گزشتہ روز ایک کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے نام لیے بغیر عمران خان اور پی ٹی آئی پر تنقید کی اور کہا کہ عوام کے 190 ملین پاؤنڈز کسی اور کو دے دیئے گئے ! ایک تو چوری کرو پھر حکومت بھی اس چوری پر پردہ ڈال دیتی ہے ! ان 190 ملین پاؤنڈز والوں سے کوئی کیوں نہیں پوچھتا؟
انہوں نے الزام لگایا کہ اس وقت کی حکومت نے برطانیہ سے ملنے والے پیسے طاقتور شخصیت کو دے دیئے ! برطانوی حکومت نے پیسے واپس بھجوائے مگر اسی چوری کرنے والے شخص کو واپس کر دیئے گئے ۔
صحافیوں نے قاضی فائز عیسیٰ کے ان الزامات اور ریمارکس کو عمران خان کے جیل میں چلنے والے کیس پر اثرانداز ہونا قرار دیدیا۔ ان کا کہنا تھا کہ قاضی فائز نے نہ صرف اپنا بغض ظاہر کیا ہے بلکہ کیس پر بھی اثرانداز ہونیکی کوشش کی ہے اور وہ بھی ایسے وقت میں جب کیس اختتامی مراحل میں ہے۔
صحافی عمران ریاض نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ القادر یونیورسٹی کیس کی سماعت کے دوران قاضی فائز عیسی کا بیان ماتحت جج کو دباؤ میں لینے کے زمرے میں نہیں آتا؟ ئہ کھلی ناانصافی ہے کہ ایک چیف جسٹس دوسری عدالت میں زیر سماعت کیس پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرے۔ عمران خان کو یہ معاملہ ضرور اٹھانا چاہئے
محمد عمیر کا کہنا تھا کہ آج قاضی نے مونال کیس میں عمران خان کے ایک زیر سماعت کیس پر ریمارکس دیکر پھر اپنا بغض ظاہر کیا
ذیشان سید نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ شاید قانون اور عدالتی رولز کے ساتھ حالات حاضرہ سے سے لاعلم ہیں،، 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس جو کہ اس وقت احتساب عدالت میں زیر سماعت ہے،، اور زیر سماعت کیس پر اعلیٰ عدلیہ کی جانب سے بے جا ریمارکس دینا، بحث کرنا خلاف قانون ہے،، دوسرا یہ کہ قاضی کو نہیں پتہ کہ وہ کیس بنا ہے اور چل بھی رہا؟
ایڈوکیٹ اظہرصدیق نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ ریمارکس مس کنڈکٹ کی زمرے میں آتے ہیں؟
احتشام کیانی کا کہنا تھا کہ کیا سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو اس موقع پر ایسے ریمارکس دینے چاہئے تھے جب کہ عمران خان کے خلاف اِنہی 190 ملین پاؤنڈز کا نیب کیس حتمی مرحلے میں ہے اور آئندہ چند روز میں فیصلہ ہونا ہے؟
ثاقب بشیر نے ردعمل دیا کہ اسلام آباد احتساب (ٹرائل کورٹ) میں زیر التوا کیس پر چیف جسٹس کا کمنٹ بہت ہی حیران کن ہے ۔۔۔ کیا ان کو نہیں معلوم زیر التوا کیسز پر جج اس طرح کمنٹ نہیں کرتے
صحافی ثاقب بشیر نے مزید کہا کہ کیا ٹرائل کورٹ میں زیر التوا کیس جو اس وقت آخری مراحل میں ہے اس پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو کمنٹ کرنا چاہیے ؟ زیر التوا کیسز میں تو عدالتیں ہمیشہ کہتی ہیں کوئی رائے نا دیں ۔۔ یہ یہاں چیف جسٹس رائے دے رہے ہیں
سجادچیمہ نے تبصرہ کیا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس ابھی احتساب عدالت میں آخری مراحل میں ہے اور ملک کے چیف جسٹس نے اس کا نتیجہ اخذ کرکے احتساب عدالت کے جج تک اپنا پیغام پہنچادیا ہے
امجد خان کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس پر تبصرہ کر کے قاضی نے دراصل حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کو پیغام دیا ہے کہ حضور بندہ ناچیز مستقبل میں بھی کام آ سکتا ہے لہذا فدوی کی ایکسٹینشن پر سنجیدگی سے غور کیا جائے ۔۔
سمیع ابراہیم نے طنز کیا کہ ابھی ھائی کورٹ رپوڑرز روم میں ایک بھائی نے کہا ۔۔قاضی فائیز عیسی کے ریمارکس پڑھ کر لگتا ھے کہ قاضی صاحب اتنے تناؤ کا شکار ھوگے کہ شاید انکا دل چاھتا ھے کہ وہ کسی ویران جگہ پر جا کر اونچی آواز میں چیخیں ۔۔اور گھنٹوں ناچتے رھیں
سمیع ابرایم نے مزید کہا کہ ابھی ھائی کورٹ رپوڑرز روم میں ایک بھائی نے کہا ۔۔قاضی فائیز عیسی کے ریمارکس پڑھ کر لگتا ھے کہ قاضی صاحب اتنے تناؤ کا شکار ھوگے کہ شاید انکا دل چاھتا ھے کہ وہ کسی ویران جگہ پر جا کر اونچی آواز میں چیخیں ۔۔اور گھنٹوں ناچتے رھیں