یوم شہادت حضرت علی رضی الله عنہ

پرفیکٹ سٹرینجر

Chief Minister (5k+ posts)
اسلام میں شھیدوں اور مرنے والوں کے دن منانے کا تو کوئی واضح ثبوت نہیں۔ لیکن اسلام میں اہم واقعات کی یاد منانے اور شائراللہ کی عزت کا وجوب ضرور ثابت ہے۔ حج ہی کو دیکھ لو یا پھر دس محرم ہی کو لے لو جس میں اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اپنی قبر مبارک کو چھوڑ دیا اور کربلا چلے گئے اور تمام دن حضرت امام حسین علیہ السلام اور اُن کے ساتھیوں کا خون اکٹھا کرتے رہے۔ آپ اس لنک کا مطالعہ کر سکتے ہیں۔ اور یہ لنک بھی دیکھ لیجیے گا۔

دین میں بطور عام مرنے والوں یا شھید ہونے والوں کے دن منانے کا وجوب ثابت نہیں کیا جاسکتا لیکن آپ جس سے اللہ اور اُس کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کیلیے محبت کرتے ہیں۔ اُسے مختلف مواقع پر یاد کرنے سے دین نے کبھی منع بھی نہیں کیا۔ اگر آپ سے مناھی کا ثبوت مانگا جائے تو کیا آپ دکھا سکتے ہیں؟؟؟؟؟


بھائی صاحب عید اور حج اللہ کے حکم سے منائے جاتے ہیں۔ یہ اللہ کے مقرر کئے دن ہیں۔

میں وہ لنک کیوں دیکھوں جس کی حقیقت یہ کہ کسی کی گھڑی ہوئی کہانی ہے ۔
اللہ کے رسول سے محبت کے لئے دن منتخب نہی کیا جاتا۔ ان کی یاد تو ہر لمحہ دل کے اندر ہمیشہ کے لئے منتخب ہوچکی ۔
جو کام نبی پاک ﷺ نے نہی کیا۔ جس کی اجازت نہی دی ۔ اسے آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ دین نے کبھی منع نہی کیا؟

 

alibaba007

Banned
بھائی صاحب عید اور حج اللہ کے حکم سے منائے جاتے ہیں۔ یہ اللہ کے مقرر کئے دن ہیں۔

میں وہ لنک کیوں دیکھوں جس کی حقیقت یہ کہ کسی کی گھڑی ہوئی کہانی ہے ۔
اللہ کے رسول سے محبت کے لئے دن منتخب نہی کیا جاتا۔ ان کی یاد تو ہر لمحہ دل کے اندر ہمیشہ کے لئے منتخب ہوچکی ۔
جو کام نبی پاک ﷺ نے نہی کیا۔ جس کی اجازت نہی دی ۔ اسے آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ دین نے کبھی منع نہی کیا؟


قران پاک کی کوئی آئیت یا قول نبی(ص) دکھا سکتے ہو جہاں شہدائے اسلام کی تعظیم کرنے اور انہیں یاد کرنے سے منع کیا گیا ہو

 
Last edited:

پرفیکٹ سٹرینجر

Chief Minister (5k+ posts)

قران پاک کی کوئی آئیت یا قول نبی(ص) دکھا سکتے ہو جہاں شہدائے اسلام کی تعظیم کرنے اور انہیں باد کرنے سے منع کیا گیا ہو


مجھے وہ آیت یا قول دکھا دو جہاں ان کی تعظیم کرنے کا کہا گیا ہو۔۔ ۔
جب قرآن و سنت سے یہ ثابت ہی نہی کہ شہدا کا دن منایا جائے تو پھر وہ کام کیوں کرتے ہو جو دین سے کہیں ثابت ہی نہی ۔۔۔
 

alibaba007

Banned
مجھے وہ آیت یا قول دکھا دو جہاں ان کی تعظیم کرنے کا کہا گیا ہو۔۔ ۔
جب قرآن و سنت سے یہ ثابت ہی نہی کہ شہدا کا دن منایا جائے تو پھر وہ کام کیوں کرتے ہو جو دین سے کہیں ثابت ہی نہی ۔۔۔





ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفے' صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فقط ایک دن نہیں پورا ایک سال اپنے پیاروں کی یاد اور غم میں گذارا
عام الحزن

عام الحزن619ء میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی بیوی حضرت خدیجہ اور آپ
صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے پیارے چچا حضرت ابوطالب انتقال فرما گئے۔ اسی لیے حضور
صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اس سال کو عام الحزن یعنی دکھ کا سال قرار دیا۔ کفار قریش نے
مسلمانوں کا معاشی بائیکاٹ کر دیاتھا۔ اس بائیکاٹ کے دوران آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ حضرت خدیجہ اور چچا ابو طالب کی صحت ناساز ہو گئی تھی۔ اس بائیکاٹ کے ختم ہونے کے بعد دونوں یکے بعد دیگرے انتقال کر گئے۔


 

