے یہی کہینگے کے دین مشکل ہے

میرے نزدیک دین بہت آسان ہے..ایک بدو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتا ہے سوال کرتا ہے اور چلا جاتا ہے
جب بدو کو دین سمجھ آ سکتا ہے تو پڑھے لکھوں کو کیا مصیبت آئ ہے

غور و فکر کے معنی بغیر تعصب کے، نیت کو خالص رکھتے ہووے، تقویٰ رکھتے ہووے قرآن کو پڑھنا اور سمجھنا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلّم کی تعلیمات اور سیرت کی روشنی میں سمجھنا..یہ ہے غور و فکر
مشکل کام نہیں...نیت خالص ہونی چاہیے
 

Veila Mast

Senator (1k+ posts)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلّم کا عقیدہ کیا تھا؟؟


ایک لونڈیہ کو آزاد کرانے کے تعلق سے معاویہ بن حکم السلمی رضی اللہ عنہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھتے ہیں۔ تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کہتے ہیں تم اسے میرے پاس لے آؤ تو وہ لے آئے اپنی لونڈیہ کو۔

تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس لونڈیہ سے پوچھا کہ

اللہ کہاں ہے؟

اس نے جواب دیا

آسمان کے اوپر

اور پوچھا میں کون ہوں تو اس
نے کہا آپ اللہ کے رسول ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا یہ تو مؤمنہ ہے اسے آزاد کردو


صحيح الإمام مسلم

[FONT=_PDMS_Saleem_QuranFont]حديث معاوية بن الحكم السلمي في قصة ضربه لجاريته وفيه " قلت يا رسول الله أفلا اعتقها ؟ قال ائتني بها ، فأتيته بها فقال لها :[/FONT][FONT=_PDMS_Saleem_QuranFont] أين الله ؟[/FONT][FONT=_PDMS_Saleem_QuranFont] قالت[/FONT][FONT=_PDMS_Saleem_QuranFont] في السماء [/FONT][FONT=_PDMS_Saleem_QuranFont]، قال من أنا " قالت : أنت رسول الله ، قال : أعتقها فإنها مؤمنة
[/FONT]


یا اللہ تمام مسلمانوں کا کا عقیدہ اس مومنہ لونڈی جیسا کردے کے جس کے ایمان کی گواہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلّم دیں

اور جب بھی کسی مومن سے پوچھا جاے کے
اللہ کہاں ہے؟
تو وہ جواب دے
اللہ آسمانوں میں ہے

اہل سنت کا یہ عقیدہ قطعآ نہیں که اللہ ہر جگہ موجود ہے ہاں صوفیوں اشاعریوں قبوریوں اور رافضیوں ہندؤں مجوسیوں عیسائیوں اور یہودیوں کا یہی عقیدہ ہے کا اللہ جہت سے پاک ہے اور اللہ ہر جگہ ہے

اللہ تعالیٰ عرش پر مستوی ہے تمام مخلوق سے الگ بلند و اعلیٰ آسمانوں میں
ہاں ہرجگہ اسکا علم ہے...اسکی قدرت ہے..اسکی حاکمیت ہے...اسکا تصرف ہے
لیکن اپنی ذات کے ساتھ عرش پر مستوی ہے جیسا اسکی شان کے لائق ہے..اور جتنی اسنے خبر دی اتنا ہم ایمان لے آے اور جسکی خبر نہیں اس پر ہم خاموش ہیں


بات پھر آپ کے پلے نہیں پڑی، بحث ساری بالذات کی ہو رہی ہے، کس نے کہا کہ آسمان اللہ کے وجود سے پاک ہے

