
پنجاب میں کھاد کا بحران شدید اختیار کرگیا ہے، کسان کھاد کے حصول کیلئے قطاروں میں لگ کر کھاد لینے کی کوشش کررہے ہیں لیکن ان میں سے بیشتر خالی ہاتھ واپس لوٹ رہے ہیں۔
اس موقع پر کسانوں کا کہنا ہے کہ ہمارا 4 پانچ ایکڑ کا رقبہ ہوتا ہے، کھاد نہ ملنے کی وجہ سے جہاں ہم 30 سے 40 من گندم پیدا کرتے ہیں، ہمیں خدشہ ہے کہ اس سال 10 من سے زیادہ گندم نہیں مل سکے گی۔
نہ صرف مرد حضرات بلکہ خواتین بھی کھاد کے حصول کیلئے لائنوں میں لگی ہیں، اس موقع پر کسانوں کی جانب سے احتجاج بھی دیکھنے میں آیا۔
ایف بی آر کے ذیلی ادارے نے لاکھوں روپے مالیت کی یوریا کھاد کی افغانستان اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی ہے۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر وفاقی بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے ترجمان کے آفیشل اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو جاری کی گئی جس میں یوریا کھاد کی سینکڑوں بوریوں کو ٹرک میں چھپا کراسمگل کرنے کی کوشش کرتے دیکھا گیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1477243232253796354
ترجمان ایف بی آر اسد طاہر جپہ کے مطابق بیرون ملک ایکسپورٹ کیے جانے والے مال پر سخت چیکنگ کے نتیجے میں ایک نتیجہ خیز آپریشن کیا گیا جس میں ایف بی آر کے کلیکٹریٹ آف کسٹمز اپیریزمنٹ کوئٹہ نے لاکھوں روپے مالیت کی غیر قانونی کھاد کو افغانستان اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی ہے۔
ترجمان کے مطابق اسمگلنگ کی کوشش کی جانے والی کھاد کی مالیت 72 لاکھ روپے کے قریب ہے جس کو 480 غیر قانونی بوریوں میں ڈالا گیا تھا اور اسے ٹرک پر لاد کر چمن بارڈر کے راستے افغانستان اسمگل کرنے کی کوشش کی جارہی تھی۔
انہوں نےمزید بتایا کہ افغانستان ایکسپورٹ کیے جانے والے آلو کے ٹرکوں کی تلاشی کے دوران آلو کی بوریوں کے نیچے اور خفیہ خانوں سے یوریا کھاد کی بوریاں برآمد ہوئی ہیں۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر #StopFertilizerBlackMarket ٹاپ ٹرینڈ بن گیا جس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ منافع خور حضرات کھاد کی ذخیرہ اندوزی کرکے اسے بلیک میں بیچ رہے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پرکھاد کی ذخیرہ اندوزی اور بلیک مارکیٹنگ روکی جائے اور کسانوں کو جلد از جلد کھاد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ ایک تو کھاد کی ذخٰیرہ اندوزی ہورہی ہے تو دوسری طرف کھاد سستی ہونے کی وجہ سے افغانستان سمگل ہورہی ہے۔ حکومت کھاد کو افغانستان سمگل ہونے سے روکے۔
https://twitter.com/x/status/1477514008223752197 https://twitter.com/x/status/1477496080933826563 https://twitter.com/x/status/1477486652432031748 https://twitter.com/x/status/1477521325849817092 https://twitter.com/x/status/1477497794969714693 https://twitter.com/x/status/1477519498479550468 https://twitter.com/x/status/1477500448953274371
زراعت سے وابستہ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو آئندہ سال گندم کی فصل میں 30 فیصد کمی کا خدشہ ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/fetil1l1.jpg