کیا سابق چیف جسٹس گلزار احمد نگران وزیراعظم بن سکتے ہیں؟

justi11311.jpg


پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے نگران وزیراعظم کیلئے سابق چیف جسٹس گلزار احمد کا نام تجویز کیا گیا جنہیں اپنے عہدے سے ریٹائر ہوئے ابھی دو سال کا عرصہ مکمل نہیں ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ریٹائر منٹ کو 2 سال مکمل ہونے سے قبل سابق چیف جسٹس کو نگران وزیراعظم تعینات کرنے سے متعلق معاملے پر ملک میں ایک نئی آئینی و قانونی بحث چھڑ گئی ہے،مختلف قانونی ماہرین اس حوالے سے اپنی اپنی آراء پیش کررہے ہیں۔

سابق اٹارنی جنرل اشتراوصاف نے اس تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس (ر) گلزار احمد کو اس وقت نگران وزیراعظم بنانا قانون کے تحت درست نہیں ہے کیونکہ قانونی اعتبار سے نگران وزیراعظم کاعہدہ آفس آف پرافٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ جسٹس (ر) گلزار احمد ریٹائر ہونے کے بعد 2 سال تک کوئی آفس آف پرافٹ نہیں لے سکتے، نگران وزیراعظم چاہے تنخواہ نہ لے پھر بھی اس پر قانون کا ویسے ہی اطلاق ہوگا۔

مسلم لیگ ن کے مرکزی جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے بھی اس معاملے پر اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ عمران نیازی کا حال ہی میں ریٹائیر ہونے والے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس گلزار احمد کا نگران وزیر اعظم کے لئے نام پیش کرنا سپریم کورٹ پہ اثرانداز ہونے کی مذموم کوشش ہے۔

https://twitter.com/x/status/1511014310784671751
احسن اقبال نے مزید کہا کہ وہ ملک کے اداروں پہ اثرانداز ہونے کے لئے نہایت گھناؤنے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1511043434534117377
واضح رہے کہ سابق وفاقی وزیراور تحریک انصاف کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے کہا تھا کہ حکومت نے جسٹس(ر) گلزا احمد کا نام بطور نگران وزیراعظم کے طور پر تجویز کیا ہے، نگران وزیراعظم کے عہدے پر تعیناتی کیلئےریٹائرمنٹ کے بعد 2 سال کے عرصے سے متعلق کوئی پابندی نہیں ہے۔
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
justi11311.jpg


پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے نگران وزیراعظم کیلئے سابق چیف جسٹس گلزار احمد کا نام تجویز کیا گیا جنہیں اپنے عہدے سے ریٹائر ہوئے ابھی دو سال کا عرصہ مکمل نہیں ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ریٹائر منٹ کو 2 سال مکمل ہونے سے قبل سابق چیف جسٹس کو نگران وزیراعظم تعینات کرنے سے متعلق معاملے پر ملک میں ایک نئی آئینی و قانونی بحث چھڑ گئی ہے،مختلف قانونی ماہرین اس حوالے سے اپنی اپنی آراء پیش کررہے ہیں۔

سابق اٹارنی جنرل اشتراوصاف نے اس تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس (ر) گلزار احمد کو اس وقت نگران وزیراعظم بنانا قانون کے تحت درست نہیں ہے کیونکہ قانونی اعتبار سے نگران وزیراعظم کاعہدہ آفس آف پرافٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ جسٹس (ر) گلزار احمد ریٹائر ہونے کے بعد 2 سال تک کوئی آفس آف پرافٹ نہیں لے سکتے، نگران وزیراعظم چاہے تنخواہ نہ لے پھر بھی اس پر قانون کا ویسے ہی اطلاق ہوگا۔

مسلم لیگ ن کے مرکزی جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے بھی اس معاملے پر اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ عمران نیازی کا حال ہی میں ریٹائیر ہونے والے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس گلزار احمد کا نگران وزیر اعظم کے لئے نام پیش کرنا سپریم کورٹ پہ اثرانداز ہونے کی مذموم کوشش ہے۔

https://twitter.com/x/status/1511014310784671751
احسن اقبال نے مزید کہا کہ وہ ملک کے اداروں پہ اثرانداز ہونے کے لئے نہایت گھناؤنے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1511043434534117377
واضح رہے کہ سابق وفاقی وزیراور تحریک انصاف کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے کہا تھا کہ حکومت نے جسٹس(ر) گلزا احمد کا نام بطور نگران وزیراعظم کے طور پر تجویز کیا ہے، نگران وزیراعظم کے عہدے پر تعیناتی کیلئےریٹائرمنٹ کے بعد 2 سال کے عرصے سے متعلق کوئی پابندی نہیں ہے۔

Seems a good choice.
 

Back
Top