SAYDANWAR
Senator (1k+ posts)
برٹش انڈیا کے بطن سے پیدائش پاکستان اور دوسری چھوٹی اکائیوں کے جنم کی داستان جنگ عظیم دوئم سے جڑی ہے، جو جنگ برطانیہ بظاہر جیت چکا تھا مگر جیت کے باوجود اقتصادی طور پر وہ امریکہ کے ہاتھوں جنگ میں مدد لینے کی وجہ سے خود کو امریکہ کے ہاتھوں رہن رکھوا چکا تھا۔
جنگ کے اختتام پر امریکی مطالبہ زر کی شدت سے مجبور ہوکر امریکی مطالبے پرتاج برطانیہ کو اپنی نوآبادیات کی منڈیوں تک بصورت دیگر امریکی اشیاء کی ترسیل کرنے کی اجازت اور ان ممالک کو آزاد کرنا لازم تھا تاکہ امریکی مملکت جو علیحدہ براعظم میں ہونے کے ساتھ جنگ کے دوران خود کو صنعتی طور پردنیا میں نام و شان پاچکی تھی اپنے دئے گئے قرضوں کو تجارتی حصول سے پورا کرسکے۔
چنانچہ فوری طور پر دولت مشترکہ[کامن ویلتھ]کے جھنڈے تلے یورپ اور امریکہ میں پڑہے اپنے خداموں اور اولادوں کوفوری بطور لیڈرنمو کرکے ان۲۹ نو آبادیات کو سن ۴۵ اور ۵۰ کے دوران آزاد کردیا گیا۔ دولت مشترکہ کیا ہے اور اسکے اغراض و مقا صد کے بارے میں علیحہدہ بحث اور لکھا جاسکتا ہے۔
اب برٹش انڈیا میں کروڑوں مسلمانوں کے علیحدہ ملک بنانے کی ضرورت مستقبل میں طاقتور اور بڑے انڈیا سے بے فکر ہونے کے لئے اسکے تکڑے کر نے کے فارمولے وضع کئے گئے جو کبھی تاج کے لئے خطرہ نہ بنیں،طے ہوا کے مسلم آبادی کی سرزمین پر مسلم ملک بنے گا۔
چنانچہ یو پی صوبہ اپنی اکثریت کے مسلم ہونے اور۱۸۵۷ کی جدوجہد کو آزادی کہہ کر لڑنے کی وجہ اور برٹش انڈیا کے سب سے بڑے صوبے ہونے کے ناطے تاج کو گوارہ نہ تھا کہ اس صوبے کو سر زمین پاکستان کا حصہ بنائے اسلئے جعلی مردم شماری کی ضرورت بتائ گئی اور مسلمانوں کو اقلیت ظاہر کرکے کلیتا ہندئوں کو دے دیا گیا۔برخلاف اسکے بنگال،پنجاب اور ریاست جموں کشمیر کے تکڑے کردئے گئے۔
آپکے جواب میں عرض ہے کہ اگر اصولی طور پر یوپی شامل پاکستان ہوتا تو وہ یونینسٹ گماشتے کیسے پاکستان پر قابض ہوکر تاج سے وفاداری اور دولت کے بندر بانٹ سے کیسے دنیا میں ملک کو بدنام کرکے اسے خداموں کی جنت بنانے کے ساتھ دہشتگردوں کی محفوظ پناہگاہ بناتے،اسطرح یہ ملک ان ہی کی جاگیر بن کر رہ گیا ہے
میرا معوقف یہ ہے کہ ہم کس طرح ان دلالوں کو بیچ سے ہٹا کر ہم عوام بلاواسطہ کیوں نہ تاج اور امریکہ سے ربط کرکے دہشت گردوں اور دلالوں سے نجات پائیں۔
کیا ایساوقت کبھی آپائے گا پاکستانی کبھی ان دلالوں سے نجات پاکر خوشحال ہو پائینگے۔
جنگ کے اختتام پر امریکی مطالبہ زر کی شدت سے مجبور ہوکر امریکی مطالبے پرتاج برطانیہ کو اپنی نوآبادیات کی منڈیوں تک بصورت دیگر امریکی اشیاء کی ترسیل کرنے کی اجازت اور ان ممالک کو آزاد کرنا لازم تھا تاکہ امریکی مملکت جو علیحدہ براعظم میں ہونے کے ساتھ جنگ کے دوران خود کو صنعتی طور پردنیا میں نام و شان پاچکی تھی اپنے دئے گئے قرضوں کو تجارتی حصول سے پورا کرسکے۔
چنانچہ فوری طور پر دولت مشترکہ[کامن ویلتھ]کے جھنڈے تلے یورپ اور امریکہ میں پڑہے اپنے خداموں اور اولادوں کوفوری بطور لیڈرنمو کرکے ان۲۹ نو آبادیات کو سن ۴۵ اور ۵۰ کے دوران آزاد کردیا گیا۔ دولت مشترکہ کیا ہے اور اسکے اغراض و مقا صد کے بارے میں علیحہدہ بحث اور لکھا جاسکتا ہے۔
اب برٹش انڈیا میں کروڑوں مسلمانوں کے علیحدہ ملک بنانے کی ضرورت مستقبل میں طاقتور اور بڑے انڈیا سے بے فکر ہونے کے لئے اسکے تکڑے کر نے کے فارمولے وضع کئے گئے جو کبھی تاج کے لئے خطرہ نہ بنیں،طے ہوا کے مسلم آبادی کی سرزمین پر مسلم ملک بنے گا۔
چنانچہ یو پی صوبہ اپنی اکثریت کے مسلم ہونے اور۱۸۵۷ کی جدوجہد کو آزادی کہہ کر لڑنے کی وجہ اور برٹش انڈیا کے سب سے بڑے صوبے ہونے کے ناطے تاج کو گوارہ نہ تھا کہ اس صوبے کو سر زمین پاکستان کا حصہ بنائے اسلئے جعلی مردم شماری کی ضرورت بتائ گئی اور مسلمانوں کو اقلیت ظاہر کرکے کلیتا ہندئوں کو دے دیا گیا۔برخلاف اسکے بنگال،پنجاب اور ریاست جموں کشمیر کے تکڑے کردئے گئے۔
آپکے جواب میں عرض ہے کہ اگر اصولی طور پر یوپی شامل پاکستان ہوتا تو وہ یونینسٹ گماشتے کیسے پاکستان پر قابض ہوکر تاج سے وفاداری اور دولت کے بندر بانٹ سے کیسے دنیا میں ملک کو بدنام کرکے اسے خداموں کی جنت بنانے کے ساتھ دہشتگردوں کی محفوظ پناہگاہ بناتے،اسطرح یہ ملک ان ہی کی جاگیر بن کر رہ گیا ہے
میرا معوقف یہ ہے کہ ہم کس طرح ان دلالوں کو بیچ سے ہٹا کر ہم عوام بلاواسطہ کیوں نہ تاج اور امریکہ سے ربط کرکے دہشت گردوں اور دلالوں سے نجات پائیں۔
کیا ایساوقت کبھی آپائے گا پاکستانی کبھی ان دلالوں سے نجات پاکر خوشحال ہو پائینگے۔