کم آمدن والے افراد سے ایڈوانس ٹیکس کی وصولی غیر آئینی قرار دیدی گئی

fbh1h11.jpg


لاہور ہائیکورٹ نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں ترمیم کا حکم دیتے ہوئے کم آمدن والے شہریوں سے ایڈوانس ٹیکس وصولی غیرآئینی قرار دے دی۔

تفصیلات کے مطابق عدالت نے موبائل فون صارفین اور شادی ہال کی بکنگ پر ایڈوانس ٹیکس کی وصولی کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔ عدالت نے قرار دیا کہ جو پہلے ہی ٹیکس کی حد میں نہیں آتا، اس سے ایڈوانس ٹیکس نہیں لیا جا سکتا، حکومت قانون میں ترمیم کرے۔

جسٹس شاہد جمیل نے ریمارکس دیے کہ بدقسمتی سے بے روزگار اور ٹیکس سلیب سے کم آمدن والے لوگ بھی پہلے ہی ضروری اشیا پر اُتنا ٹیکس دے رہے ہیں، جتنا ایک امیر آدمی دے رہا ہے، آمدنی کا تخمینہ لگائے بغیر ٹیکس وصولی نہیں ہو سکتی۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ فیصلے تک درخواست گزاروں کو دیا گیا عبوری ریلیف جاری رہے گا، بغیر آمدن والے زندگی کی بنیادی ضروریات ریاست سے لینے کے حقدار ہوتے ہیں، ایک اور تشویشناک پہلو ایڈوانس ٹیکس لگانے کا رجحان ہے۔

عدالت نے مزید کہا کہ کہ ایڈوانس ٹیکس موبائل فون سروس، بجلی کے بلوں، ادویات اور امپورٹڈ کھانے پینے کی اشیا پر لیا جاتا ہے۔ ایڈوانس ٹیکس کے بڑے حصے کی ایڈجسٹمنٹ نہیں ہوتی، اس ٹیکس کا بڑا حصہ حکومت بغیر حساب کتاب کے رکھ لیتی ہے۔

عدالت نے کہا کہ غیر مناسب ٹیکس اگر کاروبار تباہ کرے یا لوگوں کو پراپرٹی سے محروم کر دے تو وہ خلافِ آئین ہے۔ عدالت نے تمام 22 پٹیشنز درخواستوں میں بدل کر اٹارنی جنرل سے مشاورت کے لیے چیئرمین ایف بی آر کو بھجوا دیں۔

علاوہ ازیں عدالت نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں ترمیم کا معاملہ اٹارنی جنرل اور چیئرمین ایف بی آر کے سپرد کرتے ہوئے 90 روز میں ان سے بھی رپورٹ طلب کر لی۔

 

Sonya Khan

Minister (2k+ posts)
I also got notice for advance tax …..
Should this be paid ??…..
Is it even legal for a govt to ask for it ???
Can someone plz enlighten……
 

Back
Top