آپ کے عقیدے اور ہمارے عقیدے میں فرق "بالذات" کا ہے

بٹھا کے عرش پہ رکھا ہے اے واعظ
وہ خدا ہی کیا جو بندوں سے احتراز کرے

آسمان بھی مخلوق ہے اور جہت بھی مخلوق ہے، اللہ خالق ہے اور خالق کے دم سے مخلوق ہے

اسے اپنے قیام کے لیے کسی مخلوق کی حاجت نہیں، مخلوق کو ہر دم اس کی حاجت ہے

بارہا آپ سے امید کی کہ آپ کو بات سمجھ آ جائے گی مگر زمین جنبد نہ جنبد گل محمد می جنبد

 

Veila Mast

Senator (1k+ posts)







The problem is people are not aware of the roots of Aqaid. Hanafi dont follow Abu Haneefa in Aqaid, Otherwise his aqaid are very different from current deobandies and berelvis. Here is a quotation from a book u find helpful abt Imam Abu Haneefa
1176324_207567542741576_1249602147_n.jpg

1148967_207567679408229_1754852424_n.jpg





بڑا تیر مارا ہے سرکار آپ نے، بڑے دور کی کوڑی لائے ہیں

آپ اعتراض اہل سنت پہ کر رہے ہیں اور آپ کو اتنا بھی نہیں معلوم کہ اہل سنت عقائد میں کسی کی "تقلید" نہیں کرتے

تقلید فرع میں ہوتی ہے عقائد میں نہیں

اہل سنت مجموعی طور پر امام اشعری یا امام ماترودی سے عقائد کی اصلاح میں رہنمائی لیتے ہیں

ہر جگہ اپنی جہالت کے بھونڈے نہیں پھوڑے جاتے، کسی عالم سے رجوع کر لیتے تو آپ کو خفت نہ اٹھانا پڑتی





ذرا سی شکست کھائے تو پانی پانی ہو

میں چاہتا ہوں میرا دشمن بھی خاندانی ہو

 

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)

بات پھر آپ کے پلے نہیں پڑی، بحث ساری بالذات کی ہو رہی ہے، کس نے کہا کہ آسمان اللہ کے وجود سے پاک ہے

آپ کے عقیدے اور ہمارے عقیدے میں فرق "بالذات" کا ہے

بٹھا کے عرش پہ رکھا ہے اے واعظ
وہ خدا ہی کیا جو بندوں سے احتراز کرے

آسمان بھی مخلوق ہے اور جہت بھی مخلوق ہے، اللہ خالق ہے اور خالق کے دم سے مخلوق ہے

اسے اپنے قیام کے لیے کسی مخلوق کی حاجت نہیں، مخلوق کو ہر دم اس کی حاجت ہے

بارہا آپ سے امید کی کہ آپ کو بات سمجھ آ جائے گی مگر زمین جنبد نہ جنبد گل محمد می جنبد


سوال نبوی صلی اللہ علیہ وسلّم تھا که اللہ کہاں ہے؟

یہ سوال نہیں تھا کے کیا اللہ آسمان میں ہے؟؟

مومنہ لونڈی سے جب سوال ہوا

اللہ کہاں ہے؟؟

تو جواب آیا

اللہ آسمانوں میں ہے

مگر اللہ کو جہت سے پاک ماننے والوں سے پوچھو اللہ کہاں ہے؟؟
تو جواب ملتا ہے اللہ ہر جگہ موجود ہے
یہ جواب نہیں ملتا که اللہ آسمانوں میں ہے

فرق بہت واضح ہے

اللہ سمجھنے اور قبول کرنے کی توفیق دے

فلسفیانہ جگتیں لگاتے رہو
حدیث نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلّم کے عقیدے کو واضح کردیا ہے
اب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلّم کا عقیدہ اپناؤ یا یونانیوں اور ہندووں کا
 
Last edited:

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)



بڑا تیر مارا ہے سرکار آپ نے، بڑے دور کی کوڑی لائے ہیں

آپ اعتراض اہل سنت پہ کر رہے ہیں اور آپ کو اتنا بھی نہیں معلوم کہ اہل سنت عقائد میں کسی کی "تقلید" نہیں کرتے

تقلید فرع میں ہوتی ہے عقائد میں نہیں

اہل سنت مجموعی طور پر امام اشعری یا امام ماترودی سے عقائد کی اصلاح میں رہنمائی لیتے ہیں

