
وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے آرمی ایکٹ میں ترامیم کی خبروں کو مسترد کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کے آرمی ایکٹ میں ترامیم کے حوالے سے میڈیا پر خبروں کی بھرمار غیر ضروری ہے، وفاقی حکومت اس ایکٹ میں ترامیم کے کسی معاملے پر غور نہیں کررہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان آرمی ایکٹ کی چند شقوں پر نظر ثانی کا حکم دیا تھا، تاہم مناسب وقت پر نظر ثانی کے معاملے کو دیکھا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز صحافی ریاض الحق نے انکشاف کیا تھا کہ وفاقی کابینہ کی کمیٹی برائے قانون سازی میں آرمی ایکٹ 1952 میں ترامیم کی تجویز سامنے آئی ہے، ان میں سب سے اہم ترمیم آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع، دوبارہ تعیناتی سے متعلق ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2020 میں پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ کے کہنے پر ترمیم کرتے ہوئے"ری اپوائنٹمنٹ"(دوبارہ تعیناتی) کا لفظ شامل کیا تھا، موجود کابینہ کی کمیٹی کی مجوزہ ترمیم کے مطابق آرمی ایکٹ کی سیکشن 176اے میں "ری اپوائنٹمنٹ"کےلفظ کو "ری ٹینشن"(برقراررکھنا) کے لفظ سے تبدیل کردیا جائے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/khawjai1h1h1.jpg