
عالمی ادارے فچ کی جانب سے پاکستان کی طویل مدتی غیر ملکی کرنسی جاری کرنے والی ایشور ڈیفالٹ ریٹنگ (آئی ڈی آر) مزید کم کر کے ٹرپل سی پلس کر دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سیاسی بےیقینی کے ماحول میں جہاں پاکستان میں روپے کی قدر میں کمی اور سٹاک مارکیٹ گراوٹ کا شکار ہے وہاں امریکی بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کی طویل مدتی غیر ملکی کرنسی جاری کرنے والی ایشور ڈیفالٹ ریٹنگ (آئی ڈی آر) بھی مائنس سے گھٹا کر ٹرپل سی پلس کر دی ہے۔
فچ کے مطابق ریٹنگ میں مزید کمی پاکستان کی بگرٹی لیکوڈٹی اور بیرونی فنڈنگ کی حالت میں ابتری اور غیرملکی زرمبادلہ ذخائر میں کمی کی نشاندہی کرتی ہے ورنہ عام طور پر ٹرپل سی پلس یا اس سے کم کی ریٹنگ پر آئوٹ لک جاری نہیں کیا جاتا۔
https://twitter.com/x/status/1583506639503532032
امریکی ریٹنگز ایجنسی فچ کے مطابق جزوی طور پر یہ پاکستان میں شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث ہوا ہے جس سے پاکستان کی مالیاتی اور کرنٹ اکائونٹ خسارے میں کمی کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا، پاکستان کے غیرملکی زرمبادلہ ذخائر سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق 14 اکتوبر 2022ء تک تقریباً 7 ارب 6 کروڑ امریکی ڈالر رہے جو صرف ایک ماہ کے لیے بیرونی ادائیگیاں کر سکتے ہیں جبکہ رواں سال جولائی میں بھی سیاسی عدم استحکام کو بنیاد بنا کر ریٹنگ مستحکم سے منفی کر دی گئی تھی۔
مالی سال 2022ء میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ 17 ارب ڈالر اور 2023ء میں 10 ارب ڈالر رہنے کا اندازہ لگایا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ مہنگے ایندھن کے باعث مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہو گا۔
فچ نے فیصلے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کو بیرونی قرضوں کی بھاری ادائیگیاں کرنی ہیں اور فنانسنگ صورتحال سے خدشات بڑھ رہے ہیں۔ پاکستان کے پبلک اداروں کے نقصانات، مالیاتی مسائل، اندرونی حالات اور جیوپولیٹیکل صورتحال بھی خدشات بڑھنے کا باعث بن رہا ہے جبکہ اندازے کے مطابق اگلی دہائی میں سی پیک ادائیگیوں کے باعث قرضوں کی ضرورت ہو گی اور آئی ایم ایف پروگرام معاشی بہتری کا نسخہ ہے لیکن آئی ایم ایف پروگرام پر عملدرآمد پر بھی خدشے کا اظہار کیا گیا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/18fitchpaks.jpg