An anti-Islam rally in Norway turned violent after a leader of anti-Islamization group set a copy of Holy Quran to fire during demonstration.
According to RT news several men attacked the leader of group after he set Quran to fire.
A demonstration held by Stop Islamization of Norway (SIAN) in the city of Kristiansand turned violent after the group’s leader, Lars Thorsen, defied a police order against burning the holy Muslim book. The rally had been approved by local authorities, but police had warned SIAN against desecrating the Koran, after the group said it planned to do so.
Two copies of the religious text were thrown in a trash can during the rally, while Thorsen set fire to another one. The unsanctioned actions infuriated counter-protesters, who vaulted over a fence and attacked SIAN’s leader, reported RT news.
Both Thorsen and his attackers were detained by police, according to media reports.
https://twitter.com/x/status/1196290443736170496
.
www.aaj.tv
ناروے میں اسلام مخالف ریلی کے دوران قرآن شریف کی بے حرمتی کی گئی ہے اور ایک قرآن شریف کو جلایا گیا ہے جبکہ دو قرآن شریف کی جلدوں کو کچرے میں پھینکا گیا ہے۔
ناروے کے شہر کرسٹیان سینڈ میں اس ریلی کا انعقاد اسلام مخالف تنظیم سیان کے زیر اہتمام کیا گیا، لارس تھورسن نامی ملعون نے پولیس کی جانب سے قرآن شریف کی جلد نہ جلانے کے حکم کو بھی سرف نظر کیا ۔
اس ریلی کی منظوری مقامی انتظامیہ کی جانب سے دی گئی تھی جب مظاہرین نے بتایا کہ ان کے کیا عزائم ہیں تو پولیس نے مظاہرین کو خبردار کیا گیا تھا کہ وہ قرآن شریف کی بے حرمتی سے باز رہیں۔
تاہم جب ریلی کے دوران ملعون تنظیم سیان کے رہنما لارس تھورسن کی جانب سے قرآن شریف کی ایک جلد کو جلایا گیا جبکہ ریلی ہی میں شریک ایک شخص نے دو جلدوں کو کچرے میں پھینکا گیا تو اس دوران مسلمان اشتعال میں آگئے اور انہوں نے ریلی کے ملعون رہنما تھورسن پر حملہ کردیا لیکن اس دوران پولیس اہلکار بیچ میں کود پڑے ،جس کے بعد انہوں نے لارس تھورسن کو حراست میں لے لیا اور مشتعل مسلمانوں کو پکڑ کر اس سے دور کردیا۔
.
www.aaj.tv