
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پیپلزپارٹی کی درخواست منظور کرتے ہوئے کراچی میں بلدیاتی انتخابات کو ملتوی کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے پیپلزپارٹی کی بلدیاتی انتخابات کو ملتوی کرنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے انتخابات کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق کمیشن نے کراچی میں بلدیاتی انتخابات منعقد کروانے کی ہر ممکن کوشش کی، اس سلسلے میں سیکرٹری داخلہ سے ملاقات بھی کی گئی اور پرامن انتخابات کے انعقاد کیلئےقانون نافذ کرنےوالے اداروں کی فراہمی یقینی بنانے کا کہا گیا تاہم وزارت داخلہ نے سیلاب کی صورتحال کو جواز بناتے ہوئے پولیس کی نفری کی کمی کا عذر پیش کیا، جس کے بعد بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے سینئر تجزیہ کار اور صحافی کامران خان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی چیف الیکشن کمشنر سے متعلق شکایات اپنی جگہ ہیں مگر آج تو مجھے بھی لگ رہا ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ آج الیکشن کمیشن نے تیسری مرتبہ پیپلزپارٹی کی حکومت کے کہنے پر بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ سنایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ کرکے کراچی والوں کو ایک بار پھر سکتے میں ڈال دیا ہے، سندھ حکومت پچھلے 15 سال سے کراچی کے عوام کے حقوق غضب کررہی ہے،الیکشن کمیشن کو اس عمل میں شراکت دار نہیں بننا چاہیے۔
اینکر امیر عباس نے بھی اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی بے بنیاد رپورٹس پر الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات ملتوی کردیے ہیں، چیف الیکشن کمشنر کیا ایمازون کے جنگلات میں رہتے ہیں جو انہیں یہ معلوم نہیں ہےکہ رپورٹس جعلی ہیں، الیکشن تو دوسری جنگ عظیم کے دوران بھی ہوئے، تہران پر بمباری ہورہی تھی مگر انتخابات پھر بھی ملتوی نہیں کیے گئے۔