ہر جگہ اپنی جہالت کے بھونڈے نہیں پھوڑے جاتے، کسی عالم سے رجوع کر لیتے تو آپ کو خفت نہ اٹھانا پڑتی





ذرا سی شکست کھائے تو پانی پانی ہو

میں چاہتا ہوں میرا دشمن بھی خاندانی ہو


یعنی مانتے هو کے حنفی کہلانے والوں کا عقیدہ میں امام ابو حنیفہ سے اختلاف ہے
الحمدللہ

یعنی قرآن و حدیث کے ماننے والوں کو اماموں کا مخالف کہنے والے خود ہی اماموں کی مخالفت کا اعتراف کر رہے ہیں
سبحان اللہ
 

Veila Mast

Senator (1k+ posts)

سوال نبوی صلی اللہ علیہ وسلّم تھا که اللہ کہاں ہے؟

یہ سوال نہیں تھا کے کیا اللہ آسمان میں ہے؟؟

مومنہ لونڈی سے جب سوال ہوا

اللہ کہاں ہے؟؟

تو جواب آیا

اللہ آسمانوں میں ہے

مگر اللہ کو جہت سے پاک ماننے والوں سے پوچھو اللہ کہاں ہے؟؟
تو جواب ملتا ہے اللہ ہر جگہ موجود ہے
یہ جواب نہیں ملتا که اللہ آسمانوں میں ہے

فرق بہت واضح ہے

اللہ سمجھنے اور قبول کرنے کی توفیق دے

فلسفیانہ جگتیں لگاتے رہو
حدیث نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلّم کے عقیدے کو واضح کردیا ہے
اب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلّم کا عقیدہ اپناؤ یا یونانیوں اور ہندووں کا

بیان میں نکتہ توحید آ تو سکتا ہے
تیرے دماغ میں بت خانہ ہو تو کیا کہیے

آج کی خفت بہتر ہے روز قیامت کی خفت سے، آپ چاہتے یا ان چاہتے حق سے روگردانی کریں تو آپ کا رستہ اپنا اور ویلے کا اپنا

فقیرانہ آئے صدا کر چلے
میاں خوش رہو ہم دعا کر چلے
 

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)

بیان میں نکتہ توحید آ تو سکتا ہے
تیرے دماغ میں بت خانہ ہو تو کیا کہیے

آج کی خفت بہتر ہے روز قیامت کی خفت سے، آپ چاہتے یا ان چاہتے حق سے روگردانی کریں تو آپ کا رستہ اپنا اور ویلے کا اپنا

فقیرانہ آئے صدا کر چلے
میاں خوش رہو ہم دعا کر چلے

حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلّم کا جواب دینے کے بجاے شعر و شاعری قابل مذمت ہے
اور یہ شعر و شاعری بھی ختم ہوجائیگی تو
تمھاری ہا ہا ، ہی ہی، هو هو، اوے، نجدی، وہابی شروع ہوجائیگا

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلّم نے جس سوال کے جواب پر لونڈی کو مومنہ کہا
آج میں تم سے وہی سوال کرتا ہوں

اللہ کہاں ہے؟؟

میرا جواب وہی ہوگا جو لونڈی نے دیا

آسمان میں

چلو تم سے یہ سوال کرتا ہوں

اللہ کہاں ہے؟؟

جتنا مختصر سوال تھا اتنا ہی مختصر جواب
اور تحفے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلّم کی طرف سے ایمان کی گواہی

دیکھتے ہیں تمہاری طرف سےکیا جواب آتا ہے
ہوسکتا ہے شعر ہی پڑھنے کو ملیں
 
Last edited:

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)
أَأَمِنْتُمْ مَنْ فِي السَّمَاءِ أَنْ يَخْسِفَ بِكُمُ الأَرْضَ فَإِذَا هِيَ تَمُورُ
الملك:16