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
یہاں بات قومی رہنماوں کی نہی اسلام کی ہو رہی ہے۔
جو سوال آپ سے پوچھا ہے اس کا جواب دیں۔ آئیں بائیں شائیں مت کریں۔ اس طرح نہی چھوڑوں گا۔۔۔


جناب والا یہ منایا نہیں جا رہا ، اس کا تذکرہ کیا جا رہا ہے ، کیا کسی ہستی کی وفات کا تذکرہ کرنا منع ہے ؟؟؟؟؟
پھر تو آپ اپنے کسی بزرگ کو بھی یاد نہیں کرتے ہوں گے ، اسلام میں اس طرح کی کوئی بات نہیں ،عمل کریں اگر کر سکتے ہیں تو ، نواز شریف سے کہیں جمعہ کے دن کو چھٹی کا اعلان کرے ،جیسے پہلے تھا ، یہ آپ کے لئے بحث کا نیا موضوع ہے ، اس پر ایک تھریڈ ہونا چاہئے
 

alibaba007

Banned
اسلام کے دامن میں بس اس کے سوا کیا ہے
اک ضرب یداللہی ، اک سجدہ شبیری
میری معلومات کے مطابق یہ شعر جوش ملیح آبادی کا ہے۔




شہادت امام حسین پر ہر شاعر نے اپنے انداز سے اظہار خیال کیا ہے۔مثال کے طور پر اقبال کے اشعار ملاحظہ فرمائیں تو آپ کربلا اورامام حسینؑ کوقربانی اسماعیلؑ کاتسلسل جانتے ہیں بلکہ ذبح عظیم کامصداق قرار دیتے ہیں
غریب وسادہ ورنگین ہے داستان حرم
نہایت اس کی حسینؑ ، ابتدا ہے اسماعیلؑ

اللہ بائے بسم اللہ پدر

معنی ذبح عظیم آمد پسر
یعنی کہ حضرت اسماعیل ؑ کی قربانی کوجس عظیم قربانی سے بدل دیا گیا تھا وہ امام حسینؑ کی قربانی ہے
ایک اور جگہ علامہ اقبال فرماتے ہیں
رونے والا ہوں شہیدکربلا کے غم میں
کیادُر مقصود نہ دیں گے ساقی کوثر مجھے

جوش ملیح آبادی نے امام عالی مقام کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار اس طرح کیا

انسان کوبیدار توہولینے دو
ہرقوم پکارے گی ہمارے ہیں حسینؑ

مولانا محمد علی جوہر کا شعر تو ہر زبان پر عام ہے کہ

قتل حسینؑ اصل میں مرگ یزید ہے
اسلام زندہ ہوتا ہے ہرکربلا کے بعد

ہندوستان کے مشہور اور معروف ہندوجناب مرحوم ماتھر لکھنوی نے امام عالی مقام کو یوں خراج عقیدت پیش کیا۔

یہ حقیقت یہ بلندی اور یہ شان حسین
بن گیا اسلام کی بنیاد ایمان حسین
کربلا کی جلوہ گہہ یا ہے میدان حسین
معرفت کی انتہا ہے نور ایمان حسین

آغا شورش کاشمیری نے امام حسین کو یوں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔


ہر زمانے کے مصائب کو ضرورت اس کی

ہر زمانے کے لیے دعوتِ ایثار حُسین
کربلا اب بھی لہو رنگ چلی آتی ہے
دورِ حاضر کے یزیدوں سے ہے دوچار حُسین

 

Zoq_Elia

Senator (1k+ posts)
Re: یوم شہادت امیرالمومنین حضرت علی رضی اللہ &

11540915_793701310728582_565810779583731275_n.jpg




رسول الله صلی الله عليه وسلم نے سیدنا على رضى الله عنه سے فرمایا تم میرے لیے ایسے ہو جیسے موسی (علیه السلام) كے ليے ہارون (عليه السلام) تھے. لیکن میرے بعد کوئی نبی نہیں ہو گا. صحیح بخاری 4416 جلد 6

وَالَّذِي فَلَقَ الْحَبَّةَ وَبَرَأَ النَّسَمَةَ ، إِنَّهُ لَعَهْدُ النَّبِيِّ الأُمِّيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، إِلَيَّ أَنْ " لَا يُحِبَّنِي إِلَّا مُؤْمِنٌ ، وَلَا يُبْغِضَنِي إِلَّا مُنَافِق " .
اس ذات کی قسم ! جس نے دانے کے پھاڑا اور ہر جاندار چیز کو پیدا فرمایا کہ نبی اُمی نے مجھ سے تاکیداً کہا تھا کہ مجھ سے صرف مومن ہی محبت کرے گا اور منافق کے سوا اور کوئی مجھ سے بغض نہیں رکھے گا۔
صحیح مسلم ، کتاب الایمان :


إِنَّ عَلِيًّا مِنِّي وَأَنَا مِنْهُ , وَهُوَ وَلِيُّ كُلِّ مُؤْمِنٍ بَعْدِي
علی مجھ سے ہے اور میں علی سے ہوں اور وہ میرے بعد ہر مومن کا دوست ہے۔
ترمذی ، کتاب المناقب :


