
بھارت کی معروف کاسمیٹک کمپنی ڈابر کے ہم جنس پرستی پر مبنی اشتہار سے انتہاپسند ہندو مشتعل ۔۔ کاروائی کی دھمکی۔۔ ڈابر کمپنی نے اشتہار واپس لے لیا۔
بھارت اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بھارت کی معروف کاسمیٹک کمپنی ڈابر کے ہم جنس پرستی پر مبنی اشتہار سے لوگوں میں غم وغصے کی لہر دوڑگئی ہے اور بی جے پی سمیت مختلف ہندو مذہبی تنظیموں کے ڈابر کمپنی کے خلاف قانونی کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے ڈابر کمپنی کے ہم جنس پرستی پر مبنی اشہار کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کرنے کی دھمکی دیدی اور کہا کہ ڈابر نے مذہبی تہوار کروا چوتھ میں دو ہم جنس پرست خواتین کو دکھا کر ہمارے مذہب کا مذاق اڑانے کی کوشش کی جوناقابل برداشت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ڈابر کمپنی نے اشتہار واپس نہ لیا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔
اس موقع پر انہوں نے ڈائریکٹر جنرل پولیس کو ہدایات دیں کہ ڈابر کے ’ ہم جنس پرست اشتہار‘ کی تحقیقات کریں اور انہیں اس سے دستبردار ہونے کا کہیں۔
اطلاعات کے مطابق ڈابر کمپنی نے اشتہار واپس لے لیا ہے اور دل آزاری پر معافی مانگ لی ہے۔ڈابر کمپنی کا کہنا تھا کہ ہم غیرمشروط طور پر معافی مانگتے ہیں اور اپنے تمام سوشل میڈیا ہینڈلرز سے اشتہارات ہٹانے کا اعلان کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ مشہور بھارتی کاسمیٹک کمپنی ڈابر نے گزشتہ ہفتے تہوار کروا چوتھ کے موقع پر ایک اشتہار جاری کیا تھا جس میں دو خواتین کو ایک دوسرے کےلیے بَرَت رکھتے دکھایا گیا ہے۔ اس اشتہار نے بھارت میں ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو مشتعل کردیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/dabour-121.jpg