کیا تم اس بات سے بے خوف ہوگئے ہو کہ
آسمانوں والا تمہیں زمین میں دھنسا دے اور اچانک زمین جنبش کرنے لگے"
 
Last edited:

Veila Mast

Senator (1k+ posts)
حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلّم کا جواب دینے کے بجاے شعر و شاعری قابل مذمت ہے
اور یہ شعر و شاعری بھی ختم ہوجائیگی تو
تمھاری ہا ہا ، ہی ہی، هو هو، اوے، نجدی، وہابی شروع ہوجائیگا

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلّم نے جس سوال کے جواب پر لونڈی کو مومنہ کہا
آج میں تم سے وہی سوال کرتا ہوں

اللہ کہاں ہے؟؟

میرا جواب وہی ہوگا جو لونڈی نے دیا

آسمان میں

چلو تم سے یہ سوال کرتا ہوں

اللہ کہاں ہے؟؟

جتنا مختصر سوال تھا اتنا ہی مختصر جواب
اور تحفے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلّم کی طرف سے ایمان کی گواہی

دیکھتے ہیں تمہاری طرف سےکیا جواب آتا ہے
ہوسکتا ہے شعر ہی پڑھنے کو ملیں

مبارک ہو میاں، اب حج کرنے بھی آسمان پہ جانا اور آئندہ سے مصلے کا رخ آسمان کی طرف رکھنا، چونکہ اللہ آسمان میں ہے تو زمین پر کیا ملے گا

جس حدیث کا آپ بار بار حوالہ دے رہے ہیں اس میں "بالذات" کا کوئی ذکر نہیں

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نہیں فرمایا کہ اللہ صرف آسمانوں میں ہی ہے

قرآن میں اس کے تخت کا ذکر پانیوں پر بھی ملتا ہے، اور کائنات سے پہلے بادلوں پر اس کے تخت کا ذکراحادیث مبارکہ میں ملتا ہے مگر کہیں بھی نص قطعی موجود نہیں کہ اللہ "بالذات" یہاں موجود رہا

آپ کے اور ہمارا موقف کا فرق "بالذات" پہ ہے

بار بار اس بات کو دہرانا اس لیے پڑ رہا ہے کہ شاید آپ کو "بالذات" اور بالصفات" کا فرق معلوم نہیں

صورت حال جتنی واضح کرو مگر آپ کی وہی مرغی کی ایک ٹانگ
 

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)

مبارک ہو میاں، اب حج کرنے بھی آسمان پہ جانا اور آئندہ سے مصلے کا رخ آسمان کی طرف رکھنا، چونکہ اللہ آسمان میں ہے تو زمین پر کیا ملے گا

جس حدیث کا آپ بار بار حوالہ دے رہے ہیں اس میں "بالذات" کا کوئی ذکر نہیں

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نہیں فرمایا کہ اللہ صرف آسمانوں میں ہی ہے

قرآن میں اس کے تخت کا ذکر پانیوں پر بھی ملتا ہے، اور کائنات سے پہلے بادلوں پر اس کے تخت کا ذکراحادیث مبارکہ میں ملتا ہے مگر کہیں بھی نص قطعی موجود نہیں کہ اللہ "بالذات" یہاں موجود رہا

آپ کے اور ہمارا موقف کا فرق "بالذات" پہ ہے

بار بار اس بات کو دہرانا اس لیے پڑ رہا ہے کہ شاید آپ کو "بالذات" اور بالصفات" کا فرق معلوم نہیں

صورت حال جتنی واضح کرو مگر آپ کی وہی مرغی کی ایک ٹانگ

لونڈی سے سوال تھا اللہ کہاں ہے

یہی سوال آپ سے بھی ہے

اللہ کہاں ہے؟؟

جواب چاہیے

 

Veila Mast

Senator (1k+ posts)

