
بلوچستان کے ساحلی علاقے گوادر میں غیر قانونی مچھلی کا شکار کرنےو الے شکاری خود قانون نافذ کرنے والے اداروں کا شکار بن گئے ہیں۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق محکمہ فشریز اور میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی نے بلوچستان کے ساحلی علاقے بشمول گوادر کے غیر قانونی ماہی گیری اور غیر قانون شکار کرنے والوں کے خلاف گرینڈ آپریشن کیا جس میں درجنوں افراد کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ غیر قانونی ماہی گیری کے خلاف یہ آپریشن گوادر، کپڑ اور پشتوکان کی ساحلی پٹی پر کیا گیا ، دوران آپریشن پسنی کے علاقے سے غیر قانونی مچھلی پکڑنے کے جال استعمال کرنے پر 3 ٹرالرز سمیت 40 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
یادرہے کہ گزشتہ ماہ بلوچستان میں ساحلی علاقوں میں غیر قانونی ماہی گیری کے خلاف "گوادر کو حق دو" کے نعرے کے تحت وسیع پیمانے پر احتجاج کیا گیا جس کا اولین مطالبہ تھا کہ گوادر کے ساحلی علاقوں میں غیر قانونی ماہی گیری اور مچھلی کے شکارپر پابندی عائد کی جائے اور مقامی ماہی گیروں کو آزادی سے سمندر میں جانے دیا جائے ۔
اس مظاہرے میں بلوچستان کی خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی تھی ، مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ گوادر کے ساحلوں میں ماہی گیری کا خصوصی ٹوکن سسٹم ختم کیا جائے جس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے بلوچستان کے عوام کو انتہائی جائز قرار دے کر اس معاملے کو حل کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/5gwadar.jpg