مَنْ كُنْتُ مَوْلَاهُ فَعَلِيٌّ مَوْلَاهُ
جس شخص کے ساتھ میں دوستی رکھتا ہوں ، اس سے علی بھی دوستی رکھتا ہے۔
ترمذی ، کتاب المناقب :



محترم ابابیل میں آپ سے کُچھ جاننا چاہتا ہوں۔ مجھے ذرا اپنے ان الفاظ کا مطلب سمجھا دیں
علی مجھ سے ہے اور میں علی سے ہوں اور وہ میرے بعد ہر مومن کا دوست (وَلِيُّ) ہے۔
حضرت علی کرم اللہ وجہہ، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی زندگی میں مومنین کے کیا تھے؟؟؟؟
یقین مانیں
میں آپکے اس فقرے کو سمجھ نہیں پایا۔ کیا آپ سمجھا دیں گے؟؟؟؟

پھر آپ نے جو دوسری حدیث نقل کی اُس میں بھی مولا کا ترجمہ دوست سے کیا۔ لیکن یہ حدیث بکثرت روایت ہوئی ہے۔ آپ کے سامنے کُچھ صحیح روایات کو پیش کرتا ہوں۔ دیکھیے کیا سیاق و سباق اس حدیث میں مولا کا مطلب دوست لینے کی اجازت دیتے ہیں۔

أنَّ النبيَّ صلَّى اللهُ عليه وسلَّم حضَر الشجرةَ بخمٍّ ثم خرَج آخذًا بيدِ عليٍّ فقال: ألستُم تَشهَدونَ أنَّ اللهَ ربُّكم ؟ قالوا: بَلى قال: ألستُم تَشهَدونَ أن اللهَ ورسولَه أولى بكم مِن أنفسِكم وأنَّ اللهَ ورسولَه مولاكم ؟ قالوا: بَلى قال: فمَن كان اللهُ ورسولُه مَولاه فإنَّ هذا مَولاه وقد تركتُ فيكم ما إن أخَذتُم به لن تَضِلُّوا كتابُ اللهِ سببُه بيدِه وسببُه بأيديكم وأهلُ بيتي۔
الراوي : علي بن أبي طالب المحدث : البوصيري
المصدر : إتحاف الخيرة المهرة الصفحة أو الرقم: 7/210 خلاصة حكم المحدث : سنده صحيح
الراوي : علي بن أبي طالب المحدث : ابن حجر العسقلاني
المصدر : المطالب العالية الصفحة أو الرقم: 4/252 خلاصة حكم المحدث : إسناده صحيح

حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے روایت ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے خم کی وادی میں ایک درخت کے نیچے قیام کیا۔ ہھر حضرت علیؑ کا ہاتھ پکڑے ہوئے باہر آئے۔ پس صحابہؓ سے مخاطب ہوئے،کیا تم گواھی دیتے ہو کہ اللہ تمھارا رب ہے؟ سب نے کہا، ہاں گواھی دیتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا، کیا تم گواھی دیتے ہو کہ اللہ اور اُس کا رسول تمھاری جانوں پر تم سے بھی بڑھ کر حق رکھتے ہیں اور یہ کہ اللہ اور اُسکا رسول تمھارے مولا ہیں۔ سب نے کہا، ہاں ہم گواھی دیتے ہیں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا،پس جسکا اللہ اور اُسکا رسول مولا ہے اُسکا یہ علی بھی مولا ہے۔ اور میں تمھارے درمیان وہ چیز چھوڑے جاتا ہوں اگر تم اسے مضبوطی سے تھامے رکھو تو میرے بعد کبھی گمراہ نہیں ہوگے۔ اللہ کی کتاب جس کا ایک سرا اُس اللہ کے ہاتھ میں ہے اور دوسرا سرا تمھارے ہاتھ میں اورمیرے اھل بیت۔


جاء رهطٌ إلى عليٍّ بالرَّحْبةِ ، فقالوا : السلامُ عليكَ يا مولانا ، قال : كيف أكون مولاكم ، وأنتم قومٌ عُرْبٌ ؟ قالوا : سمِعْنا رسولَ اللهِ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ يومَ غديرِ خُمَّ يقول : من كنتُ مولاهُ فعليٌّ مولاه قال رباحٌ : فلما مضَوا تبعتُهم فسألتُ : مَن هؤلاءِ ؟ قالوا : نفرٌ من الأنصارِ فيهم أبو أيوبٍ الأنصاريُّ
الراوي : نفر من الأنصار و أبو أيوب الأنصاري المحدث : الألباني
المصدر : السلسلة الصحيحة الصفحة أو الرقم: 4/340 خلاصة حكم المحدث :إسناده جيد رجاله ثقات


الراوي : نفر من الأنصار منهم أبو أيوب الأنصاري المحدث : الهيثمي
المصدر : مجمع الزوائد الصفحة أو الرقم: 9/106 خلاصة حكم المحدث :‏‏ رجاله ثقات


الراوي : رياح بن الحارث المحدث : الشوكاني
المصدر : در السحابة الصفحة أو الرقم: 142 خلاصة حكم المحدث : رجاله ثقات


