چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر پیچھے ہٹنے کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں سینئر صحافیوں اورٹی وی اینکرز سے ملاقات کی، اس موقع پر عمران خان نےآرمی چیف کی تعیناتی، مبینہ امریکی سازش، توشہ خانہ اسکینڈل اور دیگر اہم معاملات پر کھل کر بات کی۔
نئے آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق گفتگو کرتےہوئےچیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم آرمی چیف کی تعیناتی کےمعاملے پر اب پیچھے ہٹ گئے ہیں، ہم پیچھے بیٹھ کر سب کچھ دیکھ رہےہیں، اصل میں نواز شریف ایک ایسا آرمی چیف چاہتے ہیں جو ان کے کیسز اور دیگر معاملات کا خیال رکھے،اب کوئی آرمی چیف ایسا نہیں آئے گا جو ریاست، عوام اور اداروں کے خلاف جائے۔
عمران خان نے کہا کہ امریکہ کے معاملے پر میرے بیان کو غلط طریقےسے پیش کیا گیا، میری حکومت امریکہ نے ہی گرائی تھی مگر میں ملکی مفاد کیلئے امریکہ سے اچھے تعلقات کا خواہشمند ہوں، امریکہ کے معاملے پر میں ذاتی مفاد پر قومی مفاد کو ترجیح دوں گا، اسی لیے میں امریکہ سے لڑائی کے بجائے مثبت اور بہتر تعلقات چاہتا ہوں۔
توشہ خانہ اسکینڈل کے حوالے سے سوال کےجواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ کیس میں فروخت کی گئی چیزیں اسلام آباد میں ہی بیچی گئیں، ان کی رسیدیں ، تاریخ اور تمام ریکارڈ توشہ خانہ میں موجود ہے، اس معاملے پر دبئی، لندن اور پاکستان میں متعلقہ افراد کےخلاف کیس دائر کریں گے، اس کیس میں جب گواہی پر آئیں گے تو سارا کیس ہی ختم ہوجائے گا۔
حکومت سے مذاکرات کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں مذکرات کا پیغام بھیجا گیا تھا مگر ہم نےشرط رکھی ہے کہ انتخابات کی تاریخ کے اعلان سے قبل کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، اس وقت ملکی صورتحال میں صاف و شفاف انتخابات ہی تمام بحرانوں کا واحد حل ہے۔