
کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے اے آر وائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصروں کا طوفان امڈ آیا آگیا اور سوشل میڈیا صارفین نے دلچسپ تبصرئے کئے ۔
کسی نے کیپٹن صفدر پاکستان کا سب سے بڑا کپتان قرار دے دیا تو کسی نے کیپٹن صفدر کی ہمت کی داد دی۔کسی نے کہا کہ کیپٹن صفدر کو اب مرغا بننا پڑے گا توکسی نے کہا کہ اب کیپٹن صفدر کی 1500 ریال تنخواہ بند۔
سلمان درانی نے تبصرہ کیا کہ کیپٹن صفدر کو اس انٹرویو کے بعد کم از کم باہر سردی میں ایک گھنٹہ مرغا بنوایا گیا ہوگا
https://twitter.com/x/status/1623960966823026688
ملیحہ ہاشمی نے طنز کیا کہ مریم نواز کہتی ہیں کہ وہ الیکشن سے نہیں ڈر رہیں۔ یہ الگ بات ہے کہ کیپٹن صفدر نے الیکشن سے پہلے ہی شکست کا اعلان کر دیا ہے کہ میں مریم نواز کو جیتتا نہیں دیکھ رہا۔ الیکشن سے واقعی نہیں ڈر رہے یہ لوگ۔
https://twitter.com/x/status/1624455248650674181
اوریامقبول جان نے تبصرہ کیا کہ اخلاقی زوال کا گواہ کیپٹن صفدر سے زیادہ اور کون ہو سکتا ہے ۔ سنتا جا شرماتا جا
https://twitter.com/x/status/1623952498682740737
ارشادبھٹی نے تبصرہ کیا کہ محترم پورا سچ بولیں،پورا سچ یہ کہ ووٹ کوعزت دو کاجنازہ خودنوازشریف نےپڑھایا،ایکسٹنشن اورسندھ ہاؤس،علیم،ترین،راجہ ریاض لوٹا کریسی سب کچھ نوازشریف کی مرضی سےہوا
https://twitter.com/x/status/1624059342298251267
رائے ثاقب کھرل نے تبصرہ کیا کہ کیپٹن صفدر کے بیانات کا ایک اینگل یہ بھی ہو سکتا کہ شہباز حکومت کو گندا کر کے ن لیگ پھر سے مزاحمت کی سیاست اور ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لے کر الیکشن کمپین میں جائے۔۔ اور اس بیانیے کو آج بنانے کے لیے کیپٹن صفدر کو استعمال کیا گیا ہو۔
https://twitter.com/x/status/1624154248039522308
کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پی ڈی ایم کی ڈوبتی ہوئی کشتی کو زمین دوز کر دیا۔
https://twitter.com/x/status/1624429454540898308
وقاص امجد نے تبصرہ کیا کہ اگر کیپٹن صفدر کی غیرت جاگ سکتی ھے تو اللہ کے گھر امید ھے کہ باقی پٹواری بھی انسان بن سکتے ہیں
https://twitter.com/x/status/1624315788382584832
احتشام کا کہنا تھا کہ کیپٹن صفدر نے ووٹ کوعزت دو والے بیانیے کی تنظیم سازی کی
https://twitter.com/x/status/1624249307602862080
واضح رہے کہ کیپٹن صفدر نے بیان دیا تھا کہ انہیں مستقبل قریب میں مریم نواز وزیراعٖظم بنتی نظر نہیں آرہیں۔عمران خان کی ذاتی زندگی پر حملہ نہیں کرنا چاہیے تھا، سب میں کمی بیشی ہوتی ہے، ہمارے اندر بھی لوگ ہیں جو تنظیم سازی میں پھنس گئے، کچھ ننگے پکڑے گئے، گند ہر طرف ہے، سیاست کا مقابلہ سیاست سے کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ پہلے بہت مضبوط تھا، مگر ہم نے ووٹ کو اس دن بے عزت کردیا جس دن آرمی چیف جنرل باجوہ کو توسیع دینے کے حق میں ووٹ دیا، اب یہ ووٹ کو عزت دو کا نظریہ نہیں چلے گا، ہم نے اس نعرے کو دفن کردیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/captianshhasa.jpg