رباح بن الحارثؓ سے روایت ہے کہ لوگوں کا ایک گروہ حضرت علیؑ کے پاس رحبہ میں آیا۔ پس انھوں نے حضرت علیؑ سے کہا کہ، اے ہمارے مولا آپ پر سلام ہو۔ حضرت علی نے پوچھا،میں تمھارا مولا کیسے ہوا جبکہ تم عرب قوم ہو؟ تو انھوں نے کہا کہ،ہم نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا تھا کہ آپ صلی اللہ علہ و آلہ وسلم نے فرمایا،جس کا میں مولا ہوں پس اُسکا علی مولا ہے۔رباح کہتے ہیں کہ میں اُن کے پیچھے گیا تاکہ سوال کروں کہ یہ کون لوگ ہیں تو کہا گیا کہ یہ انصار کا ایک گروہ ہے جس میں ابوایوب انصاریؓ شامل ہیں۔


فَذَكَرَ مَا قَدْ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ شُعَيْبٍ قَالَ : أَخْبَرَنِي زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى قَالَ : حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، يَعَنْي ابْنَ أَبِي عُمَرَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي كَثِيرٍ , عَنْ مُهَاجِرِ بْنِ مِسْمَارٍ , قَالَ : أَخَبَرَتْنِي عَائِشَةُ ابْنَةُ سَعْدٍ , عَنْ سَعْدٍ ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِطَرِيقِ مَكَّةَ وَهُوَ مُتَوَجِّهٌ إِلَيْهَا , فَلَمَّا بَلَغَ غَدِيرَ خُمٍّ وَقَفَ النَّاسُ , ثُمَّ رَدَّ مَنْ مَضَى ، وَلَحِقَهُ مَنْ تَخَلَّفَ , فَلَمَّا اجْتَمَعَ النَّاسُ إِلَيْهِ ، قَالَ : " أَيُّهَا النَّاسُ , هَلْ بَلَّغْتُ ؟ " قَالُوا : نَعَمْ , قَالَ : " اللَّهُمُ اشْهَدْ " ، ثَلاثَ مَرَّاتٍ يَقُولُهُا , ثُمَّ قَالَ : " أَيُّهَا النَّاسُ , مَنْ وَلِيُّكُمْ ؟ " قَالُوا : اللَّهُ وَرَسُولُهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، ثَلاثًا . ثُمَّ أَخَذَ بِيَدِ عَلِيٍّ ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، فَأَقَامَهُ ، ثُمَّ قَالَ : " مَنْ كَانَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ وَلِيَّهُ ، فَهَذَا وَلِيُّهُ , اللَّهُمَّ وَالِ مَنْ وَالاهُ , وَعَادِ مَنْ عَادَاهُ "۔
مشكل الآثار للطحاوي بَابُ بَيَانِ مُشْكِلِ مَا رُوِيَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ رقم الحديث: 1528
Source

حضرت سعد بن مالکؓ سے روایت ہے کہ ہم مکہ کے پاس اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ساتھ تھے۔ جب غدیر خم کا مقام آیا تو لوگوں میں منادی کردی گئی کہ رُک جائیں۔ جو آگے نکل گئے تھے انھیں بلا لیا گیا اور جو پیچھے رہ گئے تھے اُن کا انتظار کیا گیا۔۔ پس جب تمام لوگ جمع ہوگئے تو آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا،اے لوگو کیا میں نے اللہ کا دین پہنچا دیا؟۔ سب بولےِہاں آپ نے پہنچا دیا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے کہا، ائے اللہ تو گواہ رہنا۔ تین بار یہی کہا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا،تمھارا ولی کون ہے؟ سب نے کہا،اللہ اور اُسکا رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم۔آپ نے تین بار پوچھا لوگوں نے تین بار جواب دیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا ہاتھ پکڑ کر بلند کیا اور بولے، جس کا اللہ اور اُسکا رسول ولی ہے پس اُس کا یہ علی ولی ہے۔ ائے اللہ دوست رکھ اُسے جو علی کو دوست رکھے اور دشمن ہو جا اُس کا جو علی سے عداوت رکھے۔

اور سب سے آخر میں آخری بات۔ آپ نے صحیح مسلم سے جو حدیث نقل کی آخر اُسکا مطلب کیا ہے۔؟؟؟ کیوں حضرت علیؑ سے محبت کرنے والے کو مومن اور اُن سے بغض رکھنے والے کو منافق کہا گیا ہے۔۔۔۔ آسان الفاظ میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی محبت کو تمام امت بمعہ صحابہ کرامؓ کی گردن پر فرض اور لازم کیوں قرار دیا گیا ہے؟؟؟


 

پرفیکٹ سٹرینجر

Chief Minister (5k+ posts)




ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفے' صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فقط ایک دن نہیں پورا ایک سال اپنے پیاروں کی یاد اور غم میں گذارا
عام الحزن

