jigrot
Minister (2k+ posts)
پاکستان میں جو کچھ ہوا، وہ صرف ایک حکومت کی تبدیلی نہیں تھی بلکہ ایک منظم عالمی منصوبے کا حصہ تھا۔ عمران خان کو اقتدار سے ہٹا کر جیل میں ڈالنا، اور ایک کمزور و مفاد پرست حکومت کو نواز شریف کے ذریعے واپس لانا، سب ایک بڑے اسٹریٹیجک گیم پلان کا حصہ تھا۔ عمران خان وہ واحد لیڈر تھا جو ایران، چین، ترکی جیسے مسلم اور غیر مغربی اتحادیوں کے ساتھ تعلقات رکھ کر پاکستان کو آزاد خارجہ پالیسی کی طرف لے جا رہا تھا۔ یہی وہ چیز تھی جو کچھ عالمی طاقتوں اور اُن کے مقامی سہولت کاروں کو برداشت نہ ہوئی۔
اس دوران اسرائیل نے ایران پر حملے کی تیاری مکمل کر لی، اور جیسے ہی عمران خان کو راستے سے ہٹایا گیا، ایران پر حملہ بھی کر دیا گیا۔ اب پاکستان پر دباؤ ہے کہ وہ اپنی سرزمین اور فضائی حدود اسرائیلی اتحادیوں کو استعمال کرنے دے یہ کام وہی کٹھ پتلی حکومت بخوشی کرے گی جو دھاندلی سے لائی گئی ہے۔
نواز شریف کے مودی سے ذاتی تعلقات اور اُن کے بیٹوں کی مبینہ اسرائیلی سرمایہ کاری اس کھیل کو مزید بے نقاب کرتی ہے۔ جو لوگ عمران خان کو "یہود و ہنود" کا ایجنٹ کہتے رہے، دراصل خود ہی بیرونی ایجنڈے پر کام کر رہے تھے۔ ان کا مقصد تھا کہ پاکستان کی خودمختاری، اسلامی اتحاد اور عوامی شعور کو کچلا جائے۔
اسٹیبلشمنٹ نے صرف ایک پارٹی کو نہیں بلکہ ایک نظریے کو کچلنے کی کوشش کی — وہ نظریہ جو قوم کو متحد کر رہا تھا، جو غلامی سے آزادی کی بات کرتا تھا۔ دراصل یہی اسٹیبلشمنٹ آج غیر ملکی ایجنڈے پر چلتے ہوئے پاکستان کو ایک بار پھر دوسروں کی جنگوں میں دھکیلنا چاہتی ہے
اس دوران اسرائیل نے ایران پر حملے کی تیاری مکمل کر لی، اور جیسے ہی عمران خان کو راستے سے ہٹایا گیا، ایران پر حملہ بھی کر دیا گیا۔ اب پاکستان پر دباؤ ہے کہ وہ اپنی سرزمین اور فضائی حدود اسرائیلی اتحادیوں کو استعمال کرنے دے یہ کام وہی کٹھ پتلی حکومت بخوشی کرے گی جو دھاندلی سے لائی گئی ہے۔
نواز شریف کے مودی سے ذاتی تعلقات اور اُن کے بیٹوں کی مبینہ اسرائیلی سرمایہ کاری اس کھیل کو مزید بے نقاب کرتی ہے۔ جو لوگ عمران خان کو "یہود و ہنود" کا ایجنٹ کہتے رہے، دراصل خود ہی بیرونی ایجنڈے پر کام کر رہے تھے۔ ان کا مقصد تھا کہ پاکستان کی خودمختاری، اسلامی اتحاد اور عوامی شعور کو کچلا جائے۔
اسٹیبلشمنٹ نے صرف ایک پارٹی کو نہیں بلکہ ایک نظریے کو کچلنے کی کوشش کی — وہ نظریہ جو قوم کو متحد کر رہا تھا، جو غلامی سے آزادی کی بات کرتا تھا۔ دراصل یہی اسٹیبلشمنٹ آج غیر ملکی ایجنڈے پر چلتے ہوئے پاکستان کو ایک بار پھر دوسروں کی جنگوں میں دھکیلنا چاہتی ہے