ڈونلڈ لو کا عمران خان سے متعلق سوال کا جواب دینے سے انکار

donald-lu111h1h.jpg


جنوبی اور وسطی ایشیا میں امریکا کے معاون وزیر خارجہ ڈونلڈ لو نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے متعلق جواب دینے سے انکار کردیا،

بی بی سی کو انٹرویو میں ڈونلڈ لو نے کہا کہ وہ سابق پاکستانی وزیراعظم کے بارے میں سوال کا جواب نہیں دیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کشمیر سے متعلق امریکی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

ڈونلڈ لو نے مزید کہا کہ پاک بھارت مذاکرات پر زور دیا اور کہا مسئلہ کشمیر کا حل بھارت اور پاکستان کے درمیان براہ راست مذاکرات سے ہی ممکن ہے، بھارتی حکومت کو کشمیر میں مقامی الیکشن اور سیاسی حقوق بحال کرنے چاہئیں، وادی میں یقینی بنایا جانا چاہیے کہ میڈیا اپنا کام جاری رکھ سکے،امن کے لیے یہ سب ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا امید ہے آئندہ برسوں میں کشمیرمیں یہ امن یقینی بنایا جاسکے گا،امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اعلیٰ سطح پر بات چیت کی ہے۔ پاکستان کو ایف 16جنگی طیاروں کی فروخت سے متعلق سوال پر ڈونلڈ لو نے کہا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ایف 16طیاروں کا یہ منصوبہ فوجی امداد نہیں، فوجی ساز و سامان کی فروخت ہے،امریکا کسی ملک کو فوجی سامان فروخت کرتا ہے تو وہ اس کی تکنیکی معاونت بھی فراہم کرتا ہے۔
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
Obviously uncle SAM doesn't want to expose their dirty games in the world and their puppet beggars in Pakistan by answering such questions.
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
donald-lu111h1h.jpg


جنوبی اور وسطی ایشیا میں امریکا کے معاون وزیر خارجہ ڈونلڈ لو نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے متعلق جواب دینے سے انکار کردیا،

بی بی سی کو انٹرویو میں ڈونلڈ لو نے کہا کہ وہ سابق پاکستانی وزیراعظم کے بارے میں سوال کا جواب نہیں دیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کشمیر سے متعلق امریکی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

ڈونلڈ لو نے مزید کہا کہ پاک بھارت مذاکرات پر زور دیا اور کہا مسئلہ کشمیر کا حل بھارت اور پاکستان کے درمیان براہ راست مذاکرات سے ہی ممکن ہے، بھارتی حکومت کو کشمیر میں مقامی الیکشن اور سیاسی حقوق بحال کرنے چاہئیں، وادی میں یقینی بنایا جانا چاہیے کہ میڈیا اپنا کام جاری رکھ سکے،امن کے لیے یہ سب ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا امید ہے آئندہ برسوں میں کشمیرمیں یہ امن یقینی بنایا جاسکے گا،امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اعلیٰ سطح پر بات چیت کی ہے۔ پاکستان کو ایف 16جنگی طیاروں کی فروخت سے متعلق سوال پر ڈونلڈ لو نے کہا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ایف 16طیاروں کا یہ منصوبہ فوجی امداد نہیں، فوجی ساز و سامان کی فروخت ہے،امریکا کسی ملک کو فوجی سامان فروخت کرتا ہے تو وہ اس کی تکنیکی معاونت بھی فراہم کرتا ہے۔
Apparently Lou is pretending to be clueless
 

Back
Top