عام الحزن619ء میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی بیوی حضرت خدیجہ اور آپ
صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے پیارے چچا حضرت ابوطالب انتقال فرما گئے۔ اسی لیے حضور
صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اس سال کو عام الحزن یعنی دکھ کا سال قرار دیا۔ کفار قریش نے
مسلمانوں کا معاشی بائیکاٹ کر دیاتھا۔ اس بائیکاٹ کے دوران آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ حضرت خدیجہ اور چچا ابو طالب کی صحت ناساز ہو گئی تھی۔ اس بائیکاٹ کے ختم ہونے کے بعد دونوں یکے بعد دیگرے انتقال کر گئے۔



اپنے عزیز رشتہ دار کی قربت محبت کا معاملہ الگ ہے ۔ یہ ایک فطرتن بات ہے ۔ اس دکھ کا یہ مطلب نہی کہ آپ اسے مذہبی معاملہ بنا لو۔
تو کیا وہ دکھ کا سال پھر ہر آنے والے سال میں منایا جاتا تھا؟

 

پرفیکٹ سٹرینجر

Chief Minister (5k+ posts)


جناب والا یہ منایا نہیں جا رہا ، اس کا تذکرہ کیا جا رہا ہے ، کیا کسی ہستی کی وفات کا تذکرہ کرنا منع ہے ؟؟؟؟؟
پھر تو آپ اپنے کسی بزرگ کو بھی یاد نہیں کرتے ہوں گے ، اسلام میں اس طرح کی کوئی بات نہیں ،عمل کریں اگر کر سکتے ہیں تو ، نواز شریف سے کہیں جمعہ کے دن کو چھٹی کا اعلان کرے ،جیسے پہلے تھا ، یہ آپ کے لئے بحث کا نیا موضوع ہے ، اس پر ایک تھریڈ ہونا چاہئے

دین میں کوئی چھٹی کا دن نہی ۔ سوائے عید کے ۔
قرآن وسنت سے جمعہ کی چھٹی ثابت کریں۔ یا کوئی چھٹی کا دن۔
قرآن میں تو جمعہ کے دن آذان ہونے پر کاروبار بند کرنے اور نماز کے بعد کاروبار کرنے کا کہا گیا ہے ۔
بہتر ہے تھریڈ مت سٹارٹ کرنا۔ ورنہ شرمندگی اٹھانی پڑے گی۔

اور یہ جمعہ کی چھٹی اس وقت کیوں یا د نہی آئی جب مشرف کی گود میں بیٹھ کر موجیں ہو رہی تھیں ؟

 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
حضرت علی کو 19 رمضان40ھ (660ء) کو صبح کے وقت مسجد میں عین حالتِ نماز میں ایک زہر میں بجھی ہوئی تلوار سے زخمی کیا گیا۔
جب آپ کے قاتل کو گرفتار کرکے آپ کے سامنے لائے اور آپ نے دیکھا کہ اس کا چہرہ زرد ہے اور آنکھوں سے آنسو جاری ہیں تو آپ کو اس پر بھی رحم آ گیا اور اپنے دونوں فرزندوں حضرت حسن اور حضرت حسین کو ہدایت فرمائی کہ یہ تمہارا قیدی ہے اس کے ساتھ کوئی سختی نہ کرنا جو کچھ خود کھانا وہ اسے کھلانا۔

اگر میں اچھا ہو گیا تو مجھے اختیار ہے میں چاہوں گا تو سزا دوں گا اور چاہوں گا تو معاف کردوں گا اور اگر میں دنیا میں نہ رہا اور تم نے اس سے انتقام لینا چاہا تو اسے ایک ہی ضرب لگانا، کیونکہ اس نے مجھے ایک ہی ضرب لگائی ہے اور ہر گز اس کے ہاتھ پاؤں وغیرہ قطع نہ کیے جائیں، اس لیے کہ یہ تعلیم اسلام کے خلاف ہے،

دو روز تک حضرت علی بستر بیماری پر انتہائی کرب اور تکلیف کے ساتھ رہے اخر کار زہر کا اثر جسم میں پھیل گیا اور 21 رمضان کو نمازِ صبح کے وقت آپ کی شہادت ہوئی۔ حضرت حسن و
حضرت حسین نے تجہیزو تکفین کی اور نجف میں دفن کیے گئے۔

آپ کے بچوں کی تعداد 28 سے زیادہ تھی۔
حضرت سیدہ فاطمہ زہرا سے آپ کو تین فرزند ہوئے۔ حضرت محسن ، حسن اور حسین ، جبکہ ایک صاحبزادی حضرت زینب بھی حضرت سیدہ فاطمہ سے تھیں۔ باقی ازواج سے آپ کو جو اولاد ہوئی، ان میں حضرت حنیفہ، حضرت عباس بن علی شامل ہیں۔ علی ابن طالب کی اولاد یہ ہیں
۔ سیدنا حسن ۔ سیدنا حسین ۔ زینب ۔ ام کلثوم ۔ عباس ۔ عمر ابن علی ۔ جعفر ابن علی ۔ عثمان ابن علی ۔ محمد الاکبر ( محمد بن حنفیہ) ۔ عبداللہ ۔ ابوبکر ۔ رقیہ ۔ رملہ ۔ نفیسہ ۔ خدیجہ ۔ ام ہانی ۔ جمانی ۔ امامہ ۔ مونا ۔ سلمیٰ​


