کیا پی ٹی آئی ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو منانے میں ناکام ہوگئی؟

imran-khan-ast-pak.jpg


پاکستان تحریک انصاف ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو منانے میں ناکام ہوگئی، پی ٹی آئی کچھ ریٹائرڈ جرنیلوں کے ذریعے ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ دوبارہ رابطہ قائم کرنے کی کوشش کرتی رہی ہے لیکن ایسا نہیں ہوا۔

پی ٹی آئی کے ذرائع کے مطابق فوجی اسٹیبلشمنٹ نے پارٹی کی کوششوں پر ردعمل ظاہر نہیں دیا، پی ٹی آئی ورکنگ ریلیشن شپ کے لیے ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے اپنا کھویا ہوا رابطہ دوبارہ قائم کرنا چاہتی ہے۔

ذرائع کے مطابق ان کوششوں میں شامل پی ٹی آئی رہنماؤں میں سے ایک نے کہا پارٹی فوجی اسٹیبلشمنٹ کو یقین دلاتی ہے وہ اقتدار میں آنے کے بعد کسی سے انتقام نہیں لے گی۔ کہا جاتا ہے کہ عمران خان نے اپنے عوامی بیانات میں جن لوگوں کا نام لیا ان کو بھی نشانہ نہیں بنایا جائے گا،لیکن ان تمام یقین دہانیوں اور کوششوں کے باوجود مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوئے ہیں۔

عمران خان کھلے عام فوجی اسٹیبلشمنٹ کو کسی نہ کسی وجہ سے نشانہ بناتے رہتے ہیں، پس پردہ پی ٹی آئی اس کے بالکل برعکس کر رہی ہے،یہ پی ٹی آئی کی کوئی حکمت عملی ہو سکتی ہے لیکن آزاد مبصرین کے لیے ایسی تدبیریں پارٹی اور اس کے لیڈر کو ناقابل اعتبار اور ناقابل اعتماد بنا دیتے ہیں۔

نومبر میں پاک فوج میں کمان کی تبدیلی کے ساتھ پی ٹی آئی نے ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے اپنے تمام رابطے منقطع کر لیے تھے۔ اس حقیقت کا اعتراف عمران خان اور ان کی پارٹی کے بعض رہنما ایک سے زائد مرتبہ کر چکے ہیں۔ خان صاحب اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کرتے رہے ہیں کہ ان کی موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات یا بات کرنے کی خواہش کے باوجود دوسری طرف مکمل خاموشی ہے۔

آرمی چیف نے اعلیٰ کاروباری شخصیات سے اپنی حالیہ بات چیت میں واضح کیا تھا کہ وہ سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ کے دور میں عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد بھی پی ٹی آئی کے کچھ رہنما نہ صرف اس وقت کے آرمی چیف بلکہ آئی ایس آئی کے سینئر افسران سے بھی رابطے میں تھے۔ جبکہ نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے خود کو خالص پیشہ وارانہ امور پر فوکس رکھا ہے.

آئی ایس آئی کے وہ اعلیٰ افسران جو ماضی میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے بات چیت کرتے تھے یا ان کی کال وصول کرتے تھے وہ بھی اب کسی قسم کی بات چیت کے لیے دستیاب نہیں ہیں۔ ہفتوں قبل فواد چوہدری نے اس نمائندے کو اس بات کی تصدیق کی تھی کہ پی ٹی آئی اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے درمیان کسی بھی سطح پر کوئی رابطہ نہیں ہے۔

چوہدری اپنی پارٹی کی جانب سے بہتر ورکنگ کوآرڈینیشن کے لیے ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ پی ٹی آئی کے کھوئے ہوئے رابطوں کو بحال کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے رابطے کی عدم موجودگی میں دونوں فریقوں کے درمیان غلط فہمیاں پیدا ہو جاتی ہیں۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد قیصر نے کہا عمران خان ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی نہیں چاہتے، دی نیوز سے گفتگو میں انہوں نے کہا یہ بھی یقین دلایا کہ عمران خان کا ایجنڈا اسٹیبلشمنٹ کی نمائندگی کرنے والوں سمیت کسی سے ذاتی رنجش کے بغیر ملک کو ترقی اور خوشحالی کی جانب لے جانا ہے۔

قیصر نے بتایا عمران خان نے ایک عوامی بیان میں ان لوگوں کو بھی معاف کر دیا ہے جنہوں نے پی ٹی آئی کے گزشتہ سال لانگ مارچ کے دوران وزیرآباد میں مبینہ طور پر ان کے قتل کی منصوبہ بندی کی تھی۔ اسد قیصر نے اس تاثر کو سختی سے مسترد کردیا کہ عمران خان اقتدار میں آنے کے بعد کسی کے خلاف ذاتی دشمنی کر سکتے ہیں۔
 

shafiqueimran

Minister (2k+ posts)
What a stupid propaganda! Why PTI has to care about corrupt looter General mafia when it has the support of the masses? Idiots. They think people are stupid and still living in 80’s and 90’s era.
 

bahmad

Minister (2k+ posts)
In reality this is not fit on IK, if IK want to polish boots, he no need left PM seat, also he no need to stand against croupt army officers, everyone knows مسلم لیگ نواز connection with Army, since ضیاء الحق to now they used shoulder of army.

Do assessment on reality not with qeema wala nann and khotha baryani.
 

nawaz.sharif

Minister (2k+ posts)
In reality this is not fit on IK, if IK want to polish boots, he no need left PM seat, also he no need to stand against croupt army officers, everyone knows مسلم لیگ نواز connection with Army, since ضیاء الحق to now they used shoulder of army.

Do assessment on reality not with qeema wala nann and khotha baryani.

It was tooo late to shine the shoes. He even offered life-time extension to Bajwa sahab but it was thrown back at his face.