لونڈی سے سوال تھا اللہ کہاں ہے

یہی سوال آپ سے بھی ہے

اللہ کہاں ہے؟؟

جواب چاہیے

جدھر اللہ چاہے وہی ہے

مگر لگتا ہے کہ نجدیوں نے اللہ کو بھی کئی محصور تصور کر لیا ہے جو بے بس ہے اور اختیار نہیں رکھتا

 

seekers

Minister (2k+ posts)


عجیب بات ہے ٨٠ فیصد قرآن کو مشتبہ تم نے کہا
اور دلیل مجھ سے مانگ رہے هو
دلیل تو تمھیں دینی چاہیے..تم تو ١٠٠ فیصد بھی قرآن مشتبہ که سکتے هو...دلیل میں لے آؤں؟​



کیا بہن بھائی کے آپس کے نکاح کے حرام ہونے کی دلیل قرآن میں موجود نہیں؟؟
کیا سجدے کے قرآن میں خالص اللہ کے لئے کرنے کی دلیل موجود نہیں؟
اب شیطان اور حضرت یوسف کے سجدے کا ذکر نا کرنا...اس امت کی بات کرنا




تم نے تو دین کو پہیلیاں بنا دیا ہے
بوجھو تو جانیں...ہر معاملے میں کوئی خفیہ بات ہوتی ہے

جناب یہ جنت و جہنم کا معاملہ ہے
اللہ نے اسے بہت آسان اور واضح بنایا ہے
اس میں پہلیاں نہیں

تمہارے حساب سے تو ہر شخص قیامت والے دن اللہ سے کہدیگا یا اللہ اتنا مشکل دین..ہر آیات کا ایک مجازی معنی...ایسا قرآن کیوں اتارا...صاف اور واضح احکامات دیتا کے پڑھتے اور عمل کرتے..یہ کیا که یہ جو لکھا ہے اسکا معنی یہ نہیں اسکا معنی یہ ہے، اس سے مراد یہ نہیں اس سے مراد یہ ہے...ہم تو اسی چکر میں پڑے رہے..ہمیں تو یہ بھی نہیں پتہ کے ہم صحیح معنوں پر پنہچے بھی یا نہیں


آدم کو سجدہ کا مقصد آدم کی تکریم و تعظیم تھا...ابلیس پر حکم ربی کو بجا لانا فرض تھا
ابلیس نے آدم کی تعظیم نا کر کے حکم ربی سے انکار کیا...تکبر کیا اور کافر ہوگیا
بس اتنی سادہ اور عام فہم بات ہے
جس کا پیغام یہ ہے که اللہ کا نافرمان قیامت والے دن اسی طرح رسوا ہوگا جس طرح ابلیس
اور ساتھ ہی تکبر کا انجام بھی ہم نے دیکھا
اور ساتھ ہی انسان کا دیگر مخلوقّات سے افضل ہونا ہم نے دیکھا
اور آگے مزید ابلیس لعین اور اللہ کی گفتگو بھی قابل غور ہے

دین آسان ہے اور غور و فکر کرنا کوی مشکل نہیں

تمہارے نزدیک غور و فکر یہ ہے که حقیقی کو مجازی بناؤ، ٨٠ فیصد کو مشتبہ بناؤ اور کسی طریقے سے اپنے باطل عقائد کیلئے تاویلیں ڈھونڈھو اور لوگوں کو گول گھماؤ...اور تالیاں بجواو..واقعی میں یہ کام مشکل ہے..اسکے لئے کسی اداکار اور فنکار کا ہونا ضروری ہے
جیسے میں کسی کو سن رہا تھا جناب دعویٰ کر رہے تھے کے پاکستان گھوڑے نے بنایا ہے..تاویل سے ثابت کر رہے تھے که پاکستان کا مطلب کلمہ طیبہ نہیں گھوڑا ہے
جنکا شیوا ہی دن رات لفاظی کرنا، علم الکلام کا سہارا لینا هو واقعی میں وہ لوگوں سے یہی کہینگے کے دین مشکل ہے