Brother you forgot Umm Kulthum bint Ali who married the second caliph Umar ibn al-Khattab and had two children with him: a son named Zayd who was famously known as Ibn Alkhalifatayn (Arabic:ابن الخليفتين, son of the two caliphs [Umar and Imam Ali]) and a daughter called Ruqayya. After Umar's death, she married her cousin Awn ibn Ja'far, and, after his death, his brother Muhammad.
 

alibaba007

Banned
اپنے عزیز رشتہ دار کی قربت محبت کا معاملہ الگ ہے ۔ یہ ایک فطرتن بات ہے ۔ اس دکھ کا یہ مطلب نہی کہ آپ اسے مذہبی معاملہ بنا لو۔
تو کیا وہ دکھ کا سال پھر ہر آنے والے سال میں منایا جاتا تھا؟

جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ اور خاندان رسالت رسول اکرم(ص) اور آل رسول(ع) میرے لئے میرےخاندان،رشتہ دار اور اعزاء سے کہیں بڑھ کر ہیں ان کی محبت میرا ایمان ہے۔ میں تمہاری بات نہیں کررہا
بقول امام شافعی

ولما رایت الناس قد ذهبت بهم
مذاهبهم فی ابحر الغی والجهل
جب میں نے دیکھا لوگوں کو کہ ان کے مذاہب انہيں جہل و گمراہی کے بحر ظلمات میں ڈبوئے ہوئے ہیں
ركبتُ على اسم الله في سفن النَّجا
وهم آلُ بيت المصطفى خاتمِ الرُّسْلِ
میں اللہ کا نام لے کر نجات کی کشتیوں میں سوار ہوا
اور وہ حضرت مصطفی کے اہل بیت ہیں، جو خاتم الرسل ہیں
وأمسكتُ حبلَ الله وهو ولاؤهم
كما قد أُمِرنا بالتمسكِ بالحبلِ
اور میں نے اللہ کی رسی مضبوطی سے پکڑ لی جو اہل بیت رسول کی ولایت ومودت ہے
جس طرح کہ ہمیں خدا کی طرف سے حبل اللہ پکڑنے کا حکم ہوا ہے۔
إذا افترقَت في الدين سبعونَ فِرقةً
ونَيفاً، كما قد صَحَّ في مُحكم النقلِ
جب اسلام کی امت واحدہ ستر سے زائد فرقوں میں بٹ گئی، جس طرح کہ ایک صحیح حدیث میں منقول ہے۔
ولم يكُ ناجٍ منهمُ غير فرقةٍ
فقُل لي بها يا ذا الرجاحةِ والعقلِ
اور نہیں ہے نجات یافتہ ان میں‎ سے سوائے ایک فرقے کے، اے کمال عقل بردباری کے مالک کہہ دو مجھے۔
أفي فرَق الهُلاّكِ آلُ محمدٍ
أم الفرقة اللاتي نجت منهمُ ؟! قُل لي
کیا خاندان محمد(ص) ہلاک اور نابود ہونے والے فرقوں میں شمار ہوتا ہے؟ یہ وہی ہیں جو فرقہ ناجیہ اور فلاح یافتہ ہیں، دے دو میرا جواب۔
فإن قلتَ: في الناجين، فالقولُ واحدٌ
وإن قلتَ: في الهُلاّك، حِفتَ عن العدلِ
پس اگر تم کہہ دو کہ آل محمد نجات یافتگان میں شمار ہوتے ہیں تو میرا اور تمہارا عقیدہ ایک ہی ہے [اور میرا مدعا درست ہے] اور اگر کہہ دو کہ [معاذاللہ) وہ نابود ہونے والوں میں سے ہیں تو بےانصافی کے مرتکب ہوئے اور حق و عدل سے منحرف ہوچکے ہو۔
إذا كان مولى القوم منهم.. فإنني
رَضِيتُ بهم ما زالَ في ظلّهم ظلّي
جب مسلمانوں کا امام اور مولا اہل بیت میں سے ہو ـ جبکہ ایسا ہی ہے ـ پس میں فیصلہ کن انداز سے کہتا ہوں کہ میں نے ہی کے مکتب کو اختیار کرچکا ہوں اور ان کی معیت پر راضی و خوشنود ہوں جب تک کہ میری بوندیں ان کی بارش میں شامل ہیں [اور میں ان کے اصحاب و انصار میں شمار ہوتا رہوں گا]۔
فخَلِّ عليّاً لي إماماً ونسلهُ
وأنت من الباقين في سائرِ الحِلِّ
 

Zoq_Elia

Senator (1k+ posts)
بھائی صاحب عید اور حج اللہ کے حکم سے منائے جاتے ہیں۔ یہ اللہ کے مقرر کئے دن ہیں۔

