Shah Shatranj
Chief Minister (5k+ posts)
کورونا ملک میں جگہ جگہ سے نمودار ہونے والے کرونا کے کیس دیکھ کر اب یہ بات کنفرم ہوچکی ہے کہ کرونا اس ملک میں سرایت کر چکا ہے اندر ہی اندر کرونا ہزاروں سے لاکھوں افراد کو متاثر کر چکا ہے . جیسے نیوکلیر دھماکے سے پہلے ایک چین ری ایکشن ہوتا ہے وہ ہو چکا ہے . ذرا تصور کریں اسلام آباد کا ایک علاقہ کرونا کی وجہ سے سیل کردیا گیا . ایک سے ہوئے بارہ تو کیا بارہ سے چوبیس نہیں ہوں گے اسی طرح ان چوبیس سے مزید اڑتالیس ہوں گے یوں ایک اندازے کے مطابق یہ تعداد لاکھوں تک پہنچ چکی ہے . حکومت پانچ ہزار ٹیسٹ کرکے خوش ہے صرف بارہ سو نکلے لیکن جو لاکھوں ابھی ٹیسٹ ہی نہیں کیے ان کا کسی کو کیا معلوم . سب سے زیادہ مایوس کن بات حاکم وقت کی لاپرواہی ہے وہ اس بات پر شرمندہ نہیں کہ ہزار کیس اس کی غفلت کی وجہ سے ہوئے بلکہ خوش ہے کہ امریکہ اور چین جیسا حال نہیں ہے . پاکستان کم و بیش ایک آئسو لیٹڈ ملک ہے چین اور امریکہ کی طرح یہاں روزانہ لاکھوں کی تعداد میں غیر ملکی نہیں آتے . یہ جو مہینے میں چند ہزار لوگ غیر ملکی پروازوں سے آتے ہیں ان کا خیال رکھنا کونسی مشکل بات تھی لیکن کیتان بھنگ پی کے سویا ہوا تھا الٹا ایران سے کرونا امپورٹ کیا اور اس قوم میں کرونا کا زہر پھیلا دیا . کوئی شرمندگی نہیں کوئی احساس نہیں . ایک طرف ملک کا جنازہ پڑا ہے دوسری طرف کپتان کی گھٹیا سیاست ہے اب وہ لاک ڈاؤن سے پہلے اپنی پارٹی کی یوتھ کو بھرتی کرے گا اور ان کی مدد سے غریبوں پر روٹی کا احسان کرے گا . ایسی قیادت ہو تو ملک میں جو تباہی نہیں بھی آنی وہ بھی آ جانی ہے . کپتان صاب اس بات کا انتظار کر رہے کہ اٹلی جیسے حالات ہوں اور اس قوم کو سمجھ آئے کہ کرونا کیا ہے . اب اس بات کی تیاری ہے کہ اٹلی جیسے حالات پیدا ہوگئے تو کیسے نمٹیں گے . اس بات کی فکر نہیں کہ کرونا روکنا کیسے ہے اس بات کی فکر ہے اٹلی جیسے حالات ہوئے تو کیا کرنا ہے . اس بندے کو کوئی احساس نہیں بچے کیسے تڑپ رہے مریض کیسے مر رہے نہ ہی یہ کوئی ذمہ دار شخص ہے . یہ ملک اس شخص کی نا اہلیت اور لاپرواہی کی بھینٹ چڑھ گیا ہے