کیا چیف جسٹس نے 190 ملین پاؤنڈز کیس پر اثرانداز ہونیکی کوشش کی؟

sccah1i134.jpg

گزشتہ روز ایک کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے نام لیے بغیر عمران خان اور پی ٹی آئی پر تنقید کی اور کہا کہ عوام کے 190 ملین پاؤنڈز کسی اور کو دے دیئے گئے ! ایک تو چوری کرو پھر حکومت بھی اس چوری پر پردہ ڈال دیتی ہے ! ان 190 ملین پاؤنڈز والوں سے کوئی کیوں نہیں پوچھتا؟

انہوں نے الزام لگایا کہ اس وقت کی حکومت نے برطانیہ سے ملنے والے پیسے طاقتور شخصیت کو دے دیئے ! برطانوی حکومت نے پیسے واپس بھجوائے مگر اسی چوری کرنے والے شخص کو واپس کر دیئے گئے ۔

صحافیوں نے قاضی فائز عیسیٰ کے ان الزامات اور ریمارکس کو عمران خان کے جیل میں چلنے والے کیس پر اثرانداز ہونا قرار دیدیا۔ ان کا کہنا تھا کہ قاضی فائز نے نہ صرف اپنا بغض ظاہر کیا ہے بلکہ کیس پر بھی اثرانداز ہونیکی کوشش کی ہے اور وہ بھی ایسے وقت میں جب کیس اختتامی مراحل میں ہے۔

صحافی عمران ریاض نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ القادر یونیورسٹی کیس کی سماعت کے دوران قاضی فائز عیسی کا بیان ماتحت جج کو دباؤ میں لینے کے زمرے میں نہیں آتا؟ ئہ کھلی ناانصافی ہے کہ ایک چیف جسٹس دوسری عدالت میں زیر سماعت کیس پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرے۔ عمران خان کو یہ معاملہ ضرور اٹھانا چاہئے
https://twitter.com/x/status/1824041369351946602
محمد عمیر کا کہنا تھا کہ آج قاضی نے مونال کیس میں عمران خان کے ایک زیر سماعت کیس پر ریمارکس دیکر پھر اپنا بغض ظاہر کیا
https://twitter.com/x/status/1823985774208995732
ذیشان سید نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ شاید قانون اور عدالتی رولز کے ساتھ حالات حاضرہ سے سے لاعلم ہیں،، 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس جو کہ اس وقت احتساب عدالت میں زیر سماعت ہے،، اور زیر سماعت کیس پر اعلیٰ عدلیہ کی جانب سے بے جا ریمارکس دینا، بحث کرنا خلاف قانون ہے،، دوسرا یہ کہ قاضی کو نہیں پتہ کہ وہ کیس بنا ہے اور چل بھی رہا؟
https://twitter.com/x/status/1823985581438668975
ایڈوکیٹ اظہرصدیق نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ ریمارکس مس کنڈکٹ کی زمرے میں آتے ہیں؟
https://twitter.com/x/status/1823979864065761361
احتشام کیانی کا کہنا تھا کہ کیا سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو اس موقع پر ایسے ریمارکس دینے چاہئے تھے جب کہ عمران خان کے خلاف اِنہی 190 ملین پاؤنڈز کا نیب کیس حتمی مرحلے میں ہے اور آئندہ چند روز میں فیصلہ ہونا ہے؟
https://twitter.com/x/status/1823976482659574077
ثاقب بشیر نے ردعمل دیا کہ اسلام آباد احتساب (ٹرائل کورٹ) میں زیر التوا کیس پر چیف جسٹس کا کمنٹ بہت ہی حیران کن ہے ۔۔۔ کیا ان کو نہیں معلوم زیر التوا کیسز پر جج اس طرح کمنٹ نہیں کرتے
https://twitter.com/x/status/1823976447905599846
صحافی ثاقب بشیر نے مزید کہا کہ کیا ٹرائل کورٹ میں زیر التوا کیس جو اس وقت آخری مراحل میں ہے اس پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو کمنٹ کرنا چاہیے ؟ زیر التوا کیسز میں تو عدالتیں ہمیشہ کہتی ہیں کوئی رائے نا دیں ۔۔ یہ یہاں چیف جسٹس رائے دے رہے ہیں
https://twitter.com/x/status/1823975438479180141
سجادچیمہ نے تبصرہ کیا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس ابھی احتساب عدالت میں آخری مراحل میں ہے اور ملک کے چیف جسٹس نے اس کا نتیجہ اخذ کرکے احتساب عدالت کے جج تک اپنا پیغام پہنچادیا ہے
https://twitter.com/x/status/1823980601298370653
امجد خان کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس پر تبصرہ کر کے قاضی نے دراصل حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کو پیغام دیا ہے کہ حضور بندہ ناچیز مستقبل میں بھی کام آ سکتا ہے لہذا فدوی کی ایکسٹینشن پر سنجیدگی سے غور کیا جائے ۔۔
https://twitter.com/x/status/1823979085422326126
سمیع ابراہیم نے طنز کیا کہ ابھی ھائی کورٹ رپوڑرز روم میں ایک بھائی نے کہا ۔۔قاضی فائیز عیسی کے ریمارکس پڑھ کر لگتا ھے کہ قاضی صاحب اتنے تناؤ کا شکار ھوگے کہ شاید انکا دل چاھتا ھے کہ وہ کسی ویران جگہ پر جا کر اونچی آواز میں چیخیں ۔۔اور گھنٹوں ناچتے رھیں
https://twitter.com/x/status/1823978339498950789
سمیع ابرایم نے مزید کہا کہ ابھی ھائی کورٹ رپوڑرز روم میں ایک بھائی نے کہا ۔۔قاضی فائیز عیسی کے ریمارکس پڑھ کر لگتا ھے کہ قاضی صاحب اتنے تناؤ کا شکار ھوگے کہ شاید انکا دل چاھتا ھے کہ وہ کسی ویران جگہ پر جا کر اونچی آواز میں چیخیں ۔۔اور گھنٹوں ناچتے رھیں
https://twitter.com/x/status/1823978339498950789