
ملک بھر سے نوجوانوں کو غیرقانونی طور پر ملک سے باہر بھیجنے والے ایجنٹس کے خلاف سخت ترین کارروائی ہونی چاہیے: وزیر دفاع
حکومت کی طرف سے لیبیا سے اٹلی جاتے ہوئے یونان کے ساحل پر کشتی حادثہ میں جاں بحق پاکستانی شہریوں کے خاندانوں کی معاونت کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ پاکستان بھر میں آج اس سانحہ پر قومی سطح پر سوگ بھی منایا گیا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے سانحے پر تحقیقاتی کمیٹی بنانے کی ہدایت کی تھی جس پر کراچی اور لاہور میں گرفتاریاں بھی کی گئیں۔ تحقیقاتی کمیٹی کی طرف سے ذمے داروں کا تعین اور انسداد انسانی سمگلنگ کیلئے سفارتشات بھی مرتب کی جائیں گے۔
قومی اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میں وزیر دفاع ورہنما مسلم لیگ ن خواجہ آصف نے سانحے بارے یونانی کوسٹ گارڈز کا کردار سامنے آنے پر کہا کہ کوسٹ گارڈز حکام نے ڈوبتے ہوئے انسانوں کو نہ بچا کر بہت بڑا ظلم کیا۔
اراکین قومی اسمبلی سانحے میں جاں بحق پاکستانی شہریوں کے خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں، تعلیم اور روزگار کی کمی کے باعث ہمارے نوجوان بیرون ملک چلے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ملکی معاشی حالت بہتر ہوتی تو ایسا خوفناک سانحہ پیش نہ آتا۔ ملک بھر سے نوجوانوں کو غیرقانونی طور پر ملک سے باہر بھیجنے والے ایجنٹس کے خلاف سخت ترین کارروائی ہونی چاہیے۔ انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کو سخت ترین سزائیں دینے کیلئے قانون سازی کرنی چاہیے اور خوفناک سانحے میں ملوث تمام افراد کو قانون کے شکنجے میں لانا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ خلیجی ممالک میں رہنے والے پاکستانی شہریوں کی میں دل سے قدر کرتا ہوں۔ ہمارے زیادہ تر پاکستانی شہری انہی خلیجی ممالک میں مقیم ہیں جو ترسیلات زر ملک میں بھیجتے ہیں اور ملکی معیشت چلانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔
یورپ اور امریکہ میں رہائش پذیر چند نام نہاد پاکستانی جو پاکستان کے خلاف لابنگ کرنے میں مصروف ہیں ان کا ملک سے کوئی تعلق نہیں، میں ان کا شدید مخالف ہوں۔
علاوہ ازیں وزیر داخلہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ملک میں جاری انسانی سمگلنگ روکنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کر رہے ہیں۔ وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) حرکت میں آچکا ہے، جلد سانحے میں ملوث تمام افراد کو پکڑ لیا جائے گا۔ خوفناک سانحے میں جاں بحق پاکستانی شہریوں کے لواحقین سے مکمل ہمدردی ہے اور ان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/13khawajajasifsfsfsffs.jpg