
پاکستان کے سینئر صحافی ارشدشریف کے کینیا میں قتل کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنےآئی ہے ، کینیا پولیس نے اپنے ابتدائی بیان سے یوٹرن لیتے ہوئے ارشد شریف کی گاڑی سے پولیس پرفائرنگ کا الزام لگادیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے کینیا کے مقامی میڈیا پر پولیس کی ایک تازہ ترین رپورٹ گردش کررہی ہے جس میں الزام عائد کیا جارہا ہے کہ پولیس چیک پوسٹ پر روکے جانے گاڑی نہیں رکی بلکہ گاڑی سے جی ایس یو آفیسرز پر فائرنگ کی گئی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1585223795673305088
پولیس رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کی گاڑی سے جی ایس یو آفیسرز پر فائرنگ کے نتیجے میں 1 کانسٹیبل کےزخمی ہونے کےبعد چیک پوسٹ پر تعینات سیکیورٹی اہلکاروں نے کار پر جوابی فائرنگ کی جس میں سے ایک گولی ارشد شریف کے سر میں جالگی اور جان لیوا ثابت ہوئی۔
یہاں یہ امر قابل غور ہےکہ اگر ارشد شریف کی گاڑی سے بدنام زمانہ جی ایس یو فورس پر فائرنگ کی گئی تھی تو ارشد شریف کی ہلاکت کے بعد گاڑی سے اسلحہ برآمد کیوں نہیں ہوسکا اور اگر کوئی اہلکار فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہوا تھا تو اس بارے میں ابتدائی رپورٹ میں کوئی ذکر کیوں نہیں کیا گیا اور کیا اس زخمی اہلکار کو لگنےوالی گولی کو فرانزک کیا گیا؟
https://twitter.com/x/status/1585241568742473728
واضح رہے کہ کینیا میں سینئر پاکستانی صحافی ارشد شریف کے قتل کے بعد پولیس کی جانب سے سامنے آنے والی ابتدائی رپورٹ میں اعتراف کیا گیا تھا کہ پولیس کی جانب سے شناخت میں غلطی کے باعث پولیس کی فائرنگ سے ارشد شریف کی موت واقع ہوئی، کینیا پولیس نے اس واقعہ پرافسوس کا بھی اظہار کیا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/3kenyaplice.jpg