میں وہ لنک کیوں دیکھوں جس کی حقیقت یہ کہ کسی کی گھڑی ہوئی کہانی ہے ۔
اللہ کے رسول سے محبت کے لئے دن منتخب نہی کیا جاتا۔ ان کی یاد تو ہر لمحہ دل کے اندر ہمیشہ کے لئے منتخب ہوچکی ۔
جو کام نبی پاک ﷺ نے نہی کیا۔ جس کی اجازت نہی دی ۔ اسے آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ دین نے کبھی منع نہی کیا؟
محترم اگر کسی کی بات پر غور نہ کرنا ہو تو اُس کی بات کو یوں ہلکا کیا جا سکتا ہے۔ لیکن اگر آپ دیانت داری سے غور کرنا چاہتے ہیں تو آپ میرے اور اپنے الفاظ پر ہی غور کر لیں۔

میں نے کہا تھا کہ اسلام میں اہم واقعات کی یاد منانے اور شائراللہ کی عزت کا وجوب ضرور ثابت ہے۔ حج ہی کو دیکھ لو

آپ نے اس پر تبصرہ کیا کہ حج اور عید اللہ کے حکم سے منائے جاتے ہیں۔ میں نے کب اس سے انکار کیا ہے لیکن بھائی صاحب اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے جو اسکا فلسفہ بتایا ہے۔ وہ اتحاد بین المسلمین کے ساتھ ساتھ کُچھ قربانی اور ایثار کے اہم واقعات کی یاد ہی تو ہے جو ہر سال تازہ کی جاتی ہے۔

دوسری مثال میں نے واقعہ کربلا کی دی تھی۔ جس کی نہ صرف اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے پہلے ہی اللہ کے حُکم سے پیشن گوئی کر دی تھی بلکہ جب دس محرم کو یہ واقعہ ہوا تو نہ صرف آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اپنی قبر مبارک چھوڑ کر کربلا تشریف لے گئے بلکہ تمام دن حضرت امام حسین علیہ السلام اور اُن کے ساتھیوں کا خون اکٹھا کرتے رہے۔ اور خوب غمگین ہوئے۔

اس پر آپ نے میرا دیا ہوا لنک ملاحظہ کئے بغیر کہا کہ میں کسی کے گھڑے ہوئے قصے پر کیوں یقین کروں۔
سچ یہ ہے کہ جہالت انسان کی بہت بڑی دُشمن ہے۔ آپ کے تبصرے پر میں صرف اتنا کہوں گا کہ آپ لنک ملاحظہ کر لیں۔ ملاحظہ کرنے کے بعد اگر آپ اُسے گھڑا ہو قصہ قرار دئے سکیں تو ضرور دیجیے گا۔ ہاں اگر کُچھ دلیل سے بات کریں گے تو مجھے آپ سے بات کرنے میں یقیناً مزا آئے گا۔

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی محبت ہر وقت ہر مسلمان کے دل میں ہوتی ہے۔ اور مومن تو سب سے بڑھ کر اُن سے محبت کرتا ہے۔ کُچھ مخصوص ایام میں خاص اہتمام کے ساتھ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا ذکر کرنا اور اُن کی سیرت بیان کرنا اور اُن کی نعت بیان کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ بس اُن کو اُسی دن یاد رکھا گیا ہے۔

باقی رہی آپ کی آخری بات کہ جو کام نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے کبھی کیا نہیں یا جس کی اجازت نہیں دی۔ اُسے آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ اُسے دین نے کبھی منع نہیں کیا۔

کسی بات کا علم نہ ہونے کا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ وہ ہے ہی نہیں۔ جناب خدیجۃ الکبرٰی سلام اللہ علیھا کی مثال آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں۔ نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم انھیں اکثر یاد کیا کرتے تھے۔ اس بات پر آپ کو کتب احادیث میں حضرت عائشہؓ کی کافی گواھیاں مل جائیں گی۔ باقی آپکا یہ کہنا کہ جس بات کی کبھی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اجازت ہی نہیں دی ایک محیر العقول بات ہے۔ کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ کب کسی نے کسی کو محبت میں یاد کیا ہو اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے منع کردیا ہو؟؟؟ اور خاص طور پر جبکہ وہ یاد کرنے والا اُس شخص سے محبت بھی اللہ اور اُس کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خاطر کرتا ہو۔

اگر آپ کا خیال ہے کہ دین میں اس بات کی مناھی ہے تو آپ یہ بات ثابت کریں میں ہمہ تن گوش ہوں۔ اور آپ یقیناً یہ ثابت نہیں کر پائیں گے۔ پس اسلئے میں کہہ سکتا ہوں کہ دین میں اسبات کی کوئی مناھی نہیں ہے۔
والسلام


 
Last edited:

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
Brother you forgot Umm Kulthum bint Ali who married the second caliph Umar ibn al-Khattab and had two children with him: a son named Zayd who was famously known as Ibn Alkhalifatayn (Arabic:ابن الخليفتين, son of the two caliphs [Umar and Imam Ali]) and a daughter called Ruqayya. After Umar's death, she married her cousin Awn ibn Ja'far, and, after his death, his brother Muhammad.


