ملک بھر میں آزادی کا جشن منایا گیا اور ہماری اقلیتی برادری کو جلایا جاتا رہا: اشنا شاہ
ضلع فیصل آباد کے شہر جڑانوالہ میں اقلیتی برادری کی عبادتگاہوں اور گھروں کو جلائے جانے کے سانحہ پر ملک کے تمام حلقوں کی طرف سے مذمت کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ پاکستان فلم وڈرامہ انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی جڑانوالہ سانحے کی شدید مذمت کی ہے۔ فنکاروں کی طرف سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ سانحے میں ملوث اشخاص کو جلد سے جلد گرفتار کر کے سخت سے سخت سزا دی جائے اور سانحے کے متاثرہ کو انصاف فراہم کیا جائے۔
بشپ چرچ آف پاکستان کے صدر بشپ آزاد مارشل نے سانحے پر اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ: ہم، بشپ، پادری اور عام لوگ ضلع فیصل آباد میں جڑانوالہ کے واقعے پر انتہائی دکھ اور غم میںمبتلا ہیں، میرے پاس لکھنے کیلئے الفاظ نہیں ہیں۔ میرے اس پیغام کو تحریر کرتے ہوئے ایک چرچ کی عمارت جلائی جا رہی ہے، بائبل کی بے حرمتی کے ساتھ عیسائیوں کو اذیتیں دی گئیں۔
انہوں نے لکھا کہ قرآن پاک کی توہین کا جھوٹا الزام لگایا گیا ہے۔ ہماری قانون نافذ کرنے اور انصاف دینے والے اداروں سے اپیل ہے کہ تمام شہریوں کے تحفظ کیلئے فوری ایکشن لیا جائے۔ ہمیں ہمیں یقین دلایا جائے ہماری جانیں ہمارے اپنے ہی ملک میں غیرمحفوظ نہیں ہیں۔ ہم نے ابھی ابھی جشن آزادی منایا ہے۔
معروف فلم دڈرامہ ایکٹریس ماہرہ خان نے بشپ آزاد مارشل کے ٹوئٹر پیغام پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ: ہمیں شرم کرنی چاہیے!
معروف سماجی کارکن وگلوکار شہزاد رائے نے سانحے پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ:پہلے ہمیں بولنے سے ڈر لگتا تھا ، اب نہ بولیں تو ڈر لگتا ہے! گلوکار نے مزید کہا کہ اگر ہماری ریاست نے ویڈیو فوٹیجز کے ذریعے اس سانحے میں ملوث تمام افراد کو گرفتار کر کے نشان عبرت نہ بنایا تو ہم برباد ہو جائیں گے۔
مسیحی مذہب سے تعلق رکھنے والی معروف اداکارہ ازیکا ڈینیل نے جڑانوالہ سانحہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ: یہ قائداعظم محمد علی جناحؒ کا پاکستان نہیں ہے! میں مسیحی برادری کے ساتھ کیے جانے والے اس ظلم کی شدید مذمت کرتی ہوں۔ چرچ ہو یا مسجد ہم مقدس مقامات کا احترام کیوں نہیں کر سکتے؟ میں ان مظالم اور تشدد کے خلاف ہوں اور تمام متاثرین کیلئے انصاف کی طلبگار ہوں۔
معروف اداکارہ اشنا شاہ کی طرف سے جڑانوالہ سانحے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ: ملک بھر میں آزادی کا جشن منایا گیا اور ہماری اقلیتی برادری کو جلایا جاتا رہا، میں اس پر انتہائی دکھی ہوں۔
معروف اداکارہ سجل علی نے سانحے پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ:دنیا کے کسی بھی مذہب میں شدت پسندی کی کوئی گنجائش نہیں ہے، یہ انتہائی شرمناک حرکت تھی۔ ملک کی اقلیت کے ساتھ ہونے والے اس تشدد کی شدید مذمت کرتی ہوں اور میں دعاگو ہوں کہ ملک بھر میں امن واتحاد کی فضا قائم ہو۔
واضح رہے کہ ضلع فیصل آباد کے شہر جڑانوالہ میں توہین مذہب کے مبینہ واقعے پر مشتعل ہجوم نے عیسیٰ نگری اور مسیحی کالونی میں 4 گرجاگھروں کو جلانے کے علاوہ مسیحی برادری کے متعدد مکانات، گاڑیوں اور مال واسباب کو نذر آتش کر دیا تھا جس کے بعد تاحکم ثانی دفعہ 144 کا نفاذ کردیا گیا ہے۔