میرے نزدیک دین بہت آسان ہے..ایک بدو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتا ہے سوال کرتا ہے اور چلا جاتا ہے
جب بدو کو دین سمجھ آ سکتا ہے تو پڑھے لکھوں کو کیا مصیبت آئ ہے

غور و فکر کے معنی بغیر تعصب کے، نیت کو خالص رکھتے ہووے، تقویٰ رکھتے ہووے قرآن کو پڑھنا اور سمجھنا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلّم کی تعلیمات اور سیرت کی روشنی میں سمجھنا..یہ ہے غور و فکر
مشکل کام نہیں...نیت خالص ہونی چاہیے


جس بات کا جواب میں پہلے کی بار قرآن کی آیات سے دے چکا ہوں ،تم گھوم پھر کر وہیں آ جاتے ہو .الفاظ کے وزن سے بات میں وزن پیدا نہیں ہو جاتا .
میرا خیال ہے کے یہ شکوہ میرے بجاے اللہ سے کرو کے اس نے قرآن کو محکم اور متشابہ آیات کے ساتھ کیوں اتارا ، بار بار آدم ع کے سجدہ کا ذکر کیوں کیا، ماں باپ سے بیٹے کا سجدہ کیوں کروایا،.
مجھے حیرت ہے ان علماء پر جنہوں نے اپنے قیاس سے پوری بنو آدم کی بنیاد کو ہی نسل حرامی بنا دیا ، جو سراسر خلاف عقل ہے .
1. اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو جس نے تمہاری پیدائش (کی ابتداء) ایک جان سے کی پھر اسی سے اس کا جوڑ پیدا فرمایا پھر ان دونوں میں سے بکثرت مردوں اور عورتوں (کی تخلیق) کو پھیلا دیا، اور ڈرو اس اللہ سے جس کے واسطے سے تم ایک دوسرے سے سوال کرتے ہو اور قرابتوں (میں بھی تقوٰی اختیار کرو)، بیشک اللہ تم پر نگہبان ہےo

جو اللہ حوا کو آدم کی پسلی سے خلق کر سکتا ہے ، عیسی ع کو بغیر باپ کے خلق

کر سکتا ہے، وہ نعوذ بااللہ اتنا بے بس ہو گیا کے نسل آدم کے لئے بہن بھائی کا نکاح

حلال کر دے . اس آیات کو بنیاد بنا کر ملا نے پوری نسل انسانی کی بنیاد کو مشکوک بنا

دیا ہے ، ایسا دین تو ان کے لئے آسان ہے جو عقل ہی نہیں رکھتے اور ملا کی ہر بات

پر آنکھیں بند کر کے یقین رکھتے ہیں

پوری پوسٹ میں جو کام کی بات ہے ،وہ یہ سوال ہے کے قرآن اور دین کو کیسے

سمجھا جائے .

اس کا جواب بھی قرآن دے رہا ہے . قرآن میں اللہ دعوا کر رہا ہے کے کوئی قرآن کو

مس نہیں کر سکتا بغیر طہارت کے . یقینن اگر یہ مس کرنے سے مرد باوضو ہونا ہی ہوتا تو

یہ دعوہ بے وضو اور غیر مسلم پر ضرور لاگو ہوتا . لیکن یہاں مراد طہارت باطنی ہے اور

مس کرنے سے مراد قرآن کا سمجھنا ہے .

جتنا جتنا قلب پاک ہوتا جائے گا اتنا ہی قرآن سمجھنا آسان ہوتا جائے گا . اسی لئے

سورہ جمعہ میں ارشاد ہو رہا ہے رسول ص کو تزکیہ نفس کے لئے بھیجا گیا .





 

seekers

Minister (2k+ posts)
جدھر اللہ چاہے وہی ہے

مگر لگتا ہے کہ نجدیوں نے اللہ کو بھی کئی محصور تصور کر لیا ہے جو بے بس ہے اور اختیار نہیں رکھتا



آپ بھی ان سے سادہ سوال پوچھے .

اللہ کہاں نہیں ہے ؟
 

Back
Top