حقیقت میں تمام مسلمان ایک دوسرے سے محبت رکھتے ہیں
پھر مسلمانوں میں سب سے افضل اصحاب اکرام ، ان کی محبت تو مثالی ہے
خلفه اکرام ایک دوسرے کی محبت میں اپنے بچوں کے نام بھی رکھنے میں اس محبت کی جھلک نظر آتی ہے
آج چند پس ماندہ اور متعفن ذہنوں نے اپنی اخترحات سے لوگوں میں نفرت پھیلا رکھی ہے
 

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
دین میں کوئی چھٹی کا دن نہی ۔ سوائے عید کے ۔
قرآن وسنت سے جمعہ کی چھٹی ثابت کریں۔ یا کوئی چھٹی کا دن۔
قرآن میں تو جمعہ کے دن آذان ہونے پر کاروبار بند کرنے اور نماز کے بعد کاروبار کرنے کا کہا گیا ہے ۔
بہتر ہے تھریڈ مت سٹارٹ کرنا۔ ورنہ شرمندگی اٹھانی پڑے گی۔

اور یہ جمعہ کی چھٹی اس وقت کیوں یا د نہی آئی جب مشرف کی گود میں بیٹھ کر موجیں ہو رہی تھیں ؟



دین میں چھٹی نہیں تو اتوار کی بھی ختم کرو ؟؟؟؟؟؟؟ حکمران یہ منافقت کیوں کرتے ہیں، نواز شریف جس سعودیہ کے گن گاتا ہے ،وہاں جمعہ کو چھٹی ہوتی ہے ان کو چھوڑ کر پھر مغرب کی نقالی کس لئے کرتا ہے ، مجھے کوئی پریشانی نہیں ہو گی اگر ہم ہفتے میں کوئی چھٹی نہ کریں
 

پرفیکٹ سٹرینجر

Chief Minister (5k+ posts)


دین میں چھٹی نہیں تو اتوار کی بھی ختم کرو ؟؟؟؟؟؟؟ حکمران یہ منافقت کیوں کرتے ہیں، نواز شریف جس سعودیہ کے گن گاتا ہے ،وہاں جمعہ کو چھٹی ہوتی ہے ان کو چھوڑ کر پھر مغرب کی نقالی کس لئے کرتا ہے ، مجھے کوئی پریشانی نہیں ہو گی اگر ہم ہفتے میں کوئی چھٹی نہ کریں

جب ملا ملٹری عشق عروج پر تھا۔ ۔ اس وقت مشرف بھی سعودی عربی گیت گاتا تھا۔۔۔۔ اس وقت جمعہ کے دن کام کرنا حلال تھا ؟

 

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
آپ کا ماضی کا عمل میری سوچ کیسے ہوگئی حضور؟۔۔۔۔۔

چودھری صاحب رکئے ۔۔۔۔
ارے رکئیے ۔۔۔

لو جی ۔ بھاگ گئے پتلی گلی سے۔۔



ہمارا ماضی کا عمل ، نواز شریف عرف رائے ونڈ سرکار کے پیروکار بتائیں گے ؟
یہ فوج کی پیداوار پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں اور اس سوال کا جواب دیں کہ اتوار کی چھٹی کیوں ضروری ہے ؟؟؟؟؟
 

پرفیکٹ سٹرینجر

Chief Minister (5k+ posts)


ہمارا ماضی کا عمل ، نواز شریف عرف رائے ونڈ سرکار کے پیروکار بتائیں گے ؟
یہ فوج کی پیداوار پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں اور اس سوال کا جواب دیں کہ اتوار کی چھٹی کیوں ضروری ہے ؟؟؟؟؟

حضور والا۔ یہی تو ہم آپ سے پوچھ رہے ہیں۔ ملا ملٹری اتحاد کے دوران ۔ مشرف دور میں اتوار کی چھٹی کیوں ضروری تھی ۔ دس سال تک آپ کو جمعہ کی یاد نہی آئی ۔ اتوار کے دن آپ نے بھی پکنک منائی ۔
لیکن جیسے ہی مشرف کی چھٹی ہوئی ۔ آپ کو جمعہ کی چھٹی کیوں یاد آئی ۔

؟؟؟؟؟
 

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
حضور والا۔ یہی تو ہم آپ سے پوچھ رہے ہیں۔ ملا ملٹری اتحاد کے دوران ۔ مشرف دور میں اتوار کی چھٹی کیوں ضروری تھی ۔ دس سال تک آپ کو جمعہ کی یاد نہی آئی ۔ اتوار کے دن آپ نے بھی پکنک منائی ۔
لیکن جیسے ہی مشرف کی چھٹی ہوئی ۔ آپ کو جمعہ کی چھٹی کیوں یاد آئی ۔

؟؟؟؟؟

یہ دین بازاروں کی خواہش پر ختم کی گئی ، اس کی دوبارہ کرنے کا مطالبہ ہر دور میں کیا جاتا رہا ، نواز شریف نے ختم کیا آپ جواب دے کہ اتوار کی کیوں ضروری ہے ؟؟؟


 

Back
Top