
مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ سوشل میڈیا پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے حوالے سے جعلی بیان اور بے بنیاد ریمارکس شیئر کرنے لگے۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ چیف جسٹس اسلام ہائی کورٹ نے ایک سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کے پاس دھاندلی کے کیا ثبوت ہیں؟
تحریک انصاف نے موقف اپنایا اور کہا کہ ہم نے میڈیا پر دیکھا کہ ہم جیت رہے ہیں۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اس موقع پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے اور کہا کہ پھر عدالت کیوں آئے ہیں اس چینل کے مالک کے پاس جائیں تاکہ وہ آپ کی کامیابی کراوسکے، چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کی درخواست خارج کردی۔
https://twitter.com/x/status/1757692548561187239
رانا ثناء اللہ کی جانب سے شیئر کیا گیا یہ بیان جعلی اور بے بنیاد ہیں جس کی توثیق سینئر صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین نے بھی کی۔ جس کے بعد ایکس نے بھی کمیونٹی نوٹ لگا دیا۔
طارق متین نے لکھا الیکشن ہارنے کے بعد یہ شخص خواتین صحافیوں کے خلاف گھٹیا مہم میں ملوث تھا اور اب یہ عدالت کے بارے میں جھوٹ بول رہا ہے۔ اسلام آباد میں معروف کورٹ رپورٹر ثاقب بشیر بھی اس بات کو آن ریکارڈ جھوٹ قرار دے چکے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1757692548561187239
عادل سعید عباسی نے کہا کہ صدر ن لیگ رانا ثناء اللہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سے منسوب کرکے جھوٹا اور بے بنیاد الزام چلارہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1757713509213749445
ثاقب بشیر نے بھی اس خبر کو جعلی قرار دیا۔
https://twitter.com/x/status/1757700165266502118
صحافی سعید بلوچ نے کہا کہ رانا ثناء اللہ شکست کی وجہ سے شدید ڈپریشن کا شکار ہے، اسی لیے چیف جسٹس سے مبسوب جعلی خبریں چلارہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1757744215126085669
ایک صارف نے رانا ثناء اللہ اور صحافی گل بخاری کی ایک جیسی ٹویٹس کا سکرین شاٹ شیئر کیا اور کہا کہ عوام یہ نا سمجھیں کہ ن لیگ پراپیگنڈہ کررہی ہے کیونکہ دونوں ٹویٹس میں ایک سائن کا فرق ہے۔
https://twitter.com/x/status/1757715807667191947
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/3ransanajhotadawa.png