
گھوٹکی کے علاقے رونتی میں ڈاکوؤں کے حملے میں شہید ہونے والے ڈی ایس پی اور دو ایس ایچ اوز سمیت سات اہلکار شہید ہوگئے جن کی نماز جنازہ ادا کردی گئی ہے۔
پولیس کیمپ پر ڈاکوؤں کے حملے میں زخمی چار اہلکار سکھر منتقل کردیئے گئے ہیں،ڈاکو تین بکتر بند سمیت آٹھ گاڑیاں بھی لے گئے،کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن بھی روک دیا گیا،تینوں مغوی تاحال ڈاکوؤں کے پاس یرغمال ہیں۔
ڈاکوؤں کے پولیس پارٹی پر حملے میں ڈی ایس پی اور 2 ایس ایچ اوز سمیت شہید ہونے والے 7 اہلکاروں کی لاشیں ڈاکوؤں نے پولیس کے حوالے کی جس کے بعد انکی نمازجنازہ ادا کی گئی۔
ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب گھوٹکی میں رونتی کے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں نے پولیس کیمپ پر حملہ کردیا جس کے نتیججے میں ڈی ایس پی عبدالمالک بھٹو، دو ایس ایچ اوز سمیت 7 اہلکار شہید ہوگئے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ رونتی کے علاقے میں شہید ڈی ایس پی عبدالمالک بھٹو ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کی قیادت کر رہے تھے کہ راکٹ لانچروں سے حملہ کرنے کے بعد ڈاکوؤں نے کیمپ پر قبضہ کرلیا،ذرائع نے بتایا کہ ڈاکوؤں نے جس وقت پولیس کیمپ پر حملہ کیا اس وقت وہاں 50 سے زائد پولیس اہلکار، افسران ودیگر افراد موجود تھے۔
پولیس کیمپ پر حملے کے بعد ضلع بھر سے طلب کی گئی بھاری نفری علاقے میں موجود ہے،ایس ایس پی گھوٹکی تنویر تنیو کا کہنا ہے کہ کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن جاری ہے، کچے میں ایک سو سے زائد جرائم پیشہ موجود ہیں تاہم پولیس کا مورال بلند ہے اور وہ جواں مردی سے مقابلہ کر رہے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/obari11.jpg